Tag: برطانوی لڑکی

  • برطانوی لڑکی کتنی عمر میں نانی بن گئی؟

    برطانوی لڑکی کتنی عمر میں نانی بن گئی؟

    لندن: برطانیہ میں ایک 30 سالہ لڑکی نانی بن گئی، جس کا نام برطانیہ کی سب سے کم عمر والی نانی کے طور پر رجسٹرڈ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانچ بچوں کی ماں کیلی ہیلے صرف 30 سال کی عمر میں اس وقت برطانیہ کی سب سے چھوٹی نانی بنی، جب اس کی 14 سالہ بیٹی نے بچے کو جنم دیا۔

    کیلی ہیلے صرف 30 سال کی تھی جب اس کی نوعمر بیٹی اسکائی سالٹر نے اگست 2018 میں بیلے نامی بیٹے کو جنم دیا، جو اب تین سال کا ہے، اور برطانیہ میں اب کیلی ہیلے کا نام باضابطہ طور پر سب سے کم عمر نانی کے طور پر رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے۔

    اسکائی اپنے بیٹے کے ساتھ

    چھوٹی عمر میں نانی بننے کے حوالے سے کیلی نے کہا کہ جب 2018 میں مجھے علم ہوا کہ میری بیٹی بھی ماں بننے والی ہے تو یہ میرے لیے مختلف انداز کا تجربہ تھا۔

    جب کیلی کو پتا چلا کہ اسکائی ماں بننے والی ہے، تو انھوں نے بڑے پیار سے اس کی مدد کی، کیوں کہ ‘جو ہونا تھا وہ ہو چکا تھا’، انھوں نے کہا محفوظ جنسی تعلقات کے بارے میں اسکائی پر چیخنے کا کوئی فائدہ نہیں تھا، تاہم پانچ بچوں کی والدہ نے اعتراف کیا کہ انھوں نے کبھی توقع نہیں کی تھی کہ وہ اتنی کم عمری میں نانی بن جائیں گی۔

    اسکائی کو جب حمل کا معلوم ہوا تو اس نے اسقاط کرانا چاہا، تاہم جب اسے بتایا گیا کہ حمل کو 36 ہفتے ہو چکے ہیں اس لیے اب نہیں گرایا جا سکتا تو وہ بہت گھبرائی۔ اسکائی اب 17 سال کی ہے، اور بہت خوش ہے، اس کا کہنا ہے کہ بچے کا باپ ایک مقامی لڑکا ہے جو اس کی عمر ہی کا ہے۔

  • موبائل میں‌ کوکین سے متعلق میسج پر برطانوی سیاح کی امریکا سے ملک بدری

    موبائل میں‌ کوکین سے متعلق میسج پر برطانوی سیاح کی امریکا سے ملک بدری

    واشنگٹن/لندن : امریکی کسٹمز نے موبائل فون میں منشیات سے متعلق پیغام کی موجودگی پر برطانوی لڑکی کو ایئرپورٹ سے ہی واپس برطانیہ لوٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والی لڑکی اپنی سہیلی کے ہمراہ سیاحت کی غرض سے امریکا پہنچی لیکن وہاں ایئرپورٹ پر ہی اس کے فون میں ایک ایسا میسج کسٹمز اہلکاروں نے دیکھ لیا کہ اسے حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 28 سالہ ازابیلا بریزیئر جونز نامی یہ لڑکی اپنی 26 سالہ دوست اولیویا کیورا کے ہمراہ لاس اینجلس ایئرپورٹ پر اتری تھی۔ جہاں کسٹمز حکام نے ازابیلا کا فون چیک کیا تو ایک میسج میں کوکین سے متعلق پیغام موجود تھا۔

    امریکی کسٹمز حکام موبائل پیغام دیکھنے کے بعد برطانوی لڑکی کو علیحدہ کمرے میں لے جاکر واقعے کی تفتیش کی، تفتیش کے دوران لڑکی نے ماضی میں کوکین استعمال کرنے کا انکشاف کیا جس کے باعث حکام نے اسے گرفتار کرکے ایک روز کےلیے حوالات میں بند کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی کسٹمز نے اگلے روز ازابیلا کو برطانیہ ڈی پورٹ کرکے 10 سال تک اس کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ازابیلا پیشے کے اعتبار سے اداکارہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے ایک سیل میں بند کیا گیا تھا جہاں 4 خواتین اور بھی موجود تھیں۔

    ازابیلا نے بتایا کہ انہوں میرے ساتھ جو سلوک کیا وہ کسی طور ٹارچر سے کم نہیں تھا، انہوں نے میرے ساتھ یہ سلوک اس لیے کیا کہ میں پوش، سفید فام لڑکی تھی، انہوں میرے ساتھ یہ رویہ اختیار کرکے اپنی نسل پرستانہ سوچ کا ثبوت دیا ہے۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    دمشق : برطانوی نژاد داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کو قتل کی دھمکیاں موصول ہونے کے بعد شامی پناہ گزین کیمپ سے الحول کیمپ منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے داعش کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش اظہار کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو داعشی خلافت اور پناہ گزین کیمپ سے متعلق اپنی حالت زار بتانے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 19 سالہ ماں شمیمہ کو اس کے نومولود بچے کے ہمراہ عراقی سرحد کے قریب واقع الحول کیمپ میں منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ماں اور بچے کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    داعشی لڑکی کے اہل خانہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کی جانب سے برطانوی حکام سے گزارش کی جارہی ہے کہ شمیمہ کو برطانیہ آنے کی اجازت دی جائے، لیکن اگر وہ شام جانے پر برطانوی قانون کی توڑنے میں ملوث پائی گئی تو اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    لندن/دمشق : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی دوشیزہ نے کہا ہے کہ ’مجھے اپنے کیے پر کوئی افسوس نہیں لیکن میں برطانیہ واپس جانا چاہتی ہوں‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں 2015 کے دوران یورپی یونین سے تعلق والی ہزاروں خواتین داعشی دہشت گرودں سے شادی کےلیے شام گئی تھیں اور اب آہستہ آہستہ کرکے وہ واپس اپنے ممالک جانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین سال قبل میں اپنے والدین نے جھوٹ بول کر کہ دو دوستوں کے ہمراہ ترکی کے سیاحتی سفر پر جارہی ہوں اور جہاں وہ بغیر بتائے شام روانہ ہوگئی تھی۔

    برطانوی خاتون نے بتایا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم، امیرہ عباسی، خدیجہ سلطانہ

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر کے ہمراہ دو ہفتے قبل ہی داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے کو چھوڑ کر شمالی شام کے پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی ہے جہاں مزید 39 ہزار افراد موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 19 سالہ شمیمہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں نے کوڑے میں سربریدہ لاشوں کے سر پڑے ہوئے دیکھے لیکن وہ مجھے بے سکون یا خوفزدہ نہیں کرسکے۔

    پناہ گزین کیمپ میں مقیم دہشت گرد خاتون نے صحافی کو تبایا کہ وہ حاملہ ہے اور اپنی اولاد کی خاطر واپس اپنے گھر برطانیہ جانا چاہتی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ لڑکی کے دو بچے اور تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اور میرے ساتھ شام آنے والی ایک لڑکی بمباری میں ہلاک ہوچکی ہے جبکہ دوسری کا کچھ پتہ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خدیجہ سلطانہ کے اہل خانہ کے وکیل کا خیال ہے کہ 2016 میں خدیجہ روسی جنگی طیاروں کی بمباری میں ہلاک ہوک ہوچکی ہے۔