Tag: برطانیہ لاک ڈاؤن

  • برطانیہ: لاک ڈاؤن میں مزید سختی سے متعلق سائنس دانوں کی اپیل

    برطانیہ: لاک ڈاؤن میں مزید سختی سے متعلق سائنس دانوں کی اپیل

    لندن: کرونا وائرس کے نئے اسٹرین سے مریضوں میں بے تحاشا اضافے اور اموات کے بعد برطانوی سائنس دانوں نے ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن میں مزید سختی لانے کی اپیل کر دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سائنس دانوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے، موجودہ لاک ڈاؤن سے کرونا کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنا مشکل ہے۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے عوم سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ خدارا گھروں سے نہ نکلیں۔

    ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 90 فی صد لوگ قوانین پر سختی سے عمل پیرا ہیں، برطانوی حکومت اب تمام مقامات پر ماسک پہننے کی پابندی پر غور کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے برطانیہ اس وقت دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر ہے، اب تک 29 لاکھ 57 ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد 79,833 ہے۔

    برطانیہ: تیسری کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 68 ہزار نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ 1,325 مریض کرونا انفیکشن کے باعث ہلاک ہو گئے۔

    گزشتہ روز برطانیہ نے کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ایک اور کرونا ویکسین کی منظوری دے دی ہے، برطانوی ریگولیٹری اتھارٹی نے موڈرنا ویکسین کو بھی پاس کر دیا ہے، برطانیہ اس سے قبل فائزر اور آکسفورڈ کی کرونا ویکسینز بھی منظور کر چکا ہے، اور یہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی تیسری ویکسین ہے۔

  • برطانیہ کرونا وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام، سائنس دان کا حکومت کو انتباہ

    برطانیہ کرونا وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام، سائنس دان کا حکومت کو انتباہ

    لندن: برطانیہ میں ٹیئر 5 لاک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، کیوں کہ حکومت کرونا وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام رہی ہے، دوسری طرف ایک برطانوی سائنس دان نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ مزید سخت اقدامات نہ کیے گئے تو تباہی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

    برطانوی میڈیا نے حکومتی ذرایع سے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں اب ٹیئر 5 لاک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیئر 4 کرونا وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام ہو رہا ہے۔

    20 دسمبر کو لندن اور دیگر علاقوں میں ٹیئر 4 لاک ڈاؤن نافذ کیاگیا تھا، حکومت نے اسکول بندکرنے کی تجویز پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔

    ادھر آکسفورڈ کے برطانوی سائنس دان پروفیسر اینڈریو ہیورڈ نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ کرونا کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنا انتہائی ضروری ہے، نئے سال کے آغاز پر سخت حکومتی اقدامات کیے جائیں، اگر برطانیہ نے مزید سخت اقدامات نہ کیے تو تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    برطانوی سائنس دان کا کہنا تھا کرونا میں اضافے کو روکنے کے موجودہ اقدامات نا کافی ہیں، حکومت ملک میں جاری پابندیوں کا کل دوبارہ جائزہ لے گی، ایسے میں مزید سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

    دوسری طرف این ایچ ایس کے سی ای او کا کہنا ہے کہ برطانوی اسپتالوں میں پہلی لہر کی نسبت مریضوں کی تعداد اب زیادہ ہے، سائمن اسٹیونز نے کہا کہ گزشتہ روز ریکارڈ 41385 کرونا کیسز سامنے آئے اور اسپتالوں میں ایک دن میں 20426 کرونا کے شکار مریضوں کا علاج کیاگیا۔

  • کیا برطانویوں کو فروری میں لاک ڈاؤن سے چھٹکارا مل جائے گا؟

    کیا برطانویوں کو فروری میں لاک ڈاؤن سے چھٹکارا مل جائے گا؟

    لندن: برطانیہ میں فروری کے بعد سے لاک ڈاؤن سے چھٹکارے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک میں لاک ڈاؤنز کے خاتمے کے لیے ڈیڑھ کروڑ افراد کو ویکسین لگانے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

    ویکسین منسٹر ناظم الزہاوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کل سے آکسفورڈ یونی ورسٹی کی ویکسین کی منظوری کا امکان ہے، اور 4 جنوری سے ویکسین لگانا شروع کر دیں گے۔

    ناظم الزہاوی کا کہنا تھا ڈیڑھ کروڑ افراد زیادہ خطرے کا شکار ہیں، چند ہفتے میں زیادہ خطرے کے شکار افراد کو ویکسین لگ جائے گی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد لندن اور جنوبی انگلینڈ میں ٹیئر 4 کی سخت پابندیاں لاگو ہو چکی ہیں جس کے تحت لوگوں کے اپنے اپنے علاقوں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔

    آکسفورڈ شائر میں بھی ٹیئر 4 کے نفاذ کا اعلان

    اس کے علاوہ ٹیئر 4 سے نیچے کے ٹیئر کے کسی بھی علاقے سے ٹیئر 4 علاقوں میں داخلے پر بھی پابندی عائد ہے، دوسری جانب ویلز اس وقت مکمل طور پر لاک ڈاؤن کی زد میں ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل آکسفورڈ یونی ورسٹی کی تیار کردہ کرونا ویکسین کے آزمائشی مرحلے کا مکمل ڈیٹا آخری اجازت کے لیے جمع کروایا گیا تھا، ویکسین کی حتمی منظوری میڈیسنز اینڈ ہیلتھ کیئر ایجنسی دے گی۔

    ہیلتھ سیکریٹری کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ یونی ورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی تیار کردہ ویکسین موجودہ ویکسین سے سستی ہوگی، جب کہ برطانوی حکومت نے 100 ملین ویکسینز کا آرڈر دے رکھا ہے۔

  • برطانوی ٹائیکون کا لاک ڈاؤن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    برطانوی ٹائیکون کا لاک ڈاؤن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    مانچسٹر: برطانیہ میں ایک ایوی ایشن ٹائیکون نے لاک ڈاؤن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بزنس ٹائیکون سائمن ڈولن نے حکومت کے خلاف لاک ڈاؤن پر مقدمہ درج کرانے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں 50 سالہ ایوی ایشن ٹائیکون کی جانب سے سیکریٹری ہیلتھ کو 22 صفحات پر مبنی نوٹس بھی بھجوا دیا گیا ہے۔

    سائمن ڈولن نے نوٹس میں کہا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن ختم نہ کیا گیا تو میں عدالت جاؤں گا، 7 مئی تک حکومت کو جواب کی مہلت دیتا ہوں، لوگوں کو زبردستی گھر میں رکھنا اور کاروبار بند کروانا انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

    آئی سی یو میں کیا دیکھا؟ بورس جانسن کا سنسنی خیز انکشاف

    برطانوی ٹائیکون نے کہا لاک ڈاؤن سے زیادہ لوگوں کی جان جائے گی، لوگ ملازمتیں کھو رہے ہیں، کینسر کے مریضوں کو علاج میسر نہیں، لوگوں کو گھروں میں بند رکھنا حکومت کا ڈرامائی فیصلہ ہے، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ بورس جانسن نے لاک ڈاؤن سے نکلنے کا کہا مگر وقت نہیں بتایا۔

    بزنس ٹائیکون نے عدالت جانے کے لیے آن لائن چندہ اپیل بھی کر دی، سائمن ڈولن نے کہا پہلے مرحلے میں 30 ہزار پاؤنڈز درکار ہیں،عدالت جانے کے لیے ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی ضرورت ہوگی، دریں اثنا، چندہ اپیل پر 1373 افراد نے 48 ہزار پاؤنڈز دینے کی حامی بھرلی۔

    واضح رہے کہ سائمن 10 کمپنیوں کے مالک ہیں، چارٹرڈ اور وی آئی پی پروازوں کے کاروبار سے منسلک ہیں، اُن کی کمپنی کے پاس طبی عملے کے حفاظتی سامان کا حکومتی معاہدہ بھی ہے، کمپنی متعدد پروازوں کے ذریعے سامان بھی لے کر آئی ہے۔