Tag: برطانیہ

  • یوکرین میں ہتھیاروں کی تیاری کے لیے برطانیہ کا 2.8 ارب ڈالر قرض کا اعلان

    یوکرین میں ہتھیاروں کی تیاری کے لیے برطانیہ کا 2.8 ارب ڈالر قرض کا اعلان

    لندن: ٹرمپ اور زیلنسکی کے ٹاکرے کے بعد برطانیہ نے یوکرین کو 2.8 ارب ڈالر قرض دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کی موجود گی میں قرض معاہدے پر دستخط ہوئے، یوکرین کی جانب سے قرض کی ادائیگی منجمد روسی اثاثوں سے حاصل منافع سے ہوگی۔

    یوکرینی صدر نے ملاقات کے بعد کہا کہ قرض یوکرین میں ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال کیا جائے گا، برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرینی خوش ہیں کہ ہمارے پاس ایسے اسٹریٹجک شراکت دار موجود ہیں۔

    قبل ازیں ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچنے پر وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے گلے لگا کر زیلنسکی کا استقبال کیا، کیئر اسٹارمر نے یوکرین کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ برطانیہ ہر مشکل گھڑی میں یوکرین کا ساتھ دے گا۔

    یوکرین کے لیے امریکا کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی رک سکتی ہے

    یوکرینی صدر آج شاہ چارلس سوم سے ملاقات کریں گے، آج یورپی سربراہی کانفرنس بھی ہوگی، یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ وسیع تر یورپی دفاع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے سلسلے میں ہونے والے معاہدے کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچنے والے ولودیمیر زیلنسکی کو اس وقت بہت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی زبردست بے عزتی کی، جس پر انھیں کھانا کھائے بغیر امریکا سے رخصت ہونا پڑا تھا۔

  • سونے کا ٹوائلٹ کیسے چوری ہوا؟ فوٹیج سامنے آ گئی

    سونے کا ٹوائلٹ کیسے چوری ہوا؟ فوٹیج سامنے آ گئی

    برطانیہ میں سونے کے ٹوائلٹ کی مشہور چوری کی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    برطانوی عدالت میں سونے کے ٹوائلٹ کی چوری کے کیس کی سماعت ہوئی، آکسفورڈ کراؤن کورٹ میں 60 لاکھ ڈالر مالیت کے ٹوائلٹ چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی، جس میں ٹوائلٹ کو چوری کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    برطانیہ میں سونے کے ٹوائلٹ کی چوری کا یہ ایک انوکھا واقعہ تھا جو 14 ستمبر 2019 کو بلین ہیم پیلس میں پیش آیا تھا، جہاں سے چور سونے کا ٹوائلٹ 5 منٹ میں لے اُڑے تھے، نمائش کے لیے رکھے گئے ٹوائلٹ کو اب تک تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔

    چوری کے الزام میں گرفتار تینوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔

    ویڈیو میں چوروں کو 4.8 ملین پاؤنڈ کے سونے کے ٹوائلٹ کو چوری کرتے دیکھا جا سکتا ہے، بلین ہیم پیلس وہی محل ہے جہاں سابق برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل پیدا ہوئے تھے اور وہاں سونے کے بیت الخلا کو نمائش کے لیے رکھا گیا تھا، اس ٹوائلٹ کو علامتی بنیادوں پر استعمال بھی کیا جا سکتا تھا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ نمائش دیکھنے آنے والے افراد بیت الخلا استعمال کرنے کے لیے 3 منٹ کا وقت بُک کروا سکتے تھے۔

  • علامہ اقبال اور مغربی ممالک کے مسلمانوں سے وعدے

    علامہ اقبال اور مغربی ممالک کے مسلمانوں سے وعدے

    اقبال کا انتقال ۱۹۳۸ء میں ہوا اور اسرائیل ۱۹۴۸ء میں وجود میں آیا لیکن اس سے قبل مشرقِ وسطیٰ میں ہونے والی تبدیلیوں پر اقبال گہری نگاہ رکھے ہوئے تھے۔ مغربی ممالک ان تمام وعدوں کو روندتے ہوئے، جو انھوں نے پہلی جنگِ عظیم کے بعد مسلمانوں سے مذاکرات میں کیے تھے، یہودیوں کو فلسطین میں زمینیں دینے پر تلے ہوئے تھے۔

    بشیر احمد ڈار نے اپنی کتاب ’’انوارِ اقبال‘‘ میں لکھا ہے کہ لاہور کے موچی دروازے پر ۳۰؍ دسمبر ۱۹۱۹ء کو ایک جلسہ ہوا جس میں ایک قرارداد پیش کی گئی۔ اقبال نے یہ قرارداد پڑھ کر سنائی اور جس میں برطانوی حکومت کو یاد دلایا گیا تھا کہ اس نے سلطنتِ عثمانیہ اور ترکی سے متعلق مسلمانوں سے وعدے کیے تھے لیکن پیرس کی صلح کانفرنس میں ان سے متعلق کیے گئے فیصلے قابلِ اطمینان نہیں ہیں۔ اس قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ’’سلطنتِ عثمانیہ کے کسی حصے پر صراحتاً یا اشارۃً کسی دوسری سلطنت کا قبضہ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘

    پہلی جنگِ عظیم کے بعد جب پیرس صلح کانفرنس منعقد ہوئی تو عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے ایک عالمی تنظیم کی ضرورت محسوس ہوئی۔ چنانچہ لیگ آف نیشنز (League of Nations) کے نام سے ۱۹۲۰ء میں ایک تنظیم بنائی گئی۔

    یہ تنظیم ایک طرح سے اقوامِ متحدہ کی پیش رو تھی۔ لیکن افسوس کہ اس تنظیم پر بڑے ملکوں کی اجارہ داری تھی اور لیگ آف نیشنز وہ کچھ کرنے کی حقیقی قوت نہیں رکھتی تھی جس کے لیے وہ وجود میں لائی گئی تھی۔ طاقت ور ملکوں کے سامنے وہ بے بس تھی۔

    پہلی جنگِ عظیم کے بعد مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ کیا گیا اس پر اقبال بڑے مایوس ہوئے۔ بلکہ لیگ آف نیشنز کی تخلیق کو بھی وہ استعماری قوتوں کی سازش سمجھتے تھے اور ان کا خیال تھا کہ یہ تنظیم انگریزوں اور فرانسیسیوں نے محض مسلمان ملکوں کے حصے بخرے کر کے آپس میں بانٹنے کے لیے بنائی ہے۔ اس تنظیم پر اقبال نے ’’پیام ِ مشرق‘‘ میں ’’جمیعتُ الاقوم‘‘ کے عنوان سے طنزیہ کہا:

    برفتد تا روشِ رزم دریں بزمِ کہن
    دردمندانِ جہاں طرحِ نو انداختہ اند
    من ازیں بیش ندانم کہ کفن دُزدے چند
    بہرِ تقسیمِ قبور انجمنے ساختہ اند

    گویا اقبال کے خیال میں لیگ آف نیشنز کفن چوروں کی انجمن تھی جو قبروں کی تقسیم کے لیے وجود میں لائی گئی تھی۔ لیگ آف نیشنز کا مرکزی دفتر جنیوا (سوئٹزر لینڈ) میں تھا اور برطانیہ یہودیوں کی حمایت کررہا تھا۔ چنانچہ اقبال نے ضربِ کلیم میں شامل اپنی نظم ’’فلسطینی عرب سے ‘‘میں فلسطینیوں سے اشارۃً کہا:

    تری دوا نہ جنیوا میں ہے نہ لندن میں
    فرنگ کی رگ ِ جاں پنجۂ یہود میں ہے

    اقبال برطانیہ کی یہود نوازی کے سخت مخالف تھے۔ محمد رفیق افضل نے اپنی کتاب ’’ گفتارِ اقبال‘‘ میں اخبار ’’انقلاب ‘‘کے شمارہ ۱۰؍ ستمبر ۱۹۲۹ء کے حوالے سے لکھا ہے کہ ۷؍ ستمبر ۱۹۲۹ء کو لاہور میں ایک جلسہ بیرونِ دہلی دروازہ منعقد ہوا جس میں فلسطین کے بارے میں برطانیہ کی یہود نواز حکمتِ عملی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ اقبال نے اس جلسے کی صدارت کی اور اپنی تقریر میں کہا: ’’یہودی یورپ کی تمام سلطنتوں میں نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ مسلمانوں نے یورپ کے ستائے ہوئے یہودیوں کو نہ صرف پناہ دی بلکہ انھیں اعلیٰ مناصب پر فائز کیا۔ ترک یہودیوں کے ساتھ غیر معمولی رواداری کا سلوک کرتے رہے۔

    یہودیوں کی خواہش پر انھیں مخصوص اوقات میں دیوارِ براق کے ساتھ کھڑے ہو کر گریہ و بکا کرنے کی اجازت عطا کی۔ اسی وجہ سے اس دیوار کا نام ان کی اصطلاح میں دیوارِ گریہ مشہور ہوگیا۔ شریعتِ اسلامیہ کی رو سے مسجدِ اقصیٰ کا سارا احاطہ وقف ہے۔ جس قبضے اور تصرف کا یہود اب دعویٰ کرتے ہیں قانونی اور تاریخی اعتبار سے اس کا حق انھیں ہرگز نہیں پہنچتا۔ سوائے اس کے کہ ترکوں نے انھیں گریہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔‘‘

    علامہ اقبال نے لندن ۱۹۳۱ء میں منعقدہ دوسری گول میز کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ اُنھیِں دنوں یروشلم میں موتمرِ عالمِ اسلامی کے زیرِ اہتمام ایک کانگریس کا انعقاد ہو رہا تھا تا کہ صیہونی خطرے پر غور کیا جاسکے۔ اقبال لندن کی گول میز کانفرنس کو ادھورا چھوڑ کر یروشلم چلے گئے تاکہ اس کانگریس میں شریک ہوسکیں۔

    نومبر ۱۹۳۲ء میں اقبال تیسری گول میز کانفرنس میں شرکت کے لیے لندن گئے۔وہاں ان کی ملاقات مس مارگریٹ فرکہرسن (Miss Margerate Farquharson) سے ہوئی۔ مس فرکہرسن ایک تنظیم نیشنل لیگ کی رہنما تھیں۔ اس تنظیم کا ایک مقصد برعظیم پاک و ہند اور مشرقِ وسطیٰ کے مسلمانوں کو انصاف کے حصول میں مدد دینا بھی تھا۔ اس تنظیم کو فلسطینیوں سے بھی ہمدردی تھی۔ مس فرکہرسن نے لندن میں ۲۴؍ نومبر ۱۹۳۲ء کو اقبال کے اعزاز میں ایک استقبالیہ دیا۔ اس موقعے پر اقبال نے کہا کہ برطانیہ کو چاہیے کہ عالمِ اسلام کے ساتھ تعلقات استوار کرے اور یہ جبھی ممکن ہے کہ فلسطین سے برطانوی اقتدار ختم کر کے اسے عربوں کے حوالے کر دیا جائے۔ مس فرکہرسن کے نام اپنے ایک انگریزی میں لکھے گئے خط بتاریخ ۲۰؍ جولائی ۱۹۳۷ء میں اقبال نے بعض اہم باتیں لکھیں۔ شیخ عطاء اللہ نے ’’اقبال نامہ‘‘ میں اس خط کا اردو ترجمہ درج کیا ہے۔ اس میں سے کچھ اقتباسات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اقبال آخرِ عمر میں بھی باوجود بیماری کے مسلمانوں، فلسطین اور عالمِ اسلام کے معاملات و مسائل کے بارے میں کتنے متفکر رہتے تھے۔ لکھتے ہیں:

    ’’میں بدستور بیمار ہوں، اس لیے فلسطین رپورٹ پر اپنی رائے اور وہ عجیب و غریب خیالات اور احساسات جو اُس نے ہندستانی مسلمانوں کے دلوں میں بالخصوص اور ایشیائی مسلمانوں کے دلوں میں بالعموم پیدا کیے ہیں یا کر سکتی ہے تفصیل سے تحریر نہیں کرسکتا۔

    میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ نیشنل لیگ آف انگلینڈ وقت شناسی کا ثبوت دے اور اہلِ برطانیہ کو عربوں کے خلاف جن سے برطانوی سیاست دانوں نے اہلِ برطانیہ کے نام سے حتمی وعدے کیے تھے ناانصافی کے ارتکاب سے بچا لے۔‘‘

    اسی خط میں آگے چل کر اقبال نے لیگ آف نیشنز یا جمیعتُ الاقوام کے بارے میں وہ بھی لکھا جو وہ’’ پیامِ مشرق‘‘ میں بزبانِ شعر کہہ چکے تھے۔ لکھتے ہیں: ’’ہمیں یہ کبھی بھی فراموش نہ کرنا چاہیے کہ فلسطین، انگلستان کی کوئی ذاتی جائیداد نہیں۔ فلسطین پر یہودیوں کا کوئی بھی حق نہیں۔ یہودیوں نے تو اس ملک کو رضامندانہ طور پر عربوں کے فلسطین پر قبضے سے بہت پہلے خیر باد کہہ دیا تھا۔‘‘

    (ڈاکٹر رؤف پاریکھ کے ایک مضمون سے اقتباسات)

  • کم عمر لڑکیوں سے زیادتی، برطانوی عدالت نے ’میاں ٹیم‘ کو لمبے عرصے کے لیے جیل بھیج دیا

    کم عمر لڑکیوں سے زیادتی، برطانوی عدالت نے ’میاں ٹیم‘ کو لمبے عرصے کے لیے جیل بھیج دیا

    لیڈز: برطانیہ میں عدالت نے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی کے جرم میں ’میاں ٹیم‘ کو لمبے عرصے کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈز اور کمبریا میں کم عمر لڑکیوں کے ساتھ کئی سالوں تک جنسی زیادتی اور عصمت دری کے کیس میں 3 بھائیوں کو جیل بھیج دیا گیا، تینوں کو گزشتہ سال اکتوبر میں سزا سنائی گئی تھی۔

    6 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے تینوں بھائی 62 جرائم سے انکاری تھے، جو 1996 اور 2012 کے درمیان کیے گئے، گزشتہ سال اکتوبر میں پریسٹن کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے بعد انھیں سزا سنائی گئی تھی۔

    49 سالہ شاہ امران میاں اور 38 سالہ شاہ جومن میاں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، دونوں کو کم از کم 22 سال جیل میں رہنا ہوگا، تیسرے بھائی 47 سالہ شاہ الامان میاں کو 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے، جن میں سے اُسے کم از کم 10 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔ یہ تینوں بھائی برطانوی شہری ہیں اور بنگلادیشی نژاد ہیں۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ متاثرہ لڑکیوں کو تحائف، شراب اور سگریٹ دیے گئے اور دھمکی دی گئی کہ اگر انھوں نے کسی کو بتایا کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے تو انھیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا، جج نے کہا کہ یہ لوگ ’’بہت زیادہ خطرناک‘‘ تھے اور انھوں نے اپنے متاثرین کا بچپن چھین لیا۔

    جج نے کہا انھوں نے اپنے متاثرین کو گاڑیوں کے طور پر استعمال کیا اور اپنی مرضی سے ان کے ساتھ زیادتی کی، آپ نے ان کے ساتھ سراسر حقارت کا سلوک کیا۔

    مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے بھائیوں کو ’’میاں برادرز‘‘ کے طور پر بیان کیا، تینوں بھائیوں نے وفاداری کو سچائی کے مقابل رکھا، اور ہر ایک نے اپنے بھائیوں کے انکار کی حمایت کی، کمبریا پولیس کے ڈی ٹی سی ایچ انسپکٹر جان گراہم کمنگ نے کہا کہ یہ ملک کے دیگر علاقوں کے افسران پر مشتمل ایک ’’طویل اور پیچیدہ تفتیش‘‘ تھی۔

    ڈیٹیکٹیو چیف انسپکٹر گراہم کمنگ نے کہا مجرمان نے نوجوان لڑکیوں کا شکار کیا اور تشدد کی دھمکیوں کا استعمال کرتے ہوئے انھیں خبردار کیا کہ وہ حکام کو جو کچھ ہو رہا ہے اس کی اطلاع نہ دیں، اس کیس کے متاثرین اور گواہوں نے پوری بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • آرمی چیف جنرل عاصم منیر اہم دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر اہم دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر برطانیہ کے سرکاری دورے پر پہنچ گئے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور تاریخی رائل ہارس گارڈز پریڈ گراؤنڈ میں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر برطانیہ کے سرکاری دورے پر پہنچ گئے ہیں۔

    آرمی چیف رائل ملٹری اکیڈمی سینڈھرسٹ میں 7ویں علاقائی استحکام کانفرنس میں شرکت کریں گے اور "ابھرتے ہوئے ورلڈ آرڈر اور پاکستان کے مستقبل کے آؤٹ لک” پر اظہار خیال کریں گے۔

    ریجنل کانفرنس پاکستان اور برطانیہ کے درمیان فوجی سطح کے ڈائیلاگ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جو ہر سال باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے منعقد کی جاتی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کانفرنس پالیسی سازوں، سول اور ملٹری کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے ممتاز تھنک ٹینکس کے ارکان کی متوازن نمائندگی کرتی ہے، اس سال کی کانفرنس تیزی سے ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے کی روشنی میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔

    دورے کے آغاز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جس کے دوران تاریخی رائل ہارس گارڈز پریڈ گراؤنڈ میں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    اپنے دورے کے دوران جنرل سید عاصم منیر برطانیہ کی سول اور فوجی قیادت کے اہم ارکان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    آرمی چیف کی چیف آف ڈیفنس اسٹاف یوکے ایڈمرل ٹونی ریڈیکن، چیف آف دی جنرل اسٹاف آف برٹش آرمی جنرل سر رولینڈ واکر اور برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر جوناتھن نکولس پاول سے ملاقاتیں ہوں گی، جبکہ برطانوی ہوم سکریٹری مسز یوٹی کاپر کے ساتھ بھی بات چیت ہوگی۔

    پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مضبوط سفارتی، اقتصادی اور سیکورٹی تعلقات پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کی افواج انسداد دہشت گردی اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں سمیت ہرشعبے میں تعاون کررہی ہیں۔

    جنرل سید عاصم منیر برطانوی فوج کے نمایاں یونٹوں کا بھی دورہ کریں گے، جن میں لینڈ وارفیئر سینٹر اور فرسٹ اسٹرائیک بریگیڈ شامل ہیں، جہاں وہ برطانوی آرمی کے جدید کاری کے اقدامات اور آپریشنل حکمت عملیوں کے بارے میں بریفنگ حاصل کریں گے۔

    یہ دورہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان پائیدار شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے اور علاقائی استحکام اور عالمی امن کے لیے ان کے مشترکہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

  • دنیا کا اسٹیج چین کے حوالے کرنے پر امریکا زندگی بھر افسوس کرتا رہے گا، سابق برطانوی وزیر اعظم کا انٹرویو

    دنیا کا اسٹیج چین کے حوالے کرنے پر امریکا زندگی بھر افسوس کرتا رہے گا، سابق برطانوی وزیر اعظم کا انٹرویو

    لندن: برطانیہ کے سابق وزیر اعظم جان میجر نے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر بڑی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کا اسٹیج چین کے حوالے کرنے پر امریکا زندگی بھر افسوس کرتا رہے گا۔

    برطانیہ کے سابق وزیر اعظم جان میجر بھی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف بول پڑے، وہ عصری سیاست پر شاذ و نادر ہی براہِ راست رائے پیش کرتے ہیں، تاہم انھوں نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ انھوں نے ٹرمپ کی انتظامیہ جیسی کوئی چیز پہلے کبھی نہیں دیکھی، انھوں نے متنبہ کیا کہ واشنگٹن عالمی قیادت کو ایک زیادہ مطلق العنان طاقت (چین) کے حوالے کرنے پر زندگی بھر افسوس کرتا رہے گا۔

    جان میجر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا پیچھے ہٹ کر تنہائی میں جا رہا ہے، جس سے عالمی اسٹیج پر چین ایک ممکنہ متبادل کے طور پر ابھرے گا اور اس سے دنیا بھر میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    1990 سے 1997 تک وزیر اعظم رہنے والے جان میجر نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی میونخ کانفرنس میں تقریر کی بھی شدید مذمت کی۔ انھوں نے نائب امریکی صدر کو منافق اور آمر پسند قرار دیا جو یورپ کو تو آزادئ اظہار پر لیکچر دے رہے ہیں لیکن ولادیمیر پیوٹن کے روس کے ساتھ بغل گیر ہو رہے ہیں۔

    جان میجر نے کہا امریکا پہلی بار اپنے اتحادیوں کو چھوڑ رہا ہے، اور یورپی ملکوں کو امریکا کو روس کی گود میں بیٹھنے کا تاثر ملا ہے۔ انھوں نے کہا امریکا کی انفرادی سوچ 18 سال میں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

    جان میجر کا کہنا تھا کہ یوکرین سے مشاورت کیے بغیر ٹرمپ انتظامیہ روس کو رعایت دے رہا ہے، چین اور روس مزید اثر و رسوخ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، اس لیے دنیا بھر میں جمہوریت کو چین کے ممکنہ متبادل سے خطرہ ہے، انھوں نے کہا کہ یہ ایک بدصورت قوم پرستی ہے جو زیادہ تر عدم برداشت والے دائیں بازو سے پروان چڑھ رہی ہے۔

  • پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کے معاملے میں اہم پیش رفت

    پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کے معاملے میں اہم پیش رفت

    کراچی: پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، برطانوی سیفٹی کمیٹی کا اجلاس آئندہ ماہ 12 مارچ کو طلب کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق برطانوی سیفٹی کمیٹی اجلاس میں پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کا جائزہ لیا جائے گا، برطانوی سول ایوی ایشن اور محکمہ ٹرانسپورٹ ڈی ایف ٹی کی ٹیم پی آئی اے اور پاکستان سول ایوی ایشن کے حالیہ آڈٹ کی رپورٹ اجلاس میں پیش کرے گی۔

    برطانوی سیفٹی کمیٹی نے اجازت دی تو پی آئی اے پر برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں بھی بحال ہو جائیں گی، پی آئی اے پر برطانیہ میں جولائی 2020 سے پابندی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کو یورپی ملکوں میں بجالی کے بعد برطانیہ میں بھی پروازوں کی بحالی کا یقین ہے۔

    دبئی سے کراچی پہنچنے والی غیر ملکی پرواز کی غلط پارکنگ کا انکشاف

    پی آئی اے انتظامیہ نے برطانیہ کے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم میں اجازت ملتے ہی فوری پروازوں کا آپریشن شروع کرنے کا پلان تیار کر لیا ہے، پی آئی اے کی دو رکنی ٹیم چند روز قبل برطانیہ میں فلائٹ آپریشن کی تیاریوں کا جائزہ لے کر واپس پاکستان پہنچ چکی ہے۔

  • برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں لیبر پارٹی کے حکومت سنبھالنے کے لئے 19000 غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں کو ملک بدر کردیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے ڈپورٹ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پورے برطانیہ میں اس وقت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم تیز کردی گئی ہے، چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں موجود تارکین وطن کے پاس دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ مذکورہ افراد کو ڈپورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے بھارتی ریستوراں، نیل بار، اسٹور اور کار واش میں چھاپے مارے، اس میں بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین کو کام پر رکھے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

    برطانوی وزیر داخلہ ویٹے کوپر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جنوری میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، ہماری حکومت آنے کے بعد سے کُل 19000 افراد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    جنوری میں ہی 828 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، اس دوران 609 لوگوں کو حراست میں لیا گیا، گزشتہ سال کی جنوری کے مقابلے یہ 73 فیصد زیادہ نمبر تھا۔ 7 لوگوں کو تو اکیلے ہنبر سائڈ واقع ہندوستانی ریستوراں میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں نیا بل بھی پیش کردیا گیا ہے، جس میں سرحد تحفظ، پناہ اور غیر قانونی تارکین کو باہر کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

    سعودیہ، مصر اور اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا

    برطانوی ایم پی کا کہنا تھا کہ اس اس بل کو لانے سے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ گروہ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کے مطابق سابقہ حکومتوں نے سرحد تحفظ سے سمجھوتہ کیا تھا۔ مگر اب سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • برطانوی وزیر صحت عہدے سے فارغ، واٹس ایپ پر کیا نامناسب میسجز کیے؟

    برطانوی وزیر صحت عہدے سے فارغ، واٹس ایپ پر کیا نامناسب میسجز کیے؟

    لندن: واٹس ایپ پر نامناسب مسیجز کرنے پر برطانیہ کے وزیر صحت اینڈریو گیوین کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر صحت اینڈریو گیوین کو ایک اخبار کے اس انکشاف کے بعد برطرف کر دیا گیا ہے، کہ انھوں نے واٹس ایپ پر جارحانہ اور توہین آمیز میسجز کیے تھے، اینڈریو گیوین کی لیبر پارٹی کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی ہے۔

    میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر صحت کے نامناسب اور گالیوں والے واٹس ایپ میسجز سامنے آنے کے بعد انھیں عہدے سے ہٹایا، وزیر صحت نے واٹس ایپ مسیجز پر ووٹرز، ساتھی ایم پیز اور کونسلرز کی توہین کی تھی۔

    50 سالہ اینڈریو گیون نے اپنے میسجز کا نامناسب ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ ’’نامناسب تبصرے پر انتہائی شرمندہ ہوں، غلط فہمی کے سبب کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔‘‘ میل آن سنڈے کی رپورٹ کے بعد گارٹن اینڈ ڈینٹن کے ایم پی کو بھی لیبر پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے۔

    برطانیہ کے حکومتی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر عوامی عہدے پر فائز افراد کے اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، اور ان معیارات پر پورا نہ اترنے والے کسی بھی وزیر کے خلاف کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

    اسٹریٹ کرائم بڑھنے پر برطانیہ والے بھی پریشان، ہر 4 منٹ بعد موبائل فون چھیننے کی واردات

    میل آن سنڈے کے مطابق اینڈریو گیوین نے ایک میسج میں لکھا کہ انھیں امید ہے کہ وہ 72 سالہ خاتون جلد ہی مر جائے گی، جس نے اپنے مقامی کونسلر کو بِن کلیکشنز کے بارے میں لکھا ہے۔ مذکورہ خاتون کا خط کونسلر نے وزیر صحت کے ساتھ واٹس ایپ گروپ میں شیئر کیا تھا۔

    ایندریو نے ایک رکن کے بارے میں مزاق کیا کہ وہ تو ٹرک کے نیچے آ کر کچلا جائے، انھوں نے انجیلا رینر کے بارے میں جنس پرستانہ اور لیبر ایم پی ڈیان ایبٹ کے بارے میں نسل پرستانہ تبصرے بھی پوسٹ کیے۔ اس پر کنزرویٹو اراکین نے کہا کہ ان میسجز سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی میں ایک سڑاند ہے جسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

  • سفارتی تعلقات میں کشیدگی: برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

    سفارتی تعلقات میں کشیدگی: برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

    لندن : برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا، برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث روسی سفارتکار کو ملک بدرکردیا۔

    کارروائی روس کی جانب سے برطانوی سفارت کار کی بے دخلی کے جواب میں کی گئی، روس نے برطانوی سفارت کار کو جاسوسی کے الزام پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے روس کی جانب سے مزید کارروائی کو اشتعال انگیزی سمجھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : روس نے برطانوی سفارتکار کو جاسوسی کا الزام لگا کر ملک بدر کر دیا

    انھوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے تحفط پرسمجھوتا نہیں کریں گے، اگر روس ہمارے خلاف کارروائی کرے گا تو ہم بھی جواب دیں گے۔

    یاد رہے روس نے گزشتہ برس نومبر میں برطانوی سفارت کار کی سفارتی حیثیت جاسوسی کے الزام میں ختم کر دی تھی۔