Tag: برطانوی شاہی خاندان

  • برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو، دیورانی جیٹھانی کے جھگڑے عروج پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہی خاندان چھوڑنے والے شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے کہا ہے کہ جب وہ شاہی خاندان کا حصہ تھیں، اس دوران شاہی خاندان کے افراد نے ان کی ویڈیوز لیک کی تھیں۔

    ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ان کی ساس کمیلا پارکر، جیٹھانی کیٹ مڈلٹن اور جیٹھ شہزادہ ولیم نے ان کی ویڈیوز لیک کر کے پریس کو جاری کی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ میگھن مارکل کے اس بیان سے دو ہی دن قبل برطانوی اخبار ٹائمز نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ میگھن مارکل نے محل میں قیام کے دوران شاہی دربار کے عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا، اس واقعے کی بکنگھم پیلس تحقیقات بھی کر رہا ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2018 میں کنگسٹن پیلس میں قیام کے دوران میگھن نے شاہی عملے کے 2 افراد کو محل سے بے دخل کر دیا تھا جب کہ تیسرے اسٹاف کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل میگھن معروف امریکی ٹی وی ہوسٹ اوپرا ونفرے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برطانوی شاہی خاندان کو تنبیہ کی تھی کہ وہ ان کے بارے میں جھوٹ بولنا بند کر دے ورنہ وہ اور ان کے شوہر اپنی خاموشی توڑ دیں گے۔

    میگھن کا کہنا تھا بکنگھم پیلس ان کے بارے میں مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہا ہے، لیکن اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔

    انھوں نے انٹرویو میں کہا وہ اور ان کے شوہر پہلے ہی شاہی حیثیت سے دست بردار ہو چکے ہیں اور وہ بہت سے اعزازات سے محروم بھی کر دیے گئے ہیں، نہیں معلوم شاہی خاندان اب ان سے کیا توقع کرتا ہے۔

    میگھن نے کہا ہم ابھی بھی خاموش ہیں، لیکن اگر ان کے خلاف پروپیگنڈا بند نہیں کیا گیا تو یہ خاموشی زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکے گی۔

  • شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 23 برس ہوگئے۔ برطانوی شاہی محل کی جانب سے شہزادی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے جو اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    طلاق کے بعد ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا کی 23 ویں برسی سے دو روز قبل ان کے بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں والدہ کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے۔

    شہزادوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لیڈی ڈیانا کا مجسمہ شاہی محل میں موجود اس باغ میں نصب کیا جائے گا جو اپنی زندگی میں شہزادی کو بہت پسند تھا۔

    شہزادہ ولیم اور ہیری نے مجسمہ بنانے کے لیے برطانیہ کے مایہ ناز مجسمہ ساز این رینک براڈلے کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں پر بھی کام کیا ہے۔

    اس مجسمے کی تنصیب کا اعلان سنہ 2017 میں شہزادی کی 20 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا، اب یہ اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا اور جولائی 2021 میں شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر اس کی رونمائی کی جائے گی۔

  • برطانوی شاہی جوڑے نے ’چوری شدہ زمین‘ پر 2 ارب کا گھر لے لیا

    برطانوی شاہی جوڑے نے ’چوری شدہ زمین‘ پر 2 ارب کا گھر لے لیا

    برطانوی شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے کینیڈا میں جہاں اپنا نیا گھر خریدا ہے، کہا جارہا ہے کہ وہ گھر برطانوی نوآبادیات کاروں کی چرائی ہوئی زمین پر بنا ہے۔

    ٹوسوکی نامی قبیلے کے افراد کا دعویٰ ہے کہ کینیڈا کا یہ علاقہ ان کے آباؤ اجداد کی ملکیت تھا، 2 صدیوں قبل انہوں نے برطانوی تسلط کاروں سے ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت یہ زمین چند سو ڈالرز کے بدلے انہیں دے دی گئی۔

    قبیلے کی سربراہ تانیہ جمی نے زور دیا ہے کہ برطانوی جوڑے کو اس زمین کی تاریخ اور اہمیت سمجھنی چاہیئے، اس زمین کے نیچے ان کے آباؤ اجداد دفن ہیں۔

    وینکوور نامی یہ جزیرہ سنہ 1849 سے 1866 کے درمیان برطانوی تسلط میں تھا۔ یہاں پر پہلی برطانوی آباد کاری سنہ 1843 میں کی گئی۔

    اب شہزادہ ہیری نے یہیں پر اپنا وسیع و عریض گھر خریدا ہے جس کی مالیت 1 کروڑ 70 لاکھ (10.7 ملین) پاؤنڈز، لگ بھگ 2 ارب 16 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد ہے۔

    تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس مینشن کا مالک کون تھا اور شہزادے نے یہ گھر کس سے خریدا ہے۔

    خیال رہے کہ شہزادہ ہیری اپنی اہلیہ میگھن اور بیٹے آرچی کے ساتھ جلد ہی کینیڈا میں ایک خود مختار اور آزاد زندگی کا آغاز کریں گے۔

    میگھن اور آرچی کینیڈا پہنچ چکے ہیں اور گزشتہ ہفتے ہیری ان سے ملنے آئے تھے تاہم جلد ہی وہ واپس برطانیہ لوٹ گئے جہاں ان کی شاہی مصروفیات ابھی جاری ہیں۔

    ولی عہد شہزادہ چارلس اور آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے شہزادہ ہیری، کچھ عرصہ قبل تک تخت نشینی کی قطار میں چھٹے نمبر پر تھے۔

    انہوں نے سنہ 2018 میں امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے شادی کی تھی، جوڑے کا ایک بیٹا بھی ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے چند روز قبل شاہی خاندان سے علیحدگی اور معاشی طور پر خود مختاری کا فیصلہ کرتے ہوئے برطانیہ سے کہیں اور منتقل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

    شاہی جوڑے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ شاہی پروٹوکول چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اب وہ مستقبل میں اپنے فلاحی و دیگر کاموں پر توجہ دیں گے۔

  • ملکہ برطانیہ نے پوتے کو خاندان سے الگ کردینے والی بہو کی تعریف کیوں کی؟

    ملکہ برطانیہ نے پوتے کو خاندان سے الگ کردینے والی بہو کی تعریف کیوں کی؟

    لندن: ملکہ برطانیہ، ملکہ الزبتھ نے اپنے پوتے شہزادہ ہیری کے شاہی خاندان سے علیحدگی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل کو قابل فخر قرار دے دیا۔

    گزشتہ روز شاہی محل کی جانب سے جاری کردہ ملکہ کے پیغام میں جہاں ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مرکل اور بیٹے آرچی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا وہیں ملکہ نے بطور خاص میگھن کا نام لے کر ان کی تعریف کی۔

    ملکہ برطانیہ نے لکھا کہ جس تیزی سے میگھن شاہی خاندان میں گھل مل گئیں انہیں اس پر فخر ہے۔

    اپنے پیغام میں ملکہ الزبتھ نے کہا کہ کئی ماہ کی بات چیت اور بحث و مباحثے کے بعد ہم نے ایسا حل تلاش کرلیا ہے جو میرے پوتے اور اس کے خاندان کی پسند کے مطابق ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہیری، میگھن اور آرچی ہمیشہ ہمارے خاندان کا ہر دلعزیز حصہ رہیں گے۔ ’مجھے احساس ہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران ان دونوں کو سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور میں ان کے آزاد زندگی گزارنے کی خواہش کی حمایت کرتی ہوں‘۔

    بعد ازاں شاہی محل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کردی گئی کہ ہیری اور میگھن شاہی خاندان سے علیحدگی کے باعث ’ہز اینڈ ہر رائل ہائی نیس‘ کے شاہی القابات استعمال نہیں کرسکیں گے۔

    بیان میں کہا گیا کہ جوڑا کسی قسم کی سرکاری مالی امداد وصول کرنے کا اہل نہیں ہوگا، جبکہ جنوبی لندن میں اپنے گھر کی تزئین و آرائش پر خرچ ہونے والی رقم واپس کرنے کا بھی پابند ہوگا۔ ولی عہد شہزادہ چارلس البتہ اپنے بیٹے اور بہو کو ذاتی طور پر رقم دے سکتے ہیں۔

    شاہی محل کے مطابق جوڑا باقاعدہ طور ملکہ کی نمائندگی نہیں کر سکتا تاہم وہ اپنے ہر عمل میں شاہی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں گے۔

    شہزادہ ہیری عسکری طور پر بھی کسی سرگرمی کا مزید حصہ نہیں رہیں گے تاہم جوڑا مختلف فلاحی اداروں سے اپنی وابستگی جاری رکھ سکے گا۔

    خیال رہے کہ ولی عہد شہزادہ چارلس اور آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے شہزادہ ہیری، کچھ عرصہ قبل تک تخت نشینی کی قطار میں چھٹے نمبر پر تھے۔

    انہوں نے سنہ 2018 میں امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے شادی کی تھی، جوڑے کا ایک بیٹا بھی ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے چند روز قبل شاہی خاندان سے علیحدگی اور معاشی طور پر خود مختاری کا فیصلہ کرتے ہوئے شمالی امریکا منتقل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

    شاہی جوڑے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ شاہی پروٹوکول چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اب وہ مستقبل میں اپنے فلاحی و دیگر کاموں پر توجہ دیں گے۔

  • ننھے شہزادے کے معصومانہ پوز نے سب کا دل موہ لیا

    ننھے شہزادے کے معصومانہ پوز نے سب کا دل موہ لیا

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے جاری کیے گئے شہزادہ ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مارکل اور ننھے بیٹے آرچی کی تصویر پر مشتمل کرسمس کارڈ نے سب کا دل موہ لیا۔

    برطانوی شاہی خاندان کے ہر گھر کی جانب سے ہر سال کرسمس کے موقع پر ایک کرسمس کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس میں خاندان کے مختلف ارکان کی اپنی فیملی کے ساتھ تصویر موجود ہوتی ہے۔

    شاہی خاندان کی جانب سے جاری کی جانے والی تصاویر نہایت روایتی ہوتی ہیں جس میں تمام افراد سیدھے کھڑے ہو کر فوٹو گرافر کو فارمل پوز دیتے ہیں۔

    تاہم شہزادہ ہیری نہایت روایت شکن ثابت ہوئے ہیں۔ آنجہانی شہزادی ڈیانا اور ولی عہد شہزادہ چارلس کے بیٹے ہیری کی جانب سے کرسمس کے موقع پر بھی نہایت غیر روایتی تصویر جاری کی گئی ہے۔

    تصویر میں شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل بیٹے کو گود میں لے کر فارمل پوز دینے کے بجائے عام سے انداز میں پس منظر میں موجود ہیں جبکہ سامنے ان کا شیر خوار بیٹا آرچی موجود ہے۔

    کارڈ پر جوڑے کی طرف سے کرسمس کی مبارکباد دی گئی ہے۔

    اس غیر روایتی کارڈ کو بے حد سراہا جارہا ہے خصوصاً ننھے آرچی کے معصومانہ سے پوز نے سب کا دل موہ لیا ہے۔

    ٹویٹر پر شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کو جوابی مبارکباد دینے کے ساتھ ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔

  • شہزادہ ہیری اورمیگھن مرکل اپنے نومولود بیٹے کو لے کر سامنے آگئے

    شہزادہ ہیری اورمیگھن مرکل اپنے نومولود بیٹے کو لے کر سامنے آگئے

    لندن: برطانوی شاہی خاندان نے دنیا بھر میں موجود اپنے مداحوں کے انتظار کی گھڑیاں ختم کرتے ہوئے شہزادہ ہیری اور شہزادی میگھن کے بیٹے کی تصویر جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادہ ہیری ، شہزادی میگھن اور ان کے نومولود بیٹے کی تصویر ونڈسر کیسل کے سینٹ جارج ہال سے جاری کی گئی ہے جس میں برطانوی تخت کے ساتویں وارث کو باقاعدگی سے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ننھا شہزادہ ایک سفید رنگ کے لبادے میں لپٹا ہوا ہے ، پہلی جھلک میں شہزادے کے نقوش بالکل ان کی والدہ میگھن مرکل جیسے دکھائی دے رہے ہیں۔

    برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے ہاں دو روز قبل بیٹے کی ولادت ہوئی تھی ، پرنس ہیری نے بیٹے کی پیدائش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا صحت مند ہے اور اس کا وزن 7 پونڈ ہے۔

    اس دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں یہ بتاتے ہوئے کہ میگھن مرکل نے آج صبح بیٹے کو جنم دیا ہے۔

    ہیری کا مزید کہنا تھا کہ میرے لیے یہ لمحہ حیران کن ہے جسے میں لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا ہے، اہلیہ میگھن مرکل بھی خیریت سے ہیں۔

    شہزادہ ہیری کے نومولود بیٹے تخت شاہی کے ساتویں امیدوار ہیں تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ نومولود کو شاہی اعزاز سے نوازا جائے گا یا شاہی حیثیت سے محروم کردیا جائے گا جیسا کہ شاہی خاندان کے تین ارکان کو پسند کی شادی کی وجہ سے شاہی حیثیت ترک کرنا پڑی تھی۔

    واضح رہے کہ 34 سالہ شہزادہ ہیری کی شادی 37 سالہ سابق امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے گزشتہ سال مئی انجام پائی تھی، جسے لاکھوں کی تعداد میں مداحوں نے دیکھا تھا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ڈیلی میل نا می برطانوی ادارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے یہاں آنے والے نئے مہمان کا اٹالین نام ’الیگرا‘ رکھا جائے گا کیونکہ آنجہانی لیڈی ڈیانا کو یہ اٹالین نام بہت پسند تھا۔

  • آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    لندن: دنیا بھر میں چاہی جانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی زندگی یوں تو بظاہر بہت مسحور کن نظر آتی تھی جو شاہی خاندان کی بہو تھی اور کچھ عرصہ بعد ملکہ بننے والی تھی، لیکن ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ڈیانا جذباتی طور پر بہت تکلیف کا شکار تھیں۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ایک تکلیف دہ رشتے کا اختتام بالآخر طلاق کی صورت میں ہوا اور ڈیانا نے ایک جھٹکے سے ساری زنجیروں سے خود کو آزاد کرلیا۔

    شاہی محل سے تعلق ختم کرلینے کے بعد ڈیانا کو کئی چیزوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا جو ایک شہزادی کے ناطے اسے حاصل تھیں۔

    اسے حکومتی مراعات، سیکیورٹی اسٹاف اور ذاتی عملے سے محرومی اور تنہائی کا تحفہ بھی ملا، تاہم یہ کہنا مشکل نہیں کہ ڈیانا ان تمام چیزوں کی محرومی کو اس زندگی سے بہتر سمجھتی تھی جو اس نے شاہی محل میں قید ہو کر گزاری۔

    مزید پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی 5 بار خودکشی کی کوشش

    شوہر سے علیحدگی کے بعد ڈیانا سے وہ خطاب بھی چھن گیا جو اسے شاہی خاندان میں شمولیت کے بعد ملا تھا۔

    ہر رائل ہائی نیس کا خطاب شاہی خاندان کے مرکزی افراد (جو تخت کے امیدوار ہوں) کو دیا جاتا ہے اور شاہی خاندان کے بقیہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی رائل ہائی نیس سے جھک کر ملنے کے پابند ہوتے ہیں۔

    تاہم شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ڈیانا کا شمار بھی عام افراد میں ہونے لگا جس کا مطلب تھا کہ اب وہ شاہی خاندان کے تمام افراد، سابق شوہر، حتیٰ کہ اپنے بیٹوں سے بھی جھک کر ملیں گی۔

    اس وقت ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ولیم کی عمر 14 سال تھی۔

    جب اسے اس ساری صورتحال کا علم ہوا تو اس نے نہایت لاڈ سے اپنی ماں سے کہا، ’فکر مت کریں ممی، جب میں بڑا ہوجاؤں گا اور بادشاہ بن جاؤں گا، تو آپ کا خطاب آپ کو واپس کردوں گا جس کے بعد آپ کو کسی سے جھک کر نہیں ملنا پڑے گا‘۔

    شومئی قسمت ولیم اپنا یہ وعدہ پورا نہ کرسکا اور طلاق کے صرف ایک سال بعد ڈیانا ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ ڈیانا کی المناک موت نے دنیا بھر میں اس کے چاہنے والوں کو دکھی کردیا۔

    شاہی خاندان کی رکنیت اور خطاب سے بے دخل کیے جانے کے بعد بھی عام لوگ ڈیانا کو ’شہزادی ڈیانا‘ کے نام سے ہی یاد کرتے تھے اور اب تک کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


     

  • برطانوی شاہی خاندان نے میگھن مرکل پر پابندیاں عائد کردیں

    برطانوی شاہی خاندان نے میگھن مرکل پر پابندیاں عائد کردیں

    لندن:برطانوی شاہی خاندان نے اپنی نئی نویلی بہو 37 سالہ میگھن مرکل پر کچھ پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل اب امریکی اداکارہ یا عام خاتون نہیں رہیں بلکہ وہ شاہی خاندان کی بہو بن چکی ہیں اس لئے ان پر شاہی خاندان کی روایت برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کے مطابق سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، گہرے میک اپ نہ کرنے سمیت مرکل کو عام لباس پہننے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری سے شادی کے باوجود میگھن مرکل کو شہزادی کا درجہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ انہیں ’ڈچز آف سسیکس‘ سے نوازا گیا ہے، برطانوی شاہی خاندان کی روایت کے مطابق شہزادی کہلانے کا حق صرف اس خاتون کو ہوتا ہے جس کی پیدائش شاہی خاندان میں ہوئی ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری، میگھن مرکل سے شادی نہ کریں، مرکل کے بھائی کا مشورہ

    امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کا درس دیا جارہا ہے اور اس بات کا پابند بنایا جارہا ہے کہ وہ گھر سے باہر جاتے وقت یا کسی تقریب میں شرکت کرتے وقت شاہی خاندان کے منتخب کردہ لباس زیب تن کریں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کی شادی انجام پائی تھی، شادی میں شرکت کے لیے 600 مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا، جبکہ شادی کو دیکھنے کے لیے لاکھوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں حیرت انگیز حقائق

    برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں حیرت انگیز حقائق

    لندن: ویسے تو برطانوی شاہی خاندان دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے تاہم جب سے شہزادہ ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کی منگنی اور شادی کا اعلان ہوا ہے تب سے میڈیا اور سوشل میڈیا صرف برطانوی شاہی خاندان سے متعلق خبروں سے بھرا ہوا نظر آرہا ہے۔

    آج ہم بھی آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں ایسے ہی کچھ دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق بتانے جا رہے ہیں جو آپ نے آج سے پہلے کبھی نہیں سنے ہوں گے۔


    ملکہ کے لیے گہرے رنگ ضروری

    برطانوی تخت پر براجمان ملکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ عمر کے ہر حصے میں گہرے رنگوں کے لباس زیب تن کرے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی ہجوم میں برطانوی ملکہ اپنے لباس کی وجہ سے نمایاں نظر آئے۔

    ملکہ نے ایک بار اپنے اسٹاف سے کہا تھا، ’میں ہلکے رنگوں کے لباس زیب تن نہیں کرسکتی کیونکہ ان رنگوں میں مجھے کوئی شناخت نہیں کرسکے گا‘۔

    عام افراد کا چھونا ممنوع

    شاہی خاندان کا اصول ہے کہ عام افراد انہیں چھونے سے گریز کریں تاہم اب شاہی خاندان اکثر و بیشتر اس اصول کی خلاف ورزی کرتا ہوا نظر آتا ہے۔


    تمام تحائف وصول کیے جائیں گے

    شاہی خاندان کے تمام افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملنے والے تمام تحائف خوشدلی سے وصول کریں گے چاہے وہ کوئی بھی تحفہ ہو اور کسی بھی شخص کی جانب سے دیا گیا ہو۔


    ملکہ کے ساتھ طعام

    برطانوی شاہی محل میں ہونے والی دعوت طعام میں ایک لازمی اصول جو عام افراد جو شاہی خاندان کے دیگر افراد کے لیے یکساں ہے، وہ یہ کہ کھانا اسی وقت شروع کیا جائے گا جب ملکہ کھانا شروع کریں گی، اور جیسے ہی ملکہ اپنا کھانا ختم کردیں، میز پر موجود تمام افراد کو بھی اپنا کھانا لازمی ختم کرنا ہوگا۔


    ملکہ کو ویزے یا لائسنس کی ضرورت نہیں

    برطانوی ملکہ کو دنیا کے کسی بھی حصے میں سفر کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ظاہر ہے کوئی ایسی شخصیت جس کی تصویر نوٹوں پر چھپی ہو، اسے بھلا کہیں بھی جانے کے لیے ویزے کی کیا ضرورت ہوگی۔

    اسی طرح ملکہ کی ذاتی گاڑی کو نمبر پلیٹ یا ڈرائیونگ لائسنس کی بھی ضرورت نہیں۔


    شادی کے لیے ملکہ کا لائسنس ضروری

    برطانوی شاہی خاندان کے تمام افراد کو شادی کے لیے ملکہ کی جانب سے باقاعدہ اجازت درکار ہوتی ہے جو انہیں ایک لائسنس کی صورت میں ملتا ہے۔


    شاہی خاندان میں شمولیت، لیکن تخت کے حقدار نہیں

    شاہی خاندان کے اکثر افراد نے غیر ملکی یا عام افراد سے شادی کی ہے۔ ایسے افراد شاہی خاندان کا حصہ تو بن سکتے ہیں تاہم وہ تخت کے حقدار نہیں ہوسکتے۔

    جیسے ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ یونان سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا وہ اپنی اہلیہ کے ملکہ ہونے کے باوجود بادشاہ کہلانے کا حق نہیں رکھتے۔

    اسی طرح ملکہ برطانیہ کے بعد اگر ان کے بیٹے شہزادہ چارلس تخت پر براجمان ہوتے ہیں تو ان کی اہلیہ کمیلا پارکر بھی ملکہ کہلانے کی حقدار نہیں ہوں گی کیونکہ وہ ایک عام اور غیر شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

    شاہی خاندان کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    آٹو گراف کا زمانہ اب پرانا ہوگیا۔ وہ وقت گیا جب لوگ اپنی پسندیدہ معروف شخصیات سے ہاتھ، ڈائری یا شرٹ پر آٹو گراف لیا کرتے تھے۔ اب سیلفی کا زمانہ ہے، لوگ کسی بھی مقبول شخصیت سے ملتے ہیں تو اس کے ساتھ سیلفی لینا چاہتے ہیں۔

    تاہم اب بھی کچھ لوگ آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ برطانوی شاہی خاندان سمیت دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کے افراد کے آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں؟ اگر خوش قسمتی سے آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے افراد سے ملنے کا موقع مل جائے تو آپ ان کا آٹو گراف حاصل نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز

    اگر آپ برطانیہ جانے کے بعد برطانوی شاہی خاندان کی خوبصورت شہزادیوں اور ننھے معصوم بچوں کو دیکھنے کے لیے قطار میں کھڑے ہوں تو ہوسکتا ہے آپ کو کسی سے ہاتھ ملانے کا یا سیلفی لینے کا موقع مل جائے، کوئی شہزادی یا ملکہ آپ کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا لے، لیکن آپ ان کا آٹو گراف نہیں حاصل کرسکتے کیونکہ شاہی خاندان میں اس کی سخت ممانعت ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ بے شمار اہمیت کے حامل شاہی خاندان کے افراد کے دستخط نقل کر کے جعلسازی کے لیے استعمال کیے جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    شاہی خاندان کے افراد نہایت اہم اور سرکاری دستاویزات پر دستخط کرتے ہیں لہٰذا ان کے دستخط عام افراد کی پہنچ سے دور رکھے جاتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شاہی خاندان کا کوئی بھی شخص خصوصاً ملکہ، ولی عہد یا کوئی شہزادہ اپنے کسی مداح کو آٹو گراف نہیں دے سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔