Tag: برطانوی پارلیمنٹ

  • برطانوی پارلیمنٹ کے 34 ارکان کا ریڈ لِسٹ پر بڑا ردِ عمل

    برطانوی پارلیمنٹ کے 34 ارکان کا ریڈ لِسٹ پر بڑا ردِ عمل

    لندن: پاکستان اور بنگلا دیش کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر 34 ممبران پارلیمنٹ نے وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے چونتیس ممبران نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر توجہ دلائی ہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے سے برطانوی شہری متاثر ہوں گے، برطانیہ میں 11 لاکھ سے زیادہ پاکستانی مقیم ہیں۔

    ممبران پارلیمنٹ کا خط میں کہنا تھا کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے کا واضح جواز نہیں دیا گیا، ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے کے طریقہ کار پر شدید تحفظات ہیں۔

    انھوں نے خط میں کہا ہے کہ پاکستان میں انفیکشن ریٹ برطانیہ سے بھی کم ہے، پاکستان میں کرونا کیسز دیگر ممالک سے بہت کم ہیں جو ریڈ لسٹ پر نہیں۔

    ناز شاہ کے بعد ایک اور برطانوی رکن پارلیمنٹ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے پر وضاحت مانگ لی

    خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کن شواہد پر پاکستان اور بنگلا دیش کو ریڈ لسٹ میں ڈالا گیا، نیز یہ بھی بتایا جائے کہ ریڈ لسٹ کا دوبارہ جائزہ کب لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی ریڈ لسٹ کی وجہ سے 9 اپریل کے بعد کوئی غیر برطانوی شہری برطانیہ داخل نہیں ہو سکے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    لندن: اراکین برطانوی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں، وادی کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار اراکین برطانوی پارلیمنٹ نے لندن میں یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے پاکستان ہائی کمیشن میں منعقدہ سیمینار میں کیا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر نفیس زکریا نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔

    رکن برطانوی پارلیمنٹ لارڈ قربان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو من مانی کی کھلی اجازت ملی ہوئی ہے۔ ڈیبی ابراہیم ایم پی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاک بھارت ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، سعیدہ وارثی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے حل طلب مسئلے کو اب حل ہونا چاہیے۔

    دنیا بھر میں آج یوم یک جہتی کشمیر منایا جا رہا ہے، پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی

    برطانوی پارلیمنٹ کی رکن یاسمین قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں، مسئلہ کشمیر دو ممالک کا اندرونی معاملہ نہیں، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔ رکن افضل خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔ ناز شاہ کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر کی اصل صورت حال سے کوئی واقف نہیں۔

    رکن محمد یاسین نے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر برطانیہ کا چھوڑا ہوا ادھورا ایجنڈا ہے۔ رکن برطانوی پارلیمنٹ بین ایمرسن نے بھی سیمینار سے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پانچ فروری کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم یک جہتی کشمیر کے طور پر منایا گیا، اور بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لایا گیا۔

  • برطانیہ 31 جنوری 2020 کو پورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا

    برطانیہ 31 جنوری 2020 کو پورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا

    لندن: برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم بورس جانسن کے حق کے میں فیصلہ سنا دیا، جس کے بعد اگلے سال 31 جنوری 2020 کو برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی الیکشن میں کامیابی کے بعد نئی پارلیمنٹ میں وزیراعظم بورس جانسن کی پہلی کامیابی بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ کی صورت میں سامنے آئی ہے، بورس جانسن کی حمایت میں 358 اور مخالفت میں 234 ووٹ ڈالے گئے۔

    نئی پارلیمنٹ میں آج ہونے والی ووٹنگ نے بورس جانسن کے انتخابات کرانے کے فیصلے کو درست ثابت کر دیا۔ برطانوی وزیراعظم کی اس کامیابی کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوگئیں۔ برطانیہ اب اگلے سال 31 جنوری 2020 کو یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    بریگزٹ بل کے حوالے سے کی جانے والی ووٹنگ میں کامیابی کے بعد وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے ملک کو دوبارہ متحد کریں۔

    اس سے قبل بورس جانسن نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ بریگزٹ بل کے حوالے اکٹھے ہوجائیں اور ان کی حمایت کریں۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا کہ بریگزٹ کے بعد امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے برطانیہ کو کھانے کے معیاروں میں کمی کرنا ہوگی۔

    برطانیہ میں پارلیمانی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا

    یاد رہے کہ 13 دسمبر کو برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے واضح اکثریت کے ساتھ میدان مارا تھا، جب کہ اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے نتائج کو پارٹی کے لیے مایوس کن قرار دیا تھا۔

    کنزرویٹو پارٹی 650 میں سے 365 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔

  • لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    لندن، برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، حکومت کی تصدیق

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، ملکہ برطانیہ 14 اکتوبر کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کریں گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ آج شب معطل کردی جائے گی، برطانوی پارلیمنٹ میں آج قبل از وقت الیکشن کے لیے قرارداد ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں آج کے سیشن میں قبل از انتخابات پر رائے شماری کے لیے ووٹنگ ہوگی، تحریک ناکام ہوئی تو ارکان پارلیمان کو قبل از وقت انتخابات پر ائے شماری کا موقع نومبر تک نہیں مل سکے گا۔

    واضح رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے معاملے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، بورس جانسن کے بھائی جو جانسن کی جانب سے وزارت اور پارٹی چھوڑنے کے اعلان کے بعد سینئر وزیر امبررڈ نے احتجاجاً استعفیٰ دے کر پارٹی چھوڑ دی تھی۔

    سینئر وزیر نے وزیراعظم کو بھیجے گئے استعفے میں کہا تھا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی ارکان کے ساتھ ان کے برتاؤ اور بریگزٹ کے طریقہ کار کو سپورٹ نہیں کرسکتیں، یہ سیاسی غارت گری کا ایک عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: سنیئر وزیر امبر رُڈ احتجاجاً مستعفی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بورس جانسن نے پارلیمنٹ میں ناکامی پر 21 باغی اراکین کو پارٹی سے نکال دیا تھا، جن کے بارے میں امبر رُڈ کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کے وفادار اراکین تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر یورپی یونین سے مزید توسیع لینے سے بہتر ہے کہ میں گہری کھائی میں گر کر خودکشی کرلوں۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    اس وقت ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیراعظم تھے اور وہ بریگزٹ کے حق میں نہیں تھے جس کے سبب انہوں نے عوامی رائے کے احترام میں اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ: گورنر پنجاب نے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ: گورنر پنجاب نے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے آرٹیکل 370 سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ کر زور دیا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی یونین بین الاقوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    گورنر پنجاب کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا خطے میں امن کو نقصان پہنچانے کا راستہ ہے، نریندر مودی نے کشمیر میں گھسنے کے لیے ایک اور چال چلی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے 70 سالہ جھوٹ سے پردہ اٹھ گیا، بھارت کا سیاہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ کاغذی کارروائیوں سے کشمیریوں کے فیصلہ کو نہیں بدلا جاسکتا۔ کلسٹر بم کا استعمال اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پلوامہ اٹیک کو بھی پاکستان سے منسوب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، وزیر اعظم نے بھارتی پائلٹ کو واپس کر کے امن کاپیغام بھیجا۔ پاکستان کی امن کے فروغ کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    خط میں استدعا کی گئی کہ برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی یونین بین الاقوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں، پاکستان کشمیریوں کے حقوق اور خطے میں امن کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • کشمیر پر پاک بھارت جنگ کا خطرہ ہے، اقوام متحدہ کردار ادا کرے: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    کشمیر پر پاک بھارت جنگ کا خطرہ ہے، اقوام متحدہ کردار ادا کرے: اراکین برطانوی پارلیمنٹ

    لندن: برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اقوام متحدہ کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے غیر قانونی اقدام کے خلاف برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین بھی خاموش نہ رہ سکے۔

    پارلیمنٹ کے اراکین نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ کر کردار ادا کرنے کی اپیل کی، اس خط پر 47 ممبران پارلیمنٹ نے دستخط کیے۔

    خط میں کہا گیا کہ بھارت نے کشمیری قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بھارت نے کشمیر کا رابطہ دنیا سے منقطع کر دیا ہے، کشمیر پر پاکستان، بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر خارجہ

    برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے خط میں لکھا کہ اقوام متحدہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے وادی کو انڈیا کے ساتھ باقاعدہ طور پر شامل کر لیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے وادی میں اضافی فوج بھی تعینات کی جا چکی ہے، اور اس وقت وہاں کرفیو نافذ ہے، مقبوضہ کشمیر ایک قید خانے میں تبدیل ہو چکا ہے۔

    پاکستان نے بھی بھارت کے غیر قانونی اقدام پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 28 ممالک سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنی تشویش سے اظہار کر دیا ہے۔

  • اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا ہے کہ اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں اسلام فوبیا کے خلاف بحث ہوئی، اس دوران پاکستانی نژاد لیبر ایم پی افضل خان نے برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے حکومتی رویے پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام فوبیا سے متعلق پالیسی واضح کرنے میں ناکام رہی ہے، اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ مسلم تنظیمیں اسلامو فوبیا کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرچکی ہیں، رکن پارلیمنٹ کی اسلام فوبیا کے خلاف تجویز مسترد کرنا باعث تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران پارٹی کے اقدامات سے لگتا ہے وہ اس معاملے میں انتشار کا شکار ہے، آل پارٹی پارلیمانی گروپ کی تجاویز کا مقصد ’’سماجی برائی‘‘ کا حل تھا۔

    نیوزی لینڈ واقعہ اسلام فوبیا، نسل پرستی اور دہشت گردانہ حملہ ہے: مشیل باچلے

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی دباؤ پر حکمران پارٹی کے 50 سے زائد ممبران کی معطلی اس کا ثبوت ہے۔

  • بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا اب ناممکن ہوگیا

    بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا اب ناممکن ہوگیا

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ نے ایک اور فیصلہ سنا دیا، ڈیل کے بغیر یورپ سے انخلا نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے کو بغیر ڈیل کے بریگزٹ روکنے کے قانون کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے نئے قانون کے تحت وزیراعظم بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا کا فیصلہ نہیں کرسکیں گی۔

    بریگزٹ کی تاریخ سے متعلق رائے شماری برطانوی پارلیمنٹ میں ممکن ہے،تاہم ڈیل کے بغیر یورپ سے نکلنے کو قبول کرنے سے انکار دیا گیا ہے۔

    ملکی ارکان پارلیمان یورپ سے ڈیل کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں، جبکہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔

    بغیر ڈیل کے یورپ سے انخلا سے یورپ کی سب سے مضبوط معیشت جرمنی کو بھی شدید معاشی نقصان پہنچنے کے خدشات ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے لیبر پارٹی کے ساتھ رابطے کے سوا میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔

    بریگزٹ ڈیل، لیبر پارٹی سے رابطے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، تھریسامے

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی یورپی یونین سے برطانوی انخلاء سے متعلق معاملات حل کرنے کےلیے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔

  • بریگزٹ ڈیل پر جتنی جلدی ووٹنگ ہو اتنا بہتر ہے: برطانوی وزیر

    بریگزٹ ڈیل پر جتنی جلدی ووٹنگ ہو اتنا بہتر ہے: برطانوی وزیر

    لندن: برطانوی وزیر ماحولیات مائیکل گو کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں جتنی جلدی بریگزٹ ڈیل پر رائے شماری ہو اتنا بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر مائیکل گو نے بریگزٹ ڈیل پر تاخیر کیے بغیر ووٹنگ پر زور دیا ہے، تاکہ جلد سے جلد معاملے کو حل کیا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیرماحولیات کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل کے تحت 29 مارچ کو یورپ سے علیحدگی کی تاریخ میں توسیع چاہتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے تھریسامے اس بابت کوئی درخواست بھی دیں۔ ڈیل کے مطابق برطانیہ کو انتیس مارچ تک یورپی یونین سے نکل جانا ہے۔

    مائیکل گو کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ڈیل مسترد ہو یا منظور اس پر جلد سے جلد رائے شماری بہت ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ تھریسامے کی یورپی یونین کے ساتھ مل کر تیار کی گئی بریگزٹ ڈیل کو برطانوی پارلیمان دو مرتبہ اکثریتی رائے سے مسترد کر چکی ہے۔ لندن حکومت اب اس بارے میں تیسری بار ووٹنگ کی خواہش مند ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اراکین پارلیمنٹ کو قائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ بریگزٹ ڈیل کی منظوری کے لیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ میں کامیابی حاصل کرسکیں۔

    بریگزٹ معاہدے کی منظوری، تھریسامے کی ایم پیز کو قائل کرنے کی کوشش

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • برطانوی پارلیمنٹ سے مشکوک پارسل برآمد

    برطانوی پارلیمنٹ سے مشکوک پارسل برآمد

    لندن: برطانیہ میں مشکوک پارسل ملنے کا سلسلہ پارلیمنٹ تک پہنچ گیا، پولیس نے پارسل قبضے میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہاؤس آف لارڈز میں بھی مشکوک پارسل موصول ہوا ہے جسے میٹروپولیٹن پولیس نے قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پارسل کے ملنے سے چند گھنٹے پہلے گلاسگویونیورسٹی میں بھی ایسے پارسل کو دھماکا کرکے تلف کیا گیا تھا۔

    یونیورسٹی کے مشکوک پارسل کو ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنی نگرانی میں تلف کیا، تحقیقاتی اداروں نے معاملے کی باریکی سے جانچ پرتال کے لیے خصوصی اقدامات شروع کردیے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پارسل میں موجود دھماکا خیز مواد جانی نقصان نہیں کرسکتا البتہ شہری زخمی ہوسکتے ہیں، پارسل بھجوانے والے شخص کی تلاش جاری ہے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے ریلوے اسٹیشن، ہیتھرو اور لندن سٹی ایئرپورٹ سے دھماکا خیز مواد کے چھوٹے سائز کے تین پیکٹ بم برآمد ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے تینوں مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل لندن کے انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر دو مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے باعث مسلسل 36 گھنٹے تک پروازیں منسوخ رہی تھیں، جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ مسافر متاثر ہوئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔