Tag: برطانیہ کرونا وائرس

  • برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں پابندیوں کے تین درجات متعارف کرا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم برطانیہ نے کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیوں کے تین درجات متعارف کر ا دیے ہیں، ان کیٹیگریز کے اطلاق سے قبل پارلیمنٹ سے ان کی منظوری لی جائے گی۔

    اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے بورس جانسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مکمل لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے تاہم آئندہ آنے والے ہفتے اور مہینے مشکل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن سے بچوں کی تعلیم اور ملکی معیشت متاثر ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اب کرونا پابندیوں کے تین درجے متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں ’میڈیم، ہائی اور ویری ہائی‘ شامل ہیں۔

    نئی حکمت عملی کے تحت پابندیوں کے میڈیم الرٹ میں ملک کے بہت سے علاقے شامل ہوں گے جہاں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے، ہائی الرٹ میں کرونا پھیلاؤ کو ایک گھر سے دوسرے گھر پھیلنے سے روکا جائے گا، ویری ہائی الرٹ وہاں ہوگا جہاں کرونا کا پھیلاؤ بہت تیزی کے ساتھ ہو رہا ہوگا، اس میں بارز، کلب اور جم بند ہوں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے واضح کیا کہ نئی حکمت عملی کے تحت کاروبار اور تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

  • بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا سے زیادہ بدتر ہے: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر

    لندن: برطانوی چیف میڈیکل آفیسر نے کہا ہے کہ بچوں کا اسکول نہ جانا کرونا وائرس کی وبا سے کہیں زیادہ بد تر معاملہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس وھٹی نے بچوں کے اسکول نہ جانے کو کرونا وائرس سے کہیں زیادہ بدتر قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ بچوں میں کرونا سے متاثر ہونے کی شرح انتہائی کم ہے، اسکول نہ جانے سے بچوں کے مستقبل پر گہرا اثر پڑے گا، اگر بچوں میں وائرس کی علامات ہوں تو انھیں اسکول نہ بھیجا جائے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بچوں کے اسکول جانے اور کرونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بننے کے حوالے سے برطانیہ، اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز کے چیف اور ڈپٹی چیف میڈیکل افسران کا ایک متفقہ بیان جاری کیا گیا ہے۔

    برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ متعدد شواہد سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اسکول میں تعلیم کی کمی سے عدم مساوات میں اضافہ ہوتا ہے، بچوں کی زندگی میں آنے والے امکانات کم ہو جاتے ہیں، ان کی جسمانی اور دماغی صحت سے متعلق مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکول نہ صرف صحت اور تعلیم بہتر کرتے ہیں بلکہ آپس کے میل جول اور نوکری سمیت زندگی میں آنے والے مواقع کی بہتری کا ذریعہ بنتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ صرف گھریلو تعلیم کی فراہمی کے ذریعے معاشرتی عدم مساوات کو کم کرنا ممکن نہیں ہے، بچوں اور نوجوانوں کے لیے اسکول کی حاضری بہت ضروری ہے۔

    متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ان مضبوط ثبوتوں پر اعتماد ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پرائمری یا ثانوی اسکول جانے والی عمر کے بچوں میں کرونا وائرس سے اموات کا خطرہ بہت ہی کم ہے۔ 5 سے 14 سال کی عمر میں کرونا انفیکشن سے اموات کی شرح دس لاکھ میں سے صرف 14 ہے جو کہ اکثر موسمی فلو انفیکشنز سے کم ہے۔

    بیان کے مطابق اگرچہ ہر بچے کی موت ایک المیہ ہے تاہم کو وِڈ 19 سے بچوں اور لڑکوں میں اموات خوش قسمتی سے نہایت ہی کم ہے، اور کرونا سے جو بچے مرے ہیں انھیں بھی پہلے سے صحت کے مسائل لاحق تھے۔

  • برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    لندن: عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا کو عالمی وبا قرار دیے جانے کے بعد برطانیہ کو لاک ڈاؤن کرنے پر سوچ بچار کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر برطانیہ نے ملک میں لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے، برطانیہ یورپ میں وائرس سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ این ایچ ایس روزانہ 10 ہزار افراد کے ٹیسٹ کرے گا، وائرس کے شکار افراد کی تعداد 460 ہو گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 87 کیسز سامنے آئے، این ایچ ایس کے مطابق برطانیہ میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے مزید 2 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد برطانیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہو گئی۔

    کرونا وائرس عالمی وبا قرار

    ادھر وزیر اعظم بورس جانسن کی کابینہ کے ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی ہے، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر میں فی الحال کرونا کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، برطانوی وزیر نے کرونا کی متاثرہ خاتون وزیر صحت کے ساتھ کھانا کھایا تھا، وائرس کے خطرے کے پیش نظر وزیر نے آئسولیشن اختیار کی۔ اس وقت ایک برطانوی وزیر اور 2 ممبران پارلیمنٹ آئسولیشن میں ہیں۔

    سابق اطالوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تمام یورپی ممالک کو لاک ڈاؤن کرنا چاہیے۔ ادھر آج برطانوی وزیر اعظم بورس جانس کوبرا کمیٹی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔

    برطانوی محکمہ صحت کا ہلاک افراد کے متعلق کہنا ہے کہ وہ معمر اور بیماریوں کا شکار تھے، ماہرین صحت کے مطابق جوان اور صحت مند افراد کو کرونا وائرس سے کم خطرہ ہے اور ابھی تک اس وائرس نے بچوں کو بھی زیادہ نقصان نہیں پہنچایا۔ خیال رہے کہ برطانوی وزیر صحت بھی کرونا وائرس کا شکار ہوئی ہیں جس پر انھوں نے خود کو قرنطینہ میں رکھ لیا ہے۔

    وزیر اعظم سمیت جن ممبران پارلیمینٹ سے وزیر صحت گزشتہ دنوں ملیں ان کی صحت کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ برطانوی وزیر خزانہ رشی سُناک نے گزشتہ روز بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کو جتنے پیسے درکار ہوں مہیا کریں گے تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔ ابتدائی طور پر انھوں نے کرونا سے متاثرہ معیشت کے لیے 30 ارب پاؤنڈز کا اعلان کیا۔

  • کرونا وائرس علامات پر برطانوی عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

    کرونا وائرس علامات پر برطانوی عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

    آکسفورڈ: برطانیہ میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عوام کو نئی ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے برطانوی عوام کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں، ترجمان محکمہ صحت نے کہا ہے کہ وائرس کی علامات کی صورت میں گھروں میں ہی رہا جائے۔

    عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر کسی شہری کو کرونا وائرس کی علامات کا شبہ ہے تو اسپتال جانے کی بہ جا ئے ٹریپل ون پر کال کی جائے۔ محکمہ صحت برطانیہ کا کہنا ہے کہ وائرس کے شبہے میں اب تک 2521 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 9 افراد کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے۔

    کروناوائرس کا پارلیمنٹ تک پہنچنے کا خطرہ

    کرونا وائرس برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے، لیبر پارٹی کے 2 ممبران پارلیمنٹ کے کرونا وائرس ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے ہیں تاہم ابھی رپورٹ سامنے نہیں آئی، مہلک وائرس کے خطرے کے پیش نظر دونوں ممبران پارلیمنٹ کو علیحدہ مقام پر منتقل کیا گیا۔

    دوسری جانب لیڈز نارتھ ویسٹ اسمبلی رکن الیکس سوبل نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا رزلٹ مثبت آ گیا ہے، الیکس سوبل نے تصدیق کی کہ انھیں اپنی طبیعت اچھی محسوس نہیں ہو رہی تھی جس کے بعد انھوں نے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایک کانفرنس میں جانے سے قبل کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس میں مرض کی تشخیص ہو گئی۔ بعد ازاں برطانوی محکمہ صحت نے لندن میں منعقدہ کانفرنس میں شریک ہونے والے سیکڑوں لوگوں سے رابطے شروع کیے۔