Tag: برطانوی پولیس

  • لندن میں قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ، تحقیقات کا آغاز

    لندن میں قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ، تحقیقات کا آغاز

    لندن : برطانوی پولیس نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں 29 اکتوبر کو پاکستان ہائی کمیشن کی گاڑی کے سامنے احتجاج کے معاملے پر برطانوی پولیس نے مقدمہ درج کرکے کرائم ریفرنس نمبر جاری کر دیا۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا کہ برطانوی پولیس نے معاملے کی باضابطہ تحقیقات کا آغازکردیا ہے، برطانوی اعلیٰ سفارتی حکام کیساتھ معاملہ اٹھانے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سفارتی گاڑی میں سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اورانکی اہلیہ سوارتھے،معاملے کی تحقیقات مقامی قوانین کے مطابق کی جائیں گی۔

    یاد رہے سابق چیف جسٹس پاکستان پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان ہائی کمیشن کو ہدایت جاری کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : قاضی فائز پر حملہ، پاکستانی ہائی کمیشن کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کی ہدایت

    ذرائع نے بتایا تھا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے ملزمان کو سزا دلانے کیلئے قانونی راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لندن میں سابق چیف جسٹس کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کی شناخت کے لیے اقدامات کا حکم دیا تھا۔

  • لندن کی جیل سے فرار ہونے والے مشتبہ دہشت گرد پکڑا گیا

    لندن کی جیل سے فرار ہونے والے مشتبہ دہشت گرد پکڑا گیا

    برطانوی پولیس نے اس ہفتے کے اوائل میں لندن کی جیل سے فرار ہونے والے مشتبہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا، حساسیت کے پیش نظر اس کی تلاش ملک بھر میں جاری تھی۔

    برطانوی پولیس کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’’میٹرو پولیٹن پولیس کے افسران نے ڈینیئل خلیف کو حراست میں لے لیا ہے۔ اسے صبح 11 بجے کے قریب شسویک کے علاقے سے پکڑا گیا، ملزم پولیس کی تحویل میں ہے‘‘۔

    جی ٹوئنٹی سمٹ اجلاس کے لیے بھارت میں موجود برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بھی اس خبر پر اظہار مسرت کیا ہے، میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ’اس خبر سے کافی خوش ہوں، حالیہ دنوں میں شاندار کام کرنے کے لیے میں پولیس افسران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘

    21 سالہ سابق فوجی فلمی انداز میں ڈیلیوری وین کے نیچے لپٹ کربدھ کی صبح جنوبی لندن کی وینڈز ورتھ جیل سے فرار ہوا تھا۔

    خدشہ تھا کہ وہ ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرے گا اس لیے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کافی سخت کردی گئی تھی۔

    خلیف پر اگست 2021 میں الزام سامنے آیا تھا کہ اس نے ’دہشت گردی کا ارتکاب کرنے والے یا اس کی تیاری کرنے والے شخص کے لیے کارآمد معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔‘ اس پر یہ بھی الزام ہے کہ ملزم نے رواں سال 2 جنوری کو آر اے ایف بیس پر ایک مشتبہ ڈیوائس رکھ کر بم کی افواہ پھیلائی تھی۔

    اس حوالے سے بیلمارش جیل سے منسلک وول وچ کراؤن کورٹ میں اس کے مقدمے کی سماعت 13 نومبر کوہونی ہے۔

  • برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    لندن : برطانوی پولیس تحقیقاتی اسپکٹر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے ،امید ہے گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی انگلینڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے 1995 سے 2002 کے درمیان بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مغربی یارک شائر کی پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کرکلیز، بریڈ فورڈ اور لیڈز سمیت دیگر علاقوں سے 3 خواتین سمیت 39 افراد گرفتار کیے گئے۔

    انہوں نے کہاکہ دیگر 5 افراد کو اس ہی کیس کی تحقیقات کے لیے گزشتہ سال کے آخر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کرکلیز کے ڈیوز بری اور بیٹلے کے علاقوں میں 4 خواتین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی کہ جب وہ کم عمر تھیں تو انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،ا

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ تمام افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،تحقیقات کی سربراہی کرنے والے انسپکٹر روبن سن کا کہنا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور امید ہے کہ گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

  • موحولیاتی آلودگی، برطانوی پولیس نے احتجاج کی علامت کشتی کے ساتھ کیا کیا

    موحولیاتی آلودگی، برطانوی پولیس نے احتجاج کی علامت کشتی کے ساتھ کیا کیا

    لندن : برطانوی پولیس نے وسطی لندن نے وہ گلابی کشتی ہٹا دی جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرے کرنے والوں کا مرکز بنی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی دارالحکومت روم میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گلابی کشتی کو آکسفورڈ سرکس چورنگی سے ہٹائے جانے کے بعد سینکڑوں مظاہرین دوبارہ آکسفورڈ سرکس کی جانب سے چلےگئےہیں تاکہ ٹریفک روکا جاسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس نے پیر سے اب تک 682 مظاہرین کو حراست میں لے چکی ہے جبکہ جمعے کے روز بھی پولیس نے 106 افراد کو گرفتار کیا تھا جو موسمیاتی تبدیلی خلاف احتجاج کررہے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں مشہور اداکارہ ڈیمے ایما تھامسن بھی شامل ہوگئیں تھیں، اداکارہ نے گلابی کشتی پر کھڑے ہوکر مظاہرین سے کہا تھا کہ ’ان کے زمانے کے جوان افراد ناکام ہوگئے تھے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 60 سالہ اداکارہ جمعرات کے روز مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں جب وہ لاس اینجیلس سے برطانیہ پہنچی تھی، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’مجھے احتجاج میں شریک ہوکر بہت خوشی ہورہی ہے کہ میری آواز بھی جوانوں کی آواز میں شامل ہوگئی جو ماحولیاتی تبدلی مہم چلارہے ہیں۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے برطانوی داالحکومت لندن وسط میں گزشتہ 5 روز سے مظاہرے جاری ہیں اور اب تک سینکڑوں افراد گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    واضح رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹیوب سروس بند کرنے سے متعلق دوبارہ سوچیں، آپ لندن کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کردہ اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مزید لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر ، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے پر راغب کرنا یقیناً ایک مشکل امر ہے، اور اسی کے ذریعے اس موسمیاتی ایمرجنسی کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ لندن کے لاکھوں باشندے اپنے معمولاتِ زندگی انجام دینے کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں۔

  • برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    لندن : برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جولین اسانج گزشتہ 7 برس سے لندن میں واقع ایکواڈور کے سفارت میں مقیم تھے، پولیس نے جولین اسانج کو سفارت خانے کے اندر سے گرفتار کیا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ پولیس کو ایکواڈور کے سفیر نے سفارت خانے میں بلایا تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے جولین اسانج کو سیاسی پناہ گزین کا درجہ ختم ہونے بعد گرفتار کیا ہے۔

    ایکواڈور کے صدر کا کہنا ہے کہ جولین اسانج کی جانب سے بارہا عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی جس کے بعد ان کا سیاسی پناہ گزین کا درجہ ختم کردیا گیا۔

    دوسری جانب وکی لیکس نے ٹویٹ کیا ہے کہ ایکواڈور نے غیر قانونی طور پر جولین کا سیاسی پناہ گزین کا درجہ ختم کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’میں تصدیق کرتا ہوں کہ جولین اسانج اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں اور انہیں برطانیہ میں عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ ’ایکواڈور کے تعاون پر ان کا شکر گزار ہوں اور میٹروپولیٹن پولیس کا بھی جنہوں پیشہ ورانہ مہارت کا استعمال کیا، کوئی قانون سے بڑھ کر نہیں ہے‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 47 سالہ جولین اسانج نے ایکواڈور کا سفارت خانہ چھوڑنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا تھا کہ انہیں امریکا لے جاکر وکی لیکس سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : امریکن نیشنل سیکورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل ہیک کرتی تھیں، وکی لیکس کا انکشاف

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔

    اس سے ایک ماہ قبل بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : ایکواڈورنےوکی لیکس کےبانی جولین اسانج کوشہریت دے دی

    یاد رہے کہ جنوبی امریکی ملک ایکواڈور نے جنوری 2018 میں ہی وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کے بعد پاسپورٹ جاری کیا تھا۔

    ایکواڈور کی وزیرخارجہ ماریہ فرنینڈا اسپنوسا نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 12 دسمبر 2017 سے ایکواڈور کے شہری ہیں۔

    جولین اسانج کو شہریت دینے کا فیصلہ برطانیہ کی جانب سے وکی لیکس کے بانی کو سفارتی درجہ دینے کی درخواست مسترد کرنے کے بعد کیا گیا۔

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو سفارتی درجہ دینےکا مقصد اسے گرفتاری سے استثنیٰ دلانا تھا۔

  • برطانیہ، 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان گرفتار

    برطانیہ، 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سمر سیٹ کی مصروف شاہراہ پر جھگڑے کے دوران 30 سالہ شخص کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے والے 8 ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا، ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق گزشتہ روز ویلز مرلن ڈرائیو کے قریب شام 4 بجکر 25 منٹ پر کال موصول ہوئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر دو افراد کو آلہ قتل سمیت گرفتار کیا جبکہ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر دو خواتین اور 4 ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا۔

    چھریوں کے وار سے ایک اور 30 سالہ شخص بھی زخمی ہوا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، آپریشن میں پولیس کے ہیلی کاپٹر نے بھی حصہ لیا۔

    مزید پڑھیں: لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ پولیس کی جانب سے اس کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق سمر سیٹ کے علاقے میں پولیس کافی متحرک رہتی ہے تاہم اہل علاقہ کی درخواست پر پیٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے۔

    سمرسیٹ پولیس کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ہلاکت کے بارے میں کسی بھی قسم کی اطلاع ہو تو 101 پر کال کریں یا پھر 760 پرشکایات درج کرائیں۔

  • برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    لندن: برطانیہ کی کاؤنٹی سرے میں ایک شخص کو چاقو زنی کی واردات کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ہے، حملہ آور نے چاقو سے ایک شخص کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرے کے علاقے میں چاقو زنی کی واردات میں ایک شخص زخمی ہو گیا ہے، پولیس نے حملہ آور کو چاقو سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

    سرے کے علاقے میں مذکورہ واردات کے بعد مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

    پولیس نے کہا ہے کہ حملہ آور وائٹ سپرامیسی (سفید فام نسل کی برتری کی سوچ) سے متاثر ہے۔ پولیس نے مذکورہ شخص کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

    خیال رہے کہ جمعے کے دن مسلمانوں کے خلاف نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے خوف ناک دہشت گردی کے واقعے کے بعد سرے کاؤنٹی میں پولیس نے تمام مساجد کا خصوصی دورہ کر کے سیکورٹی کو یقینی بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ نیوزی لینڈ: دنیا بھر میں سوگ، ترکی میں غائبانہ نمازِ جنازہ کی ادائیگی

    برطانیہ کے دیگر کاؤنٹیز میں بھی پولیس نے مساجد کی سیکورٹی کا جائزہ لیا، سرے اور سسیکس کے چیف سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہم اپنے مسلم کمیونٹیز اور ان تمام مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو نیوزی لینڈ کے دہشت گردانہ حملے سے صدمے اور خوف کی حالت کا شکار ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں بہت اضافہ ہو چکا ہے، پولیس ان وارداتوں کو قابو کرنے کی کوشش میں لگی ہے، تاہم نوجوان لڑکوں میں چاقو زنی کے جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

  • مانچسٹر: نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے کے حق میں پوسٹ لگانے والا گرفتار

    مانچسٹر: نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے کے حق میں پوسٹ لگانے والا گرفتار

    مانچسٹر: نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے حق میں پوسٹ لگانے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر  الزام ہے کہ اس نےکرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر خوف ناک دہشت گردانہ حملے کی ایک پوسٹ میں حمایت کی ہے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے سوشل میڈیا پر نیوزی لینڈ حملوں سے متعلق شرپسندانہ پوسٹ کی تھی۔

    برطانوی پولیس نے کہا ہے کہ جو بھی حد پار کرے گا اس کے سخت خلاف ایکشن لیا جائے گا، اولڈھم سے تعلق رکھنے والے چوبیس سالہ شخص نے خوف ناک حملوں کی حمایت کی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کے لیے انتہائی مشکل وقت ہے، نیوزی لینڈ میں ہونے والے واقعات کی بازگشت اس وقت پوری دنیا میں گونج رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرائسٹ چرچ حملہ: بین الاقوامی میڈیا کی متعصبانہ رپورٹنگ

    واضح رہے کہ لندن میں سڑک کے کنارے ایک مسجد کے قریب کپڑے کا ایک ٹکڑا جلایا گیا تھا جس کی تحقیقات بھی لندن نے پولیس نے شروع کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ جمعے کے دن کرائسٹ چرچ میں 28 سالہ آسٹریلوی شخص برینٹن ٹیرنٹ نے دو مساجد پر حملہ کر کے پچاس مسلمانوں کو شہید کر دیا ہے۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ میں 6 پاکستانی شہید ہوئے، 3 پاکستانیوں کی ابھی شناخت نہیں ہو سکی، ڈی این اے سے 3 پاکستانیوں کی شناخت کی جائے گی جب کہ نیوزی لینڈ حکام نے کرائسٹ چرچ حملے میں چھ پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

  • گیٹ وک ڈرونز، برطانوی پولیس نے جوڑے کی گرفتاری پر معذرت کرلی

    گیٹ وک ڈرونز، برطانوی پولیس نے جوڑے کی گرفتاری پر معذرت کرلی

    لندن: سسیکس پولیس کے چیف کانسٹیبل نے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے سے معذرت کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سسیکس پولیس کے چیف کانسٹیبل نے کہا ہے کہ وہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر افرا تفری میں ایک جوڑے کو 36 گھنٹے تک حراست میں رکھنے پر معذرت کرتے ہیں۔

    پاؤل گئیت اور ایلائنی کرک نے کہا کہ گھر کی تلاشی لینے اور ہماری شناخت ظاہر کیے جانے کے بعد وہ محسوس کرتے ہیں ہمیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

    گلس یارک نے کہا کہ انہیں گرفتاری کی معقول وجوہات پر قائل کیا گیا تھا، انہوں نے ایئرپورٹ کے قریب پائے جانے والے دو ڈرونز سے تعلق مسترد کردیا تھا۔

    سسیکس پولیس کے چیف کانسٹیبل کا کہنا تھا کہ پاؤل گیئت کو ایک مقررہ وقت تک حراست میں رکھے جانے کا دفاع کیا تھا حالانکہ ان کے ملازم کا کہنا تھا کہ ڈرونز کی پروازوں کے دوران وہ موجود نہیں تھے۔

    یہ پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    گلس یارک نے کہا کہ جوڑے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر افسوس ہے جس پر معذرت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے مرحلے پر تحقیقات کرنے کے بعد انہیں پولیس حراست سے رہا کردیا تھا اور وہ اب مشتبہ نہیں رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    واضح رہے کہ برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز اڑانے کے الزام میں 47 سالہ پاؤل گیئت اور 57 سالہ ایلائنی کرک کو گرفتار کیا تھا اور بعدازاں عدم شواہد کی بنا پر انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رن وے کے نزدیک ڈرونز دیکھے جانے کے بعد 19 اور 21 دسمبر کے دوران سینکڑوں پروازیں متاثر ہوئی تھیں جبکہ برطانوی پولیس نے ڈرون اڑانے والوں کی گرفتاری میں تعاون پر 50 ہزار پاؤنڈز کا انعام مقرر کیا تھا۔

  • لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    لندن: برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے رن وے پر ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے رن وے ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد کی بنا پر رہا کردیا، گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرون کی وجہ سے 1 ہزار فلائٹ کینسل ہوئی تھیں اور ایک لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

    سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر گزشتہ رات 10 بجے گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے جبکہ ڈرون اڑانے والوں کی گرفتاری میں تعاون پر 50 ہزار پاؤنڈز کا انعام مقرر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔