Tag: برطانوی نشریاتی ادارے

  • بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے: بلاول بھٹو

    بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے: بلاول بھٹو

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت جذباتی ہے لیکن پاکستان تحمل سے کام لے رہا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیرِ اعظم کہہ چکے ہیں کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لیے تیار ہیں، پاکستان ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ کا جواب دے رہا ہے، بھارت اس وقت جذباتی ہورہا ہے لیکن پاکستان تحمل سےکام لے رہا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بہت تحمل سے بھارت کے الزامات کا جواب دیا ہے، پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی اور ایل اوسی پر فائرنگ سےکیا فائدہ ہوگا؟

    مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کرتے بھارتی رافیل طیارے پاک فضائیہ کے طیاروں کو دیکھ کر فرار

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کہہ چکی سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر عملدرآمد کو فعال جنگ سمجھا جائے گا، بھارتی حکومت پانی بندش کو بطور ہتھیار استعمال کرے گی تو اس لا مطلب اعلان جنگ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان پر الزامات لگائے گئے ہیں، پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا اور گرے لسٹ سے نکالنے کا مطلب عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ دہشت گردگروپس سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پر ماضی میں بھی الزامات عائد کیے گئے، پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے اور آگے بڑھ چکا ہے۔

  • ‘ہم پرتشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں’ ،نہتے کشمیری کی  بھارتی فوج  سے فریاد

    ‘ہم پرتشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں’ ،نہتے کشمیری کی بھارتی فوج سے فریاد

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے لرزہ خیزانکشافات کئے، کشمیریوں نے رپورٹرکو بھارتی فورسز کے بے رحمانہ تشدد کی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم بھارتی فوج سے فریاد کرتے تھے کہ ہم پر تشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں ، کیونکہ تشدد ناقابلِ برداشت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہاگیابی بی سی کے رپورٹر نے مقبوضہ کشمیر کے جنوبی اضلاع کے علاقوں کا دورہ کیا ، جہاں عوام نے انہیں بھارتی افواج کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم کی داستانیں سنائیں۔

    رپورٹ کے مطابق کشمیریوں نے رات گئے بھارتی چھاپوں، مار پیٹ اور تشدد کی ملتی جلتی کہانیاں سنائیں اور بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مارپیٹ اور تشدد کے الزامات لگائے۔

    بی بی سی کے مطابق مقبوضہ وادی کے محصور شہریوں نے بتایا کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے متنازع فیصلے کے چند گھنٹوں بعد ہی فوج گھر گھر گئی، بھارتی فوج نے راتوں میں چھاپے مار کر گھروں سے لوگوں کو اٹھایا اور سب کو ایک جگہ پر جمع کیا۔

    شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں مارا پیٹا، ہم پوچھتے رہے ہم نے کیا کیا ہے لیکن وہ کچھ بھی سننا نہیں چاہتے تھے، انہوں نے کچھ بھی نہیں کہا اور  بس ہمیں مارتے رہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں لاتیں ماریں، ڈنڈوں سے مارا، بجلی کے جھٹکے دیئے، تاروں سے پیٹا، جب بےہوش ہو گئے تو انہوں نے ہمیں ہوش میں لانے کے لیے بجلی کے جھٹکے دیئے، ہمیں ڈنڈوں سے مارا اور ہم چیخے تو وہ ہمارے منہ مٹی سے بھر دیتے۔

    ایک کشمیری شہری نےبرطانوی نشریاتی ادارے کے رپورٹر کو بتایا کہ میں خدا سے موت کی دعا کر رہا تھا کیونکہ یہ تشدد ناقابلِ برداشت تھا، بھارتی فورسز سے کہا کہ ہم پر تشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں۔

    رپورٹ کے مطابق شہری نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار پوچھتے رہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کے نام بتاؤں اور وارننگ دی کہ کوئی بھی بھارت مخالف مظاہروں میں شرکت نہ کرے۔

    بی بی سی کے مطابق کشمیری شہریوں نے کہا کہ مظالم جاری رہے تو گھر چھوڑ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا، وہ ہمیں ایسے مارتے ہیں جیسے جانوروں کو مارا جاتا ہے، بھارتی فوجی ہمیں انسان ہی نہیں سمجھتے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے باوجود مقبوضہ وادی کے ڈاکٹرز صحافیوں سے کسی بھی مریض کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کر رکھا ہے جس کے باعث عوام کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،  وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت کے بارے میں غلط تاثرپیش کیاجاتاہے، عوام کی بڑی تعدادسمجھتی ہے، پاکستان درست سمت پرگامزن ہے، لوگوں کومزید بہتری کی امیدہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

    [bs-quote quote=” معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر "][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا حکومت نےپہلے100دن اس بارےمیں ہی کام کیاہے، ہم نےدوست ممالک سےمدداورآئی ایم ایف پلان پرمذاکرات بیک وقت کیے، ہم نےآئی ایم ایف کی شرائط کاانتظارنہیں کیا۔

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کرلیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    وزیرخزانہ نے کہا چین سےسب سے زیادہ قرضہ امریکا نے لیاہوا ہے، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں سے 10 فیصد چین سے لیاگیا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرونی عناصربھی شامل ہیں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

  • کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، سروے رپورٹ

    برطانیہ : برطانوی نشریاتی ادارے نے سروے شائع کیا ہے، جس کے مطابق کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہوچکا ہے، کسی کا موبائل چھن جاتا ہے تو کسی کی رقم اور اے ٹی ایم بھی جرائم پیشہ افراد کی شکارگاہ ہیں۔

    پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی جہاں کبھی فاختہ امن کے گیت گاتی تھی، شہری بلاخوف و خطرراتوں کو گھومتے تھے، اب یہ سب قصے داستان ہوئے، برطانوی نشریاتی ادارے کےتعاون سے کرائے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر کی نصف سے زائد آبادی کسی نہ کسی طورجرائم پیشہ عناصرکی بھینٹ چڑھ چکی ہے، چھیالیس فیصد افراد یا تو خود یا انکے اہلخانہ اسٹریٹ کرائم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے کے مطابق اورنگی ٹاؤن لوٹ مار میں سر فہرست ہے، نیوکراچی میں چھینا جھپٹی کی شرح سب سے کم ہے، شہر بے اماں کا سب سے خطرناک علاقہ لیاری ہے، جہاں تینتالیس فیصد افراد ذاتی طور پر کسی جرم کا شکار ہوچکے ہیں۔

    سروے  میں بتایا گیا ہے کہ ملیر، سائٹ، صدر، گڈاپ، بن قاسم، کورنگی، نارتھ ناظم آباد اور گلبرگ میں جرائم کا تناسب چالیس فیصد جبکہ گلشن اقبال، لانڈھی اور شاہ فیصل کالونی میں تیس فیصد خاندان براہ راست جرائم کا سامنا کر چکے ہیں۔

    جرائم پیشہ افراد کاسب سے پسندیدہ جرم شہریوں کو موبائل فون سےمحروم کرنا، پرس اور پھر موٹرسائیکل چھیننا ہے۔

    شہرمیں گاڑیاں چھیننے کی بیالیس فیصد واردات صبح سویرے کی جاتی ہیں جبکہ بھتے کی واردات کا تناسب سورج ڈھلنے کے بعد فروغ پاتا ہے۔

    کراچی میں ڈیڑہ سال سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی سمت پر شہریوں کی تشویش برقرار ہے۔

  • بھارت کے سخت بیانات دہشت گردی کے خلاف مہم میں رکاوٹ ہیں،آرمی چیف

    بھارت کے سخت بیانات دہشت گردی کے خلاف مہم میں رکاوٹ ہیں،آرمی چیف

    واشنگٹن :برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی دراندازیوں کے باعث افغان سرحدی علاقوں میں کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نےامریکا کے دورے کے دوران کہا ہے کہ بھارت کے جارحانہ رویےکی وجہ سے افغان سرحدی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سخت بیانات بھی دہشت گردی کے خلاف مہم میں رکاوٹ بن رہے ہیں جبکہ بھارت کا وعدہ تھا کہ وہ سرحد پر امن رکھے گا تاہم ایسا نہیں ہورہا ۔ جس کے باعث پاک فوج کی توجہ بھارت سے متصل سرحد کی جانب ہوجاتی ہے اور افغان سرحدی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں پران کا اثر پڑتا ہے۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے وفد کے ہمراہ امریکی فوجی قیادت سے ملاقات کی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، جنرل راحیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی اورامریکی نائب وزیردفاع سے ملاقات میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات کی ۔ پاکستانی وفد نے آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خاتمے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ پاک افغان سرحدی صورت حال اور بھارت سے سرحدی کشیدگی کے امور پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر امریکی چیف آف آرمی اسٹاف اور بحریہ کے جونئیرکمانڈنٹ جوزف ڈنفورڈ بھی موجود تھے۔ دوسری جانب امریکی دفترخارجہ کے ترجمان جیف راتھکی نے اپنے بیان میں شدت پسند تنظیموں کو نہ صرف پاکستان اور امریکا بلکہ پورے خطے کے لئے خطرہ قراردیا ہے۔

    ترجمان کا مشیرخارجہ کے مشیرسرتاج عزیز کے بیان کے حوالے سے کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کی وضاحت کا خیرمقدم کرتا ہے کہ وہ ہرطرح کی دہشت گردی کے خلاف ہے اورشمالی وزیرستان میں تمام دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔