Tag: برطانوی حکومت

  • طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، برطانوی حکومت کا نتائج میں تبدیلی کا اعلان

    لندن: برطانیہ میں طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا ہے، برطانوی حکومت نے نتائج میں تبدیلی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے پاکستانی طلبہ کے نتائج میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔

    سارا سال محنت کرنے والے طلبہ کی 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ، مستقل کو ناقابل تلافی نقصان

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

    نجی اسکولز اور کالجز کی تنظیم کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر کیمبرج یونی ورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرنا چاہیے، اور مقامی یونی ورسیٹیز سے داخلے کی مطلوبہ شرائط میں بھی نرمی کروائی جائے، اور ایسا ذمہ دار ادارہ قائم کیا جائے جہاں ان طلبہ کی داد رسی اور آئندہ کیمبرج امتحانات کی ملکی سطح پر مانیٹرنگ اور کوارڈینیش ہو سکے۔

  • برطانوی حکومت نے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی

    برطانوی حکومت نے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی

    لندن: برطانوی حکومت نے کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں کے پلازمہ سے علاج کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے این ایچ ایس اسپتال کو پلازمہ کے کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے، این ایچ ایس صحتیاب ہونے والے مریضوں سے رابطہ کرے گا۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے صحتیاب مریضوں سے پلازمہ عطیہ کرنے کی اپیل کی جائے گی، صحتیاب افراد پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پلازمہ سے علاج کی کامیابی کی صورت میں ہر ہفتے 5 ہزار مریض صحتیاب ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں پلازمہ کو علاج کے لیے استعمال کرنے سے متعلق تجربات ہورہے ہیں۔

    امریکا میں محض تین ہفتوں میں سائنسدانوں نے ملک بھر میں ایک منصوبہ ترتیب دیا ہے جس کے تحت اس وقت 600 سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے۔

    مائیو کلینک کے پروفیسر مائیکل جوائنر اس منصوبے کی سربراہی کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہفتے کے دوران جو چیز ہم نے سیکھی ہے وہ یہ کہ حفاظتی اعتبار سے اور اس انجکشن لگانے سے کوئی منفی اثرات بھی مرتب نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے شواہد ملے ہیں جن سے یہ پتا چلتا ہے کہ آکسیجن کی فراہمی میں بہتری کے ساتھ مریضوں کی صحت میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم ابھی پلازمہ کے بارے میں ایسا بہت کچھ ہے جس کے بارے میں ہمیں معلوم نہیں ہے۔

    پروفیسر مائیکل جوائنر کے مطابق آئندہ ہفتوں میں ہم یہ جان سکیں گے کے پلازمہ میں کیا ہے، اس کے اجزا کیا ہیں، باقی چیزوں کے علاوہ اینٹی باڈی لیول کیا ہوتا ہے۔

  • کورونا ٹیسٹ کی سست روی، جمائما گولڈ اسمتھ کی برطانوی حکومت پر کڑی تنقید

    کورونا ٹیسٹ کی سست روی، جمائما گولڈ اسمتھ کی برطانوی حکومت پر کڑی تنقید

    لندن : وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے برطانیہ میں کورونا ٹیسٹ کی سست روی پرتنقید کرتے ہوئے کہا برطانیہ جرمنی سے سبق سیکھے جہاں 17لاکھ افرادکاٹیسٹ ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوروناٹیسٹ کی سست روی پر برطانوی حکومت پر کڑی تنقید کی۔

    جمائما نے کہا کہ یومیہ صرف 18 ہزار 665 ٹیسٹ کیےجارہےہیں،ایک لاکھ ٹیسٹ روزانہ کا ہدف کیسے پوراہوگا؟ بولیں ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ ہر فرد کا ٹیسٹ یقینی بنائے تاکہ کورونامتاثرین کی درست تعدادکاتعین کیاجاسکے۔

    ان کا کہناتھا کہ برطانوی حکومت جرمنی سےسبق سیکھےجواب تک سترہ لاکھ افراد کے ٹیسٹ کر چکے ہیں۔

    خیال رہے دنیابھرمیں کوروناکےمریضوں کی تعداد21لاکھ82ہزارسےزائدہوگئی جبکہ وائرس سے اموات کی تعداد ایک لاکھ45ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 5لاکھ 47ہزارسےزائدمریض صحت یاب ہوئے۔

    برطانیہ میں کوروناوائرس سے اموات کی تعداد 13ہزار729 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک لاکھ سےزائد افراد متاثر ہیں۔

  • برطانوی حکومت کا پاکستان میں پھنسے شہریوں کو واپس لانے کیلئے بڑا فیصلہ

    برطانوی حکومت کا پاکستان میں پھنسے شہریوں کو واپس لانے کیلئے بڑا فیصلہ

    مانچسٹر: برطانیہ کا پاکستان میں پھنسے شہریوں کو واپس لانے کیلئےچارٹرڈپروازیں چلانے کا فیصلہ کرلیا ،چارٹرڈ پروازوں کا آغاز اگلے ہفتے سے کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت برطانیہ نے پاکستان میں پھنسے برطانوی شہریوں کو واپس لانے کے لیے چارٹرڈ پروازیں چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے،  اگلے ہفتے سے چارٹرڈ پروازیں شروع کی جائیں گی۔

    برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسٹین ٹرنر نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازوں کے زریعے ساڑھے سات ہزار سے زائد شہری واپس لائے گئے، اب پی آئی اے کی جانب سے مزید پروازیں ناں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈومنیک راب چارٹرڈ پروازیں چلانے کے لیے راضی ہو گئے ہیں، ڈاکٹر کرسٹین ٹرنر نے کہا کہ چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو واپس لایا جائے گا۔

    برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ چارٹرڈ پروازوں پر مسافروں کو ٹکٹ کی مناسب قیمت اداء کرنا ہو گی ، جلد ٹکٹ کے حصول کا طریقہ کا وضع کر دیا جائے گا۔

  • کراچی اور سکھر کے بازاروں کا ملکہ وکٹوریہ سے کیا تعلق ہے؟

    کراچی اور سکھر کے بازاروں کا ملکہ وکٹوریہ سے کیا تعلق ہے؟

    ایک زمانہ تھا جب بادشاہ، ملکہ، راجا اور نواب کسی سلطنت یا وسیع علاقے کے حکم راں اور مختار ہوا کرتے تھے۔

    اگر وہ رحم دل، انصاف پسند، رعایا کے خیر خواہ اور ان کا خیال رکھنے والے ہوتے تو وہ بھی ان سے محبت کرتے اور وقت پڑنے پر خود کو تاج و ریاست کا وفادار ثابت کرتے۔

    ملکہ وکٹوریہ انیسویں صدی عیسوی میں سلطنتِ برطانیہ کی مقبول حکم راں اور دنیا کی با اثر خاتون رہی ہیں۔

    یہ وہی ملکہ ہیں جن کے دور میں برصغیر کو برطانوی کالونی میں تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ ان کے 64 سالہ دورِ حکم رانی میں انھیں ایسی ملکہ کے طور پر دیکھا جاتا تھا جس نے تاجِ برطانیہ کا وقار بلند کیا اور سلطنت کی حکم راں ہونے کے ناتے اپنی طاقت اور عالمی سطح پر اپنا اثر رسوخ منوایا۔

    سلطنت کے امور احسن طریقے سے چلانے اور تاجِ برطانیہ کو نوآبادیات اور مختلف کالونیوں کی صورت میں مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے کوششوں کی وجہ سے وہ خواص، امرا اور عام لوگوں میں مقبول رہیں۔

    اپنے فیصلوں اور اقدامات کی وجہ سے حکومت اور خواص ملکہ سے گہری عقیدت رکھتے تھے اور اس کا اظہار کرنے کی غرض سے اس دور میں اپنی ملکہ کے نام پر دور دراز کے اپنے زیرِ تسلط علاقوں میں نشانِ وقار اور یادگار کے طور پر عظیم الشان بازار قائم کیے۔

    سب سے پہلا بازار آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں تعمیر کیا گیا جس کا نام کوئن وکٹوریہ مارکیٹ رکھا گیا۔

    اس کے بعد ہندوستان میں برطانوی عمل داروں نے اپنی ملکہ سے عقیدت کا اظہار کرنے کے لیے سکھر شہر کا انتخاب کیا اور وہاں وکٹوریہ مارکیٹ قائم کی گئی۔

    اسی طرح شہر کراچی میں برطانوی انتظامیہ نے صدر کے علاقے میں ایک اور خوب صورت عمارت تعمیر کی اور یہاں بازار سجایا جسے آج ہم ایمپریس مارکیٹ کے نام سے جانتے ہیں۔

    آسٹریلیا کی کوئن وکٹوریہ مارکیٹ 1878، پاکستان کے شہر سکھر کی وکٹوریہ مارکیٹ 1883 اور کراچی میں موجود ایمپریس مارکیٹ 1889 میں تعمیر کی گئی تھی۔

  • کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی

    سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔

    برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

    وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

  • برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    لندن : ایران میں قید خاتون کے منگیتر جیمز ٹائسن نے کہا ہے کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئیں،برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کے لیے آمادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں جاسوسی کے الزام میں قید برطانوی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا ہے کہ برطانوی حکومت نے عصر امیری کے ایرانی شہری ہونے پر ان کی باحفاظت رہائی کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانے سے آنکھیں پھیر لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عصر امیری کے منگیتر جیمز ٹائسن نے انکشاف کیا کہ برطانوی حکام نے مذکورہ مسئلے پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عصر امیری ایرانی شہری تھیں، اس لیے وہ ان کی رہائی کے لیے مدد نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عصر امیری کی عدم رہائی ایران کے مایوس کن رویے کی عکاس ہے لیکن ساتھ ہی برطانیہ کی سفارتی ناکامی بھی ہے۔

    ایران میں سزا کاٹنے والی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا کہ ایرانی حکومت نے سفارتی فوائد کے لیے انہیں گرفتار کیا اور ’دشمنوں کو گولی مارنے کے بجائے اپنے ہی پاؤں پر گولی چلا دی۔

    جیمز ٹائسن نے کہا کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئی ہیں اور اب برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے آمادہ نہیں ۔

  • برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    لندن : برطانیہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں اپنا دوسرا فوجی بحری جہاز ڈنکن خلیج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور اس کے مغربی حلیف ایران سے جنگ اور تناؤ نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ خلیج میں اپنے طویل المدت قیام کے فریم ورک میں ہم ڈنکن نامی لڑاکا بحری جہاز وہاں بھیج رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لندن اور اس کے حلیف لڑائی نہیں چاہتے، ہم ایران سے کشیدگی بڑھانے سے اجتناب چاہتے ہیں کیونکہ یہ صورت حال خطرناک ہو سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ کے مل کر [آبنائے ہرمز] ایسے اہم کوریڈور میں جہازوں کی نقل وحرکت کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کریں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ شاہی بحریہ میں شامل ڈنکن جنگی جہاز مسلسل سیکیورٹی اور تحفظ کے لئے خطے میں تعینات رہے گا جبکہ برطانیہ ہی کا نیوی فریگیٹ ایچ ایم ایس مونٹروز طے شدہ مرمت اور عملے کی تبدیلی میں سہولت فراہمی کے لئے ہمراہ ہو گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    ڈھاکا : 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے۔

    تفصیلا ت کے مطابق بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ٹھونسے جانے پر ڈھاکہ حکومت کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا رہتا ہے، لیکن حال ہی میں بنگالی حکومت نے گزشتہ 200 سال سے قیدیوں کو دیا جانے والا ناشتہ تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کی جیلوں میں گزشتہ 200 سالوں قیدیوں کو ایک ہی طرح کا ناشتہ دیا جارہا تھا جو برطانوی سامراج نے رائج کیا تھا۔

    بنگلہ دیش میں جیل امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر بزلور رشید نے کہا ہے کہ ملک کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 81 ہزار ہے، ان کے ناشتے کا مینیو تبدیل کردیا گیا، نئے ناشتے میں متنوع اشیاء کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، اس کے سوا قیدیوں کو اور کوئی چیز میسر نہیں تھی۔ بنگالی حکومت بھی دو سو سال تک اسی پر عمل پیرا رہی ہے اور اب اس نے قیدیوں کے ناشتے میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے، ماضی میں قیدیوں کو 116 گرام روٹی اور 14 اعشاریہ 5 گرام گڑ دیا جاتا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ڈالنے پر انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈھاکا پر شدید تنقید کرتی رہتی ہیں، بنگالی جیلوں میں 35 ہزار سے زاید افراد کو رکھنے کی گنجائش نہیں مگر وہاں پر بعض اوقات 60 سے 80 ہزار تک قیدیوں کو ٹھونس دیا جاتا ہے۔

    بزلور رشید کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ناشتے کے ’مینیو‘ میں تبدیلی جیل خانوں اور قیدیوں کے حوالے سے اصلاحات کے عمل کا حصہ ہے۔

  • برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    لندن : برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو بغیر ضرورت سری لنکا سفر نہ کرنے کی تاکید کردی، برطانوی حکام کا فیصلہ ایسٹر کے دھماکوں کے باعث سامنے ایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے مزید حملے کرنے کا خدشہ ہے جو خصوصاً ایسی جگہوں پر کیے جائیں گے جہاں غیر ملکی باسیوں کی تعداد زیادہ ہو۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سری لنکا دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں آٹھ برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    برطانوی حکام کی جانب سے ٹریول ایجنسیوں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیاحت کے لیے سری لنکا جانے والے 8 ہزار برطانوی شہریوں کو بروقت برطانیہ پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن پولیس کی جانب سے دھماکوں کے بعد اب کئی جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں ہیں جبکہ 70 افراد کو گرفتار کیا ہے کہ جو کارروائی میں ملوث ہیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ شدت پسندانہ کارروائی میں مقامی مسلم شدت پسند گروہ ملوث ہے لیکن حملہ آور باہر سے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم اس سے معلق مزید تفصیلات و ثبوت جاری نہیں کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کولمبو ایئرپورٹ پر پروازوں کو دو بارہ بحال کردیا گیا ہے کہ لیکن ہوائی اڈے کی سیکیورٹی پہلے کئی گناہ سخت کردی ہے جس کے باعث لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔