Tag: برطانیہ کی خبریں

  • برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا آغاز رمضان پر خیر سگالی کا تحریری پیغام

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا آغاز رمضان پر خیر سگالی کا تحریری پیغام

    لندن: برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے آغاز رمضان پر مسلمانوں کو خیر سگالی کا تحریری پیغام جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالم اسلام میں رمضان کے آغاز پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے مسلمانوں کو خیر سگالی کا تحریری پیغام جاری کیا۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے برطانوی مسلمانوں کو برٹش معاشرے کا اہم حصہ قرار دیا، اپنے پیغام میں کہا ’برٹش مسلمان ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔‘

    انھوں نے ماہِ رمضان سے متعلق کہا کہ رمضان صبر، ایثار اور برداشت کا مہینہ ہے، رمضان کے روحانی اثرات مثبت معاشرتی تبدیلیاں لاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماہ رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اتوار کو ہوگا

    دریں اثنا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے مسلمانوں اور عیسائیوں پر ہونے والے حملوں کو بھی مذکور کیا، کہا کرائسٹ چرچ مسجد اور کولمبو چرچ حملہ آور امن و محبت کے دشمن ہیں۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اتوار 5 مئی کو ہوگا، مفتی منیب الرحمان اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    26 اپریل کو محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی تھی کہ رمضان کا چاند 30 شعبان یعنی 6 مئی کو نظر آنے کا امکان ہے اور پہلا روزہ 7 مئی بروز منگل ہوگا۔

  • برطانیہ: پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک، معروف کامیڈین چل بسے

    برطانیہ: پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک، معروف کامیڈین چل بسے

    لندن: برطانیہ کے 60 سالہ اسٹینڈ اپ کامیڈین لین کاگنیٹو اسٹیج پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک سے چل بسے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق لین کاگنیٹو کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب انھوں نے کچھ لمحے قبل ہی ڈرامے میں ہارٹ اٹیک سے متعلق مزاحیہ جملہ کہا تھا۔

    لین کاگنیٹو اسٹیج ڈرامے میں براہ راست اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے کہ انھیں دل کا دورہ پڑا اور وہ آرام سے اسٹیج پر بیٹھ گئے اور انھوں نے اپنی بانھیں پیچھے کی جانب پھیلا کر آنکھیں بند کر لیں۔

    رپورٹ کے مطابق لین کاگنیٹو کے اس عمل کو ناظرین نے ڈرامے کا منظر سمجھا اور اس پر ہنستے رہے۔

    لین کاگنیٹو جب چند منٹ تک یوں ہی لیٹے رہے تو ان کے ساتھی اداکاروں نے اسٹیج پر آ کر انھیں اٹھایا اور انھیں احساس ہوا کہ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیا آپ لوگوں نے میرا پورا دماغ نکال دیا؟ نوجوان کا آپریشن کے دوران ڈاکٹروں سے سوال

    رپورٹ کے مطابق تھیٹر انتطامیہ اور اسٹیج اداکاروں نے ایمبولینس سروس اور میڈیکل عملے کو بلایا تاہم جب تک میڈیکل عملہ پہنچا تب تک کامیڈین چل بسے تھے، میڈیکل عملے نے تصدیق کی کہ لین کاگنیٹو کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔

    کامیڈین کی اسٹیج پر ہونے والی ڈرامائی موت پر ان کے ساتھ اداکاروں نے سوشل میڈیا پر انھیں خراج تحسین پیش کیا اورانھیں حقیقی فن کار قرار دیا۔

    متعدد برطانوی اداکاروں نے لین کاگنیٹو کو عظیم کامیڈین قرار دیا اور ان کی جانب سے کی جانے والی شان دار کامیڈی کو بھی سراہا۔

    واضح رہے کہ لین کاگنیٹو کا اصل نام پال باربیری تھا، اور وہ 1958 میں لندن میں پیدا ہوا، وہ 80 کی دَہائی سے اسٹیج پر پرفارمنس کر رہے تھے۔

    لون وولف کامیڈی کلب کے مالک مسٹر برڈ کا کہنا تھا کہ آج کاگنیٹو کی طبیعت شروع ہی سے خراب تھی تاہم انھوں نے پرفارمنس پر اصرار کیا تھا۔

  • برطانیہ: مسلمان غیر محفوظ، عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان

    برطانیہ: مسلمان غیر محفوظ، عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے، وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے 5 ملین پاؤنڈ کا نیا فنڈ جاری ہوگا۔

    برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ اب برطانیہ میں بھی مسلمان خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں، مسلمانوں کو تحفظ فراہم کریں گے، جس کے لیے نیا فنڈ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیرِ داخلہ نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر آسٹریلوی شہری کی جانب سے خوف ناک حملے پر کہا کہ یہ ہماری روایات پر حملہ ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر سیکورٹی نے برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کے خطرے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عبادت گاہوں کے تحفظ کے سلسلے میں نئے فنڈز مختص کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    بین ویلس کا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے شدت پسند گروہ مسلمانوں پر حملے کر سکتے ہیں، اس لیے حکومت نے انتہائی دائیں بازو اور نیو نازی گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    انھوں نے برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کی تعداد میں اضافے پر برطانوی حکومت کی تشویش کا بھی ذکر کیا اور کہا کارڈف میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

  • برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    لندن: برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی نیوزی لینڈ طرز کا حملہ ہو سکتا ہے۔

    بین ویلس کہا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے شدت پسند گروہ مسلمانوں پر حملے کر سکتے ہیں، اس لیے ہم رائٹ ونگ اور نیو نازی گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر برطانوی حکومت کو تشویش ہے۔ کارڈف میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کرنے والے دہشت گرد سے منسلک افراد کے گھروں پر آسٹریلیا میں چھاپے مارے گئے ہیں۔

    آسٹریلوی پولیس نے نیو ساؤتھ ویلز کے علاقے سینڈی بیچ اور لارنس میں دو گھروں پر چھاپا مار کارروائی کی، ایک گھر برینٹن ٹیرینٹ کی ہم شیرہ کا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ گھروں پر سرچ آپریشن کا مقصد ایسے شواہد اکھٹے کرنا تھا جو نیوزی لینڈ پولیس کو کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات میں معاونت فراہم کر سکیں۔

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

  • برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    لندن: برطانیہ کی کاؤنٹی سرے میں ایک شخص کو چاقو زنی کی واردات کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ہے، حملہ آور نے چاقو سے ایک شخص کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرے کے علاقے میں چاقو زنی کی واردات میں ایک شخص زخمی ہو گیا ہے، پولیس نے حملہ آور کو چاقو سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

    سرے کے علاقے میں مذکورہ واردات کے بعد مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

    پولیس نے کہا ہے کہ حملہ آور وائٹ سپرامیسی (سفید فام نسل کی برتری کی سوچ) سے متاثر ہے۔ پولیس نے مذکورہ شخص کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

    خیال رہے کہ جمعے کے دن مسلمانوں کے خلاف نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے خوف ناک دہشت گردی کے واقعے کے بعد سرے کاؤنٹی میں پولیس نے تمام مساجد کا خصوصی دورہ کر کے سیکورٹی کو یقینی بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ نیوزی لینڈ: دنیا بھر میں سوگ، ترکی میں غائبانہ نمازِ جنازہ کی ادائیگی

    برطانیہ کے دیگر کاؤنٹیز میں بھی پولیس نے مساجد کی سیکورٹی کا جائزہ لیا، سرے اور سسیکس کے چیف سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہم اپنے مسلم کمیونٹیز اور ان تمام مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو نیوزی لینڈ کے دہشت گردانہ حملے سے صدمے اور خوف کی حالت کا شکار ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں بہت اضافہ ہو چکا ہے، پولیس ان وارداتوں کو قابو کرنے کی کوشش میں لگی ہے، تاہم نوجوان لڑکوں میں چاقو زنی کے جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ

    وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے تناظر میں وزیرِ اعظم عمران خان اور برطانوی وزیر اعظم تھریسامے میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک برطانیہ وزرائے اعظم کے مابین فون پر بات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں تفصیلی گفتگو کی۔

    [bs-quote quote=”وزیر اعظم تھریسامے نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    دونوں رہنماؤں میں پلوامہ حملے کے بعد کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    عمران خان نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت پر برطانوی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کی تعریف کی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کم ہونی چاہیے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاک بھارت کشیدگی کے معاملے کی سنجیدگی کے پیشِ نظر دونوں ممالک سے رابطے میں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک بھارت کشیدگی: دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی ہم منصب کو دورۂ پاکستان کی دعوت دے دی، وزیر اعظم تھریسامے نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی۔

    یاد رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بھی کہا تھا کہ وہ پاک بھارت قیادت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، امریکا کی کوشش ہے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔

  • انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے والی باہمت خواتین

    انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے والی باہمت خواتین

    برطانوی فوج سے تعلق رکھنے والی 6 خواتین دنیا کی وہ پہلی خواتین کی ٹیم بن گئی ہیں جنہوں نے برفانی خطے انٹارکٹیکا کو پیدل سفر کر کے عبور کیا۔

    یہ ٹیم برطانوی فوج کی 2 ڈاکٹرز نے کچھ عرصہ قبل سامنے آنے والی ایک تحقیق  کو غلط ثابت کرنے لیے تشکیل دی تھی، تحقیق میں کہا گیا تھا کہ خواتین کا جسم مردوں کے مقابلے میں سخت محنت اور حالات برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

     برطانوی ڈاکٹرز نے اسی تحقیق کو غلط ثابت کرنے کے لیے یہ اسیکنگ ٹیم تشکیل دی جس کے ذمہ انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے کا ٹاسک لگایا گیا تھا۔

    ٹیسٹ کے لیے آنے والی برطانوی فوج کی 250 خواتین سپاہیوں میں سے 6 کا انتخاب کیا گیا۔ تمام تیاریوں کے بعد اس ٹیم نے اپنے سامان کے ساتھ انٹارکٹیکا کا سفر شروع کیا۔

    ٹیم ممبران کا کہنا تھا کہ سفر کے آغاز میں ہلکی سی ہوا تھی، تاہم صرف ایک گھنٹے بعد ہی ان کا سامنا انٹارکٹیکا کی 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی برفانی کاٹ دار ہوا سے تھا، جس کا مقابلہ کرنا بہت سے جاندار مردوں کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔

    ان خواتین نے 62 دن میں پیدل سفر اوراسکینگ کرتے ہوئےانٹارکٹیکا کے  ایک ہزار 56 میل کے رقبے کو عبور کیا۔ اس دوران یہ تیز سرد ہواؤں اور منفی درجہ حرارت سے لڑتی رہیں۔

    ٹیم کی ایک رکن کا کہنا ہے کہ وہاں ہوا اس قدر طوفانی تھی کہ کیمپ لگاتے ہوئے 4 اراکین ٹینٹ کو پکڑے رکھتیں، بقیہ 2 زمین پر اسے نصب کرتیں تب کہیں جا کر کیمپ لگتا۔

    اس دوران ٹیم کو محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم سے متعلق ای میلز بھی موصول ہوتی رہیں۔

    ان باحوصلہ خواتین نے مقرر کیے گئے وقت سے قبل ہی فنشنگ لائن عبور کرلی اور یوں یہ انٹارکٹیکا کو عبور کرنے والی خواتین پر مشتمل پہلی ٹیم بن گئیں۔

  • برطانیہ میں آج پھربریگزٹ معاہدے پرووٹنگ ہوگی

    برطانیہ میں آج پھربریگزٹ معاہدے پرووٹنگ ہوگی

    لندن: برطانوی دارالعوام میں میں بریگزٹ معاہدے پر آج ایک بار پھر ووٹنگ ہوگی،برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ وہ ہرطرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے تیارہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ایک بار پھر بریگزٹ مسودے پر ووٹنگ کے لیے جارہی ہے ، رواں ماہ یہ ڈیل پہلے ہی بھاری اکثریت سے رد کی جاچکی ہے۔

    دوہفتے قبل بریگزٹ معاہدے پرپارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

    بریگزٹ کی دوسری ووٹنگ سے قبل وزیر اعظم تھریسا مے نے ارکانِ پارلیمنٹ سے رابطے تیز کردیے ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ اگر ا س بار بھی یہ مسودہ پارلیمنٹ کی منظوری پانے میں ناکام رہتا ہے تو 29 مارچ 2019 کو برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا خطرے میں پڑجائے گا۔

    یاد رہے کہ اس حوالے سے برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کوک نے دو روز پہلے کہا تھا کہ اگر ڈیل منظور نہیں ہوئی اور امن و امان کی صورتحا ل خطرے میں پڑی تو مارشل لاء کا آپشن قانون میں موجود ہے، تاہم ابھی تک ایسے کسی آپشن پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    دوسری جانب وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا تھا کہ نو بریگزٹ کے نقصانات کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ کی گئی مجوزہ بریگزٹ ڈیل کو منظور کرلیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر ڈیل کے یورپین یونین سے انخلا ناممکن ہے۔

  • برطانوی نوجوانوں میں کینسر کو شکست دینے کی شرح میں اضافہ

    برطانوی نوجوانوں میں کینسر کو شکست دینے کی شرح میں اضافہ

    لندن: ایک طبی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی نوجوانوں میں کینسر جیسے موذی اور مہلک مرض کو شکست دینے کی شرح میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہڈیوں اور خون کے کینسر میں مبتلا ہونے والے نوجوان کینسر کو شکست دے کر صحت یاب ہو رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کینسر سے صحت یابی کی شرح لڑکوں کی نسبت لڑکیوں میں زیادہ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”رپورٹ”][/bs-quote]

    رپورٹ کے مطابق طبی تحقیق کے لیے جن نوجوانوں کو چنا گیا تھا ان کی عمریں 13 سے 24 سال کے درمیان تھی، اس ایج گروپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں کینسر کی شرح کینسر کے مجموعی مریضوں کی تعداد کا بہ مشکل ایک فی صد بنتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2001 سے 2015 کے دوران برطانیہ میں ہر سال 2 ہزار 397 نوجوان کینسر میں مبتلا ہوئے اور ان کی زیادہ تعداد 19 سے 24 سال کے ایج گروپ میں تھی۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ کینسر سے بچنے کی وجوہ میں علاج تک رسائی کی سہولت بھی شامل ہے، چناں چہ کم آمدنی والے علاقوں میں نوجوانوں میں کینسر سے بچنے کی شرح کم ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کینسر سے صحت یابی کی شرح لڑکوں کی نسبت لڑکیوں میں زیادہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  روز کھائی جانے والی یہ اشیا کینسر کو جنم دے سکتی ہیں

    اس سلسلے میں ٹین ایج کینسر ٹرسٹ نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ علاج میں بہتری اس لیے آئی کیوں کہ نوجوانوں کو باقاعدہ طور پر ایک علیحدہ گروپ تسلیم کیا گیا جس کے بعد ان پر اسی تناظر میں توجہ دی گئی اور نیا علاج دریافت کیا گیا۔

    ٹرسٹ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ نوجوانوں میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح قابلِ تشویش ہے۔

  • وہیل چیئر پر سجے عروسی لباس نے سب کی توجہ کھینچ لی

    وہیل چیئر پر سجے عروسی لباس نے سب کی توجہ کھینچ لی

    انگلینڈ میں عروسی ملبوسات کی ایک دکان میں وہیل چیئر پر سجے عروسی لباس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی۔

    انگلینڈ کے قصبے پرٹی شیڈ میں ’دا وائٹ کلیکشن‘ نامی عروسی ملبوسات کے بوتیک نے اپنے ڈسپلے پر وہیل چیئر سجائی جس میں ڈمی نے عروسی لباس پہن رکھا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس اقدام کی نہایت حوصلہ افزائی کی گئی۔

    ایک صارف نے لکھا کہ یہ منظر دیکھنا بہت زیادہ خوشگوار تو نہیں تاہم یہ پہلی بار ہے جب کسی معذوری کو ڈسپلے پر پیش کیا گیا ہے۔

    ٹویٹر پر ایک معذور خاتون نے لکھا کہ وہ خود بھی وہیل چیئر کی محتاج ہیں اور ڈسپلے کو دیکھ کر انہیں یوں لگ رہا ہے کہ پہلی بار ان کی نمائندگی کی جارہی ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی میں جب بھی کبھی شادی کا موقع آیا تو وہ خریداری کے لیے ایسی ہی جگہ پر جانا چاہیں گی جہاں ان کی معذوری اور وہیل چیئر کو قبول کیا جائے۔

    بوتیک کی مالک کارا ایلن کا کہنا ہے کہ اس ڈسپلے پر انہیں مثبت اور منفی دونوں طرح کے تاثرات موصول ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شادی کرنا ہر شخص کا حق ہے، چاہے آپ جیسے بھی دکھائی دیں لیکن یہ آپ کے لیے بہت اہم دن ہوتا ہے۔

    ایلن کا کہنا ہے کہ اس ڈسپلے کو پیش کرتے ہوئے انہیں موصول ہونے والی حوصلہ افزائی کی توقع نہیں تھی اور وہ اس پر بے حد خوش ہیں۔