Tag: برطانوی حکومت

  • برطانیہ: مسلمان غیر محفوظ، عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان

    برطانیہ: مسلمان غیر محفوظ، عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے، وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے 5 ملین پاؤنڈ کا نیا فنڈ جاری ہوگا۔

    برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ اب برطانیہ میں بھی مسلمان خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں، مسلمانوں کو تحفظ فراہم کریں گے، جس کے لیے نیا فنڈ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیرِ داخلہ نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر آسٹریلوی شہری کی جانب سے خوف ناک حملے پر کہا کہ یہ ہماری روایات پر حملہ ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر سیکورٹی نے برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کے خطرے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عبادت گاہوں کے تحفظ کے سلسلے میں نئے فنڈز مختص کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    بین ویلس کا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے شدت پسند گروہ مسلمانوں پر حملے کر سکتے ہیں، اس لیے حکومت نے انتہائی دائیں بازو اور نیو نازی گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    انھوں نے برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کی تعداد میں اضافے پر برطانوی حکومت کی تشویش کا بھی ذکر کیا اور کہا کارڈف میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

  • برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    لندن : حکومت نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد لندن اور مانچسٹر کی مساجد و مسلمانوں کی دیگر عبادت گاہوں پر پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کو تعینات کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کی نماز کے دوران مسلح دہشت گردوں نے دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اب تک 49 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے مانچسٹر میں بھی مساجد کی سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے مساجد کے باہر پولیس پیٹرولنگ بڑھا دی۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، دہشت گرد ہمیں تقسیم نہیں کرسکتے، برطانوی شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

     

    میئر لندن صادق خان نے لندن میں واقع مساجد کی سیکیورٹی انسداد دہشت گردی یونٹ کے حوالے کرنے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں تاکہ کوئی لندن میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملہ نہ کرے۔

    صادق خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’’افسوس ناک خبر سن کر دل اداس ہوگیا کہ نیوزی لینڈ میں بے گناہ افراد کو ان کے ایمان کی وجہ سے قتل کیا گیا‘‘۔

    لندن کی عوام کرائسٹ چرچ میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لندن ہمیشہ اپنے اندر کی ہمہ جہتی کو برقرار رکھے گا جسے کچھ لوگ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں لندن میں مقیم مسلمانوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہاں تمام مساجد پر انسداد دہشت گردی فورس تعینات ہیں آپ سکون سے عبادت کے لیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گی، وزیر اعظم تھریسا مے

    تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گی، وزیر اعظم تھریسا مے

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے کے خلاف پارلیمنٹ میں ٹوری پارٹیز اور حکمران جماعت 48 ایم پیز کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد منظور ہونے پر وزیر اعظم تھریسا مے نے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کروں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں قیادت میں تبدیلی ملک کو بڑے خطرے سے دوچار کرسکتی ہے اور تبدیلی کی صورت میں بریگزٹ بھی تعطل کا شکار ہوگی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت مشکل میں پھنس گئی ہے، پارلیمنٹ نے تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی جس پر آج ووٹنگ ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ درخواستیں جمع کروانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ 48 افراد نے درخواستیں جمع کرو ائی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر تھریسامے بریگزٹ معاہدے کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں ناکام رہی تو حکمران جماعت کو پارٹی کے نئے سربراہ کا انتخاب کرنا پڑے گا جو آئندہ کا وزیر اعظم بھی بن جائے گا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے مختلف رہنماؤں کے نام لیڈڑ شپ اور وزارت داخلہ کے لیے سامنے آرہے ہیں جس میں سابق وزیر بورس جانسن اور موجودہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کا نام بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ سے متعلق ملتوی ہونے والی رائے شماری آئندہ برس 21 جنوری سے پہلے ہونی ہے۔

  • برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانے کی کوشش ناکام

    برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانے کی کوشش ناکام

    لندن : برطانیہ میں بے نامی جائیداد کا قانون تبدیل کرانےکی کوشش ناکام ہوگئی، برطانوی حکومت نے پوری تیاری سے لڑ کر مقدمہ جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بے نامی جائیداد سے متعلق قانون چیلنج کرنے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، برطانوی حکومت نے عدالت میں بے نامی جائیداد کے قانون کے خلاف دائر مقدمہ جیت لیا۔

    برطانیہ کی قومی انسداد جرائم ایجنسی نے عدالت میں قانون کا بھرپور دفاع کیا، جس کے بعد عدالت نے غیر یورپی سیاسی شخصیت کی قانون میں تبدیلی کی درخواست رد کردی۔

    یاد رہے 22ملین پاؤنڈکی جائیداد بچانے کیلئے نئے قانون کوعدالت میں چیلنج کیا گیا تھا۔

    رواں سال فروری میں  برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو کیا گیا تھا ، اس اقدام کا مقصد برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی شفافیت میں موجود سقم دور کرنا ہے، نئےقانون کے بعد ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے5متنازع جائیدادوں کی چھان بین کیلئے کہا  تھا۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے برطانیہ کو پانچ شخصیات اور اداروں کی جائیدادکی فہرست دی تھی، جس میں نوازشریف کی جائیداد بھی شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں شریف خاندان کی مشتبہ جائیداد نئے قانون کی زد میں

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے مراسلے میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایوان فیلڈ جائیداد کی فوری تحقیقات کی جائیں۔

    نئے برطانوی قانون کو ’’ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر‘‘ کا نام دیا گیا تھا، جس کے مطابق برطانوی ایجنسیاں کسی بھی جائیداد کی رقم کی منتقلی اور جائیداد کیلئے حاصل رقم کے بارے میں بھی چھان بین کی مجازہوں گی۔

    خیال رہے برطانیہ میں غیرقانونی طریقے سے بنائی گئی جائیداد ضبط کی جاسکتی ہے۔

  • برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    لندن : برطانوی حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی اور کہا پاکستان سے تحویل مجرمین کا معاہدہ نہیں، قانون میں گنجائش مگر پاکستان باضابطہ رابطہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی عوامی درخواست مسترد کردی، برطانوی حکومت کا کہنا ہے پاکستان سے مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے، تاہم قانون میں گنجائش موجود ہے، حکومت پاکستان کو باضابطہ رابطہ کرنا ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے کہا کسی دوسرے ملک میں سزایافتہ مجرم کو معاہدہ نہ ہونے پر بھی ڈی پورٹ کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قانون کے مطابق اسحاق ڈار اپنا عہدہ چھوڑنے کے30 دن کے اندر سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے تاہم اسحاق ڈار اپنی اہلیہ کے ہمراہ برطانیہ میں مقیم رہے اور پاسپورٹ منسوخ نہیں کروایا۔

    قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے منسوخی سے لندن میں موجود اسحاق ڈار برطانیہ کے باہر سفر نہیں کرسکتے تاہم وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

  • بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے، برطانوی حکومت مودی پر مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے دباؤ ڈالے،برطانوی اخبار

    بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے، برطانوی حکومت مودی پر مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے دباؤ ڈالے،برطانوی اخبار

    لندن : بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم، برطانوی میڈیا میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں، برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی، برطانوی حکومت مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے مودی پر  دباؤ ڈالے ۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں پرانتہاپسند ہندوؤں کے مظالم پرعالمی میڈیا بھی بول اٹھا، برطانوی اخبار میں شائع ہونے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں ہندوانتہا پسندوں نے مندر میں آٹھ سالہ مسلمان بچی کوزیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا، بی جےپی انتہاپسندہندوؤں کیخلاف کارروائی نہیں کرتی بلکہ حکمران جماعت بی جے پی کے وزیر قاتلوں کو بچانے کے لئے مہم چلارہے ہیں۔

    آرٹیکل میں کہنا ہے ہندوانتہا پسندوں کا ہجوم گائے کا گوشت کے بہانے مسلمانوں کوقتل کرتا ہے، 15سال کےمسلمان لڑکےکوچلتی ٹرین میں ہجوم نے قتل کیا لیکن مودی سرکار نے کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

    مضمون میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت مودی پرمظالم رکوانے کیلئے دباؤڈالے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق بھارت میں جمہوریت خوف بن گئی ہے ان واقعات سے ظاہرہے کہ مسلمانوں کا قتل عام منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ بھارت کی ہندواسٹیٹ بننے کی راہ ہموارہوسکے۔


    مزید پڑھیں : لندن: نریندر مودی کی آمد پر کشمیریوں کا برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج


    گذشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی لندن آمد کے موقع پر کشمیریوں نے کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت اور ننھی آصفہ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے، مشتعل مظاہرین نے بھارتی پرچم پھاڑ ڈالا۔

    مظاہرین نے نریندر مودی اور کشمیریوں کےقتل کیخلاف بینرز اٹھارکھے تھے اور کشمیراورخالصتان کی آزادی کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

    آزادکشمیر کی قیادت، برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی وسماجی رہنماؤں نےتاریخی احتجاج کےدوران میڈیا سے گفتگومیں عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر حل کرانے کا مطالبہ کیا۔

    احتجاجی مظاہرہ برطانیہ کی سکھ برادری اور کشمیری کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں 17 سے زائد نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا جس کے بعد وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں ایک 8 سالہ ننھی بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، آصفہ بانو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

     

  • ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    لندن : برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پنلٹی پوائنٹ اور جرمانے کی رقم دوگنی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اگلے سال سے نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والے اشخاص کے ڈرائیونگ لائسنس پر چھ پوائنٹ درج کر دیے جائیں گے اور انہیں دو سو پاؤنڈ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    نئے ٹریفک قوانین کا اطلاق انگلینڈ، ویلز اور سکاٹ لینڈ پر ہو گا، تجربہ کار ڈرائیوروں کو دو بار اس جرم کا ارتکاب کرنے کی صورت میں عدالت جانا پڑے گا جہاں انہیں ممکنہ طور پر ایک ہزار پاؤنڈ تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے اور ان پر چھ ماہ تک ڈرائیونگ کرنے کی پابندی بھی عائد ہو سکتی ہے۔

    خیال رہےکہ اب تک ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے کی سزا ایک سو پاؤنڈ اور ڈرائیونگ لائسنس پر تین پوائنٹ کا اندراج ہے۔

    حکومت خلاف ورزی والوں کے خلاف سزا میں اضافے کے ساتھ ساتھ ’تِھنک‘ کے نام سے ایک زبردست میڈیا مہم بھی شروع کر رہی ہے۔

    برطانوی وزارتِ ٹرانسپورٹ کو امید ہے کہ نئی تبدیلیوں کا اطلاق 2017 کی پہلے چھ ماہ میں شروع ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق سال 2014 میں ڈرائیونگ کے دوران فون کے استعمال کی وجہ سے 492 حادثے ہوئے جن میں سے 21 مہلک ثابت ہوئے جبکہ 84 کو سنگین کی کیٹیگری میں شمار کیا گیا۔

  • قائد متحدہ کے خلاف کارروائی، وزارت داخلہ نے برطانیہ کو ریفرنس ارسال کردیا

    قائد متحدہ کے خلاف کارروائی، وزارت داخلہ نے برطانیہ کو ریفرنس ارسال کردیا

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف برطانوی حکومت کو ریفرنس بھیج دیا جس میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف شواہد بھی منسلک ہیں۔

    ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق حکومت برطانیہ کو بھیجے گئے ریفرنس میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف شواہد بھی مہیا کیے گئے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت اپنے قوانین کے تحت بانی متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کارروائی کرے۔

    ریفرنس کے متن میں درج ہے کہ بانی ایم کیو ایم بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیہں ان کی اشتعال انگیز تقاریرنے عوام الناس کو تشدد پر اکسانے کے شواہد ہیں جس کے لیے انہوں نے برطانیہ کی سرزمین استعمال کی ہے اس لیے برطانیہ پاکستان میں بےامنی پھیلانےوالےذے داران کے خلاف کارروائی کرے۔

    اسی سے متعلق : کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    ریفرنس کے ساتھ 23 اگست کو کراچی میں درج ایف آئی آر، میڈیا پر حملے کی ویڈیوز اور گرفتار ملزمان کے اقبالی بیانات بھی منسلک کیے گئے ہیں۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : قائد ایم کیو ایم کی متنازعہ تقریر، مختلف تھانوں میں 3 مقدمات درج

    واضح رہے کہ 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے اور لوگوں کو میڈیا چینلز پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا جس کے بعد اے آر وائی سمیت کئی چینلز ہر ایم کیو ایم کارکنان کی جانب سے حملے کیے گئے تھے۔