Tag: برطانیہ ڈرائیورز

  • برطانیہ جانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوش خبری

    برطانیہ جانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوش خبری

    لندن: برطانیہ میں ڈرائیورز کا بحران شدت اختیار کر گیا، جس سے نمٹنے کے لیے ویزا ضوابط میں نرمی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کو ٹینکر چلانے والے ڈرائیورز کی شدید کمی کا سامنا ہے، حکومت اس بحران پر قابو پانے کے لیے عارضی طور پر ویزا ضوابط میں نرمی کرنے جا رہی ہے۔

    اس اقدام سے غیر ملکی ڈرائیورز کی برطانیہ میں آمد کا راستہ آسان ہو جائے گا اور وہ برطانیہ میں کام کر سکیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈرائیورز کی اس کمی کے اثرات برطانیہ میں فیول سپلائی پر بھی پڑے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سارے فیول اسٹیشنز عارضی طور پر بند ہو گئے ہیں۔

    ٹینکر ڈرائیورز نہ ہونے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں پیٹرول اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں بھی لگی رہیں، کیوں کہ لوگوں نے حکومت کی اس ہدایت کو نظر انداز کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ افراتفری میں اضافی فیول نہ خریدیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً ایک لاکھ ہیوی گڈز وہیکل ڈرائیورز کی کمی ہے اور اس کے لیے 5 ہزار عارضی ویزے جاری کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ فیصلہ بورس جانسن کی حکومت کے بریگزٹ امیگریشن رولز کے برعکس ہے جس کی تحت کہا گیا تھا کہ برطانیہ کا غیرملکی لیبر پر انحصار ختم ہونا چاہیے، تاہم برطانوی وزیر اعظم پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ وبا اور بریگزٹ کے بعد پیدا ہونے والی ڈرائیورز کی کمی کو پورا کریں۔

    ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے نہ صرف بروقت فیول سپلائی متاثر ہوئی ہے، بلکہ خوراک اور دیگر اشیا کی ڈلیوری پر بھی اثر پڑا ہے۔

  • آن لائن ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے بڑی خوش خبری

    آن لائن ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے بڑی خوش خبری

    لندن: امریکی کمپنی اوبر نے 70 ہزار ڈرائیورز کو ورکرز کا درجہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، اب ان کو پنشن بھی ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اوبر نے برطانیہ میں اپنے ڈرائیورز کو باقاعدہ کارکنوں کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے انھیں کم از کم اجرت سمیت ماہانہ چھٹیاں اور پنشن جیسی مراعات بھی ملیں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اوبر کے ڈرائیورز کو یہ سہولت دنیا میں پہلی بار فراہم کی جا رہی ہے۔

    ٹیکسی ایپلیکیشن اوبر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بدھ سے اوبر کے برطانیہ میں ستر ہزار سے زیادہ ڈرائیورز کو ورکرز کا درجہ دے دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ یہ فیصلہ برطانوی سپریم کورٹ کی اس رولنگ کے بعد کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اوبر کے ڈرائیورز کو کارکنان کے حقوق ملنے کا حق ہے، اور اس فیصلے سے برطانیہ کے ڈرائیورز اور اوبر کے درمیان قانونی جنگ چھڑ گئی تھی۔

    سروسز ایمپلائز انٹرنیشنل یونین امریکا نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے، ایک ماہ قبل امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک ریفرنڈم میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اوبر ڈرائیورز کو بھی ورکرز کا درجہ دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ٹیکسی ایپلی کیشن کمپنیوں کے ڈرائیورز نے پروپوزیشن 22 کے نام سے مشہور ایک مقدمہ درج کیا تھا، جو نومبر میں منظور ہو گیا، اس میں کہا گیا تھا کہ ڈرائیور خود مختار کنٹریکٹرز ہیں، تاہم انھیں کچھ مراعات ملنی چاہیئں، جیسا کم از کم اجرت، صحت اور انشورنس کی سہولیات وغیرہ۔