Tag: برطانوی وزیراعظم

  • آئیں مل کر کرونا کو شکست دیں، برطانوی وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    آئیں مل کر کرونا کو شکست دیں، برطانوی وزیراعظم کی اپوزیشن کو دعوت

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپوزیشن پارٹیوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں مل کر کرونا وائرس کو شکست دیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورنس جانسن نے اپوزیشن کودعوت دیتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف پارٹی رہنماؤں کے طور پر ہماری ذمہ داری ہے کہ مل کر کام کریں۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنما میرے ساتھ بریفنگ میں بیٹھیں، آئندہ ہفتے بریفنگ میں چیف میڈیکل اور چیف سائینٹفک آفیسر موجود ہوں گے۔

    برطانوی وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میں آپ کے خیالات اور تجاویز سننا چاہتا ہوں، ملاقات میں آپ کو حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی ایمرجنسی ہے، تمام قومی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

    دوسری جانب برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے باعث 4 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رہا کیےگئے قیدیوں کو ٹریکر لگا کر نظر رکھی جائے گی۔

    کرونا وائرس: برطانیہ کا 4 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ اٹلی اسپین اور امریکا کے بعد فرانس اور برطانیہ میں بھی کرونا وائرس کے حملے جاری ہیں،برطانیہ میں بھی اموات چین سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ برطانیہ میں کرونا سے 684 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • برطانوی وزیراعظم کب تک آئسولیشن میں رہیں گے؟ بتا دیا

    برطانوی وزیراعظم کب تک آئسولیشن میں رہیں گے؟ بتا دیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق بخار ختم ہونے تک آئسولیشن میں رہوں گا اور وہیں سے ہی حکومتی امور کی نگرانی جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے قوم کے نام پیغام میں کہا کہ خدارا گھر سے باہرمت نکلیں، ویک اینڈ پر موسم اچھا ہوگا، مگر کروناوائرس کے باعث باہر نکلنے کی کوشش ہرگز نہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کرونا کی ایک علامت بخار اب بھی مجھ میں موجود ہے، ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق بخار ختم ہونے تک آئسولیشن میں رہوں گے، شہری احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ٹویٹر پر بورس جانسن نے اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں اور بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہونے پر میں افسردہ ہوں، دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ افراد اور اُن کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔

    برطانوی وزیراعظم:‌ ’طبی عملے کے لیے 39 کروڑ 70 لاکھ پاؤنڈز مالیت کی کٹس برآمد کرلیں‘

    اُن کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحاد سے کرونا وائرس کو روک سکتے ہیں، اس کے لیے بس تھوڑی سی احتیاط کرنا ہوگی، عوام حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور خود کو گھروں تک محدود کریں جبکہ وقفے وقفے سے ہاتھ بھی دھوتے رہیں۔

    واضح رہے کہ مہلک وائرس سے برطانیہ میں بھی ہلاکتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • پرنس چارلس اور برطانوی وزیراعظم کی جلد صحت یابی کے لیےدعا گو ہوں،وزیراعظم

    پرنس چارلس اور برطانوی وزیراعظم کی جلد صحت یابی کے لیےدعا گو ہوں،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرنس چارلس اور برطانوی وزیراعظم کی جلد صحت یابی کے لیےدعا گو ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ پرنس چارلس اور برطانوی وزیراعظم کی جلد صحت یابی کے لیےدعا گو ہوں، دونوں شخصیات کی اچھی صحت اور درازی عمر کے لیے بھی دعاگو ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس نے بنا سرحدوں کی تمیز کیے لوگوں کو متاثرکیا، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔

    برطانوی شہزادے چارلس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی

    بکنگھم پیلس کا دو روز قبل کہنا تھا کہ برطانوی شہزادے چارلس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، شہزادہ چارلس میں کرونا کی علامات تھیں جس پر ان کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی کورونا وائرس کا شکار

    خیال رہے کہ دو روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کروناوائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

    واضح رہے برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 11,658 ہوگئی جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 578 تک جا پہنچی ہے۔ ملک میں وبائی مرض کے مزید کیسز سامنے آنے کے خدشات ہیں۔

  • برطانوی وزیراعظم کروناوائرس کا شکار کیسے ہوئے؟

    برطانوی وزیراعظم کروناوائرس کا شکار کیسے ہوئے؟

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جونسن نے مسلسل کروناوائرس کے مریضوں سے ہاتھ ملانے کا اعتراف کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر کروناوائرس کے مریضوں سے ہاتھ ملانے کے باعث وبائی مرض برطانوی وزیراعظم میں منتقل ہوا، بورس جانسن نے مریضوں سے مصافحہ کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتوں کروناوائرس کے مریضوں سے ملے اور مصافحہ بھی کیا۔ بورس جونسن کا کروناوائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہوں نے اب سیلف آئسولیشن اختیار کرلی ہے۔

    مارچ میں اپنے ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں کروناوائرس کا خوف مریضوں سے ملنے اور مصافحہ کرنے سے نہیں روک سکتا۔ اسپتال کے دورہ کے موقع پر انہوں نے ہر ایک کرونامریض سے ہاتھ ملایا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی کورونا وائرس کا شکار

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، جس کے بعد وہ قرنطینہ میں چلے گئے، بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ویڈیو کانفرنس کےذریعے اپنی حکومتی ذمہ داری نبھاتا رہوں گا۔

    یاد رہے برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 11,658 ہو گئی جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 578 تک جا پہنچی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 113 ہلاکتیں ہوئیں۔ این ایچ ایس اب تک 104,866 افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2129 نئے کیسز سامنے آئے، طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں وائرس کا پھیلاؤ بڑے پیمانے پر بڑھے گا۔

  • کورونا وائرس ، برطانوی وزیراعظم  نے ‘نیشنل ایمرجنسی’ کا اعلان کر دیا

    کورونا وائرس ، برطانوی وزیراعظم نے ‘نیشنل ایمرجنسی’ کا اعلان کر دیا

    لندن : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کر دیا، جس کے تحت دو سے زیادہ افراد کے گھر سے نکلنے پر پابندی عائد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ایمرجنسی کی صورتحال ہے، گھر پر رہیں ہم سب مل کر کرونا وائرس کو شکست دیں گے۔

    بورس جانسن نے خطاب میں کہا اگر بہت زیادہ لوگ اکٹھے بیمار ہو گئے تو این ایچ ایس کیلئے مشکل ہو جائے گا، لوگوں کی اکثریت ہدایات پر عمل کر رہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے سخت ہدایات جاری کیں کہ ایک بار شاپنگ اور صرف ایک بار ایکسرسائز کیلئے باہر نکلیں، اگر دوست بلائیں تو بھی باہر نہ جائیں، رشتہ داروں سے ملنے کیلئے بھی باہر نہ نکلیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خوراک کیلئے ڈیلیوری سروس استعمال کریں ، دو سے زیادہ لوگ اکٹھے باہر نہ نکلیں، پولیس کے پاس طاقت کے استعمال کا اختیار ہے اور ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کو جرمانے بھی کئے جائیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پارکس کھلے رہیں گے مگر لوگوں کو اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں دیں گے، تاہم اگر صورتحال بہتر ہوئی تو نرمی کریں گے۔

    بورس جانسن نے کہا کہ این ایچ ایس کو لاکھوں ٹیسٹ کٹس مہیا کر دی ہیں اور ادارے کی مکمل سپورٹ جاری رکھیں گے۔ ہمیں معاشرے کے ہر فرد کی حمایت کی ضرورت ہے ماضی میں ہماری قوم نے ایسے بہت سے چیلنجز کا مقابلہ کیا اور ہم اس بحران سے بھی نکلیں گے اور کرونا وائرس کو شکست دیں گے۔

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 6650 ہو گئی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں 967 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ ملک بھر میں ہلاکتوں کو تعداد 335 تک جا پہنچی ہے۔

    این ایچ ایس اب تک83,945 افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے۔ برطانیہ میں آج سے پندرہ لاکھ افراد کو تین مہینوں تک گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، یہ وہ افراد ہیں جنہیں کرونا سے شدید خطرات لاحق ہیں، ان افراد میں مختلف بیماریوں میں مبتلاءیا کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد ہیں۔

    برطانوی سیکرٹری ہیلتھ نے آج ملک سے باہر تمام برطانوی شہریوں کو جلد از جلد واپس گھر لوٹنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

  • شہری گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں، برطانوی وزیراعظم

    شہری گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلیں، برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ سماجی تقریبات سے دور رہا جائے، غیر ضروری سفر نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ برطانوی شہری بارز ، کلبز، تھیٹرز جانے سےگریز کریں۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا کہ غیرضروری روابط روک دیں، جتنا ممکن ہوگھروں سے کام کریں، سماجی تقریبات سے دور رہا جائے، غیرضروری سفر نہ کیا جائے۔

    کرونا وائرس: برطانیہ کی اپنے شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    دوسری جانب برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے پیش نظر نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس کے تحت برطانوی شہریوں کو 30 ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پاکستان برطانیہ کی حالیہ ٹریول ایڈوائزری میں شامل نہیں اور برطانوی شہری پاکستان کا سفر کر سکتے ہیں۔ کرونا وائرس کے پیش نظر برٹش ایئر ویز اپنی 75 فیصد پروازیں پہلے ہی بند کرچکا ہے۔

    کرونا وائرس، برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات ایک سال کے لیے ملتوی

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانوی الیکشن کمیشن نے کرونا وائرس کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات کو ایک سال کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ مطالبہ اور خواہش بےسود ثابت ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے مسترد کردیا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا گذشتہ روز ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    یورپی یونین نے برطانیہ کو انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع دے دی

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹیلی فونک رابطے میں آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، بورس جانسن نے حملوں سے نمٹنے میں سعودی قیادت کی دانشمندی کی تعریف کی۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے۔

    بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب دی۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ تخریب کاری کا یہ حملہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پوری دنیا کو نقصان پہنچانے کے لیے تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    واضح رہے کہ امریکا، چین، برطانیہ، پاکستان اور ترکی سمیت عالمی سطح پر سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب عبقیق اور خریص میں واقع دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کی ذمہ داری حوثی باغیوں کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔

    امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے حوثی باغیوں نے نہیں کیے بلکہ ان حملوں میں براہ راست ایران ملوث ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم کا پارلیمنٹ معطل کرنا غیرقانونی قرار

    برطانوی وزیراعظم کا پارلیمنٹ معطل کرنا غیرقانونی قرار

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اسکاٹٓ لینڈ کی عدالت نے پارلیمنٹ معطل کرنا غیرقانونی قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بورس جانسن کو وزیراعظم بننے کے بعد پے درپے ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، نو ڈیل بریگزٹ میں ناکامی کے بعد اب اسکاٹ لینڈ کی عدالت بورس جانسن کے پارلیمںٹ معطل کرنے کے اقدام کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    برطانوی پارلیمںٹ کو معطل کیے جانے کے خلاف 75 ارکان پارلیمان نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کو 10 ستمبر سے 14 اکتوبر تک کے لیے عارضی طور پر معطل کردیا گیا تھا، برطانوی حزب اختلاف کے رہنماؤں نے اس معطلی کو بریگزٹ بحث روکنے کی غیرجمہوری کوشش قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ روکنے کے بل کی منظوری دے دی

    پارلیمنٹ معطل کرنے پر وزیراعظم نے موقف اختیار کیا تھا کہ بریگزٹ سے متعلق ایجنڈے پر کام کرنے کے لیے انہیں توجہ اور وقت کی ضرورت ہے جو پارلیمانی اجلاس جاری رہنے کی صورت میں بہت مشکل ہے، اسی وجہ سے پارلیمنٹ کو عارضی معطل کرنا پڑا۔

    چند روز قبل برطانوی پارلیمںٹ نے اپنی محدود معطلی سے پہلے قبل ازوقت انتخابات کی قرارداد دوسری بار مسترد کردی تھی، قرارداد کے مسترد ہونے کے بعد بھی موقف پر قائم بورس جانسن نے یورپی یونین سے نئی ڈیل کا عندیہ دے دیا تھا۔

    برطانوی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی نے قبل ازوقت 15 اکتوبر کو عام انتخابات کرانے کی قرارداد دارالعوام میں پیش کی جس کی کامیابی کے لیے حکومت کو دو تہائی اکثریت یعنی 434 ووٹ درکار تھے مگر ووٹنگ ہونے پر قرارداد کے حق میں صرف 293 ووٹ ڈالے گئے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دی تھی جس کے بعد بل قانون کا حصہ بن گیا ہے۔

  • ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ روکنے کے بل کی منظوری دے دی

    ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ روکنے کے بل کی منظوری دے دی

    لندن: ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے دی، ان کی منظوری کے بعد بل قانون کا حصہ بن گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملکہ برطانیہ نے نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے دی، بل منظوری کے بعد برطانیہ بغیر ڈیل کے 31 اکتوبر کو یورپ سے انخلا نہیں کرپائے گا۔

    ملکہ برطانیہ کی جانب سے نو ڈیل بریگزٹ بل کو روکنے کی منظوری کے بعد برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر جان برکو مستعفی ہوگئے۔

    ملکہ برطانیہ کے فیصلے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن 31 اکتوبرکو بغیر کسی معاہدے کے ملک کو یورپی یونین سے الگ نہیں کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، برطانوی پارلیمنٹ میں آج قبل از وقت الیکشن کے لیے قرارداد ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین سے مزید توسیع لینے سے بہتر ہے کہ میں گہری کھائی میں گر کر خودکشی کرلوں۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    اس وقت ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیراعظم تھے اور وہ بریگزٹ کے حق میں نہیں تھے جس کے سبب انہوں نے عوامی رائے کے احترام میں اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا۔