تہران:ایران کے قبضے میں موجود برطانوی پرچم بردار بحری آئل ٹینکر اسٹینا امپیرونے حرکت میں آتے ہوئے ایران کی بندر عباس بندرگاہ کو چھوڑ دیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات بحری جہازوں کی نقل و حرکت کا ڈیٹا رکھنے والی ویب سائٹ نے بتائی مذکورہ تیل بردار جہاز کو رواں سال جولائی میں ایرانی پاسداران انقلاب نے تحویل میں لے لیا تھا۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں برطانوی تیل بردار جہاز کو قبضے میں لیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ اس نے بحری قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ اقدام جبل طارق کے نزدیک برطانوی حکام کی جانب سے ایرانی تیل بردار جہاز کو قبضے میں لینے کے دو ہفتے بعد کیا گیا۔ بعد ازاں ایرانی تیل بردار جہاز کو 15 اگست کو چھوڑ دیا گیا تھا۔
ایران نے برطانوی تیل بردار جہاز کے عملے کے 23 میں سے 7 افراد کو رواں ماہ کے دوران آزاد کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ سویڈش وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران قبضے میں لیے برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے سویڈن کا دورہ کیاتھا اور اپنے سوئس ہم منصب مارگوٹ والسٹروم سے ملاقات کی تھی،اس کے علاوہ اس موقع پران کی ملاقات ایرانی زیر قبضہ تیل بردار جہاز کی مالک کمپنی اسٹینا پالک کے چیف ایگزیکٹیو پاریک ھنیل سے بھی ملاقات کی تھی۔