Tag: برطانوی وزیراعظم

  • اسرائیل کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیل کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    (8 اگست 2025): برطانوی وزیراعظم اور آسٹریلیا نے اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول سے متعلق فوری نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ غلط تھا اور اسرائیلی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

    انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ غلط ہے، اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، غزہ میں ہر روز انسانی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے فوری جنگ بند کی جائے۔

    دوسری جانب آسٹریلوی وزیرِ خارجہ پینی وونگ نے کہا اسرائیل غزہ پر فوجی قبضے کی جانب مت جائے، اس سے صورتحال مزید خرابی کی طرف چلی جائے گی۔

    آسٹریلوی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ آبادی کو بےگھر کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے مزید کہا دو ریاستی حل ہی پائیدار امن کو محفوظ بنانے کا واحد راستہ ہے۔

    ترکی کا اقوام متحدہ کی شمولیت کا مطالبہ

    ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے اسرائیل کے منصوبے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اور بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اس منصوبے پر عمل درآمد کو روکنے کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے جنگی منصوبوں کو فوری طور پر روکنا چاہیے، غزہ میں جنگ بندی پر اتفاق کرنا چاہیے، اور دو ریاستی حل کے لیے بات چیت شروع کرنی چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/hamass-strong-response-to-israeli-declaration-of-control-over-gaza/

  • ایران اسرائیل کشیدگی: برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان آگیا

    ایران اسرائیل کشیدگی: برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان آگیا

    اسرائیل اور ایران کی جانب سے ایک دوسرے پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے ایران کے جوہری پروگرام پر دیرینہ خدشات رکھتے ہیں اور اسرائیل کے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانا ضروری ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، جس کے اثرات عالمی معیشت اور تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فون پر بات ہوئی، خطے میں امن اور تحمل کی ضرورت پر زور دیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسٹارمر نے بتایا برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی سے بھی بات کی، جس میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل اپنے اتحادیوں سے رابطے میں ہیں، میرا اور وزیرِخارجہ کا پیغام ہر جگہ ایک ہی ہے کہ کشیدگی میں کمی لائی جائے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تروتھ سوشل پر جاری بیان میں کہا کہ ایران پر رات میں ہونے والے حملے سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں۔

    امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اگر ہم پر ایران کی طرف سے کسی بھی طرح یا شکل میں حملہ کیا جاتا ہے تو ہماری مسلح افواج پوری طاقت سے جواب دے گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔

  • برطانوی وزیراعظم کا ہیلتھ سروس لانے کا اعلان

    برطانوی وزیراعظم کا ہیلتھ سروس لانے کا اعلان

    برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے ملک میں ہیلتھ سروس لانے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے این ایچ ایس کو زیادہ آزاد کرنے کی غلطی کی۔ ٹیکسوں اور اربوں پاؤنڈز سے متعلق فیصلے پبلک باڈی کو نہیں لینے چاہیے۔

    اُنہوں نے کہا کہ غیرمرکوز این ایچ ایس بری طرح سے زیادہ کام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ہیلتھ سیکٹر میں بہتری لانے کیلئے تیزی سے کام کیا جائے گا۔

    دوسری جانب کیئر اسٹارمر نے یوکرینی صدر زیلینسکی کو حمایت کا یقین دلا دیا ہے۔

    امریکی صدر سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر زیلینسکی کی برطانوی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے، برطانوی میڈیا نے بتایا کہ برطانوی وزیراعظم نے یوکرینی صدر کو حمایت کا یقین دلایا، یوکرینی صدر نے برطانوی وزیراعظم کو دورہ امریکا سے متعلق آگاہ کیا۔

    برطانوی میڈیا نے اس ملاقات کے حوالے سے مزید بتایا کہ یوکرینی صدر زیلینسکی اور برطانوی وزیراعظم کی اہم ملاقات ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ہوئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور بڑا جھٹکا

    گزشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات ہوئی تھی۔

    یورپی یونین سے کشیدگی پر ٹرمپ کی برطانوی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل تھی، یورپی یونین کے المونیم اور اسٹیل پر پہلے ہی صدر ٹرمپ 25 فیصد ٹیرف عائد کرچکے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ یورپ پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

  • برطانوی وزیراعظم نے یوکرینی صدر کو حمایت کا یقین دلادیا

    برطانوی وزیراعظم نے یوکرینی صدر کو حمایت کا یقین دلادیا

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے یوکرینی صدر زیلینسکی کو حمایت کا یقین دلا دیا ہے۔

    امریکی صدر سے متنازع ملاقات کے بعد یوکرینی صدر زیلینسکی کی برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات ہوئی ہے، برطانوی میڈیا نے بتایا کہ برطانوی وزیراعظم نے یوکرینی صدر کو حمایت کا یقین دلایا، یوکرینی صدر نے برطانوی وزیراعظم کو دورہ امریکا سے متعلق آگاہ کیا۔

    برطانوی میڈیا نے اس ملاقات کے حوالے سے مزید بتایا کہ یوکرینی صدر زیلینسکی اور کیئر اسٹارمر کی اہم ملاقات ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ہوئی۔

    سفارتی ناکامی پر یوکرینی صدر زیلنسکی کے مواخذے کا مطالبہ

    گزشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات ہوئی تھی۔

    یورپی یونین سے کشیدگی پر ٹرمپ کی برطانوی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل تھی، یورپی یونین کے المونیم اور اسٹیل پر پہلے ہی صدر ٹرمپ 25 فیصد ٹیرف عائد کرچکے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ یورپ پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے ہمیشہ سے امریکا کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ رکھا، یورپ کو امریکا کے روس کے ساتھ جنگ کے معاملے پر براہ راست بات چیت پر اعتراضات ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/zelensky-trump-stopped-slapping-russia/

  • امریکا اور برطانیہ کے درمیان جلد ایک عظیم تجارتی معاہدہ ہوگا: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا اور برطانیہ کے درمیان جلد ایک عظیم تجارتی معاہدہ ہوگا: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ امریکا اوربرطانیہ کے درمیان جلد ایک عظیم تجارتی معاہدہ ہوگا۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برطانوی وزیراعظم سرکئیراسٹارمر سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات میں ہوئی جس میں یوکرین جنگ، نیٹو کے مستقبل، تجارت اور ٹیرف سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔

    وائٹ ہاؤس میں ہوئی ملاقات میں صدرٹرمپ نے سر کئیراسٹارمر کو اسپیشل شخص قرار دیا جبکہ سرکئیراسٹارمرنے بادشاہ چارلس کی جانب سے صدر ٹرمپ کو سرکاری سطح پر دورہ برطانیہ کادعوت نامہ بھی دیا۔

    اس موقعے پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے اسٹیٹ وزٹ کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے، پہلا عالمی رہنما ہوں جو برطانیہ کا اسٹیٹ وزٹ دوسری مرتبہ کرنے جارہا ہوں، کنگ چارلس کا دعوت نامہ قبول کرتا ہوں۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جنگ کا جلد خاتمہ چاہتے ہیں ، برطانوی وزیر اعظم کو یوکرین جنگ ختم کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا ہے، جنگ کے دوران بےگناہ لوگوں کی جان جارہی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ زیلنسکی سے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہورہی ہے، یوکرین کے ساتھ معدنیات نکالنے کے معاملے پر معاہدہ ہونے جارہا ہے، یہ معاہدہ یوکرین اور امریکا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرےگا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امن کیلئے بات چیت کرنا پڑتی ہے، ہزاروں یوکرینی اور روسی روزانہ کی بنیاد پر مارے جارہے ہیں، ہم اس کو روکیں گے اور یقینی بنائیں گے کہ اس طرح کی جنگ کبھی کہیں نہ شروع ہو۔

    ملاقات میں امریکی صدر نے کہا کہ برطانیہ کیساتھ مل کر ترقی اور خوشحالی کے نئے راستے تلاش کریں گے، دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ امریکا کا ایک سچادوست ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کے امن کو خطرات لاحق ہیں، ان خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ کی دنیا میں امن کیلئے آپ کی کوششوں کو سراہتا ہوں، تاریخ ہمیشہ امن قائم کرنے والوں کو یاد رکھتی ہے۔

    کیئراسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانیہ امن کے معاہدے کیلئے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتا ہے، برطانیہ اس سال یوکرین کو مزید فوجی امداد فراہم کرےگا، برطانیہ اپنی دفاعی بجٹ میں تاریخی اضافہ کرنے جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکااور برطانیہ کی عوام اپنی زندگیاں بہتر ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ نے کہا کہ تجارتی طور پر کئی ممالک نے امریکا کا فائدہ اٹھایا ہے، اب ان تمام ممالک پر ٹیرف عائد کئے جائیں گے جو امریکا سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔

    برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کیساتھ امن قائم کرنے کیلئے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، یورپ اور برطانیہ کو سیکیورٹی کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے، برطانیہ اور امریکا کو ایک دوسرے کی حمایت حاصل ہے۔

    پریس کانفرنس میں امریکی صدر سے صحافی نے برطانیہ پر امریکا کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے پر سوال کیا، صدر ٹرمپ کے جواب پر برطانوی صحافیوں کے قہقہے نکل گئے۔

    صدر ٹرمپ نے کہاکہ میرے خیال سے برطانیہ کیساتھ ایک بہتر تجارتی ڈیل ہوسکتی ہے واضح رہے کہ امریکا نے یورپ سمیت برطانیہ پرا سٹیل اور المونیم پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    برطانوی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    واشنگٹن : برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر آج وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات کریں گے۔

    نمائندہ اے آ روائی نیوز کے مطابق یورپی یونین سے کشیدگی پر ٹرمپ کی برطانوی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    یورپی یونین کے المونیم اور اسٹیل پر پہلے ہی صدر ٹرمپ 25 فیصد ٹیرف عائد کرچکے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ یورپ پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے ہمیشہ سے امریکا کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ رکھا۔

    یورپ کو امریکا کے روس کے ساتھ جنگ کے معاملے پر براہ راست بات چیت پر اعتراضات ہیں روس کے ساتھ مذاکرات میں بھی امریکا نے نہ تو یورپ کو اور نہ ہی یوکرین کو شامل کیا۔

    برطانوی وزیراعظم صدر ٹرمپ سے غزہ کی تازہ صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے، برطانوی وزیراعظم دو ریاستی حل اور تعمیر نو کے بعد غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کے حامی ہیں۔

    یاد رہے کہ کیئر اسٹارمر نے 2016 میں کہا تھا کہ وہ کبھی ٹرمپ کے ساتھ کھانا بھی نہیں کھائیں گے جبکہ برطانوی وزیراعظم نے گزشتہ ستمبر میں ٹرمپ کے ساتھ کھانے پر 2 گھنٹے گزارے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر 2029 تک اقتدار میں رہیں گے، ان کا طویل اقتدار ٹرمپ کے 4سال بھی دیکھے گا، برطانوی وزیراعظم اس ملاقات میں امریکا برطانیہ تعلقات کو مضبوط کرنے پربات کریں گے۔

  • برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش

    برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش

    لندن : جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی حکومت سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فوری اقدامات کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش کردی۔

    آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے چیئرمین اورعہدیداروں نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ لندن میں یاداشت پیش کرکے کشمیری عوام کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں فرینڈزآف کشمیر کے تعاون سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے حق خودارادیت کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

    کشمیر پٹیشن میں برطانوی حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ ’’برطانوی حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کی طرح مسئلہ کشمیر کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے، جیسے لیبرپارٹی نےمسئلہ کشمیر کو شامل کیا ہے‘‘۔

    پٹیشن میں کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کاحل برطانیہ کی تاریخی واخلاقی ذمہ داری ہے، کشمیریوں نے برطانوی حکومت کی لیبرپارٹی سے توقعات وابستہ کررکھی ہیں، برطانوی لیبرپارٹی ہمیشہ کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتی آئی ہےاورمسئلہ کشمیرکےحل میں کرداراداکرےگی۔

    پٹیشن میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو محض تجارتی معاہدوں یا اقتصادی تعلقات کےتناظرمیں نہ دیکھاجائےبلکہ انسانی حقوق اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے مطابق جائزہ لیا جائے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بھارت کی جارحیت کے پیش نظر، خطے میں حقیقی استحکام کیلئے بھارت کے مجرمانہ کردار پر غور کیا جائے۔

    جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پرکوششوں کےباوجودبھارت کےزیرانتظام کشمیرمیں صورتحال مزیدبگڑچکی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بنیادی آزادی سے محرومی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جبری گرفتاریاں، گمشدگیاں اور ٹارگٹ کلنگ کشمیریوں کے مصائب میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

    پٹیشن میں مزید کہا ہے کہ حریت رہنماؤں،انسانی حقوق کے کارکنوں اورسیاسی کارکنوں کو طویل قید اور مظالم کا سامنا ہے، حریت کانفرنس کے اکثر رہنماؤں کو بھارت نے جیلوں میں قید کر رکھا ہے، محمد یاسین ملک، خرم پرویز، آسیہ اندرابی اور شبیر شاہ کو سنگین ناانصافی کا سامنا ہے جبکہ مقبول بٹ اورافضل گوروکی سزائیں کشمیری سیاسی رہنماؤں کے خلاف مظالم کی یاددلاتی ہیں۔

    پٹیشن کے مطابق برطانیہ کو کشمیرکے مسئلے پر تاریخی ذمہ داری حاصل ہے اور یہاں مقیم دس لاکھ کشمیری نژاد برطانوی شہری اپنےآبائی علاقوں میں مظالم پرصدمے میں ہیں۔

    پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اوردیگربین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے اور بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370 35 A کے خاتمے پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کروائی جائے اور برطانوی حکومت سے امید ہےکہ وہ اس بحران کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔

  • برطانیہ: 4 پاکستانی نژاد اراکین پارلیمنٹ کو نئی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں

    برطانیہ: 4 پاکستانی نژاد اراکین پارلیمنٹ کو نئی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے 4 پاکستانی نژاد اراکین پارلیمنٹ کو نئی ذمہ داریاں سونپ دیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی نژاد افضل خان کو برطانوی وزیراعظم کے تجارتی ایلچی برائے ترکی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ یاسمین قریشی کو مصر، ناز شاہ کو انڈونیشیا، محمد یاسین کو پاکستان کیلئے خصوصی تجارتی ایلچی بنایا گیا ہے۔ خصوصی تجارتی ایلچی ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے میں خدمات انجام دینگے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے لئے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، وفاقی جج نے وفاقی پروگراموں کی فنڈنگ روکنے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے حکم سے بے گھر افراد اور ریٹائرڈ فوجیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق شہریوں کیلئے جاری انفرادی امداد کے پروگرام کو نہیں روکا تھا۔

    نیو میڈیا کو پہلی بار وائٹ ہاؤس بریفنگ میں شرکت کی اجازت

    رپورٹس کے مطابق کشیپ پٹیل کی ایف بی آئی ڈائریکٹر نامزدگی کیلئے ریپبلکن پارٹی پر دباؤ بڑھ گیا ہے، 23 سابق ریپبلکن عہدیداران نے ارکان سینیٹ کو نامزدگی مسترد کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کشیپ پٹیل نامزدگی کا اہل نہیں، ملکی سالمیت کوخطرے میں ڈالے گا۔

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، برطانوی وزیراعظم کا رد عمل سامنے آگیا

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، برطانوی وزیراعظم کا رد عمل سامنے آگیا

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی شہری فوراً وہاں سے نکل جائیں، لبنان کی صورت حال سنگین ہے۔

    برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے دن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کی، دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔

    اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ عبرانی زبان میں کی ہے اور یہ پوسٹ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل برسانے کے چند ہی لمحے بعد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیئے ہیں، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کے مطابق ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    ’ایرانی حملے میں موساد کا ہیڈکوارٹر نشانہ بنا‘

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔حملوں کی تفصیلات سے متعلق بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔

  • برطانوی شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت

    برطانوی شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت

    مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے برطانوی شہریوں کو فوری لبنان چھورنے کی ہدایت کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے لبنان سے برطانوی شہریوں کو نکالنے کے لئے 700 فوجی قبرص میں تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی ڈیفنس سیکرٹری جان ہیلی کی زیر صدارت کوبرا میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا، دو بحری جہاز پہلے ہی خطے میں موجود ہیں جو برطانوی شہریوں کے انخلا میں مدد کریں گے۔

    برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے رائل ایئر فورس کے طیارے اور ہیلی کاپٹرز کو بھی تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان برٹش ایئرویز نے اسرائیل کے لیے پروازیں منسوخ کردی ہیں۔

    کیا ابراہیم قبیسی شہید ہوگئے؟ حزب اللہ کا اہم بیان آگیا

    عرب میڈیا کے مطابق برٹش ایئر ویز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر تل ابیب کیلئے 26 ستمبر تک تمام پراوزیں منسوخ کی جارہی ہیں۔