Tag: برطانیہ

  • برطانیہ میں پاکستانی مصنفہ کاملہ شمسی نے ویمن پرائز فار فکشن جیت لیا

    برطانیہ میں پاکستانی مصنفہ کاملہ شمسی نے ویمن پرائز فار فکشن جیت لیا

    لندن : پاکستانی مصنفہ کاملہ شمسی نے برطانیہ میں اپنے ناول ‘ہوم فائر’ کے لیے 2018 کا ویمن پرائز فار فکشن جیت لیا اور ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی مصنفہ کاملہ شمسی نے ویمن پرائز فار فکشن کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا، انہں یہ ایوارڈ ان کی کتاب ہوم فائر کیلئے دیا گیا، کاملہ شمسی یہ ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔

    اس سے قبل انہیں بیلز پرائز اور اورنج پرائز کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا

    پاکستانی مصنفہ کا ناول بنیاد پرستی اور خاندانی وفاداریوں کے بارے میں ہے، ہوم فائر کاملہ شمسی کا ساتواں ناول ہے اور وہ مختلف ایوارڈز کے لیے تین بار نامزد ہوئیں لیکن اس بار ان کی کتاب کو سال کی بہترین کتاب قرار دیتے ہوئے ویمن پرائز فار فکشن 2018 کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

    کاملہ شمسی کراچی میں پیدا ہوئیں اور ابتدائی تعلیم بھی وہیں حاصل کی جس کے بعد وہ لندن منتقل ہوگئیں اور ان دنوں وہیں مقیم ہیں۔

    خیال رہے کہ ’ویمن پرائز‘ برطانیہ کا خواتین کو ملنے والا اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ ہے، جو خواتین لکھاریوں کے ان کے فکشن پر ہر سال دیا جاتا ہے، اس ایوارڈ کا اغاز  سال 1996 میں ہوا، مقابلے میں جیتنے والی خاتون کو انعام کے طور پر 30  ہزار برطانوی پاؤنڈ بھی ملتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانوی شاہی خاندان نے میگھن مرکل پر پابندیاں عائد کردیں

    برطانوی شاہی خاندان نے میگھن مرکل پر پابندیاں عائد کردیں

    لندن:برطانوی شاہی خاندان نے اپنی نئی نویلی بہو 37 سالہ میگھن مرکل پر کچھ پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل اب امریکی اداکارہ یا عام خاتون نہیں رہیں بلکہ وہ شاہی خاندان کی بہو بن چکی ہیں اس لئے ان پر شاہی خاندان کی روایت برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کے مطابق سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، گہرے میک اپ نہ کرنے سمیت مرکل کو عام لباس پہننے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری سے شادی کے باوجود میگھن مرکل کو شہزادی کا درجہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ انہیں ’ڈچز آف سسیکس‘ سے نوازا گیا ہے، برطانوی شاہی خاندان کی روایت کے مطابق شہزادی کہلانے کا حق صرف اس خاتون کو ہوتا ہے جس کی پیدائش شاہی خاندان میں ہوئی ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری، میگھن مرکل سے شادی نہ کریں، مرکل کے بھائی کا مشورہ

    امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کا درس دیا جارہا ہے اور اس بات کا پابند بنایا جارہا ہے کہ وہ گھر سے باہر جاتے وقت یا کسی تقریب میں شرکت کرتے وقت شاہی خاندان کے منتخب کردہ لباس زیب تن کریں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کی شادی انجام پائی تھی، شادی میں شرکت کے لیے 600 مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا، جبکہ شادی کو دیکھنے کے لیے لاکھوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • برطانوی شہری خاتون کو ایران میں سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر نئے مقدمے کا سامنا

    برطانوی شہری خاتون کو ایران میں سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر نئے مقدمے کا سامنا

    تہران: ایران کی جیل میں قید برطانوی شہری خاتون کے خلاف اب سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران کی انقلابی عدالت کے سربراہ موسیٰ غضنفر آبادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نازنین زغری ریٹکلف کے خلاف نئے الزامات سیکیورٹی سے متعلق ہیں۔

    ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ اس کیس میں پاسداران انقلاب کی جانب سے عائد کردہ نئے الزامات پر نازنین زغری کو 16 سال تک قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    برطانوی اور ایرانی شہری نازنین زغری ریٹکلف اس وقت تہران کی ایوین جیل میں قید ہیں، پاسداران انقلاب نے اپریل 2016 میں انہیں تہران کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا وہ اپنی دو سالہ بچی کے ہمراہ ایران میں اپنے خاندان سے ملنے کے بعد برطانیہ جارہی تھیں۔

    ایران کی عدالت نے انہیں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی، ان کی قید جنوری 2018 میں پوری ہوچکی ہے اور اب ان پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ نازنین زغری پر ایسی تنظیموں میں شمولیت اور ان سے رقوم وصول کرنے کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے جو استغاثہ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے کام کررہی تھیں، ان پر لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر ایک مظاہرے میں شریک ہونے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ نازنین زغری لندن میں برطانوی نشریاتی ادارے کے لیے کام کرتی رہی ہیں، ایران دہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا ہے، اس لئے ایسے ایرانیوں کو گرفتاری کی صورت میں قونصلر رسائی نہیں دی جاتی ہے اور وہ سالہا سال جیلوں میں قید رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • باغیوں نے شامی صدر کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا، برطانوی سیکریٹری خارجہ

    باغیوں نے شامی صدر کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا، برطانوی سیکریٹری خارجہ

    لندن: برطانوی شیڈو سیکٹری خارجہ ایملی تھارن بیری نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی باغیوں نے بشار الاسد کی مقبولیت کے بارے میں مغرب سے جھوٹ بولا۔

    پراسپیکٹ میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ایملی تھارن بیری نے کہا کہ شام میں بشار الاسد کی عوامی مقبولیت کو ہمیشہ کم تر سمجھا گیا ہے، باغیوں نے جو کہا مغرب نے یقین کرلیا۔

    لیبر پارٹی کی سیکریٹری خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے اس بدقسمت ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سب شام سے نکل جائیں کیوں کہ ان میں سے کوئی بھی شامی عوام کے لیے نہیں لڑ رہا۔

    ایملی تھارن کا کہنا تھا کہ اگر باغیوں کی بات درست ہوتی اور بشار الاسد عوام میں انتہائی غیر مقبول ہوتے تو یقیناً وہ برسر اقتدار نہ ہوتے، میرا خیال ہے کہ ملک کے اندر ان کی گہری حمایت پائی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو سوچی میں روس کی جانب سے امن بات چیت کی بھی حمایت کرنی چاہیے، ہمیں ہر اس کام میں معاونت کرنی چاہیے جو شامی بچوں کے لیے کیا جارہا ہو۔

    تھارن بیری نے اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل کی گیارہ قراردادوں کو ویٹو کرنے پر روس کی مذمت کرنے سے بھی انکار کردیا، انھوں نے کہا کہ لوگ تو ہمیشہ قراردادوں کو روکتے ہیں، امریکا نے خود کتنی ساری ویٹو کی ہیں، تو یہ تو سیاست ہے۔

    شاہی شادی میں ننھی شہزادی شارلٹ دلہن کا لباس زیب تن کریں گی


    خیال رہے کہ روس نے شام میں جنگی جرائم کے خلاف ایک عالمی تحقیقاتی ٹیم کے منصوبے کو ویٹو کردیا تھا، جس کے بعد امریکا اور اتحادی ممالک نے روس کی شدید مذمت کی تھی۔

    تھارن بیری کی جانب سے شامی اور روسی صدر کی حمایت میں بولنے کے بعد ان کے خلاف غصے کی ایک لہر پیدا ہوگئی ہے، برطانیہ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کمپین مینجر نے بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ اسد ریاست ایک قید خانہ ہے جہاں کہا جاتا ہے کہ مجھے چاہو یا مرنے کے لیے تیار ہوجاؤ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ پاکستان سے منی لانڈرنگ کا بڑا مرکزبنا ہوا ہے، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی

    برطانیہ پاکستان سے منی لانڈرنگ کا بڑا مرکزبنا ہوا ہے، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی

    لندن : برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ پاکستان سے منی لانڈرنگ کا بڑا مرکزبنا ہوا ہے، کرپٹ سیاستدان منی لانڈرنگ کے ذریعے کرپشن کی رقم برطانیہ منتقل کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرپٹ غیر ملکی سیاستدانوں کے لئے برطانیہ پسندیدہ ملک بن گیا، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان، روس اور نائجیریا کے کرپٹ سیاستدان منی لانڈرنگ سے کرپشن کی رقم برطانیہ منتقل کررہے ہیں۔

    برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق سینکڑوں پاکستانیوں نے حکومت کو بتائے بغیر برطانیہ میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، منی لانڈرنگ کی رقم پراپرٹی کی خریداری میں استعمال ہورہی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آف شورکمپنیاں کم ٹیکس اورمعلومات خفیہ رکھنے کی سہولت فراہم کرتی ہیں، اس لئے برطانیہ میں جائیدادوں کی ملکیت اوراصل بینیفیشل اونرشپ چھپانے کے لئے کرپٹ سیاستدان بدستورآف شورکمپنیوں کا استعمال کررہے ہیں۔

    این سی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں، سرکاری محکموں، انٹیلیجنس کمیونٹی اور نجی اور رضاکار شعبوں کی رپورٹس کی معلومات پر تیار کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہر سال سینکڑوں ارب پونڈز منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ لائے جا رہے ہیں اور ٹرسٹ اور کمپنیوں سے وابستہ اکاؤنٹنگ اور قانونی پروفیشنلز کی جانب سے مجرمانہ طریقے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو


    یاد رہے فروری میں برطانیہ میں غیرقانونی دولت سے بنائی گئی جائیداد کا نیا قانون لاگو کیا گیا تھا، اس اقدام کا مقصد برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی شفافیت میں موجود سقم دور کرنا ہے، نئے قانون کے بعد ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 5متنازع جائیدادوں کی چھان بین کیلئے کہہ دیا ہے۔

    جس کے بعد شریف فیملی کی برطانیہ میں بنائی گئی جائیداد قانون کی زد میں آگئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایوان فیلڈ جائیداد کی کھوج کیلئے حکام کو مراسلہ لکھ دیا تھا۔

    مراسلے میں مطالبہ کیا گیا کہ ایوان فیلڈ جائیداد کی فوری تحقیقات کی جائیں، نئے برطانوی قانون کو ’’ان ایکسپلینڈ ویلتھ آرڈر‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کے مطابق برطانوی ایجنسیاں کسی بھی جائیداد کی رقم کی منتقلی اور جائیداد کیلئے حاصل رقم کے بارے میں بھی چھان بین کی مجازہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ کے 100 بااثر مسلمانوں کو ان کی خدمات پر ایوارڈز سے نوازا گیا

    برطانیہ کے 100 بااثر مسلمانوں کو ان کی خدمات پر ایوارڈز سے نوازا گیا

    لندن : برطانیہ میں سو با اثر مسلمانوں کو ان کی خدمات پر ایوارڈ سے نواز گیا ہے، ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں پاور ہنڈریڈ نامی تنظیم کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر اعزازات دینے کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

    ایوارڈز کی تقریب میں پاکستانی ہائی کمشنرسید ابن عباس نے خصوصی شرکت کی۔

    اس تقریب کا مقصد برطانیہ کے معروف بروکرز کو  برطانیہ کو متاثر کرنے والے قومی اور بین الاقوامی معاملات کے بارے میں جاننے کے لئے انمول موقع فراہم کرنا ہے۔

    تقریب میں برطانیہ میں سو  بااثر مسلمانوں کو اعزازات دئیے گئے ہیں، ایوارڈزحاصل کرنے والوں میں پاکستانی نژادبرطانوی شہری بھی شامل ہیں ، جس میں فارماسیوٹیکل میں نمایاں کاکردگی پر محمد مصطفیٰ کو ایوارڈ دیاگیا ،انسانی خدمات پرامام قاسم کو رول ماڈل قرار دیا گیا۔

    پاکستانی نژاد زلفی بخاری کو نوجوان رول ماڈل کی کیٹیگری میں اعزازدیا گیا۔

    پاکستانی نژاد خواجہ سرور کو تعلیم میں گراں قدر کارکردگی پرایوارڈ ملا جبکہ طارق شیخ کو ریٹیل بزنس میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈ دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات، تاریخ میں پہلی بار500سےزائدپاکستانی نژاد برطانوی امیدوار میدان میں

    برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات، تاریخ میں پہلی بار500سےزائدپاکستانی نژاد برطانوی امیدوار میدان میں

    لندن : برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات کا میدان سج گیا، تاریخ میں پہلی بار پانچ سوسے زائد پاکستانی نژاد برطانوی امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک سو پچاس مقامی کونسلز کی 4000سے زائد نشستوں پرانتخابات آج ہورہے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ  مقامی وقت مطابق صبح سات بجے سے رات دس بجے تک جاری رہے گا‌۔

    بلدیاتی انتخابات میں لیبراورکنزرویٹوپارٹی میں سخت مقابلے کی توقع ہے، سب سے کا بڑا معرکہ لندن میں ہوگا، جہاں بتیس باراور کونسلز کی نشستوں پرامیدوار آمنے سامنے ہوں گے۔

    انتخابات میں لیبر پارٹی اپنی 2278 نشستوں کا دفاع کرے گی جبکہ حکمران ٹوری پارٹی 1365 اور لب ڈیم 462 نشستوں کے دفاع کیساتھ ساتھ اضافے کی کوشش کریں گی ۔

    برمنگھم، لیڈز، مانچسٹر اور نیوکاسل اپان تھیمز میٹروپولیٹن کونسلز کی تمام تر نشستوں پر معرکہ ہوگا، ہیکنی، نیوہیم، ٹاور ہیملٹس، وٹفورڈ اور شفیلڈ سٹی کیلئے میئرز کا انتخاب بلاواسطہ ہوگا۔

    انگلینڈ میں پہلی بار مقامی کونسلز کےانتخابات میں پانچ سو سے زائد پاکستانی نژاد امیدوار مختلف سیاسی پارٹیوں کےعلاوہ آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    کنزرویٹوپارٹی  کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ انکی جماعت ایک ایک ووٹ کیلئے تگ و دو کرے گی جبکہ برانڈن لیوائز کا کہنا ہے کہ ہمارا پہلا ہدف تیرہ سو پینسٹھ نشستوں کا دفاع ہوگا۔

    جیریمی کوربن کا کہنا ہے کہ مقامی انتخابات میں لیبر پارٹی کا نعرہ حکومت کے کونسل بجٹ میں کٹوتی کی مخالفت ہوگا، لیبر پارٹی این ایچ ایس، سوشل کیئر اور ہائوسنگ کی بہتری کے نعرے کیساتھ میدان میں اتری ہے، لیبر پارٹی بائیس سو اٹھتر نشستوں کے دفاع کیساتھ ساتھ زیادہ کونسلز کے کنٹرول کیلئے پرامید ہے۔

    لیبر پارٹی ان انتخابات میں لندن کی وانڈزورتھ، ویسٹ منسٹر اور ہیلنگڈن بارو کونسلز پر اضافی اقتدار کیلئے پرامید ہے۔

    برطانیہ کی تیسری بڑی سیاسی قوت لب ڈیم کے چیئرمین ونس کیبل نے ان انتخابات کو پارٹی کیلئے انتہائی اہم قرار دیا اور کہا  گذشتہ انتخابات میں ٹوری پارٹی کیساتھ شراکت اقتدار کی وجہ سے جو نقصان ہوا اب اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

    لب ڈیم لندن بارو آف سٹن کا کنٹرول برقرار رکھنے کے علاوہ ٹوری پارٹی سے کنگسٹن اپان تھیمز اور رچمنڈ کا اقتدار واپس لینے کی کوشش کرے گی۔

    گرین پارٹی کے پاس کل اکتیس نشستیں ہیں جبکہ وہ آکسفورڈ، سولی ہل اور شفیلڈ سے نشستوں کی اضافے کیلئے پرامید ہے، گرین پارٹی تعلیمی اداروں کے گرد خاص طور پر پرفضا ماحول کے انتخابی نعرے کیساتھ میدان میں ہے۔

    مقامی کونسلز کے ان انتخابات میں چھیانوے سالہ فلورنس کرک بائی ملک کی سب سے اڈھیر عمر امیدوار ہیں، وہ نیوکاسل سے کونسلر کی امیدوار ہیں، جو عمر رسیدہ افراد کیلئے زیادہ سہولتوں کی خواہشمند ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانوی قوانین میں تبدیلی، شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا تنگ ہوگیا

    برطانوی قوانین میں تبدیلی، شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا تنگ ہوگیا

    لندن: برطانوی قوانین میں تبدیلی کے بعد شریف خاندان کے گرد پاناما کا گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے جسے پہلے ہی احتساب عدالت میں پیشیوں کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، نئے قانون کے رو سے برطانوی اوورسیز علاقوں میں رجسٹرڈ لاکھوں کمپنیوں کو ان کی ملکیت کے ساتھ رجسٹر کرانا لازم ہوگیا ہے۔

    برطانوی قوانین میں تبدیلی کے بعد تمام آف شور کمپنیاں رکھنے والے غیر ملکیوں پر لازم ہوگیا ہے کہ وہ تفصیلات فراہم کریں، خیال رہے کہ برطانیہ کے اوورسیز علاقوں میں پاناما، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمن آئی لینڈ بھی شامل ہیں۔

    اس تبدیلی کے بعد شریف خاندان سے منسوب نیلسن اور نیسکول کمپنیوں کے بارے میں حقیقت معلوم ہوجائے گی کہ ان کا اصل مالک کون ہے۔ اصل ملکیت سامنے آنے پر امکان ہے کہ شریف خاندان کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا۔

    پاناما کیسزکی وجہ سے ملک میں غیریقینی کی صورت حال ہے‘ نوازشریف

    واضح رہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ میں آف شور کمپنیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، جب کہ پاناما میں آف شور کمپنیوں کی تعداد چالیس ہزار سے زائد ہے اور مجموعی طور پر آف شور کمپنیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی حکومت نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے سلسلے میں غیر ملکی کمپنیوں کے اثاثے عوام کے سامنے ظاہر کیے جانے کے لیے کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے عالمی بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے کی جانے والی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانوی وزیرداخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا

    برطانوی وزیرداخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا

    لندن : تارکین وطن کی ملک بدری اسکینڈل پربرطانوی وزیر داخلہ ایمبررڈ نے استعفیٰ دے دیا، وزیراعظم تھریسا مے نے استعفیٰ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمبررڈ نے گزشتہ ہفتے برطانیہ کی داخلی امورکمیٹی کے سامنے کہا تھا کہ وہ برطانیہ سے ممکنہ طورپربے دخل کیے جانے والے افراد کے کوٹے کی فہرست سے لاعلم ہیں۔

    ایمبررڈ کے انکار پربرطانوی اخبار نے انہی کے ہاتھ سے لکھا میمو شائع کردیا جس میں ایمبر رڈ نے لکھا تھا کہ بے دخل کیے جانے والے افراد کا کوٹہ مختص کردیا گیا ہے۔

    برطانوی اخبارکے انکشاف کے بعد ایمبررڈ نے وزارت داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جسے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے منظورکرلیا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر اور لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن اور لندن کے میئرصادق خان نے بھی ایمبر رڈ سے استعفی کا مطالبہ کیا تھا۔


    برطانوی وزیردفاع عہدے سے مستعفی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2 نومبر کو برطانوی وزیردفاع مائیکل فالن نے خاتون صحافی کو جنسی طور پرہراساں کرنے کے الزام پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین عہدے سے مستعفی

    واضح رہے کہ 21 دسمبر 2017 کو کمپیوٹر سےغیراخلاقی مواد برآمد ہونے کےاسکینڈل میں ملوث برطانوی نائب وزیراعظم ڈیمیئن گرین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مسلمان فٹ بالر کی مقبولیت نے اسرائیلی وزیر دفاع کے تعصب کو شکست دے دی

    مسلمان فٹ بالر کی مقبولیت نے اسرائیلی وزیر دفاع کے تعصب کو شکست دے دی

    لندن: یورپی نوجوانوں کے لیے رول ماڈل تصور کیے جانے والے ممتاز مصری فٹ بال محمد صلاح کی مقبولیت کے سامنے اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایواڈ گورلائبرمین نے ایک ٹویٹ کیا ہے، جس میں انھوں نے اسرائیلی فوج کے سربراہ سے کہا کہ وہ محمد صلاح کو اپنی زیر کمان فوج میں شامل کر لیں۔

    یاد رہے کہ محمد صلاح ممتاز انگلش کلب لیورپول کی نمائندگی کرتے ہیں، اس وقت وہ اپنے کیریر کے عروج پر ہیں، ان کی شان دار پرفارمینس کے طفیل انگلش کلب یو ای ایف اے لیگ کے فائنل میں پہنچ چکا ہے، فقط چند روز قبل ہی سال کے بہترین انگلش کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔

    مصری فٹ بالر نے جہاں اپنی کارکردگی سے لاکھوں افراد کو گرویدہ بنائیں، وہیں غیرمتوقع طور پر اسرائیلی وزیر دفاع بھی انھیں سراہنے پر مجبور ہوگئے۔

    [bs-quote quote=”اس مقبولیت کا اثر گذشتہ ماہ مصر میں‌ ہونے والے صدارتی انتخابات میں‌ بھی نظر آیا، جب انتخابی امیدوار نہ ہونے کے باوجود دس لاکھ مصریوں نے بیلٹ پیپر پر محمد صلاح کا نام لکھ دیا ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    اپنے سرکاری ٹوئٹر ہینڈلر سے اسرائیلی وزیر دفاع نے صہیونی فوج کے سربراہ کو پیغام دیا ہے کہ وہ صالح کو فوری اسرائیلی فوج میں بھرتی کر لیں۔

    خیال رہے کہ پذیرائی کا یہ طریقہ محمد صالح کے لیے نیا نہیں. لیورپول کے مداح انھیں مصری بادشاہ کہہ کر پکارتے ہیں، انگلش مداح میچ کے دوران یہ نعرہ بھی لگاتے ہیں کہ اگر محمد صلاح اسی طرح گولز اسکور کرتے رہے، تو وہ بھی مسلمان ہوجائیں گے، یاد فٹبال پریمئر لیگ کے دوران ہونے والے مقابلوں میں مصری فٹبالر نے اب تک 43 گول کرچکے ہیں۔

    محمد صلاح کو مصر میں‌ بھی ہیرو کا درجہ حاصل ہے، انھوں نے ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے سنسنی خیز میچ میں‌ پینالٹی پر گول اسکور کرکے مصر کو 28 سال کے طویل انتظار کے بعد ورلڈ‌ کپ میں‌ پہنچایا.

    اس مقبولیت کا اثر گذشتہ ماہ مصر میں‌ ہونے والے صدارتی انتخابات میں‌ بھی نظر آیا، جب انتخابی امیدوار نہ ہونے کے باوجود دس لاکھ مصریوں نے بیلٹ پیپر پر محمد صلاح کا نام لکھ دیا تھا۔ یوں وہ منتخب ہونے والے مصری صدر عبدالسیسی کے بعد سب سے زیادہ ووٹ لینے والے امیدوار ٹھہرے.


    مصری فٹبالر یورپی نوجوانوں‌ کا رول ماڈل بن گیا، ملکی صدر کو بھی چیلینج کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔