Tag: برطانوی پولیس

  • برطانوی پولیس نے 40 برس سے جھونپڑی میں قید شخص کو آزاد کروالیا

    برطانوی پولیس نے 40 برس سے جھونپڑی میں قید شخص کو آزاد کروالیا

    لندن : برطانوی پولیس نے انگلینڈ کے شمال مغربی شہر سے 40 برس سے جھونپڑی میں قید 58 سالہ شخص کو آزاد کروا کر طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے حکام نے انگلینڈ کے شمالی مغربی شہر ’کامبیرا‘ کے نواحی علاقے ’کارلیسل‘ سے ایک شخص کو جھونپٹری سے آزاد کروایا ہے جو گذشتہ 20 برسوں سے مذکورہ جھونہٹری میں قید تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کو خفیہ ذرائع اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ایک شخص کو مسلسل 40 برس سے جھونپڑی میں قید کرکے رکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی حکام نے پولیس کے ہمراہ 58 سالہ مقید شخص کو آزاد کروایا تھا، پولیس کی جانب سے متاثرہ شخص کی شناخت تاحال معلوم نہیں کی جاسکی ہے۔؎

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص کو 18 برس کی عمر میں 6 فٹ لمبی اور 2 میٹر چوڑی جھونپڑی میں رکھا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے آزاد کروائے گئے شخص کو اسپتال منتقل کردیا تھا تاکہ طبی معائنہ کیا جاسکے البتہ حکام کی جانب سے مذکورہ شخص کو جسمانی اور نفسیاتی مدد فراہم کی جارہی ہے تاکہ اس کی حالت بہتر ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے 58 سالہ شخص کو قید کرکے رکھنے کے جرم میں 79 سالہ شخص کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ہے، حراست میں لیے گئے شخص پر شبہ ہے کہ اس نے متاثرہ شخص کو غلام بنایا ہوا تھا۔

  • برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکہ‘ 6 افراد زخمی

    برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکہ‘ 6 افراد زخمی

    لندن: برطانوی شہرلیسٹرمیں دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد شہر میں ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر لیسٹرمیں دھماکے کے نتیجے میں آگ لگنے سے دونوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، فائربریگیڈ کی 6 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دھماکہ گیس لیکچ کے باعث بھی ہوسکتا ہے تاہم اب تک دھماکی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے دھماکے کی تحقیقات کی جارہی ہے تاہم فی الحال دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

    دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے زور دار دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد دو عمارتوں میں آگ کے شعلے بلند ہوتے دکھائی دیے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 8 فروری کو برطانوی دارالحکومت لندن میں ساؤتھ ویسٹرن ٹرین میں 3 دھماکوں کے بعد آگ لگ گئی تھی تاہم ٹرین میں سوار مسافر محفوظ رہے۔


    مانچسٹر ایرینا میں خودکش دھماکہ‘22افراد ہلاک‘ 59 زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ سال 23 مارچ 2017 کومانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران ہونے والےخود کش دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 59 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن : دہشت گرد حملوں میں‘7افراد ہلاک‘متعدد زخمی

    لندن : دہشت گرد حملوں میں‘7افراد ہلاک‘متعدد زخمی

    لندن :برطانوی دارالحکومت میں لندن برج اوربارو مارکیٹ میں دہشت گردی کے واقعات میں7 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پہلے واقعے میں لندن برج پر تیز رفتار گاڑی راہگیروں پر چڑھ گئی جس کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے تاہم واقعے کے بعد لندن برج کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے اور برج کے قریب ریلوے اسٹیشن کو بھی بند کردیا گیا۔

    برطانوی پولیس کے مطابق گاڑی سے 3 افراد نے اتر کر لوگوں پر فائرنگ کی اور چاقوؤں سے حملہ کیا جس سے خوفزدہ ہو کر وہاں موجود کئی افراد نے دریا میں چھلانگیں لگا دیں۔

    دوسری جانب بارو مارکیٹ اور ووکس ہال میں فائرنگ اور چاقو سے حملوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق بارو مارکیٹ اور ووکس ہال میں 2 حملہ آور مارے گئے جبکہ حملوں میں ملوث ایک شخص کو ووکس ہال سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں تشدد کے واقعات کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے سیکیورٹی اجلاس طلب کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ لندن واقعات کو ممکنہ دہشت گردی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

    ادھرلندن حملوں کے ردعمل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے اداروں کو بریفنگ میں کہا ہے کہ برطانیہ کی ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہیں تاہم امریکی شہریوں کو چوکنااور مضبوط رہنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تحفظ کےلیے ضروری ہے سفری پابندیوں کا اطلاق ہو۔


    مانچسٹر ایرینا میں خودکش دھماکہ‘22افراد ہلاک‘59 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ مانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران ہونے والےخود کش دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 59 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • اللہ اكبر کا نعرہ استعمال کرنے پر برطانوی پولیس کی معذرت

    اللہ اكبر کا نعرہ استعمال کرنے پر برطانوی پولیس کی معذرت

    لندن: برطانوی پولیس نے مانچسٹر میں ایک تجارتی مرکز کے اندر دہشت گرد حملے سے نمٹنے کی مشق کے دوران ” الله اكبر” کا نعرہ استعمال کرنے پر معذرت کرلی ہے، پولیس حکام نے واضح طور پر اسلام اور دہشت گردی کے درمیان ربط پیدا کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی ٹی وی چینلوں پر نشر ہونے والی تربیتی وڈیو میں چہرے پر ماسک پہنے کالے کپڑوں میں ملبوس شخص کو چار مرتبہ ” الله اكبر” کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک تجارتی مرکز پر دھاوا بولتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس کے بعد ایک چھوٹا سے دھماکا ہوتا ہے اور وہ شخص زمین پر گر جاتا ہے۔

    gettyimages-529969484

    مانچسٹر پولیس کے کمشنر گیری شیون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "سوچ بچار کے بعد ہم اس فیصلے پر پہنچے ہیں کہ ایک خودکش حملے سے متعلق تربیت سے قبل مذہبی وابستگی کے ایک ایسے جملے کا استعمال کسی طور مناسب نہ تھا جو اس مشق کو واضح طور پر اسلام سے جوڑ دے”۔

    شیون نے واضح کیا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب 6 گھنٹوں تک جاری رہنے والی مشق "داعش کے انداز پر ایک تنظیم کی جانب سے کیے جانے والے خودکش حملے کی نقل تھی، تاہم پولیس نے اہانت کا اقرار کر لیا اور اس پر اپنی معذرت پیش کر رہی ہے”۔

    3500

    برطانوی پولیس کی جانب سے یہ معذرت مشق کے نشر ہونے پر متعدد حلقوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر تنقید کے بعد سامنے آئی ہے۔ پولیس کی مشق میں 800 افراد نے شرکت کی تھی۔

    برطانوی پولیس نے باور کرایا کہ ملک کے شمال میں واقع اس بڑے شہر کو کسی مقررہ خطرے کا سامنا نہیں ہے اور اس مشق کا فیصلہ داعش تنظیم کی جانب سے نومبر میں پیرس میں کیے جانے والے حملوں کے بعد کیا گیا تھا جن میں 130 افراد ہلاک کر دیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ اگست 2014 سے برطانیہ میں انتباہ کی سطح "خطرناک” قرار دی گئی ہے جو انتباہ کے پیمانے کے 5 درجوں میں چوتھی سطح ہے۔

  • عمران فاروق قتل کیس: برطانوی پولیس کو ایک ملزم سے تفتیش کی اجازت

    عمران فاروق قتل کیس: برطانوی پولیس کو ایک ملزم سے تفتیش کی اجازت

    اسلام آباد : عمران فاروق قتل کیس کے ملزم سے برطانوی پو لیس ٹیم کو تحقیقات کی اجازت دیدی گئی، دو رکنی ٹیم آئندہ ہفتے تک پا کستان پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی تفتیشی ٹیم کو ایک ملزم سے تحقیقات کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔

    اُن کا کہناتھا کہ برطانیہ کو مطلوب ملزم دو ماہ قبل گرفتارہواتھا اور ہم اس حوالے سے اُن کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ گزشتہ ہفتے سفارتی ذرائع سے برطانیہ کو اطلاع دی ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے قانونی مدد کی درخواست آ چکی ہے۔ عمران فاروق قتل کیس میں معاونت ہماری ذمہ داری ہے۔ پہلے مرحلے میں برطانوی پولیس اس شخص سے تفتیش کر سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا رواں ہفتے کے آخر میں میٹرو پولیٹن پولیس تفتیش کے لیے پاکستان آئے گی۔

    گرفتار2ملزمان تاحال کوئٹہ میں ایف سی کی حراست میں ہیں، چودھری نثار نے کہا عمران فاروق قتل کیس ایم کیوایم کے حوالے سے نہیں ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عمران فاروق کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتی ہے، ایم کیوایم سے متعلق چو ہدری نثار نے کا یہ بھی کہناتھا کہ عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی ہے۔

    انہوں نے کہا عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ ابھی پاکستان میں درج نہیں ہوا کیونکہ عمران فاروق کے قتل کا وقوع لندن میں ہوا ہے۔

  • میچ فکسنگ: کرس کینزپرفردِجرم عائد کرنےکا فیصلہ

    میچ فکسنگ: کرس کینزپرفردِجرم عائد کرنےکا فیصلہ

     لندن: برطانوی پولیس نے غلط بیانی کے الزام میں نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈرکرس کینز پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرس کینز ایک اورمشکل میں پھنس گئے۔ آئی سی سی تو کرس کینز کے خلاف میچ فکسنگ کی تحقیقات کرہی رہا ہے۔

    ایسے میں میٹروپولیٹن پولیس نے سابق آل راؤنڈر کے خلاف جھوٹی گواہی دینے پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینز پر دوران تفتیش پولیس سے غلط بیانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کراؤن پراسیکیوشن پچیس ستمبر کو کرس کینز کے خلاف فرد جرم عائد کرے گی۔ کرس کینز کا کہنا ہے کہ کراؤن پراسیکیوشن کے فیصلے سے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔

    وہ کبھی بھی فکسنگ کا حصہ نہیں رہے۔ کرس کینز نے کہا کہ انہوں نے کبھی کچھ نہیں چھپایا اور وہ اس بار بھی اپنی بے گناہی ثابت کرکے ہی رہیں گے۔