Tag: برطانوی اخبار

  • رافیل طیاروں کی تباہی  : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    رافیل طیاروں کی تباہی : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    لندن : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئرفورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے اور کہا رافیل کی تباہی کو گیم چینجر اور بھارت کے لیے شکست کا پیغام قرار دے دیا ہے۔

    رطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں رافیل طیاروں کی تباہی پر مضمون میں لکھا چین پاکستان مشترکہ ٹیکنالوجی نے عالمی عسکری ماہرین کونظریہ بدلنے پر مجبور کردیا اور پاکستان نے بھارتی تکبر کے پرخچے اڑادیے، رافیل طیاروں کی تباہی بھارت کے لیے نہ صرف تضحیک آمیز بلکہ خطے میں گیم چینجر بھی ہے۔

    دی ٹیلی گراف نے لکھا ‘پاکستان نےنادیدہ اورخاموش ٹیکنالوجی سےبھارت پردھاک بٹھادی ہے، پاک چین سنسر فیوژن ٹیکنالوجی کےسے رافیل پاکستانی سرحد سے 300 کلومیٹر دور رہے پھر بھی پاکستانی شاہینوں نے شکار کرلیا اور رافیل کے انڈین پائلٹس کو اپنی طرف آتی موت کی خبرنہ ہوسکی۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ پائلٹس کو جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے اپنے ٹارگٹ کو لاک کرنے کا موقع بھی نہ مل سکا اور یہ بھی پتا نہ چل سکا کہ کس چیز نے تباہ کیا۔

    صحافی میمفس بارکر نے لکھا "ہتھیار نظر ہی نہ آئے تو پائلٹ خود کو کیسے بچائے، پاکستان نے ایسا درد دیا جو بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، مودی نے پیسوں سے طاقت خریدی لیکن پاکستان نے اپنے زور بازو پر انحصار کیا۔”

    برطانوی صحافی کا کہنا تھا کہ بالاکوٹ واقعے کے بعد بھارت طاقتور طیارے خریدتا رہا اور پاکستان چین کی مدد سے خاموش ٹیکنالوجی حاصل کرتا رہا ۔ رافیل کی تباہی صرف تکنیکی ناکامی نہیں بھارت کے لیے علاقائی شکست کا بھی پیغام ہے۔

    برطانوی اخبار نے کہا کہ "بھارت کو پتہ چل گیا پاکستان کے پھیلائےٹ یکنالوجی ٹریپ میں طیاروں کی موت یقینی ہے، یہ کوئی ڈاگ فائٹ نہیں تھی بلکہ بھارتی اور گلوبل ڈاکٹرائن کاخاتمہ تھا۔”

  • ’’فائنل میں ٹاس کے بجائے بھارت سے پوچھ لیا جائے پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا بولنگ‘‘ برطانوی اخبار کا گہرا طنز

    ’’فائنل میں ٹاس کے بجائے بھارت سے پوچھ لیا جائے پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا بولنگ‘‘ برطانوی اخبار کا گہرا طنز

    چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو ایک ہی گراؤنڈ پر کھیلنے کے ایڈوانٹیج پر کرکٹرز کو تنقید کر رہے ہیں اب برطانوی میڈیا بھی کھل کر سامنے آ گیا۔

    آئی سی سی چیپمپئنز ٹرافی پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جا رہی ہے۔ اس میں میزبان پاکستان سمیت تمام ٹیموں کو ایک سے دوسرے مقام پر سفر کرنا پڑ رہا ہے جب کہ بھارت اپنے تمام میچز ایک ہی گراؤنڈ دبئی میں کھیل رہی ہے۔

    بھارت کو یہ ناجائز فائدہ دینے پر سابق اور موجودہ کرکٹرز کو سوالات اٹھا ہی رہے ہیں۔ اب برطانوی میڈیا بھی میدان میں آ گیا ہے اور اس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر گہرا طنز کیا ہے۔

    برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو ایک ہی گراؤنڈ کا ایڈوانٹیج دیے جانے پر طنز کے نشتر چلاتے ہوئے لکھا ہے کہ فائنل کا ٹاس کرنے سے پہلے پوچھ لیں کہ انہیں پہلے بیٹنگ کرنی ہے یا بولنگ۔

    برطانوی اخبار نے آئی سی سی پر بھارتی اجارہ داری کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی اور اس کا پورا فائدہ بلیو شرٹس کو دیا گیا۔

    اخبار اپنے آرٹیکل میں لکھتا ہے کہ پاکستان نے میگا ایونٹ کے لیے تین وینیوز کی اپ گریڈیشن پر 16 ملین ڈالر خرچ کیے لیکن میزبان ملک ہونے کے باوجود وہ اپنے ملک میں فائنل تک کرانے سے محروم رہا۔

    آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی نے جے شاہ کی سربراہی میں ایسا فیصلہ کیا جس سے بھارت کو نہ سفر کرنا پڑا اور نہ مختلف کنڈیشن میں کھیلنا پڑا۔

    مضمون نگار نے طنزیہ لکھا کہ جب سب کچھ ہی بھارت کی مرضی سے ہو رہا ہے تو فائنل میں ٹاس کی زحمت بھی کیوں کی جائے۔ آئی سی سی اعلان کر دے کہ بھارت فائنل میں ٹاس جیت چکا ہے اور اسے یہ فیصلہ کرنے کی اجازت ہوگی کہ وہ پہلے بیٹنگ کرنا چاہتے ہیں یا باؤلنگ۔

     اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کے دوران بھارت کے "ہوم ایڈوانٹیج” کو انگلینڈ کے سابق انگلش کپتانوں ناصر حسین اور مائیک آتھرٹن نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے لیکن اسے بھارت سے مقابلہ کرنے کے لیے دبئی جانا پڑا۔ دبئی کی پچ کو دیکھتے ہوئے انڈیا نے اپنی ٹیم میں پانچ اسپنرز کا انتخاب کیا۔ یہ ایک طرح سے فائدہ ہی ہے کہ بھارت ایک ہی طرح کی کنڈیشن میں کھیل رہا ہے جب کہ دیگر ٹیموں کو مختلف میدانوں میں مختلف کنڈیشنز کا سامنا ہے اور سفر الگ۔

    سابق انگلش کرکٹرز نے اس سے قبل بھی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں بھارت کو فائدہ دینے پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا  کہ 2021 اور 2022 کے T20 ورلڈ کپ دونوں میں، ہندوستان نے ٹورنامنٹ میں آخری گروپ گیم کھیلا۔ مطلب یہ اگر کوالیفیکیشن کا تعین خالص رن ریٹ سے کیا جائے، تو ٹیم کو بالکل پتہ چل جائے گا کہ انہیں کوالیفائی کرنے کے لیے کیا کرنا ہے جب کہ یہ فائدہ الگ تھا کہ دونوں ایونٹس میں بھارت نے گروپ میں آخری میچ سب سے کمزور حریفوں سے کھیلا۔ اسی طرح 2023 کے ورلڈ کپ میں بھی بھارت نے اپنا آخری گروپ میچ کمزور ٹیم نیدر لینڈ کے خلاف کھیلا۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پچھلے سال کے T20 ورلڈ کپ میں، ہندوستان کو گیانا میں اپنا سیمی فائنل کھیلنے کی ضمانت دی گئی تھی۔ اس سے قطع نظر کہ اس نے گروپ اسٹیج پر کہاں اپنا اختتام کیا جب کہ دیگر ملک کو دو ممکنہ مقامات پر سیمی فائنل کھیلنے کے لیے تیاری کرنی تھی۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل ہائبرڈ ماڈل کے تحت 9 مارچ کو دبئی میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/come-up-with-answers-why-is-that-happening-vivian-richards/

  • بھارت کی کینیڈا کے بعد امریکا میں بھی سکھ رہنما کے قتل کی سازش کا بھانڈا پھوٹ  گیا

    بھارت کی کینیڈا کے بعد امریکا میں بھی سکھ رہنما کے قتل کی سازش کا بھانڈا پھوٹ گیا

    برطانوی اخبار نے بھارت کی سکھ رہنما کی امریکا میں قتل کی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیا اور کہا دعویٰ کیا امریکی حکام نے اپنی سرزمین پرسکھ رہنماکو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی کینیڈا کے بعد امریکا میں بھی سکھ رہنما کے قتل کی سازش بے نقاب ہوگئی، برطانوی اخبار نےبھارت کی سکھ رہنما کی امریکا میں قتل کی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکام نے اپنی سرزمین پرسکھ رہنماکو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنایا، بھارت امریکا میں سکھ رہنما گر پتونت سنگھ کے قتل کی سازش کررہا تھا۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ سازش کا ہدف امریکی شہری گرپتونت سنگھ سکھ فار جسٹس کےجنرل کونسلرہیں۔

    فنانشل ٹائمز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکا نے سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے خدشات پر بھارتی حکومت کو وارننگ بھی دی۔

    سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کا کہنا ہے کہ امریکی شہری کے قتل کا منصوبہ امریکاکی خود مختاری کے لیےچیلنج ہے، یقین ہےبائیڈن انتظامیہ کسی بھی چیلنج سےنمٹنےکی صلاحیت رکھتی ہے۔

  • یونان کشتی حادثے سے متعلق برطانوی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے

    یونان کشتی حادثے سے متعلق برطانوی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے

    لندن: یونان کشتی حادثے سے متعلق برطانوی اخبار نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے ہیں، اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ کشتی حادثے میں ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کے پانیوں میں ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی سے متعلق برطانوی اخبار دی گارڈین کے افسوسناک انکشافات سامنے آئے ہیں، برطانوی اخبار نے مقامی میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حادثے کی شکار کشتی میں سوار افراد میں 400 پاکستانی تھے۔

    اخبار نے لکھا ہے کہ ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے، جن میں 135 آزاد کشمیر سے ہیں، دی گارڈین کے مطابق پاکستانی شہریوں کو زبردستی کشتی کے نچلے حصے یا تہہ خانے میں بٹھایا گیا تھا۔

    کشتی میں بچے اور خواتین بھی سوار تھیں، کشتی میں پینے کا پانی ختم ہو چکا تھا، اور کشتی کا انجن بھی حادثے سے 3 دن پہلے فیل ہو چکا تھا۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ نے یونان کے کوسٹ گارڈز کے کردار پر بھی سوال کھڑے کر دیے ہیں، برطانوی میڈیا کے مطابق یونان کے ساحل پر کشتی حادثے میں 500 افراد تاحال لاپتا ہیں۔

  • برطانوی اخبار دی ٹائمز میں کشمیریوں کی حمایت میں بڑی اپیل

    برطانوی اخبار دی ٹائمز میں کشمیریوں کی حمایت میں بڑی اپیل

    لندن: برطانوی اخبار دی ٹائمز نے کشمیریوں کی حمایت میں بڑی اپیل شائع کر دی ہے، یہ اپیل برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کی طرف سے شائع کی گئی ہے۔

    برطانوی اخبار میں شائع شدہ اپیل میں عالمی برادری سے شہادتیں رکوانے کی اپیل کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کی مدد کی جائے، انھیں انسانی بحران کا سامنا ہے۔

    دی ٹائمز کی اپیل میں کشمیریوں کے حق اظہار رائے کے لیے پُر زور مطالبہ کیا گیا ہے، لکھا گیا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مدد کریں، اقوام متحدہ نے حق خود ارادیت کا وعدہ کشمیریوں سے کیا تھا۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے زیر تسلط رہتے ہوئے کشمیریوں کو انسانی بحران کا سامنا ہے، عالمی برادری سے اپیل ہے کہ کشمیر یوں کی شہادتوں کو فوری طور پر رکوایا جائے۔

    خیال رہے کہ آج دنیا بھر میں یوم یک جہتئ کشمیر منایا جا رہا ہے، کئی ممالک میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا ایک بھارتی منصوبہ سامنے آیا ہے، مودی سرکار نے کشمیر میں مردم شماری 2026 تک ملتوی کر دی ہے، بھارت اسرائیلی طرز پر کشمیر کوگیریژن سٹی بنانے کی سازش کر رہا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 18 لاکھ غیر مقامی افراد کو کشمیر کا ڈومیسائل دے دیاگیا ہے، جس میں ساڑھے 6 ہزار ریٹائرڈ فوجی بھی شامل ہیں، 10 ہزار بہار کے مزدوروں کو وادی میں بسایا گیا، 5 لاکھ کشمیری پنڈتوں کے لیے اسرائیل کی طرز پر کالونیاں بنائی جا رہی ہیں، آرٹیکل اے 35 کے خاتمے سے مقبوضہ وادی میں اونے پونے دام جائیداد خریدنے کی دوڑ جاری ہے۔

  • برطانوی اخبار نے قومی کرکٹ ٹیم کو ہیروز آف دی ویک قرار دے دیا

    برطانوی اخبار نے قومی کرکٹ ٹیم کو ہیروز آف دی ویک قرار دے دیا

    لندن: برطانوی اخبار ٹائمز نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہیروز آف دی ویک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار ٹائمز نے قومی کرکٹ ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں برطانیہ کا دورہ کرکے پاکستان ٹیم نے کرکٹ کی مدد کی۔

    برطانوی اخبار نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ہیروز آف دی ویک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ ہی نہیں دنیائے کرکٹ پاکستان ٹیم کی شکر گزار ہے۔

    اخبار کے مطابق فیملیز کے بغیر صرف گراؤنڈ اور ہوٹل میں رہنا مشکل تھا لیکن انہوں نے کوئی شکایت نہ کی۔ پاکستانی ٹیم نے مشکل حالات میں سنسنی خیز کرکٹ کھیلی۔ پاکستان کے دورے سے انگلینڈ بورڈ بڑے مالی نقصان سے بچ گیا۔

    انگلینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کا مشکور

    اس سے قبل کرونا کے مشکل حالات میں انگلینڈ کا دورہ کرنے پر انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے حیدر علی اور محمد ‌حفظی کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ کو تیسرے ٹی 20 میچ میں 5 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کی تھی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کو میزبان ٹیم انگلینڈ کے خلاف تین میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • کرونا کیسز پاکستان سے آئے، برطانوی اخبارات کا دعویٰ، زلفی بخاری نے جھوٹ کا پول کھول دیا

    کرونا کیسز پاکستان سے آئے، برطانوی اخبارات کا دعویٰ، زلفی بخاری نے جھوٹ کا پول کھول دیا

    اسلام آباد: برطانوی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں آدھے سے زیادہ کیسز پاکستان سے آئے ہیں، معاون خصوصی زلفی بخاری نے اس پر ردِ عمل دیتے ہوئے جھوٹ کا پول کھول دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی اخباروں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق پاکستان سے جھوٹی خبریں منسوب کرنا شروع کر دیا ہے، جس پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔

    زلفی بخاری نے ٹیلی گراف، ڈیلی میل اور دی سن میں شائع خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دے دیں، انھوں نے کہا کرونا کیسز سے متعلق پاکستان سے منسوب شرم ناک اور گھٹیا رپورٹنگ کی گئی ہے۔

    برطانوی اخبار نے یہ دعویٰ کیا کہ برطانیہ میں آدھے سے زائد کرونا کیسز پاکستان سے آئے، اخباروں نے یہ بھی لکھا کہ برطانیہ میں مقیم 15 لاکھ برٹش پاکستانیوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

    جواب میں زلفی بخاری نے آکسفورڈ یونی ورسٹی کی تازہ تحقیق کے اعداد و شمار ٹویٹ کر دیے، انھوں نے کہا آکسفورڈ یونی ورسٹی کی ریسرچ نے برطانوی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کر دیا ہے، برطانیہ میں کرونا کیسز 1300 مختلف مقامات سے پہنچے، زیادہ تر کیسز اسپین، فرانس اور اٹلی سے ایکسپورٹ ہوئے، جس وقت برطانیہ میں کرونا کیسز بڑھے اس وقت پاکستان کی فضائی حدود بند تھیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا برطانیہ میں کرونا کیسز فروری کے آغاز اور پاکستان میں فروری کے اختتام پر رپورٹ ہوئے، جب برطانیہ میں کرونا کا آغاز ہوا اس وقت پاکستان میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا، ایک بھی کیس رپورٹ ہونے سے قبل پاکستان کرونا کیسے ایکسپورٹ کر سکتا تھا؟

    زلفی بخاری نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ میں 80 فی صد کیسز 28 فروری سے 29 مارچ کے درمیان رپورٹ ہوئے، مارچ میں پاکستان اپنی فضائی حدود بند کر چکا تھا، ٹریول بین کے دوران کسی کو بیرون ملک آنے جانے کی اجازت ہی نہیں تھی۔

  • وزیر اعظم کی کامیابی، پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ترین ملک قرار

    وزیر اعظم کی کامیابی، پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ترین ملک قرار

    لندن: کاروبار میں آسانی کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جانے لگا ہے، پاکستان کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ترین ملک قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے پاکستان کو سرمایہ کاروں کے لیے ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دے دیا، فنانشل ٹائمز نے لکھا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں عمران خان کی کامیابی کے بعد پاکستان کے مجموعی آؤٹ لک میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

    معروف برطانوی اخبار نے لکھا کہ مختصر عرصے میں پاکستان میں معاشی پالیسیوں میں قابل ذکر بہتری ہوئی، کاروباری اور معاشی پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیوں کے باعث پاکستان کا مجموعی آؤٹ لک بھی بہتر ہوا۔

    اخبار کے مطابق نئی قیادت کے تحت پاکستان کے اسٹیٹ بینک میں بھی بنیادی اصلاحات کی گئیں، جن کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو جدید مرکزی بینک کے سانچے میں ڈھالا جا چکا ہے۔

    عمران خان کے ایک سالہ اقتدار میں پاکستان عالمی پلیئر کے طورپر سامنے آیا: برطانوی اخبار

    اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ سرمایہ کاروں کو پاکستان جیسی نئی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے عالمی سطح پر پاکستان کے کردار کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ عمران خان کے ایک سالہ دور اقتدار میں پاکستان عالمی پلیئر کے طور پر سامنے آیا ہے۔

    تجزیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو ورثے میں نامساعد حالات اور ابتر معاشی صورت حال ملی، تنقید کے باوجود عمران خان ملک کو آگے لے جانے میں کامیاب نظر آئے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے عمران خان نے کئی اقدامات کیے، وہ ان اقدامات پر تنقید کی بجائے تعریف کے مستحق ہیں۔

  • 131 سالہ تاریخ تبدیل ، غیر ملکی ادارہ خاتون کی صلاحیتوں کا معترف

    131 سالہ تاریخ تبدیل ، غیر ملکی ادارہ خاتون کی صلاحیتوں کا معترف

    لندن : برطانوی اخبار فائنینشل ٹائمز کی 131 سالہ تاریخ میں لبنانی خاتون رولاخلاف کو پہلی خاتون ایڈیٹر مقرر کردیا گیا، وہ اگلے برس جنوری میں اپنے عہدے کا منصب سنبھالیں گی، خلّاف نے کہا کہ فائنینشل ٹائمز کی مدیر مقرر کیا جانا میرے لئے بڑی عزت کا مقام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن سے شائع ہونے والے کثیر الاشاعت برطانوی انگریزی روزنامہ فائنینشل ٹائمز نے 131 سالہ تاریخ بدل ڈالی اور پہلی مرتبہ لبنانی نژاد خاتون رولا خلّاف کو اخبار کا ایڈیٹر مقرر کردیا گیا، رولا معروف سینئر برطانوی صحافی لی اونل باربر کی جگہ عہدے کا منصب سنبھالیں گی۔

    باربر اگلے برس جنوری میں اخبار کی عہدے سے الگ ہوں گے، وہ چودہ برس فائنینشل ٹائمز کے ایڈیٹر رہے جبکہ جبکہ انھوں نے جاپانی کمپنی Nikkei کے ملکیت اس موقر اخبار کے ساتھ 34 برس کام کیا۔

    لبنان سے تعلق رکھنے والی رولا خلّاف ان خواتین کی فہرست میں شامل ہونے جا رہی ہیں جنہوں نے امریکا اور برطانیہ کے بڑے اخبارات میں ادارتی سربراہ کے طور پر فرائض سرانجام دیے ہیں۔

    ایڈیٹر مقرر ہونے پر خلّاف نے کہا کہ فائنینشل ٹائمز کی مدیر مقرر کیا جانا میرے لئے بڑی عزت کا مقام ہے، میں رو لی اونل باربر کی غیر معمولی کامیابیوں کو بڑھاوا دینے کی متمنی ہوں۔ رولا خلّاف کی ’فوربز‘ نامی برنس میگزین میں شائع ہونے والی تحریروں کو بھی بہت زیادہ پذیرائی مل چکی ہے۔

    خیال رہے رواں برس کے اختتام تک فائنینشل ٹائمز کے دس لاکھ قارئین ہیں جبکہ اخبار کی سرکولیشن کے 75 فیصد کے مساوی افراد اسے آن لائن پڑھتے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل گارجیئن اخبار کی کتھرائن وائنر بھی معروف برطانوی روزنامہ کی ایڈیٹر رہ چکی ہیں جبکہ امریکا میں جل ایبرمسن نیویارک ٹائمز کی ایڈیٹر رہی ہیں۔

  • سعودی خواتین نئی آزادیوں سے بہرہ مند ہورہی ہیں، برطانوی اخبار

    سعودی خواتین نئی آزادیوں سے بہرہ مند ہورہی ہیں، برطانوی اخبار

    ریاض :سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے خواتین کےلیے متعارف کردہ نئی اصلاحات اور شہری آزادیوں کے پوری دنیا میں چرچے ہیں۔

    برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی ایک تفصیلی رپورٹ میں سعودی عرب میں آزادی نسواں کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو غیر معمولی اہمیت کے حامل قرار دیا ہے۔

    برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے فاضل مضمون نگار مارٹن چولوو کے مضمون میں بھی سعودی عرب میں خواتین کی شہری آزادیوں اور ان کے معاشرے پر مرتب ہونے والے اثرات پر روشنی ڈالی ہے۔

    مضمون نگار لکھتے ہیں کہ سعودی عرب کی حکومت نے خواتین کے لیے جو نئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں وہ انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ان سے خواتین بھرپور طور پر فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ خواتین کو سفرکی آزادی، طلاق، پاسپورٹ کے حصول کی آزادی اور بہت سے امور میں ولی یا سر پرست کی قید سے آزادی اہمیت کی حال ہے۔

    مارٹن چولوو کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی اصطلاحات اور آزادیوں پر قوم بالخصوص خواتین کی طرف سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔ خواتین کی طرف سے حکومت کے اقدام کو غیر معمولی طور پر سراہا جا رہا ہے۔

    سعودی عرب کی ایک 30 سالہ خاتون عزہ نے نئے حقوق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے نئے اقدامات بہت سے مسائل کے حل میں مدد گار ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے والد 2000ءمیں وفات پاگئے تھے اور میرا کوئی دوسرا سرپرست نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ مجھے پاسپورٹ کے حصول میں بہت مشکل پیش آئی۔ سنہ 2018ءمیں مجھے کئی مشکلات سے گزر کر پاسپورٹ مل پایا مگر اب میری جیسی بہنوں کی یہ مشکل حل کر دی گئی ہے۔

    سعودی عرب میں خاندانی بہبود کے لیے کام کرنے والی سماجی کارکن ڈاکٹر مہا المنیف نے کہا کہ نئی شہری آزدیوں سے خواتین کو طاقت حاصل کرنے، خود مختار ہونے اور اپنی ذات اور خواہشات کی تکمیل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔