Tag: برطانوی وزیراعظم

  • برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات شروع

    برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات شروع

    اسلام آباد: برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف اہلیہ کو تحفے میں ملنے والے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر جن کا تعلق لیبر پارٹی سے ہے، جنہوں نے حالیہ عام انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کی تھی۔

    برطانوی وزیراعظم کی فتح کو یادگار تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ اس فتح کے بعد وہ برطانیہ کے ایک پسندیدہ اور مقبول وزیراعظم قرار دیئے گئے تھے، ان کے اقتدار کو بھی 3 ماہ بھی مکمل ہونے کو نہیں آئے کہ انہیں اس مشکل صورتحال نے گھیر لیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وحید علی جن کا تعلق برطانیہ میں مقبول شخصیات میں کیا جاتا ہے اور وہ لیبر پارٹی کو عطیات دینے کے حوالے سے بھی معروف ہیں انہوں نے وزیراعظم کی اہلیہ کی شاپنگ کے پیسے ادا کیے اور کپڑوں میں جو تبدیلیاں کرائی تھیں ان کا بھی خرچ اٹھایا۔

    برطانیہ: غزہ مظالم کے خلاف علامتی لاشیں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ

    تاہم وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے اہلیہ کو ملنے والے ان تحائف کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں جو پارلیمانی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں اس لیے اب انہیں تحقیقات کا سامنا ہے دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان کی جانب سے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات

    برطانوی وزیراعظم کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات

    برطانوی وزیراعظم سرکیئر اسٹارمر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات ہوئی، اس دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں رہنماوں نے مصافحہ کیا تاہم صحافیوں کے زیادہ تر سوالوں کے جواب دینے سے گریز کیا۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمر پیوٹن یوکرین جنگ نہیں جیت سکیں گے، جبکہ میں پیوٹن کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا۔

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ سے متعلق آئندہ چند ہفتے اور مہینے اہم ہوسکتے ہیں۔ جبکہ برطانیہ اور امریکا کا خصوصی تعلق مزید مضبوط کیا جائے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک تقریب میں اپنے سخت ترین سیاسی حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کی ٹوپی پہن کر لوگوں کو حیران کر دیا۔

    نائن الیون کی یاد میں منعقدہ تقریب کے شرکا اس وقت حیران رہ گئے جب امریکی صدر جو بائیڈن اپنے بدترین سیاسی مخالف اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام والی کیپ پہن کر شریک ہوئے۔

    وائرل ویڈیو میں جوبائیڈن کو ٹرمپ کے نام کی ٹوپی پہنے دیکھا جا سکتا ہے جو انہوں نے تقریب میں موجود افراد کی فرمائش پر تھوڑا ہچکچانے کے بعد پہنی جب کہ اس موقع پر ان کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی سے دلچسپ گفتگو بھی ہوئی جس کو دیکھ کر صارفین بھی محظوظ ہو رہے ہیں۔

    جوبائیڈن نے اس تقریب میں شریک فائر فائٹرز کو اپنی انتخابی مہم والی کیپ دی اور کچھ دیر بات چیت بھی کی اور یہ دلچسپ مکالمہ وائرل ہو گیا۔

    مذکورہ فائر فائٹر نے بائیڈن کی جانب سے دی جانے والی کیپ پر ان کا آٹو گراف مانگا لیکن جب امریکی صدر دستخط کرنے لگے تو اس نے پوچھا کہ کیا آپ کو اپنا نام یاد ہے۔

    برطانیہ: نو عمر لڑکیوں سے زیادتی کے 7 ملزمان کو سزا سنادی گئی

    جس پر جوبائیڈن مسکرائے اور انھوں نے جواب دیا کہ ’نہیں مجھے اپنا نام نہیں یاد، میں بوڑھا ہوگیا ہوں۔

  • برطانوی وزیراعظم کا ٹرمپ کو فون، قاتلانہ حملے کی مذمت

    برطانوی وزیراعظم کا ٹرمپ کو فون، قاتلانہ حملے کی مذمت

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے انہیں فون کرکے حملے کی شدید مذمت کی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ قاتلانہ حملے مجھے شیڈول تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوانیا میں ریلی کے دوران ہونے والے حملے کے بعد نئے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے امریکیوں سے متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملواکی میں ہونے والے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں لازمی شرکت کروں گا۔

  • نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو مشورہ!

    نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو مشورہ!

    اسرائیلی وزیراعظم اور فلسطینی صدر سے نومنتخب برطانوی وزیراعظم سر کیئراسٹارمر نے ٹیلیفون پر خطے میں جاری کشیدگی کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی۔

    غیرملکی ذرائع ا بلاغ کے مطابق ترجمان برطانوی وزیراعظم دفتر کے مطابق وزیراعظم اسٹارمر نے نیتن یاہو سے غزہ اور لبنان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور اسرائیل کی شمالی سرحد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے غزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی پر بھی بات کی،تمام فریقین کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا۔

    برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے فلسطینی صدر محمود عباس سے کہا کہ برطانیہ کی امن عمل میں تعاون کو تسلیم کرنے کی دیرینہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    نو منتخب برطانوی وزیراعظم اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ امن عمل کا راستہ فلسطینیوں کا ناقابل تردید حق ہے۔

  • شہباز شریف کی نومنتخب برطانوی وزیراعظم کو مبارکباد

    شہباز شریف کی نومنتخب برطانوی وزیراعظم کو مبارکباد

    وزیر اعظم شہباز شریف نے لیبر پارٹی اور نومنتخب برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا اسٹارمر کی قیادت میں برطانوی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع کیا جا سکے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں 4 جولائی 2024 کو ہونے والے انتخابات میں لیبر پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کی جس کے بعد پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر، رشی سوناک کی جگہ برطانیہ کے وزیرِ اعظم بن گئے ہیں۔

    لیبر پارٹی نے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے ہاؤس آف کامنز میں 410 سیٹیں حاصل کیں جبکہ کنزرویٹو پارٹی نے 118 نشستیں جیتی ہیں۔

    اس کے علاوہ نو منتخب برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اپنی کابینہ کو حتمی شکل دینا شروع کردی، ریچل ریوز کو وزیر خزانہ تعینات کر دیا، وہ برطانیہ کی پہلی خاتون وزیر خزانہ ہوں گی۔

    جبکہ پاکستانی نژاد شبانہ محمود کو وزیر انصاف بنادیا جبکہ ڈیوڈ لیمے برطانیہ کے نیے وزیر خارجہ ہوں گے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ’لوگوں کو مرنے دو!‘

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ’لوگوں کو مرنے دو!‘

    وزیر اعظم رشی سونک کا حوالے سے اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ انھوں نے مبینہ طور پر یہ بیان دیا تھا کہ ’لوگوں کو مرنے دیا جائے‘۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا کے وبائی مرض کے دوران بجائے اس کے کہ دوسرا قومی لاک ڈاؤن نافذ کیا جاتا برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا کہ ’لوگوں کو مرنے دینا چاہیے‘۔برطانیہ کی جانب سے مذکورہ بحران کو سنبھالنے کے حوالے سے انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے۔

    پیٹرک ویلنس، جو کہ کورونا کی وبا کے دوران حکومت کے چیف سائنسی مشیر تھے، انھوں نے 25 اکتوبر 2020 کو اپنی ڈائری میں اس وقت کے وزیر اعظم بورس جانسن اور وزیر خزانہ سونک،کی ایک میٹنگ کے حوالے سے نوٹ بنایا تھا۔

    ویلنس نے اپنی ڈائری میں سینئر مشیر ڈومینک کمنگز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’رشی کا خیال ہے کہ لوگوں کو مرنے دیا جائے اور یہ ٹھیک ہے۔ اس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہاں لیڈرشپ کی کتنی کمی ہے‘۔

    سونک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجائے اس کے کہ وزیراعظم ہر ایک چیز کا جواب دیں وہ اپنی پوزیشن کا تعین اس وقت کریں گے جب وہ انکوائری کو ثبوت دیں گے۔

    سینئر سرکاری عہدیدار بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ حکومت اس وقت وبائی مرض کے لیے تیار نہیں تھی اور کئی بدترین وجوہات کی بنا پر بحران کے دوران ٹھیک ردعمل نہیں دے پائی تھی۔

    انکوائری میں کورونا وائرس کے دوران حکومتی ردعمل کا جائزہ لیا جارہا ہے، وبا کے دوران برطانوی معیشت کا بڑا حصہ بند تھا جبکہ دو لاکھ 20 ہزار شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

  • مصنوعی ذہانت کے خطرات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، برطانوی وزیراعظم

    مصنوعی ذہانت کے خطرات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے کہا ہے کہ ہمیں آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کے خطرات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

    گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رشی سنک نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کیمیائی ہتھیاروں کو فروغ دے سکتی ہے، امید ہے کہ شرکاء خطرات کی نوعیت پر متفق ہوجائیں گے اور ان کا جائزہ لینے کے لیے ایک عالمی پینل قائم کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ بدترین صورت حال میں معاشرہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) پر تمام کنٹرول کھو سکتا ہے یہاں تک کہ اسے بند بھی نہیں کیا جاسکتا، اگرچہ نقصان کے امکانات پر اختلاف ہے لیکن ہمیں آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے خطرات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے ۔

    انہوں نے اپنی تقریر میں جس کا مقصد برطانیہ کو آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کے ایک عالمی رہنما کے طور پر پیش کرنا تھا، میں کہا کہ ٹیکنالوجی پہلے ہی ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔

    آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی ترقی معاشی ترقی اور پیداواری صلاحیت کو متحرک کرے گی تاہم اس کا لیبر مارکیٹ پر اثر پڑے گا۔

    رشی سوناک نے تقریر میں سائبر حملے، دھوکہ دہی اور بچوں کے جنسی استحصال سمیت آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی طرف سے پیدا ہونے والی صلاحیتوں اور ممکنہ خطرات کا بھی اعادہ کیا۔

  • برطانوی وزیراعظم نے چلتی کار میں سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر معذرت کرلی

    لندن : برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے چلتی کار میں سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہر شہری کو سفر کے دوران سیٹ بیلٹ ضرور پہننا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک نے اپنی غلطی کا احساس ہونے پر معذرت کرلی اور کہا کہ ہر شہری کو سفر کے دوران سیٹ بیلٹ ضرور پہننا چاہیے۔

    رشی سونک نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہیں ویڈیو پیغام کے دوران بغیر سیٹ بیلٹ باندھے گاڑی میں سفر کرتے دیکھا گیا تھا۔

    رشی سونک نے کہا کہ سوشل میڈیا کیلئے کلپ بنانے کی خاطر مختصر وقت کیلئے سیٹ بیلٹ کھولی تھی، غلطی کا مکمل احساس ہے، اسی لیے معذرت خواہ ہوں۔

    واضع رہے برطانیہ میں سفر کے دوران سیٹ بیلٹ ہونے کے باوجود نہ پہننے پر سو پاؤنڈ تک جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ معاملہ کورٹ میں جانے کی صورت میں جرمانہ پانچ سوپاؤنڈ تک ہو سکتا ہے۔

  • جان بچانے پر این ایچ ایس  کامقروض ہوں ، برطانوی وزیراعظم

    جان بچانے پر این ایچ ایس کامقروض ہوں ، برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ جان بچانےپراین ایچ ایس کامقروض ہوں، لاکھوں برطانوی افرادکی گھرمیں رہنے کی کوششیں قابل قدر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم نے اسپتال سےڈسچارج ہونےکےبعد اپنے پہلے پیغام میں کہا کہ جان بچانے پر این ایچ ایس کا مقروض ہوں، این ایچ ایس سےاظہارتشکر کیلئے الفاظ تلاش کرنا مشکل ہے۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ لاکھوں برطانوی افرادکی گھرمیں رہنےکی کوششیں قابل قدرہیں، ماضی کی طرح اس باربھی چیلنج پرقابوپالیں گے۔

    خیال رہے برطانوی وزیراعظم کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی، جس کے بعد وہ کنٹری ہاؤس میں چودہ روز تک قیام کریں گے اور وہاں اُن کی دیکھ بھال بکنگھم شائر کنٹری ہاؤس میں جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کرونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر تک محدود کرلیا تھا اور ویڈیو لنک کے ذریعے ہی حکومتی معاملات چلا رہے تھے۔

    بعد ازاں طبیعت خراب ہونے پر بورس جانسن کو لندن کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ،جہاں ڈاکٹرز نے انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کردیا تھا۔

    خیال رہے برطانوی وزیراعظم نے اپنے ویڈیو پیغام میں طبی عملے کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے تمام ڈاکٹرز ، پیرامیڈیکل اسٹاف کو ہیرو قرار دیتے ہوئے اُن کی تعریف بھی کی تھی۔

  • برطانوی وزیراعظم کی طبیعت میں بہتری آنا شروع

    برطانوی وزیراعظم کی طبیعت میں بہتری آنا شروع

    لندن: کروناوائرس کے شکار برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی صحت سے متعلق اچھی خبریں آنا شروع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق انتہائی نگہداش وارڈ میں زیر علاج برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے۔ وزیراعظم کی تمام ذمے داریاں نائب کے طور پر وزیرخارجہ سنبھال رہے ہیں۔

    وزیرخزانہ رشی سُناک کا کہنا ہے کہ بورس جانسن اب خود سے بیٹھ سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر خارجہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مجھے اپنی جگہ ذمے داریاں ادا کرنے کا کہا ہے۔ بورس جانسن نہ صرف ہمارے بوس بلکہ دوست بھی ہیں۔

    کرونا وائرس، برطانوی وزیراعظم کو آئی سی یو منتقل کردیا گیا

    انہوں نے کہا کہ بورس جانسن فائٹر ہیں، جلد واپس آئیں گے، ہماری ترجیح کروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، ہم درست وقت پر صحیح فیصلے کررہے ہیں، 18 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس سے اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈومینک راب کا مزید کہنا تھا کہ عوام حکومت کی ہدایت پر عمل کریں، گھر پر رہیں۔