Tag: برطانوی وزیراعظم

  • حکومت گری تو بریگزٹ کا عمل رک جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    حکومت گری تو بریگزٹ کا عمل رک جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ حکومت گرانے سے بریگزٹ کے عمل میں تاخیر ہوگی یا پھر یہ عمل رک جائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا کہ قیادت کی تبدیلی سے غیریقینی صورت حال پیدا ہوگی، اس مرحلے پر قیادت کی تبدیلی سے بریگزٹ پر مذاکرات آسان نہیں ہوں گے۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ اگلے 7 دن بہت اہم ہیں، یوری کمیشن کے چیئرمین جین کلاڈ جنکر اور دیگر شخصیات سے ملاقاتوں اور مذاکرات کے لیے برسلز جارہی ہوں، مذاکراتی ٹیم مذاکرات کو آگے بڑھانے کا طریقہ کار طے کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل کے معاملے پر دیگر رہنماؤں سے بھی رابطے میں رہوں گی کیونکہ یورپی کونسل کا خصوصی اجلاس اگلے ہفتے ہوگا۔

    تھریسامے نے کہا کہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی قیادت کی تبدیلی کا کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔

    یہ پڑھیں: بریگزٹ ڈیل : تھریسا مے کاروباری طبقے کی حمایت حاصل کرنے کے لیے متحرک

    برطانوی وزیراعظم نے بریگزٹ ڈیل کی شرائط تبدیل کرنے کے امکانات کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ یورپی کمیشن کے چیئرمین جین کلاڈ جنکر کے ساتھ بات چیت کا محور مستقبل کے تعلقات ہوں گے۔

    دوسری جانب لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ ابھی وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ نئے ریفرنڈم میں وہ ووٹ کا استعمال کس طرح کریں گے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم پر ٹوری پارٹی کے ممبران کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اس ڈیل میں تبدیلیاں لے کرآئیں ، بعض کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ڈیل سے بہتر تھا کہ کوئی ڈیل نہ ہوتی۔

  • بریگزٹ ڈیل مکمل ہونے کے قریب ہے، برطانوی وزیراعظم تھریسامے

    بریگزٹ ڈیل مکمل ہونے کے قریب ہے، برطانوی وزیراعظم تھریسامے

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل مکمل ہونے کے قریب ہے لیکن مذاکرات انتہائی مشکل ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تھریسامے سٹی آف لندن میں لارڈ میئر لندن کے بینکوئٹ سے خطاب کررہی تھیں، تھریسامے نے کہا ہے کہ وہ بریگزٹ کے معاملے پر یورپی اتحاد سے معاہدہ کرنے کے انتہائی قریب ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کابینہ اجلاس میں تھریسامے کو اپنے ہی وزراء سے سخت مزاحمت کا سامنا ہوسکتا ہے، مذاکرات میں شمالی آئرلینڈ بارڈر اصل تنازع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کابینہ اجلاس میں معاہدہ وزرا کو دکھانے تک تیار نہیں ہوگا حتیٰ کہ تھریسامے کی کابینہ کے وزراء کی جانب سے بھی اجلاس میں خوب تنقید متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ معاملہ، برطانیہ اور یورپی یونین معاہدے کے مسودے پر متفق

    چند وزراء کو یورپی اتحاد سے ہونے والے ممکنہ معاہدے پر شدید تحفظات ہیں، مذاکرات میں شمالی آئرلینڈ بارڈر اصل تنازع ہے اسی مسئلے کے باعث مذاکرات میں تعطل آیا تھا۔

    دوسری جانب اپوزیشن نے ممکنہ ڈیل کو پارلیمان میں ووٹ کے ذریعے ختم کرنے کی بھی دھمکی دی ہے، حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ اس نازک مرحلے میں پارلیمان کو اس خطرے سے دوچار نہ کیا جائے کہ وہ بغیر کچھ جانے فیصلہ کرے۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں ملین پاؤنڈ کے سیکڑوں منصوبے شروع کرنے ہوں گے اور برطانوی معیشت کو نقصان کا اندیشہ ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمونڈ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یورپی رہنما برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ ڈیل چاہتے ہیں اس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے۔

  • کسی کوحق نہیں وہ عورت کے لباس پر تنقید کرے، برطانوی وزیراعظم

    کسی کوحق نہیں وہ عورت کے لباس پر تنقید کرے، برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے مسلمان خواتین کے حق میں بول پڑیں اور سابق  برطانوی وزیر خارجہ  سے معافی کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کسی کو حق نہیں وہ عورت کے لباس پر تنقید کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برقع پہننے والی خواتین پر طنز کے بعد سابق برطانوی وزیر خارجہ مشکل میں پھنس گئے، برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کسی کوحق نہیں وہ عورت کے لباس پر تنقید کرے۔

    تھریسامے کا سابق وزیر خارجہ کے آرٹیکل کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بورس جونسن نے جو زبان استعمال کی وہ قابل مذمت ہے انہیں معافی مانگنی چاہیے۔

    اس سے قبل پارلیمانی سیشن میں بھی سابق وزیر خارجہ کے بیان کی مذمت کی گئی، سعیدہ وارثی نے کہا بورس جونسن کا اشتعال انگیز بیان سیاسی چال ہے۔

    گذشتہ روز کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے وزیراعظم تھریسامے سے مطالبہ کیا تھا کہ سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔


    مزید پڑھیں : مسلم خواتین برقعہ پہن کر لیٹر بکس کی طرح نظر آتی ہیں، بورس جانسن کی ہرزہ سرائی


    بورس جونسن اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے معافی مانگنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    بورس جونسن نے کہا تھا کہ ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانے عائد کرنا غلط ہے اور باپردہ مسلمان خواتین کو لیٹر باکس سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

  • ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم

    ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو دیا گیا اعصاب کو متاثر کرنے والا کیمیائی مواد روس میں بنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہا کہ عین ممکن ہے کہ روس میں تیار کردہ کیمیائی مواد سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو دیا گیا ہو۔

    تھریسا مے نے کہا کہ امریکہ نے بھی برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرہونے والے قاتلانہ حملے میں روس کے ملوث ہونے کی تائید کی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممکن ہے کہ برطانوی شہرسالسبری میں سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یولیا اسکریپل کو زہر دینے کا ذمہ دار روس ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ سابق روسی جاسوس پرحملہ انتہائی شرمناک ہے جبکہ نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹیو لنبرگ نے کہا ہے کہ زہر کا استعمال ہولناک ہے اور یہ قابل قبول نہیں ہے۔


    برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر تشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مانچسٹر دھماکے میں معصوم نوجوانوں کو نشانہ بنایاگیا‘عمران خان

    مانچسٹر دھماکے میں معصوم نوجوانوں کو نشانہ بنایاگیا‘عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مانچسٹر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کےساتھ ہمدری کااظہار ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرتحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنے پیغام میں مانچسٹر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوےکہا کہ دھماکے میں معصوم نوجوانوں کو نشانہ بنایاگیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےٹویٹرپراپنے پیغام میں کہاکہ ہماری دعائیں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں۔


    برطانوی وزیراعظم نے مانچسٹر دھماکے کو دہشت گردی قرار دے دیا


    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مانچسٹر دھماکے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اپنی انتخابی مہم معطل کر دی تھی۔


    مانچسٹر ایرینا میں دھماکہ‘19افراد ہلاک‘50 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ رات مانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • برطانوی وزیراعظم نے مانچسٹر دھماکے کو دہشت گردی قرار دے دیا

    برطانوی وزیراعظم نے مانچسٹر دھماکے کو دہشت گردی قرار دے دیا

    مانچسٹر: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے مانچسٹر دھماکے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اپنی انتخابی مہم معطل کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی وزیر اعظم نےمانچسٹر سٹی سینٹر میں امریکی گلوکار کےمیوزک کنسرٹ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانچسٹر دھماکہ ہولناک دہشتگردی ہے۔

    تھریسا مےکا کہناتھاکہ پولیس واقعے کے دہشت گردی اور تحریب کاری کے طور پر دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ واقعے کی مکمل تفصیلات حاصل کررہی ہوں۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے 8جون کو ہونے والے عام انتخابات کےلیے اپنی انتخابی مہم معطل کر تے ہوئے آج اہم اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں برطانوی حکام انہیں ملکی سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ دیں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم نےاپنے پیغام میں ہلاک افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور تعزیت بھی کی۔


    مانچسٹر ایرینا میں دھماکہ‘19افراد ہلاک‘50 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ رات مانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی

    برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے کی حمایت کردی، ان کا کہنا ہے کہ ہرعورت کو آزادی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے حجاب پہننے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں یوم حجاب کی گونج میں وزیر اعظم تھریسا مے نے بھی مسلم خواتین کے حقوق کیلیے آوازاٹھادی۔


    Muslim women are free to wear hijab: Theresa May by arynews

    یوم حجاب کے موقع پر پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ تسمینہ شیخ نے برطانوی وزیراعظم سے خواتین کے حقوق سے متعلق سوال کیا، جس کے جواب میں برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ ہرعورت کو اس بات کا مکمل حق اور آزادی حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جو چاہے پہنے۔

    مزید پڑھیں : لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش

    اس سے قبل فرانس سمیت اکثر یورپی ملکوں میں خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکہ: مسلمان طالبہ پر تین افراد کا حملہ، حجاب اتارنے کی کوشش

    واضح رہے کہ سالانہ یوم حجاب منانے کا اقدام امریکی شہری ناظمہ خان نے اٹھایا تھا جس میں انہوں نے مسلم اورغیر مسلم خواتین کو ایک دن کیلیے حجاب پہننے کی دعوت دی تھی۔

  • برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    برطانیہ اورترکی میں سوملین پاؤنڈ کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

    انقرہ :برطانیہ اور ترکی کےدرمیان ایک سوملین پاؤنڈ کادفاعی معاہدہ طے پایاہے جس کے تحت برطانیہ ترک فضائیہ کے لیے لڑاکا طیارہ تیار کرنے میں مدد فراہم کرےگا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ اور ترکی کے درمیان 100ملین پاؤنڈ کے دفاعی معاہدے کا اعلان برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ملاقات کےبعدکیاگیا۔

    اس موقع پر تھریسامے کا کہنا تھا کہ ترکی برطانیہ کے کا دیرینہ دوست ہے تاہم ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔

    ترک صدر نے کہا کہ ترکی برطانیہ سے اپنی سالانہ تجارت بیس ارب ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ابھی دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ لگ بھگ سولہ ارب ڈالر کی تجارت ہورہی ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال 15جولائی کو ترکی میں حکومت کےخلاف ہونے والی بغاوت کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ ’ہمیں فخر ہے کہ آپ کی جمہوریت کے دفاع میں برطانیہ آپ کے ساتھ کھڑا تھا۔‘

    واضح رہے کہ خیال رہے کہ 15 جولائی کو رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں کم از کم 246 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • ماسکو : روسی صدر نےبرطانیہ کےساتھ بہتر تعلقات کاعندیہ دےدیا

    ماسکو : روسی صدر نےبرطانیہ کےساتھ بہتر تعلقات کاعندیہ دےدیا

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے نومنتخب برطانوی وزیراعظم تھریسامےکےساتھ دوطرفہ تعلقات،اوربین الاقوامی امور پربات چیت کی خواہش کااظہارکردیا.

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےنومنتخب برطانوی وزیراعظم تھریسامےکیساتھ دوطرفہ تعلقات،اوربین الاقوامی امور پربات چیت کی خواہشات کااظہارکردیا.

    کریملن سے جاری ہونے والےبیان میں کہا گیاہےکہ ولادیمیرپیوٹن نے مختلف شعبوں میں روس اوربرطانیہ کےباہمی تعاون پر زور دیا،ان کا کہناتھاکہ بہتر تعلقات دونوں ملکوں کےمفاد میں ہے.

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےڈیوڈ کیمرون کی خدمات کےاعتراف میں کہا کہ انہیں امید ہےڈیوڈ کیمرون کا وسیع تجربہ مستقبل میں برطانیہ اور بین الاقوامی برادری کےکام آئے گا.

  • لندن : تھریسا مے کل برطانوی وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گی

    لندن : تھریسا مے کل برطانوی وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گی

    لندن: برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون رواں ہفتے بدھ کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے،جس کے بعد برطانیہ کی موجودہ وزیر داخلہ تھریسا مے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالیں گی.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر توانائی اینڈریا لیڈسم کی جانب سے برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کرنے کے بعد برطانوی وزیر داخلہ تھریسامے کو برطانیہ کی اگلی وزیراعظم نامزد کرلیا گیا ہے.

    ڈیوڈ کیمرون نے ڈاؤنگ اسٹریٹ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ میرے جانے کے بعد اسی روز ایک نیا وزیراعظم موجود ہوگا’.

    انہوں نے کہا کہ بدھ ہی کے روز مستعفی ہونے سے قبل وہ آخری مرتبہ پارلیمنٹ میں سوالات کی نشست میں شرکت اور ملکہ ایلزبتھ سے بھی ملاقات کریں گے.

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ایک ریفرنڈم میں برطانوی عوام کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کے فیصلے کے بعد ملک میں سیاسی بحران میں اضافہ ہوگیا ہے،جس نے کیمرون کو عہدہ چھوڑنے پر مجبور کیا.

    واضح رہے کہ تھریسا مے نے بھی کیمرون کی طرح برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی.