Tag: برطانیہ

  • شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    لندن: برطانوی شاہی محل کنگسٹن پیلس میں آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم کردیا گیا۔

    شاہی محل میں 6 باغبانوں کی ٹیم کی سرپرستی میں تیار کیے گئے اس باغ میں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ پھول لگائے گئے ہیں۔

    موسم سرما سے شروع کیے جانے والے اس باغ کی تیاری کا کام اب پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور باغ میں خوش نما، خوبصورت، لہلہاتے پھول اپنی بہار دکھا رہے ہیں۔

    یہ باغ محل کے اس حصے میں قائم کیا گیا ہے جہاں اس وقت شہزادہ ولیم اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

    اس حصے میں شہزادی ڈیانا اس وقت تک رہائش پذیر رہیں جب تک انہوں نے اپنے شوہر ولی عہد شہزادہ چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ نہ کرلیا۔ بعد ازاں وہ اپنے آبائی گھر میں واپس چلی گئی تھیں۔

    باغ کا نام سفید باغ یعنی وائٹ گارڈن رکھا گیا ہے۔ باغ میں زیادہ تر سفید رنگ کے پھول لگائے گئے ہیں۔

    شاہی محل کے امور باغبانی کے سربراہ شان ہارکن کا کہنا ہے کہ سفید رنگ ڈیانا کی سادگی، وقار اور خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے۔

    شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری بہت جلد یہاں اپنی والدہ کا مجسمہ نصب کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ لیڈی ڈیانا سنہ 1977 میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں لیکن دونوں کے تعلقات ابتدا سے ہی سرد مہری کا شکار تھے۔ سنہ 1992 میں دونوں نے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    سنہ 1997 میں دنیا بھر کے افراد کی دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات

  • یورپی یونین سے علیحدگی، برطانیہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے لیے سرگرم

    یورپی یونین سے علیحدگی، برطانیہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے لیے سرگرم

    لندن: یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانوی حکومت نے معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے بھارت سے تجارتی معاہدہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، برطانوی وفد اگلے ماہ معاملات طے کرنے کے لیے ممبئی اور دہلی پہنچے گا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی فنانس منسٹر اعلیٰ تجارتی وفد کے ہمراہ اگلے ماہ بھارت جائیں گے اور  وہاں پر مختلف بھارت کی تجارتی تنظیموں سے معاہدے کریں گے، برطانوی وفد میں بینک آف انگلینڈ کے گورنر بھی موجود ہوں گے۔

    برطانوی وزیر خزانہ کے مطابق ’’یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے بھارت سے تجارتی معاہدہ بہت ضروری ہے تاکہ ہماری معیشت اپنی جگہ برقرار رکھ سکے، تجارتی معاہدوں سے دونوں ممالک کے روابط بھی بہتر ہوں گے‘‘۔

    بھارتی میڈیا نے اگلے ہفتے برطانوی وفد کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دونوں ممالک کے درمیان باہمی رضامندی کے تحت اعلیٰ تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے‘‘۔

    پڑھیں: ’’ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا مستعفی ہونے کا اعلان ‘‘

    یاد رہے یورپین یونین سے علیحدگی کے لیے برطانوی حکومت میں ریفرنڈم کروایا تھا جس میں عوام نے بڑی تعداد میں حصہ لے کر اس اتحاد سے علیحدگی کا فیصلہ سنایا تھا، نتائج سامنے آنے کے بعد یورپی یونین سے جڑے رہنے کے خواہش مند برطانوی وزیراعظم کیمرون نے بھی اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم کےبریگزٹ عمل شروع کرنے کےخط پردستخط

    برطانوی وزیراعظم کےبریگزٹ عمل شروع کرنے کےخط پردستخط

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کا عمل شروع کرنے کےخط پردستخط کردیے۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین کے نکلنے کا عمل شروع کرنے کے خط پر دستخط کر دیےجس کےبعد برطانیہ کا یورپی یونین سے نکلنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔

    لزبن معاہدے کے آرٹیکل 50 کے تحت یہ آفیشل نوٹس یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو بدھ کے روز پہنچایا جائے گا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مےبدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گی اور ارکان پارلیمان کو اس بارے میں آگاہ کریں گی کہ یورپی یونین سے برطانیہ کےاخراج کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    برطانوی ایوان بالا میں 118 ووٹوں کے مقابلے میں 274 ووٹوں سے یورپی یونین چھورنے کے لیے بل کو بنا ترمیم کے منظور کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ


    اس سےقبل ایوان زیریں میں 122 کے مقابلے 494 ارکان پارلیمان نے وزیراعظم تھریسا مے کو بریگزٹ مذاکرات شروع کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم نےوعدہ کیا ہےکہ وہ آرٹیکل 50 کے تحت یورپی یونین سے بریگزٹ سےمتعلق دوسال مذاکرات کا آغاز کریں گی جن میں یوپی یونین کے ساتھ نئے تعلقات کےحوالے سے بھی بات ہوگی۔

    واضح رہےکہ گذشتہ سال جون میں برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانےکےحوالے سے ہونےوالےتاریخی ریفرینڈم میں52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کےحق میں ووٹ دیا تھا۔

  • برطانوی ہائی کمشنر نےپی ایس ایل فائنل کا کریڈٹ شہبازشریف کودےدیا

    برطانوی ہائی کمشنر نےپی ایس ایل فائنل کا کریڈٹ شہبازشریف کودےدیا

    لاہور: برطانوی ہائی کمشنرکاکہناہےکہ پاکستان سپرلیگ فائنل کےکامیاب انعقاد کا کریڈٹ وزیراعلیٰ پنجاب کی غیرمعمولی صلاحیتوں کوجاتاہے۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سےبرطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے ملاقات کی اورپاک برطانیہ تعلقات کےفروغ پرتبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پربرطانوی ہائی کمشنرنےوزیراعلیٰ پنجاب کوپی ایس ایل فائنل کےکامیاب انعقادپرمبارکباد دیتے ہوئےکہاکہ فائنل میچ کاکریڈٹ آپ کی غیرمعمولی صلاحیتوں کوجاتاہے۔

    برطانوی ہائی کمشنر نےکہاکہ تعلیم،صحت،سماجی شعبوں کی بہتری کےلیےحکومت کی جانب سےاقدامات کیےگئےہیں۔انہوں نےکہاکہ عوام کامعیارزندگی بلندکرنےکےلیےاقدامات لائق تحسین ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نےکہاکہ فائنل کاکامیاب انعقادپاکستان کی فتح اورامن دشمنوں کی شکست ہے۔انہوں نےکہاکہ پاکستانی قوم کاعزم دہشت گردی کےخاتمےکےلیےانتہائی مضبوط ہے۔

    شہبازشریف کاکہناتھاکہ قائداعظم کےپاکستان میں انتہاپسندانہ سوچ کی کوئی جگہ نہیں،جبکہ فائنل کالاہورمیں کامیاب انعقاددہشت گردوں کےلیےسخت پیغام ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نےکہاکہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستانی قوم کی قربانیاں لازوال ہیں۔انہوں نےکہاکہ دہشت گردی کےناسورسےنمٹنےکےلیےپوری قوم یکجاہے۔

    واضح رہےکہ شہبازشریف نے پاکستان اور برطانیہ کےتعلقات سےمتعلق کہاکہ دونوں ممالک ترقی اور خوشحالی کےسفر میں اہم پارٹنرز ہیں اور پاکستان برطانیہ کے تعلقات کوخصوصی اہمیت دیتاہے۔

  • آئرن ایج کے دور کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت

    آئرن ایج کے دور کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت

    برطانیہ کے علاقے اسٹیفورڈ شائر سے عہد آہن یعنی آئرن ایج کے زمانے کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت کر لیے گئے۔

    یہ دریافت دو ماہرین آثار قدیمہ مارک ہیمبلٹن اور جو کانیا نے کی۔ گلے کے گلوبند اور ہاتھوں میں پہنے جانے والے کنگن نما ان زیورات کی عمر ممکنہ طور پر ڈھائی ہزار سال قدیم ہے۔

    gold-5

    gold-6

    عہد آہن کے نوادرات پر مشتمل برطانوی میوزیم کی نگران ڈاکٹر فیئرلی کے مطابق یہ زیورات 400 سے 250 سال قبل مسیح میں تیار کیے گئے۔ ان کے مطابق یہ آئرن ایج کے بالکل ابتدائی زمانے میں تیار کیے گئے سونے کے زیورات ہیں۔

    gold-3

    gold-4

    gold-7

    ماہرین کے مطابق یہ برطانیہ میں عہد آہن کی سب سے قدیم دریافت ہے۔ اس دریافت سے برطانیہ میں اس دور کی تاریخ و تمدن کو سمجھنے میں مزید مدد ملے گی۔

    فی الحال ان زیورات کی مزید جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور بہت جلد اسے میوزیم میں عوام کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

  • برطانیہ میں پہلی خاتون پولیس کمشنر تعینات

    برطانیہ میں پہلی خاتون پولیس کمشنر تعینات

    لندن : برطانیہ میں جرائم پر قابو پانے کے لئے میٹرو پولیٹن پولیس کی سربراہ کے عہدے پر خاتون کو تعینات کردیا گیا ہے جو برطانیہ میں ایک سو اٹھاسی سال بعد بہ طور خاتون چیف پولیس کمشنر تعینات ہونے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک سو اتحاسی سال کے بعد کسی خاتون کو پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے اور یہ اعزاز کریسٹا ڈک نامی خاتون کے حصے میں آیا جنہیں آج کمشنر میٹرو پولیٹن پولیس کا عہدہ سونپا گیا ہے۔

    انسداد دہشت گردی کی تجربہ کار افسر کریسٹا ڈک اس سے پہلے بھی پولیس محکمے کے لیے مختلف عہدوں پر اپنی خدمات انجام دیتی رہی ہیں اور میٹرو پولیٹن پولیس کی سربراہی ملنے کے بعد مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری اور مہارت سے نبھاؤں گی۔

    metro

    اسی سے متعلق : پاکستانی نژاد صادق خان لندن کے پہلے مسلمان میئرمنتخب

    نوجوان میئر لندن صادق خان جو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے نہایت متحرک نظر آرہے ہیں اور اپنے نظریات اور انفرادی سوچ کے تحت نئے تجربات کر رہے ہیں اور میٹرو پولیٹن پولیس کے کمشنر کے لیے خاتون کا انتخاب بھی میئر صادق خان نے ہی کیا ہے۔

    میئر لندن کی سفارش پر ملکہ برطانیہ نے کریسٹا ڈک کیی بہ طور کمشنر میٹرو پولیٹن پولیس تعیناتی کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں جب کہ موجودہ مکمشنر پولیس کو اگلے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔

  • چوبیس گھنٹے میں 27 بار دل کا دورہ،  باہمت مریض صحت یاب

    چوبیس گھنٹے میں 27 بار دل کا دورہ، باہمت مریض صحت یاب

    برطانیہ: برطانوی شہری 24 گھنٹے میں 27 بار دل کا دورہ پڑنے کے باوجود زندگی کی جنگ جیتنے میں کا میاب رہا، اس انہونی کو 6 ماہر معالجینِ قلب نے ہونی بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل سائنس کا یہ انوکھا واقعہ جو کسی معجزے سے کم نہیں برطانیہ میں پیش آیا جہاں 52 سالہ ووڈ ہال کو چوبیس گھنٹے میں 27 بار دل کے دورے جیسے موزی حملے سے گذرنا پڑا لیکن ماہر ڈاکٹرز کی موجودگی اور بہترین طبی سہولیات کے باعث وہ صحت یاب رہے۔

    bbc-post-3

    بی بی سی کے مطابق ووریسٹر شائر کے رہائشی کو پہلا دل کا اس وقت پڑا جب وہ قریبی میدان میں واکنگ فٹ بال کھیل رہے تھے اور زمین پر گر جانے کے بعد انہیں ووریسٹر شائر رائل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی دل کی رگوں میں دو اسٹنٹ ڈالے گئے تا کہ خون روانی برقرار رہے۔

    bbc-post-2

    تاہم ابھی وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہی تھے کہ یکے بعد دیگرے 26 مرتبہ دل کے دورے پڑے لیکن چھ ماہر معالجین کی ٹیم نے ان کی سخت نگہداشت جاری رکھی اور بر وقت علاج ہونے کے باعث وہ خطرے سے باہر نکل آئے گو کہ ابھی مکمل صحت یابی تک مذید چھ مہینے کا وقت درکار ہے۔

    bbc-post-1

    ووڈ ہال نے بی بی سی کے پروگرام ’فائیو لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دل کے مسلسل 27 دورے پڑنے پر مجھے بس اتنا محسوس ہوا کہ میں گہری نیند سو گیا ہوں تا ہم بیدار ہونے پر نرس نے بتایا کہ آپ سوئے نہیں تھے بلکہ آپ تو تقریباً مر چکے تھے لیکن ہم نے آپ کو جانے نہیں دیا۔

    اپنی نوعیت کے اس منفرد واقعے نے ثابت کردیا ہے کہ اگر بروقت اور بہترین علاج میئسر ہو تو دل کے دورے جیسے جان لیوا حملے کے بعد بھی مریض صحت یاب ہو سکتا ہے۔

  • ٹیپو سلطان کے والد امریکا کی آزادی کے ’ہیرو‘ قرار

    ٹیپو سلطان کے والد امریکا کی آزادی کے ’ہیرو‘ قرار

    آپ نے بچپن میں وہ مشہور مقولہ تو ضرور پڑھا ہوگا، ’شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے‘۔ اس مشہور مقولے کے خالق برصغیر کے عظیم سپہ سالار ٹیپو سلطان ہیں جنہوں نے برصغیر کو انگریزوں کے تسلط سے آزاد کروانے کے لیے بھرپور جدو جہد کی۔

    ٹیپو سلطان کے والد حیدر علی برصغیر کی ریاست میسور کے حکمران تھے اور وہ بھی بہادری و شجاعت کی مثال تھے۔ وہ برصغیر میں انگریزوں کے تسلط کے خلاف ایک ڈھال بن کر کھڑے ہوئے اور یہی وجہ ہے کہ امریکی انہیں اپنی ’جنگ آزادی کا ہیرو‘ مانتے ہیں۔

    لسٹ ورس نامی ایک ویب سائٹ نے ان دس سپہ سالاروں کی فہرست مرتب کی جس میں انہوں نے ان غیر ملکی جنگجوؤں کا تذکرہ کیا ہے جنہوں نے امریکا کی سرزمین سے دور رہ کر امریکا کی جنگ آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔

    امریکا کی جنگ آزادی جسے امریکی انقلابی جنگ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے، سنہ 1765 سے 1783 کے درمیان لڑی گئی جو امریکا میں برطانوی تسلط کے خلاف تھی۔ اس جنگ میں امریکیوں نے برطانویوں کو شکست فاش دے کر اپنے ملک سے نکال پھینکا اور اس کے بعد متحدہ ریاست ہائے امریکا کا وجود عمل میں آیا۔

    مضمون کے مطابق امریکا کی یہ جنگ صرف امریکا کی سرزمین پر نہیں بلکہ دنیا کے ہر اس حصے میں لڑی گئی جہاں برطانویوں نے اپنا تسلط جمائے رکھا تھا۔

    مزید پڑھیں: دنیا بدل دینے والی 5 مسلمان ایجادات

    برصغیر میں یہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی آڑ میں پورے برصغیر پر قابض ہوچکی تھی اور ایسے میں سلطان حیدر علی ان کے خلاف ایک مضبوط چٹان کی صورت کھڑے ہوئے۔

    مضمون کے مصنف مارک اولیور کے مطابق اس جنگ میں جن غیر ملکی سپہ سالاروں نے امریکیوں کا ساتھ دیا ان میں حیدر علی سر فہرست ہیں۔ مضمون کے مطابق حیدر علی نے انگریزوں کے خلاف فرانس کا ساتھ دیا اور ان کے ساتھ مل کر انگریزوں کو شدید زک پہنچائی۔

    اور صرف ایک یہی مضمون نہیں، اس سے قبل بھی کئی مورخین نے برصغیر کو امریکی انقلابی جنگ کا آخری میدان جنگ قرار دیا ہے جہاں انگریزوں کو عبرت ناک شکست اٹھانی پڑی۔

  • بافٹا ایوراڈز 2017: لالا لینڈ بہترین فلم قرار

    بافٹا ایوراڈز 2017: لالا لینڈ بہترین فلم قرار

    لندن: برطانوی اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس (بافٹا) ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب لندن میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں میوزیکل فلم لا لا لینڈ نے بہترین فلم کے ایوارڈ سمیت 5 ایوارڈز حاصل کرلیے۔

    میوزیکل فلم ’لالا لینڈ‘ سال کی بہترین فلم ثابت ہو رہی ہے اور اب تک یہ فلم تمام بڑے ایوارڈز جیت چکی ہے۔ برطانیہ کے شہر لندن میں سجنے والی 70ویں بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں بھی فلم نے 5 ایوارڈز حاصل کیے۔

    bafta-1

    فلم کو 11 زمروں میں نامزد کیا گیا تاہم اس نے بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکارہ، بہترین سینماٹو گرافی، اور بہترین موسیقی کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

    bafta-2

    لالا لینڈ چند دن قبل ہی گولڈن گلوب ایوارڈز میں 7 زمروں میں ایوارڈز حاصل کر چکی ہے، جبکہ رواں سال اس فلم کو آسکر ایوارڈز کے لیے بھی 14 زمروں میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ستاروں سے سجی تقریب کو اس وقت چار چاند لگ گئے جب برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مدلٹن جلوہ گر ہوئے۔

    kate-1

    تقریب میں شامل تمام شرکا نے شاہی جوڑے کا کھڑے ہو کر استقبال کیا۔

  • صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا چکے ہیں تو اپنی مختلف حرکات و سکنات کے باعث مسلسل میڈیا کے طنز و تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ کے مختلف رہنماؤں سے کیے جانے والے عجیب وغریب مصافحے بھی مذاق کا نشانہ بن گئے۔

    اس تمام سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا جب صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی تقریر کی۔ تقریر کے بعد انہوں نے نائب صدر مائیک پنس سے مصافحہ کیا۔

    یہ مصافحہ نہایت عجیب و غریب تھا جس میں ٹرمپ نے ہاتھ ملاتے ہوئے پنس کا ہاتھ فرط جذبات اور گرم جوشی سے اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    نائب صدر مائیک پنس اس صورتحال سے خاصے جزبز نظر آئے۔

    اس کے بعد کچھ اسی قسم کا مصافحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ٹرمپ نے نیل گورسچ کو امریکی وفاقی ایپلیٹ عدالت کا جج مقرر کیا۔ نامزدگی کی تقریب میں تقریر کے بعد جب نیل نے ٹرمپ سے مصافحہ کیا تو ٹرمپ نے ایک بار پھر ان کے ہاتھ کو کئی دفعہ اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    trump-3

    اس بار تو یوں لگا کہ دھان پان سے نیل گورسچ ٹرمپ کی کھینچا تانی سے گر پڑیں گے۔

    کچھ دن قبل جب جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے ٹرمپ سے ملنے پہنچے تو ٹرمپ اس بار بھی اپنے نامعقول مصافحے سے باز نہ آئے۔ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر شنزو ایبے بھی ٹرمپ کی اس کھینچا تانی کا نشانہ بن گئے۔

    trump-2

    تاہم ہر وقت ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے رکھنے والے ایبے ایسے وقت میں بھی اپنی مسکراہٹ نہ بھولے، البتہ وہ الجھن کا شکار ضرور نظر آئے۔

    اور ہاں، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے، جو ٹرمپ سے بطور امریکی صدر ملاقات کرنے والی پہلی عالمی رہنما تھیں، جب ٹرمپ سے ملاقات کے لیے پہنچیں تو ٹرمپ نے مستقل ان کا ہاتھ تھامے رکھا، کہ کہیں وہ اپنی اونچی ہیل کے باعث گر نہ پڑیں۔

    برطانوی میڈیا کو ٹرمپ کی یہ حرکت سخت ناگوار گزری اور اس نے ناک بھوں چڑھاتے ہوئے کہا کہ اس قدر خوش اخلاقی کا مظاہرہ تو ٹرمپ نے کبھی اپنی اہلیہ کے ساتھ بھی نہیں کیا۔

    اب ٹرمپ اپنی عادت سے مجبور ہوں، یا عالمی رہنماؤں سے ملتے ہوئے ٹرمپ خوشی سے بے قابو ہو کر ایسے مصافحے کرتے ہوں، امریکی میڈیا کا تو یہی مشورہ ہے، کہ جس کو اپنی جان اور عزت عزیز ہو، وہ ٹرمپ سے مصافحہ کرنے سے گریز کرے۔