Tag: برطانیہ

  • لندن، سگریٹ نہ دینے پر نوجوانوں نے دکاندار کو قتل کردیا

    لندن، سگریٹ نہ دینے پر نوجوانوں نے دکاندار کو قتل کردیا

    لندن : نوجوانوں کے گروہ نے سگریٹ فروخت نہ کرنے پر ہندوستانی دکاندار کو قتل کردیا، پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قتل کی تحقیقات کرنے والی اسکارٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے گزشتہ شب ایک 16 سالہ نوجوان کو ہندوستانی دکاندار کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر عدالت میں پیش کردیا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام نے عدالت میں بتایا کہ 49 سالہ وجے پٹیل کو ان کی دکان واقع مل ہل کے باہر نوجوانوں کے گروہ نے محض اس وجہ سے قتل کردیا کیوں اُس نے نوجوانوں کو سگریٹ دینے سے منع کردیا تھا۔

    وجے پٹیل نے نوجوانوں کو کہا کہ تم لوگوں کی عمر 16 سال سے کم ہے اس لیے قانوناً تمباکو نوشی یا دیگر نشہ آور چیزیں میں آپ کو فروخت نہیں کرسکتا تاہم نوجوان بہ ضد تھے کہ اُن کی عمر 18 سال ہے اس لیے انہیں تمباکو پیپرز فروخت کی جائے۔

    میٹ پولیس کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قتل میں ملوث دیگر تین ملزمان کی تلاش جاری ہے جنہیں گرفتار ملزم سے کی گئی تفتیش کی روشنی میں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ دو بچوں کے والد وجے پٹیل کو ہفتے کی شب زخمی کیا گیا تھا جنہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پیر کے روز خالق حقیقی کے پاس بسے۔

    وجے پٹیل اپنی دکان کے قریب واقع ایک ہاسٹل میں رہائش پذیر تھے اور وہ 2006 میں اپنے اہل خانہ کو بہتر اور خوشحال مستقبل دینے کے لیے بھارت سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔

  • برطانوی سیاح اسرائیل کے لق و دق صحرا میں لاپتہ

    برطانوی سیاح اسرائیل کے لق و دق صحرا میں لاپتہ

    لندن : برطانوی سیاح جنوبی اسرائیل کے صحرا میں لاپتہ میں ہو گئے اُن سے آخری بار رابطہ سات ہفتے قبل ہوا تھا جب وہ صحرائی علاقے متسبی رمون میں موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے قریبی علاقے ایسسکس کا رہائشی 29 سالہ اولیور نومبر کے آخری ہفتے سے سیاحت کے لیے اپنے پسندیدہ علاقے سے لاپتہ ہے۔

    اولیور کے بھائی میتھیو کا کہنا ہے کہ بھائی کی گمشدگی نے ہمیں بے حال کردیا ہے‘ ہم  اپنے بھائی کی خیریت کے لیے سخت پریشان ہیں جب کہ  اسرائیلی حکومت کی دو ہفتوں سے جاری تلاش کی مہم بھی کارگر ثابت نہیں ہوئی ہے۔

    میتھیو کا بین الاقوامی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھائی کا لاپتہ ہوجانا اتنا اچانک اور تکلیف دہ ہے کہ ہمیں سنبھلنے کا بھی موقع نہیں ملا اور یقین نہیں آتا کہ جو گھر آنے کی تیاریاں کر رہا تھا یوں اچانک گمشدہ ہوجائے گا۔

    سیاحت کے دلدادہ اولیور شمالی آئرلینڈ میں پرورش میں پائی جب کہ وہ ایسسکس میں بطور مالی کام ک اس کے علاوہ مختلف فلاحی پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے بیرون ملک کے دورے بھی کیا کرتے تھے جہاں وہ اپنی سیاحت کے شوق کو بھی پورا کرتے اور فلاحی خدمات بھی انجام دیتے تھے۔

    اولیور کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل میں اپنی گرل فرینڈ کے گھر میں رہائش پذیر تھے تاہم نومبر میں وہ وہاں سے روانہ ہو گئے اور ان کا ارادہ تھا کہ واپسی کے بعد چیلمس فورڈ میں کچھ دوستوں کے ہمراہ رہائش اختیار کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق تل ابیب یونیورسٹی کے زیر استعمال جگہ سے 90 منٹ کی مسافت پر اولیور نے بطور آبزرور ایک صحرا میں کیمپ لگا کر قیام کیا جہاں سے ایک بیگ ملا ہے جس میں اولیور کا پرس، کیمرہ، ٹیبلٹ اور موبائل فون وغیرہ ملا ہے تاہم خود اولیور کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔

    اسرائیلی حکومت کی تحقیقات کے مطابق اولیور سے متعلق کرنے والا آخری شخص ایک امریکی سیاح تھا جو سائیکل پرمحو سفر تھا‘ امریکی سیاح نے اولیور کو پینے کا پانی پیش کیا تھا یہ 21 نومبر کی بات ہے اور تب سے اب تک اولیور کا کچھ پتہ نہیں ہے۔

    طویل عرصے سے رابطہ نہ ہونے پر ایسسکس میں موجود اولیمور کے دوستوں نے اہل خانہ سے رجوع کیا اور پولیس میں رپورٹ درج کرانے کا کہا تاہم پولیس نے وہاں سے کیس شمالی آئرلینڈ بھیج دیا جہاں خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔

    اسرائیلی پولیس افسر کا کہنا ہے کہ برطانوی شہری کو آخری اسرائیل کے صحرائی علاقے متسبی رمون میں دیکھا گیا تھا اور گزشتہ دو ہفتوں سے اسی علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے تاہم اب تک لاپتہ سیاح کا کوئی کھوج نہیں مل سکا ہے

    اسرائیلی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ اب تک کسی بھی قسم کی واردات یا دہشت گردی سے جڑا کوئی عنصر سامنے نہیں آیا ہے اس لیے غالب امکان یہی ہے کہ اولیور اسرائیل کے لق و دق صحرا میں راستہ بھٹک گئے ہوں۔

    دوسری جانب برطانوی حکومت کی جانب سے اولیمور کی تلاش میں کی جانی والی کوششوں سے غیر مطمئن اُس کے دوستوں کا کہنا ہے کہ یہ سوچ کر ہی دل دہل جاتا ہے کہ سب کی مدد کرنے والا دوست آج خود پانی کی ایک ایک بوند اور خوراک کے ایک نوالے کو ترس رہا ہو گا۔

  • برطانیہ، 16 سے کم عمر بچوں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی

    برطانیہ، 16 سے کم عمر بچوں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی

    برطانیہ : معروف سپر اسٹور نے کیفین اور شوگر کی حد سے زیادہ مقدار رکھنے والی انرجی ڈرنکس  16 سے کم عمر بچوں کو فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ کے معروف سپر مارکیٹ گروپ ویٹروسیسس (Waitroseas)  نے کیفین کی زیادہ مقدار رکھنے والی انرجی ڈرنکس کی 16 سال سے کم عمر بچوں کو فروخت کرنے پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔

    اس فیصلے کے بعد 150 ملی گرام فی لٹر تک کیفین کی مقدار رکھنے والی سوفٹ ڈرنکس کو خریدنے سے پہلے خریدار کو اپنی عمر سولہ سال کم ثابت کرنی ہوگی بہ صورت دیگر انرجی ڈرنکس فروخت نہیں کی جائے گی۔

    سپر مارکیٹ گروپ کی جانب سے یہ فیصلہ اس مہم  کے بعد کیا گیا جب کچھ شکایت کنندہ کی جانب سے انرجی ڈرنکس کی فروخت پر مکمل پابندی کا مطالبہ پورے برطانیہ میں زور پکڑتا جا رہا ہے۔

    انرجی ڈرنکس کی فروخت پر مکمل پابندی کی مہم چلانے والی سماجی تنظیموں اور افراد کا کہنا ہے کہ کیفین اور شوگر کی مقدار زیادہ ہونے کے سبب انرجی ڈرنکس پینے کے بعد بچوں کی کلاس روم میں صلاحیتوں پر برا اثر پڑ رہا ہے اوریہ بچوں کی مجموعی صحت کے لیے بھی مضر ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل 2013 میں ایک اور معروف سپر مارکیٹ گروپ مورری سنز (Morrisons) نے بھی اپنے چند اسٹورز پر 16 سال سے کم عمر بچوں پر انرجی ڈرنکس کی خریداری پر پابندی عائد کی تھی۔

    برطانیہ کے نوجوان انرجی ڈرنکس کے دلدادہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ برطانوی نوجوان انرجی ڈرنکس کے استعمال کے لیے پوری دنیا میں شہرت رکھتے ہیں اور اس وقت پو رے یورپ میں انرجی ڈرنکس کا سب سے زیادہ استعمال بھی برطانیہ میں ہی کیا جاتا ہے۔

    اساتذہ اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے انرجی ڈرنکس کی بچوں کو فروخت کرنے پر پابندی عائد کرنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے بچوں میں نہ صرف یہ کہ خود اعتمادی میں اضافہ ہوگا بلکہ وہ غلط برتاؤ کی عادت سے بھی جان چھڑا پائیں گے۔

  • عمران فاروق قتل کیس: 3ملزمان کےریڈوارنٹ کےاجراکی منظوری

    عمران فاروق قتل کیس: 3ملزمان کےریڈوارنٹ کےاجراکی منظوری

    اسلام آباد: ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں وزارت داخلہ نے تین اہم ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وزارت داخلہ نے 3 ملزمان کے ریڈ ورانٹ کے اجرا کی منظوری دے دی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جن تین ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں گے ان میں انورحسین، افتخار حسین اور کاشف خان شامل ہیں، ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے۔


    عمران فاروق کے قتل کی سازش کو بےنقاب ہونا چاہئیے، فاروق ستار


    ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے انٹرپول سے رابطہ کرے گی وارنٹ جاری ہوتے ہی تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے پاکستان لایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں لندن پولیس اب تک 7697 دستاویزات کی چھان بین اور 4556 افراد سے پوچھ گچھ کرچکی ہے جبکہ 4323 اشیاء قبضے میں لی گئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ سے دبئی، براہ راست فضائی پروازوں کے نئے روٹس

    برطانیہ سے دبئی، براہ راست فضائی پروازوں کے نئے روٹس

    لندن : کاؤنٹیز سے دبئی کے لیے براہ راست پروازوں کے لیے تین نئے طیاروں بوئنگ 700-300 کے ساتھ آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے گا۔

    اس بات کا اعلان متحدہ عرب امارات کی قومی ایئرلائن نے کیا جس کے تحت دبئی کو برطانیہ کی مختلف کاؤنٹیز کے ساتھ براہ راست پروازوں کے ذریعے منسلک کردیا جائے گا۔

    ایئرلائن کے مطابق ان طیاروں کی آمد سے برطانیہ سے دبئی کے لیے سات روٹس پر ایک ہفتے میں بلا تعطل 133 پروازیں اڑان بھرنے لگیں گی جس کا آغاز 8 جون 2018 سے کیا جائے گا۔

    اس مقصد کے لیے حاصل کیے گئے تین نئے طیاروں میں 6 فرسٹ کلاس، 42 بزنس کلاس اور 306 اکنامومی کلاس نشستیں موجود ہیں اور کرایہ نہایت مناسب رکھا گیا ہے۔

    سب سے خاص بات ان نان اسٹاپ پروازوں کے لیے لندن کے ہیتھرو، گیٹوک اور اسینسٹڈ ایئرپورٹ، برمنگھم، مانچسٹر اور نیوکاسٹل ایئرپورٹ کو منتخب کیا گیا ہے۔

    ترجمان ایئرلائن کے مطابق برطانیہ کے بڑے شہروں میں دبئی کے لیے پروازیں موجود تھیں تاہم کاؤنٹیز کے رہائشیوں کو براہ راست پرواز کا حصول ناممکن تھا جسے مد نظر رکھتے ہوئے نئی پروازوں کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو تفریحی اور معاشی سرگرمیوں کے لیے جوڑے رکھنا اولین ترجیح ہے جسے مد نظر رکھتے ہوئے نئی فضائی گذرگاہوں اور پروازوں کا آغاز کرنے جا رہے ہیں اور قوی امید ہے اچھا ردعمل دیکھنے کو ملے گا۔

  • برطانیہ میں ہزاروں افراد کا پانی بند

    برطانیہ میں ہزاروں افراد کا پانی بند

    لندن: برطانیہ کے ایک قصبے ٹوئسبری میں پانی کی مرکزی پائپ لائن پھٹنے کے باعث ہزاروں گھروں کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پھٹنے والی مرکزی پائپ لائن کی مرمت جاری ہے تاہم ورکرز کا کہنا ہے کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔

    قصبے کے رہائشیوں کو پانی کی عارضی فراہم کے لیے تیسرا پوائنٹ نصب کردیا گیا ہے جہاں سے لوگ بوتلوں میں بھرا ہوا پانی اٹھا کر لے جاسکتے ہیں۔

    قصبے کی واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ پائپ لائن جمعے کی صبح پھٹی تھی۔ فی الحال کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ یہ کب تک درست ہوسکے گی۔

    پائپ کی مرمت کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ پائپ پھٹنے سے مذکورہ مقام پر کئی انچ تک پانی کھڑا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مرمت کے کام میں شدید مشکل پیش آرہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بریگزٹ مذاکرات میں پیش رفت ایک اہم قدم ہے‘ برطانوی وزیراعظم

    بریگزٹ مذاکرات میں پیش رفت ایک اہم قدم ہے‘ برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین سے مذاکرات میں پیش رفت کو ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین نے مذاکرات کے دوسرے مرحلے کی جانب بڑھنے پراتفاق کیا ہے تاہم یورپی یونین نے برطانیہ سے مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے وضاحب طلب کی ہے

    بریگزٹ مذاکرات کا پہلا مرحلہ اگلے سال زیربحث آئے گا جس میں برطانیہ کے مارچ 2019 میں پورپی یونین سے نکلنے کے بعد کے 2 سالہ عمل کی تفصیلات شامل ہیں۔

    جرمنی کی چانسلرانجیلا مرکل نے بریگزٹ مذاکرات کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ مزید مشکل ہوتا جائے گا۔

    دوسری جانب یورپین کونسل کے صد ڈونلڈٹسک نے کہا کہ 27 یورپی ممالک کے رہنما بریگزٹ مذاکرات کے دوسرے مرحلے پربات چیت کرنے کوتیار ہیں۔

    ڈونلڈ ٹسک نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو اس مرحلے تک پہنچنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یورپی یونین اگلے مرحلے کے لیے اندورنی تیاری بھی کرے گا۔

    برطانوی وزیراعظم نےیورپین کونسل کے صد ڈونلڈٹسک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین سے مذاکرات میں پیش رفت کو ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فریقین کو مستقبل کے تعلقات پر بات چیت کا فوری آغاز کردینا چاہیے جس کے لیے جون 2016 میں برطانوی عوام نے ووٹ دیا تھا۔


    برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ


    یاد رہےکہ گذشتہ سال جون میں برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانےکےحوالے سے ہونےوالےتاریخی ریفرینڈم میں 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کےحق میں ووٹ دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نفرت آمیزتقاریر: برطانوی سیاسی رہنماؤں پرفرد جرم عائد

    نفرت آمیزتقاریر: برطانوی سیاسی رہنماؤں پرفرد جرم عائد

    لندن : نفرت آمیز تقاریر کرنے پر انتہائی دائیں بازو کی برطانوی تنظیم کے رہنما پال گولڈنگ اورجیڈا فرینسن پرفرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نےنفرت آمیز تقاریر کرنے پرانتہائی دائیں بازو کی تنظیم بریٹن فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ اورجیڈا فرینسن پرفرد جرم عائد کردی۔

    بریٹن فرسٹ کے رہنما پال گولڈنگ پررواں برس 6 اگست کو شمالی آئرلینڈ میں دہشت گردی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی میں نفرت آمیز تقریرکرنے پرفرد جرم عائد کی گئی۔

    دوسری جانب عدالت نے بریٹن فرسٹ نامی تنظیم کی رہنما جیڈا فرینسن پر 13 دسمبرکو شمالی آئرلینڈ کے دارالحکومت بیلفاسٹ میں کی جانے والی نفرت آمیز تقریر کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ جیڈا فرینسن آج بیلفاسٹ مجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہوں گی جبکہ پال گولڈنگ اسی کورٹ میں 10 جنوری کو پیش ہوں گے۔


    تھریسا مےمجھ پر نہیں، برطانیہ میں دہشت گردی پرتوجہ دیں‘ ڈونلڈٹرمپ


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ دائیں بازو کی برطانوی تنظیم بریٹن فرسٹ کی رہنما جیڈا فرینسن کی جانب سے مسلمانوں کے بارے میں تین اشتعال انگیز ویڈیوز ٹویٹ کی تھیں جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری ٹویٹ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی تنظیم بریٹن فرسٹ کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت برٹش نیشنل پارٹی کے ایک سابق رکن نے 2011 میں بنایا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • لندن، پڑوسی بچوں کا شور شرابہ، خاتون عدالت پہنچ گئیں

    لندن، پڑوسی بچوں کا شور شرابہ، خاتون عدالت پہنچ گئیں

    لندن : ہمسائیوں کے بچوں کے شور شرابے سے پریشان برطانوی خاتون نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے فلیٹ خالی کرانے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی لندن کے علاقے کینسنگٹن کی 38 سالہ رہائشی خاتون سرویناز فولادی کینسگٹن نے اپنی درخواست میں مقامی عدالت کو بتایا کہ مجھے صبح نو بجے چاک و چوبند اور بیدار رہنے کے لیے چاکلیٹ کھانی پڑتی ہے کیوں کہ ہمسائے کے بچے رات بھر دھما چوکڑی مچائے رکھتے ہیں جس سے میں پوری نیند نہیں لے پاتی۔

    انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ مجھے اس اذیت کا سامنا گزشتہ سات سال ہے اور اب یہ ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکا ہے کیوں پانچویں منزل کے رہائشی الکریمی خاندان کے بچے چھت پر کودتے رہتے ہیں جس سے بہت شور برپا ہوتا ہے۔

    فولادی کا کہنا تھا کہ بچے گھر کو کھیل کا میدان تصور کرتے ہیں اور جس طرح میدان میں اچھل کود کی جاتی ہے اسی طرح تمام رات غل غپاڑہ کرتے رہتے ہیں جس کےباعث میں سو نہیں پاتی ہوں۔

     

    تاہم جواباً الکریمی خاندان کا اپنے وکلاء کے ذریعے عدالت میں کہنا تھا کہ فولادی حساس خاتون ہیں جو اپنی والدہ کے ہمراہ تنہا فلیٹ میں قیام پذیر ہیں شاید اسی لیے انہیں معمول کے شور شرابے کی عادت نہیں اور وہ اسے غیر معمولی سمجھ رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مس فولادی معمولی آوازوں کو ریکارڈ کر کے جان بوجھ کر دیگر ہمساؤں کو عدالت کھینچتی ہیں جب کہ بچوں کا شور شرابہ معمولی نوعیت کا ہوتا ہے اور شاید زیادہ آوزایں آنے کا سبب حال ہی میں کی گئی فلیٹ کی تزئین و آرائش ہو جس میں معیار کا خیال نہیں رکھا گیا ہو۔

    درخواست گزار سرویناز فولادی نے بتایا کہ میں 12 سال کی تھی جب ایران سے لندن آئیں اور آج میں 38 سال کی ہوں اور ایک بہترین کیریر رکھتی ہوں اس لیے یہ ممکن نہیں کہ میں معمولی چیز کو بڑھا چڑھا کر پیش کروں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بیٹی کو ٹرین میں‌ کیوں‌ سوار نہیں‌ ہونے دیا؟ تاجر کی ٹویٹ نے برطانیہ میں نئی بحث چھیڑ دی

    بیٹی کو ٹرین میں‌ کیوں‌ سوار نہیں‌ ہونے دیا؟ تاجر کی ٹویٹ نے برطانیہ میں نئی بحث چھیڑ دی

    لندن: ایک کروڑ پتی تاجر نے اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو ٹرین پر سفر ہونے کی اجازت نہ دینے پر لندن ایوسٹن ریلوے کے عملہ کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد بچوں‌ کے سفری قوانین سے متعلق نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں‌ ایک معروف کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جیمس ٹمسن نے ٹویٹ کیا کہ ریلوے افسر نے اس کی پندرہ سالہ بیٹی کے ٹکٹ پر "NOT A CHILD” لکھ کر اسے رد کر دیا ہے اور ٹرین پر سوار نہیں ہونے کی اجازت نہیں دی اور اب بچی اسٹیشن پر تنہا ہے۔

    انھوں نے ٹکٹ کی تصویر بھی ٹویٹ کی اور عملے کے رویے کو ہتک آمیز ٹھہرایا، جس نے ٹکٹ ہونے کے باوجود بچی کو سفر کی اجازت نہیں دی۔

    بچی کے والد نے لکھا،”آپ کہتے ہیں کہ اس کے پاس کوئی ایسی دستاویز نہیں، جو اس کی عمر کی تصدیق کرے۔ اس وقت شام کے سات بج رہے ہیں اور وہ اسٹیشن پر تنہا ہے، بچوں‌ کو اپنی کم عمری ثابت کرنے کی ضرورت بھلا کب پیش آتی ہے؟ یہ ہتک آمیز ہے۔“

    جیمس ٹمسن کے ٹویٹ پر بھرپورردعمل آیا۔ ہزاروں افراد نے اسے ری ٹویٹ کیا اور اس نے جلد ٹرینڈ کی شکل اختیار کر لی، جس کے بعد ریلوے کے عملے نے بچی کو ٹرین میں سوار ہونے کی اجازت دے دی۔

    کمپنی کے ترجمان کے مطابق سولہ سال سے کم عمر بچوں کو کرائے پر پچاس فی صد رعایت ملتی ہے، اسی لیے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی عمر کی تصدیق کے لیے کوئی دستاویز، جیسے پاسپورٹ یا حکومتی آئی ڈی کارڈ اپنے پاس رکھیں۔

    Uk, London, Train

    البتہ انھوں نے اس تلخ تجربے کے لیے مسٹر ٹمسن اور ان کی بیٹی سے معذرت کی اور کہا کہ وہ ان سے رابطے میں ہیں اور اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے گا۔

    اس واقعے نے برطانیہ کے سماجی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کئی افراد کی جانب سے یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ بچے عام طور سے اپنی شناختی دستاویزات ساتھ لے کر نہیں چلتے اور انھیں اس کا پابند کرنے کا تصور شاید معاشرے کے لیے قابل قبول نہ ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔