Tag: برطانوی وزیراعظم

  • برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسا مے سے بریگزٹ کا اختیار چھین لیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے  بریگزٹ ڈیل سے متعلق وزیراعظم تھریسامے سے اختیار واپس لے لیا ہے، تین جونیئروزراء اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے تھریسامےحکومت کے 3جونیئر وزیروں نے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد برطانوی وزیراعظم کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     برطانیوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاملے پر حکومتی اختیارات پر ووٹنگ ہوئی، جس میں حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ معاملے پر حکومت سے اختیار چھین لیا، دارالعوام میں پیش قرارداد میں حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مستعفی ہونے والے جونیئر وزراء میں بزنس منسٹر ریچرڈ ہریگٹن، فارن آفس منسٹر الیسٹر برٹ اور ہیلتھ منسٹر اسٹیو برین شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تھریسامے شدید ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں، جبکہ برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہیمنڈ نے سینئر وزاء کی جانب سے تھریسا مے کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا ہے۔

    تھریسامے کوعہدے سے ہٹائے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی اختیارکرنی چاہیے‘فلپ ہیمنڈ

    یاد رہے کہ برطانیہ میں بریگزٹ مخالف مارچ نے شدت اختیارکرلی، گزشتہ دنوں لاکھوں افراد بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ لے کرسڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مظاہرین نے یورپی یونین کے حق میں درجنوں پوسٹرز اور پرچم اٹھا کر احتجاج کیا اور ناقص حکمت عملی پر وزیراعظم تھریسامے کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

  • بریگزٹ ڈیل منسوخ کرنے کے لیے دس لاکھ افراد نے دستخط کردئیے

    بریگزٹ ڈیل منسوخ کرنے کے لیے دس لاکھ افراد نے دستخط کردئیے

    لندن: بریگزٹ ڈیل منسوخ کرنے کے لیے دس لاکھ افراد نے دستخط کردئیے، درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 50 پر عمل درآمد کرتے ہوئے بریگزٹ ڈیل منسوخ کی جائے۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کے لیے اداکار ہیوج گرانٹ، گلوکارہ اینی لینوکس، ٹی وی سائنٹس اور اداکارہ جنیفر سوندرز نے دستخط کیے اور بریگزٹ ڈیل ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اداکار ہیوج گرانٹ نے کہا ہے کہ ’میں نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی پر دستخط کردئیے ہیں برطانیہ کی عوام کو بھی چاہئے کہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔‘

    اداکار ایڈی مرسان نے کہا ہے کہ ٹویٹر پر اپنے مداحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مستقبل کی جنریشن کے لیے بریگزٹ ڈیل کو سپورٹ کریں۔

    گلوکارہ اینی لینوکس نے کہا کہ ’میں نے بھی بریگزٹ ڈیل کی منسوخی پر دستخط کردئیے ہیں، دستخطی مہم میں ایک گھنٹے کے دوران 1 لاکھ افراد نے حصہ لیا ہے۔

    ڈیل کی منسوخی پر صبح تک 800000 افراد نے دستخط کیے تھے جس کی تعداد بڑھتے ہوئے سہ پہر 3 بجے تک دس لاکھ تک جاپہنچی ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی جانب سے بریگزٹ ڈیل میں ناکامی کا ذمہ دار پارلیمنٹ کو ٹھہرانے کے بعد سے ڈیل کی منسوخی کی درخواست پر دستخط مہم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    ڈیل منسوخی پر دستخط مہم میں صرف برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد ہی حصہ لے سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ اگر بریگزٹ ڈیل میں توسیع جون کو ہونی ہے اگر جون میں بریگزٹ ڈیل نہیں ہوئی وہ عہدے سے مستعفی ہوجائیں گی۔

  • پاکستان، بھارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے، برطانوی وزیراعظم

    پاکستان، بھارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پاک بھارت کشیدگی پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی کو بڑھاوا نہ دیں۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے، دونوں ممالک مذاکرات، سفارتی طریقے سے خطے کا امن قائم رکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ یو این سیکیورٹی کونسل کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی طیارے مارگرائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    واضح رہے کہ آج پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، بیٹھ کر بات چیت سے مسائل حل کرنے چاہئیں، جارحیت کی تو جواب دینا ہماری مجبوری ہوگی۔

  • بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، ڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں 13 مارچ کو نوڈیل بریگزٹ کے لیے ووٹنگ ہوگی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ 13 مارچ کو ہونے والی نوڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں بریگزٹ روکنے پر بھی ووٹنگ ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب لیبر پارٹی نے نئے ریفرنڈم کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جس کے سبب برطانوی حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے گذشتہ دنوں برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ جین کلاؤ ڈ جنکر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ معاہدے میں ایسی تبدیلی لانے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے جس پر ممبرانِ پارلیمنٹ راضی ہوجائیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں 52 فیصد برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے نکل جانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہوگئی‌، تھریسامے بریگزٹ ڈیل پاس نہ کرواسکیں لیکن حکومت بچانے میں‌ کامیاب ہوگئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد پر پارلیمنٹ میں بحث ہوئی، تحریک عدم اعتماد پر اراکین پارلیمنٹ کی ووٹنگ میں تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی حمایت میں 325 اور مخالفت میں 306 ووٹ آئے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کام جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے اظہار اعتماد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    تھریسامے بریگزٹ ڈیل پاس نہ کرواسکیں لیکن حکومت انہوں نے بچالی ہے، تھریسامے نے پارلیمانی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ مل کر مسئلے کا حل نکالتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کو گزشتہ رات کے نتائج پر اقتدار سے الگ ہوجانا چاہئے تھا، بریگزٹ پر عوامی خواہشات کو مدنظر رکھا جائے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 13 دسمبر کو بھی برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تھی جس کے بعد تھریسامے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز روانہ ہوگئی تھیں۔

    یاد رہے کہ 62 سالہ تھریسا مے نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں، اس کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے معاملے پر پارلیمان کا اعتماد کھودیا، ہاؤس آف کامنزنے بریگزٹ ڈیل مسترد کردی۔

    پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے کی جانے والی بریگزٹ ڈیل کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    دوسری جانب تھریسامے کا کہنا تھا کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    لندن: بریگزٹ ڈیل کے لیے کشمکش میں مبتلا برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم تھریسامے نے عدم اعتماد پر رائے شماری سے قبل پارٹی اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کی پارٹی لیڈر شپ کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے، کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ، وزیراعطم برقرار رہنے کے لیے 159 ووٹ درکار ہیں۔

    پارٹی کے 187 ایم پیز کا کھلے عام تھریسامے کی حمایت کا اعلان کیا ہے، خفیہ رائے شماری کا عمل برطانوی وقت کے مطابق رات 8 بجے تک جاری رہے گا، رات 9 بجے تک برطانوی وزیراعظم کے مستقبل کا فیصلہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں کنزرویٹو پارٹی نئے لیڈر کا انتخاب کرے گی، لیڈر شپ دوڑ میں سابق میئر لندن بورس جناسن، وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی شریک ہیں۔

    اقتدار کی اس دوڑ میں مائیکل گوو، ڈومینک گریو، جریمی ہنٹ بھی فیورٹ قرار دئیے جارہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں ایک سال تک قیادت چیلنج نہیں ہوسکے گی، تھریسامے اعتماد کی صورت میں نئی لیڈر شپ کی دوڑ میں شامل نہیں ہوسکیں گی، کم ووٹوں کی اکثریت پر بھی روایات کے تحت تھریسامے مستعفی ہونا پسند کریں گی۔

    ادھر کنزرویٹو پارٹی کے رہنما گراہم براڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم کے حامی اراکین نے بھی ہماری حمایت کی ہے ہمیں مطلوبہ اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے اور آج پارلیمنٹ اجلاس میں کسی بھی وقت قرارداد پیش کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ 2016 میں برطانوی عوام نے یورپی یونین نے انخلاء پر ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور اس عمل کو 2019 کے ابتدا تک مکمل کرنا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت مشکل میں پھنس گئی،  پارلیمنٹ میں تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی، جس پر آج ووٹنگ ہوگی، پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو وزارت عظمیٰ کےلیے اہم امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے پر ایم پیز کو 11 دسمبر کو حق رائے دہی استعمال کرنا تھا تاہم ووٹنگ منسوخ ہوگئی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے 48 ایم پیز نے درخواستیں جمع کروا دی، جس میں تھریسامے کی حمایت ختم کرنے کا اعلان گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ درخواستیں جمع کروانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ 48 افراد نے درخواستیں جمع کرو ائی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر تھریسامے بریگزٹ معاہدے کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں ناکام رہی تو حکمران جماعت کو پارٹی کے نئے سربراہ کا انتخاب کرنا پڑے گا جو آئندہ کا وزیر اعظم بھی بن جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے مختلف رہنماؤں کے نام لیڈڑ شپ اور وزارت داخلہ کے لیے سامنے آرہے ہیں جس میں موجودہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کو وزارت عظمیٰ کے لیے اہم امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے 48 سالہ پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو رواں برس اپریل میں برطانوی وزارت داخلہ کا قلم دان سونپا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ پاکستانی نژاد ساجد جاوید اس سے قبل برطانیہ کی لوکل گورنمنٹ، ہاوسز کے وفاقی وزیر تھے۔ ساجد جاوید سنہ 2010 سے برطانوی پارلیمنٹ کا حصّہ ہیں۔ وہ ساجد جاوید برطانیہ کے سابق انویسٹمنٹ بینکر، اور برومزگرو سے ایم پی منتخب ہوکر وزیر برائے بزنس اور ثقافت بھی رہ چکے ہیں۔

    برطانیہ کی کنزرویٹیو پارٹی کے رکن اور نو منتخب وزیر داخلہ ساجد جاوید پاکستانی بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں جو سنہ 1960 میں اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ سے متعلق ملتوی ہونے والی رائے شماری آئندہ برس 21 جنوری سے پہلے ہونی ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    یاد رہے کہ ایک روز قبل برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا ووٹنگ ملتوی کرنے سے قبل اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کو مسترد کیے جانے پر ان کی حکومت ختم اور اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی اقتدار میں آسکتی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے 2016 میں اقتدار میں آنے کے ایک ماہ بعد سے برطانیہ میں سب سے بڑے بحران کا سامنا کررہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی قوم نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دئیے تھے۔

  • جمال خاشقجی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں، برطانوی وزیراعظم

    جمال خاشقجی کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی شفاف تحقیقات اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بیونس آئرس آمد سے قبل طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد سلمان سے ملاقات میں مقتول صحافی جمال خاشقجی کے قتل اور یمن کے مسئلے پر گفتگو ہوگی۔

    تھریسامے نے کہا کہ سعودی صحافی کے قتل کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے اور ملزمان کو جلد قانون کے مطابق سزا دینی چاہئے۔
    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یمن کی صورت حال پر گہری تشویش ہے، یمن کا طویل المدتی حل سیاسی مذاکرات میں ہے۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جی 20 کانفرنس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے۔۔

    مزید پڑھیں: خاشقجی قتل کیس، کینیڈا نے 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی

    یاد رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • بریگزٹ معاہدہ: برطانوی وزیراعظم نےاراکین پارلیمنٹ کومنانےکےلیے2 ہفتے کی مدت طے کرلی

    بریگزٹ معاہدہ: برطانوی وزیراعظم نےاراکین پارلیمنٹ کومنانےکےلیے2 ہفتے کی مدت طے کرلی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو بریگزٹ معاہدے سے متعلق ملکی مفادات کا خیال رکھنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اراکین پارلیمنٹ کومنانے کے لیے 2 ہفتے کی مدت طے کرلی۔

    تھریسامے نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران اراکین پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ بریگزٹ معاہدے پر ملکی مفادات کا خیال رکھیں۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے دھچکا لگا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بریگزٹ معاہدہ یورپی یونین کے لیے ایک بڑا معاہدہ ہوگا جس کے مطابق برطانیہ امریکا سے تجارت نہیں کرسکے گا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان علیحدگی کے لیے تیار کردہ بریگزٹ معاہدے کا مسودہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں منظورکرلیا گیا تھا، اسپین نے معاہدے کی مخالفت کی تھی۔

    یورپی سربراہی اجلاس میں بریگزٹ معاہدے کی منظوری


    یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں اسپین کے آخری لمحات میں کارروائی سے باہر ہونے کے بعد تمام رکن ممالک نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 20 نومبر کو برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ رک جائےگا۔

  • بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے

    بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ رک جائےگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی غیرضروری آمد کا سلسلہ رک جائے گا اور صرف ہنرمندی کی بنیاد پر ہی تارکین وطن کی آمد ممکن ہوسکے گی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یورپی انجینئرز کو سڈنی کے انجینئرز یا دہلی کے سافٹ ویئر ڈیولپرز پر فوقیت حاصل نہیں رہے گی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے 27 ارکان برسلز میں اپنے اجلاس میں برطانیہ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے اعلامیے پر کام کررہے ہیں۔

    برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے ہونے والے معاہدے پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے، جس میں برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کی سطح کا تعین کیا جائے گا۔

    اس بات پر بھی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے کہ تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی درخواستوں کی تعداد 48 تک پہنچ سکے گی یا نہیں کیونکہ عدم اعتماد کی تحریک کے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی حمایت ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت گری تو بریگزٹ کا عمل رک جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    واضح رہے کہ تھریسامے نے گزشتہ روز تاجر رہنماؤں کو یقین دلایا ہے کہ ان کے پلان سے منصفانہ مائیگریشن سسٹم وجود میں آئے گا جس سے برطانیہ کے نوجوانوں کو ملازمتوں کے بہتر اور وافر مواقع میسر آئیں گے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم پر ٹوری پارٹی کے ممبران کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اس ڈیل میں تبدیلیاں لے کرآئیں ، بعض کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ڈیل سے بہتر تھا کہ کوئی ڈیل نہ ہوتی۔