Tag: برطانیہ

  • برطانیہ کی جنگلی حیات معدومی کے شدید خطرے کا شکار

    برطانیہ کی جنگلی حیات معدومی کے شدید خطرے کا شکار

    لندن: برطانیہ کی ہر 10 میں سے 1 جنگلی حیات کو معدومی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ سنہ 1970 سے برطانیہ کی خطرے کا شکار جنگلی حیات کا بھی ایک تہائی خاتمہ ہوچکا ہے۔

    ایک برطانوی ادارے اسٹیٹ آف نیچر کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں جنگلی حیات کی اقسام کو شدید خطرات لاحق ہیں اور ہر 6 میں سے ایک جانور، پرندے، مچھلی یا پودے کی نسل غائب ہوچکی ہے۔

    uk-2

    ماہرین کے مطابق اس کی وجہ زراعت میں اضافہ اور اس میں جدید تکنیکوں کا استعمال، ترقی پذیر علاقوں سے ترقی یافتہ علاقوں کی طرف ہجرت (اربنائزیشن)، اور موسمی تغیرات یا کلائمٹ چینج کے شدید اثرات ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان عناصر کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگلات کی کٹائی اور تیزی سے ہوتی صنعتی ترقی نے برطانیہ کو ان ممالک میں شامل کردیا ہے جہاں فطرت کو تیزی سے نقصان پہنچ رہا ہے۔

    رپورٹ کے سربراہ مارک ایٹن کا کہنا ہے، ’گزشتہ کچھ عرصہ سے ہم نے اپنی زراعت میں جدید تکنیکوں کا استعمال شروع کردیا ہے، یہ سوچے بغیر کہ یہ جدت ہمارے قدرتی حسن کے لیے کس قدر نقصان دہ ہے‘۔

    hog
    ایک مردہ خار پشت ۔ فصلوں کو جانوروں سے بچانے کے لیے اکثر برقی باڑھ لگادی جاتی ہے جن میں چھوٹے جانور پھنس کر مرجاتے ہیں

    انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں جنگلی حیات اور ان کے مساکن (رہنے کی جگہ) کی بحالی کے کئی پروجیکٹ جاری ہیں، مگر جس تیزی سے انہیں نقصان پہنچ رہا ہے اس کے مقابلے میں یہ اقدامات بہت کم ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 1970 سے 2013 کے دوران جنگلی حیات کی نسل میں 56 فیصد کمی ہوئی جبکہ صرف 2002 سے 2013 کے درمیان یہ تناسب 53 فیصد رہا۔

    واضح رہے کہ دنیا کے تیزی سے بدلتے موسم اور اس کے باعث ہونے والے عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے جہاں نسل انسانی کو شدید خطرات لاحق ہیں، وہیں زمین پر موجود جنگلی حیات کے معدوم ہونے کا خدشہ بھی ہے۔

    uk-3

    ماہرین کے مطابق سنہ 2050 تک ایک چوتھائی جنگلی حیات معدوم ہوسکتی ہے۔

    اس سے قبل جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں ماہرین نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور اس کے باعث غذائی معمولات میں تبدیلی جانوروں کو ان کے آبائی مسکن چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے اور وہ ہجرت کر رہے ہیں۔ جب یہ جاندار دوسری جگہوں پر ہجرت کریں گے تو یہ وہاں کے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس میں کچھ جاندار کامیاب رہیں گے، کچھ ناکام ہوجائیں گے اور آہستہ آہستہ ان کی نسلیں معدوم ہونے لگے گی۔

    دوسری جانب امریکا میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث کئی ریاستوں میں پائے جانے والے پرندے بھی وہاں سے ہجرت کرچکے ہیں۔ یہ وہ پرندے تھے جو ان ریاستوں کی پہچان تھے مگر اب وہ یہاں نہیں ہیں۔

    panda-2

    ان جنگلی حیات کو بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات بھی کیے جارہے ہیں اور ان اقدامات کے باعث حال ہی میں چین کا مقامی پانڈا معدومی کے خطرے کی زد سے باہر نکل آیا ہے۔ اب اس کی نسل کو معدومی کا خدشہ نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت نے پانڈا کے تحفظ کے لیے ان کی پناہ گاہوں اور رہنے کے جنگلات میں اضافہ کیا اور غیر معمولی کوششیں کی جس کے باعث پانڈا کی آبادی میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

  • وزیر اعظم کی برطانیہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کی درخواست

    وزیر اعظم کی برطانیہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کی درخواست

    نیویارک: وزیر اعظم نواز شریف نے برطانوی ہم منصب تھریسا مے سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ برطانیہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری، سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے ملاقاتیں کی۔

    برطانوی ہم منصب سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنے تحفظات و خدشات کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا، ’مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی اجازت دینی چاہیئے۔ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدر آمد ضروری ہے‘۔

    انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم اور طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے روکنے میں ناکام رہی تو بھارت کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی۔

    کشمیریوں کی حالت زار اور بھارت کے سنگین انسانی جرائم کے بارے میں برطانوی وزیر اعظم کو آگاہ کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور مسئلہ کشمیر پر اپنے مؤقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    ’ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو مایوس نہیں کریں گے اور عالمی برادری کو وہ وعدے یاد دلاتے رہیں گے جو انہوں نے مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لیے عشروں پہلے کیے لیکن وہ اب تک وفا نہ ہوسکے‘۔

    وزیر اعظم نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور ریاستی جبر و تشدد اپنے عروج پر ہے اور یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کے مسلح جبر کو فوری طور پر رکوائے۔

    ملاقات میں برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستانی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ پرامن افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی امن کی ضمانت ہے۔

    ملاقات کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، اور خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری بھی موجود تھے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بل کلنٹن نے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اب امریکا اپنا وعدہ پورا کرے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوان حریت لیڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کو بذریعہ جبر روکنے کی کوشش کی اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ 74 روز میں قابض فوج کے تشدد سے 103 کشمیری شہید جبکہ پیلٹ گنوں کے استعمال کے باعث سینکڑوں کشمیر نابینا و شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں 74 روز سے کرفیو بھی جاری ہے۔ تعلیمی ادارے بند، انٹرنیٹ و ٹیلی فون سروس جزوی طور پر دستیاب جبکہ کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔

  • برطانوی ملکہ کے کزن ہم جنس پرستی میں مبتلا نکلے

    برطانوی ملکہ کے کزن ہم جنس پرستی میں مبتلا نکلے

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے ایک رکن اور برطانوی ملکہ کے کزن لارڈ آئیور ماؤنٹ بیٹن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں۔

    برطانوی اخبار کے مطابق لارڈ آئیور کے اپنی سابقہ اہلیہ سے تین بچے ہیں تاہم اب انہوں نے اعلانیہ اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں۔ اب ان کے ایک ایئر لائن کے ڈائریکٹر کے ساتھ تعلقات ہیں اور وہ اس تعلق سے خوش ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان کی سابق اہلیہ کو اس بات کا علم تھا اور وہ اس بات کو سمجھتی تھیں۔
    royal-new

    لارڈ ماؤنٹ کا کہنا تھا، ’مسئلہ یہ نہیں تھا کہ میں شاہی خاندان سے تعلق رکھتا ہوں۔ مسئلہ یہ تھا کہ میں جس نسل میں پیدا ہوا وہ اس کو قبول نہیں کرسکتی تھی۔ اتنے عرصہ بعد انکشاف کرنے کی وجہ بھی یہی تھی کیونکہ اب وقت پہلے جیسا نہیں رہا‘۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں ہم جنس پرستوں کو مکمل آزادی اور یکساں حقوق حاصل ہیں۔

    دوسری جانب گزشتہ برس امریکی سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دیتے ہوئے اسے ایک قانونی حق قرار دیا تھا۔ اس سے قبل امریکا کی 36 ریاستوں میں ہم جنس پرست جوڑوں کو شادی کی اجازت حاصل تھی اور عدالتی فیصلے کے بعد باقی 14 ریاستوں نے بھی اس پر عائد پابندی ختم کردی تھی۔

    واضح رہے کہ اسلام سمیت دیگر مذاہب نے ہم جنس پرستی کو حرام قرار دیا ہے اور آج بھی دنیا کے زیادہ تر معاشروں میں ہم جنس پرستی کو پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔

  • ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    لندن : برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پنلٹی پوائنٹ اور جرمانے کی رقم دوگنی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اگلے سال سے نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والے اشخاص کے ڈرائیونگ لائسنس پر چھ پوائنٹ درج کر دیے جائیں گے اور انہیں دو سو پاؤنڈ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    نئے ٹریفک قوانین کا اطلاق انگلینڈ، ویلز اور سکاٹ لینڈ پر ہو گا، تجربہ کار ڈرائیوروں کو دو بار اس جرم کا ارتکاب کرنے کی صورت میں عدالت جانا پڑے گا جہاں انہیں ممکنہ طور پر ایک ہزار پاؤنڈ تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے اور ان پر چھ ماہ تک ڈرائیونگ کرنے کی پابندی بھی عائد ہو سکتی ہے۔

    خیال رہےکہ اب تک ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے کی سزا ایک سو پاؤنڈ اور ڈرائیونگ لائسنس پر تین پوائنٹ کا اندراج ہے۔

    حکومت خلاف ورزی والوں کے خلاف سزا میں اضافے کے ساتھ ساتھ ’تِھنک‘ کے نام سے ایک زبردست میڈیا مہم بھی شروع کر رہی ہے۔

    برطانوی وزارتِ ٹرانسپورٹ کو امید ہے کہ نئی تبدیلیوں کا اطلاق 2017 کی پہلے چھ ماہ میں شروع ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق سال 2014 میں ڈرائیونگ کے دوران فون کے استعمال کی وجہ سے 492 حادثے ہوئے جن میں سے 21 مہلک ثابت ہوئے جبکہ 84 کو سنگین کی کیٹیگری میں شمار کیا گیا۔

  • داعش کے ظلم کا شکار عراقی خاتون اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    داعش کے ظلم کا شکار عراقی خاتون اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    نیویارک: داعش کے ہاتھوں اغوا ہونے اور بعد ازاں اپنی جان بچا کر واپس آنے والی عراقی خاتون نادیہ مراد طحہٰ کو اقوام متحدہ نے اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا ہے۔

    عراق کے اقلیتی مذہب سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ نادیہ ایک عرصے سے داعش کے مظالم کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ 2014 میں ان کے گاؤں پر ہونے والے داعش کے حملہ کو یزیدیوں کا قتل عام قرار دیا جائے۔

    nadia-2

    واضح رہے کہ داعش نے عراق کے یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر 2014 میں عراقی شہر سنجار کے قریب ان کے اکثریتی علاقہ پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔ داعش کے جنگجو سینکڑوں ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کر کے اپنے ساتھ موصل لے گئے جہاں ان کے ساتھ نہ صرف اجتماعی زیادتی کی گئی بلکہ وہاں ان کی حیثیت ان جنگجؤوں کے لیے جنسی غلام کی ہے۔

    اغوا ہونے والی خواتین میں ایک نادیہ بھی تھیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ داعش کے جنگجؤں نے ان کے ساتھ کئی بار اجتماعی زیادتی کی جبکہ انہیں کئی بار ایک سے دوسرے گروہ کے ہاتھوں بیچا اور خریدا گیا۔

    nadia-4

    وہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک ہو کر اپنی کہانی سنا چکی ہیں جس نے وہاں موجود افراد کو رونے پر مجبور کردیا۔ ’میں خوش قسمت ہوں کہ وہاں سے نکل آئی۔ مگر وہاں میری جیسی ہزاروں لڑکیاں ہیں جنہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا اور وہ تاحال داعش کی قید میں ہیں‘۔

    ایک رپورٹ کے مطابق داعش کی قید میں 3200 لڑکیاں موجود ہیں۔ نادیہ کا کہنا ہے کہ یہ خواتین داعش کے جنگجوؤں کے لیے جنسی غلام کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے انہیں آزاد کروانے کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں: داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا

    وہ کہتی ہیں، ’مجھے خوف اس بات کا ہے کہ جب ہم داعش کو شکست دے دیں گے تب داعش کے جنگجو اپنی داڑھی منڈوا کر، کلین شیو ہو کر سڑکوں پر ایسے پھریں گے جیسے کبھی کچھ ہوا ہی نہیں‘۔

    ان کا کہنا ہے، ’مجھے امید ہے کہ داعش کے ظلم کا شکار یزیدی ایک دن اپنی آنکھوں سے اپنے مجرمان کو عالمی عدالت برائے جرائم میں کھڑا ہوا دیکھیں گے جہاں انہیں ان کے انسانیت سوز جرائم کی سزا ملے گی‘۔

    اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر ہونے کے بعد اب نادیہ دنیا بھر میں انسانی اسمگلنگ کا شکار، خاص طور پر مہاجر لڑکیوں اور خواتین کی حالت زار کے بارے میں شعور و آگاہی پیدا کریں گی۔

    مزید پڑھیں: مہاجر شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    اس سے قبل لندن کی مشہور وکیل برائے انسانی حقوق اور ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ امل کلونی عالمی عدالت برائے جرائم میں داعش کے یزیدی خواتین پر مظالم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کرچکی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’بحیثیت انسان مجھے شرمندگی ہے کہ ہم ان کی مدد کے لیے اٹھنے والی درد ناک صداؤں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ داعش کو ہر صورت اپنے بھیانک جرائم کا حساب دینا ہوگا‘۔

    nadia-3

    یاد رہے کہ اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے جس میں عراق اور برطانیہ عالمی طاقتوں سے داعش کو اس کے جرائم کی سزا دلوانے کا مطالبہ کریں گے۔ اجلاس میں امل کلونی اور نادیہ مراد طحہٰ بھی شرکت کریں گی۔

    دوسری جانب ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی برائے مہاجرین انجلینا جولی بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔ انہوں نے حال ہی میں اردن کے دارالحکومت عمان سے 100 کلومیٹر دور صحرائی علاقہ میں قائم ازراق مہاجر کیمپ کا دورہ کیا تھا۔

  • برطانیہ میں یورپ سے الحاق کے حق میں مظاہرے

    برطانیہ میں یورپ سے الحاق کے حق میں مظاہرے

    لندن : برطانیہ کے یورپ کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے خواہش مند لوگوں نے لندن سمیت ملک کے کئی شہروں میں ریلیاں نکالی جن میں ہزاروں افراد شریک ہوئے.

    تفصیلات کے مطابق یورپ کے ساتھ الحاق یا اس سے انخلا کے حوالے سےرواں سال 23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد یہ یورپ میں شمولیت کے حامی لوگوں کی جانب سے یہ پہلا باقاعدہ مظاہرہ تھا.

    ان ریلیوں کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ یورپ سے انخلا کے لیے باقاعدہ عمل شروع کرنے میں تاخیر کرے.

    اس موقع پر برطانیہ کے دارلحکومت لندن میں یورپ سے انخلا کے حامیوں نے مرکزی ریلی نکالی.

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ یورپی ممالک کے ساتھ برطانیہ کے معاشی،ثقافتی اور معاشرتی تعلقات کو مضبوط بنائے.

    *برطانوی پاؤنڈ 31سال کی کم ترین سطح پر، عالمی،ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی

    لندن کے مرکزی جلوس کے شرکا نے زیادہ تر گھر پر بنائے ہوئے کتبے اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور یہ جلوس ہائیڈ پارک، حکومتی دفاتر کے علاقے وائیٹ ہال اور پارلیمان کی عمارت سے قریب سے گزرا.

    یاد رہے کہ پیر کو پارلمینٹ میں ایک مرتبہ پھر یہ بحث ہو گی کہ آیا یورپ شمولیت یا انخلا کے حوالے سے ایک دوسرا ریفرنڈم کرایا جا سکتا ہے یا نہیں.

    *برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ

    واضح رہے کہ جون میں ہونے والے ریفرنڈم میں انخلا کے حق میں فیصلہ ہونے کے بعد انٹرنیٹ پر ایک یادداشت جاری کی گئی تھی جس پر چالیس لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دستخط کیے تھے، لیکن اس موقع پر حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک جوابی بیان میں کہا گیا تھا کہ ریفرنڈم کے نتائج کا احترام کیا جائے گا.

  • گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل سب سے زیادہ کمانے والی کمپنی بن چکا ہے۔ گوگل جہاں اپنے مالکان کے لیے بے حد نفع بخش ہے وہیں یہ اپنے ملازمین کو بھی بے شمار سہولیات فراہم کرتا ہے۔

    گوگل اپنے دفاتر میں کام کرنے والے 57 ہزار 1 سو ملازمین کو دیگر کئی سہولیات کے ساتھ مفت اور لذیذ اشیائے طعام بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ کھانے کوئی عام کھانے نہیں بلکہ ان کی تراکیب دنیا کے ماہر شیفس کی تراکیب ہیں۔

    گوگل کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق ان کھانوں پر ہر سال 80 ملین ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔ گوگل کے کچن میں 675 ملازمین موجود ہیں جو روزانہ ایک لاکھ سے زائد کھانے ملازمین کو فراہم کرتے ہیں۔

    دنیا بھر میں موجود گوگل کے دفاتر میں 185 شاندار کیفے ٹیریا موجود ہیں جبکہ صرف کیلیفورنیا میں واقع گوگل کے ہیڈ کوارٹر میں 30 کیفے موجود ہیں۔

    ہم نے گوگل کے ملازمین کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی کچھ ایسی ہی تصاویر جمع کی ہیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ روز اپنے آفس میں کن کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    لندن میں رہائش پذیر گوگل کے ایک ملازم کے مطابق تمام ملازمین کے لیے روز آفس پہنچ کر اپنا ناشتہ خود بنانے کی سہولت موجود ہے۔

    7

    سان فرانسسکو کے ایک ماہر شیف نے گوگل ملازمین کے لیے یہ کپ کیکس بنائے۔

    6

    گوشت سے پرہیز کرنے والے سبزی خور افراد بھی ان ذائقوں سے محروم نہیں۔

    1

    لاس اینجلس میں سلاد کے شوقین ایک ملازم کا کھانا۔

    5

    لندن میں گوگل کے ایک دفتر میں چکن تندوری اور جھینگوں کے سوشی رولز بنائے گئے۔

    2

    آئس کریم کے شوقین افراد دفتر میں بھی اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔

    3

    لاس اینجلس میں گوگل کے دفتر میں کھانے کی میز۔

    8

    زیورخ کے ایک گوگل آفس میں ایک ملازم کو کھانے کے لیے یہ ٹرے موصول ہوئی۔

    4

    لاس اینجلس میں ایک ملازم کا تیار کردہ ناشتہ۔

    9

  • سویڈن میں دستی بم حملہ،1بچہ جاں بحق

    سویڈن میں دستی بم حملہ،1بچہ جاں بحق

    اسٹاک ہوم: سوئیڈش پولیس کا کہنا ہے کہ ایک فلیٹ میں پھینکے گئے دستی بم کے دھماکے سے ایک آٹھ سالہ بچہ جان کی بازی ہار گیا.

    تفصیلات کے سویڈن کے شہر گوتھنبرگ میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک فلیٹ میں پھینکے گئے دستی بم کے دھماکے سے ایک آٹھ سالہ بچہ جان کی بازی ہار گیا.

    دستی بم حملے میں ہلاک ہونے والے یوسف وارسامے کا تعلق برطانیہ کے شہر برمنگھم سےتھا اور وہ اپنے رشتہ داروں کے گھر گئے ہوئے تھے اور وہاں ایک کمرے میں سو رہے تھے.

    پولیس کےمطابق یہ شاید کسی جرائم پیشہ گروہ کے ساتھ جھگڑے کا نتیجہ ہے.پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس فائرنگ کر کے قتل کی واردات میں ملوث ایک شخص اسی پتے کا رہائشی تھا.

    پولیس ترجمان تھامس فکسبورگ کا کہنا تھا’ہم اس واقعے کے محرکات کی تفتیش کریں گے کہ آیا ان کا اس سے تعلق ہے یا نہیں ہے.

    واضح رہے کہ جس وقت دستی بم فلیٹ میں پھینکا گیا تو وہاں پانچ بچے اور متعدد افراد موجود تھے.وارسامے زخموں کی تاب نہ لا کر اسپتال میں دم توڑ گئے.

  • لندن،مسلح شخص نے ایک خاتون کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کردیا

    لندن،مسلح شخص نے ایک خاتون کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کردیا

    لندن : رسل اسکوائر میں 19 سالہ مسلح شخص نے چاقو کے حملے کر کے ایک خاتون کو ہلاک جب کہ پانچ افراد کو زخمی کردیا۔

    لندن پولیس کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز لندن کے علاقے رسل سکوائر میں پیش آیا جہاں مسلح شخص نے شہریوں کو چاقو سے نشانہ بنایا،چاقو کے وار سے چھ افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ایک خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دورانِ علاج جاں بحق ہو گئی۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انیس سالہ حملہ آور کو گرفتار کرکے آلہ قتل تحویل میں لے لیا اور ابتدائی شواہد اکھٹے کر لیے ہیں ملزم سے تا حال تھانے میں تفتیش جاری ہے پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ معلوم کی جا رہی ہے تا ہم ہو سکتا کہ ملزم نفسیاتی مرض میں مبتلا ہو جو اس واقعے کا محرک بنا۔

    دوسری جانب میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد لندن میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے حملے کی وجہ معلوم کی جا رہی ہے تاہم دہشت گردی بھی ایک محرک ہو سکتا ہے جب کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے قریب ایک فورینسک کیمپ بھی قائم کر لیا ہے۔

  • ناچتا گاتا شاہی خاندان

    ناچتا گاتا شاہی خاندان

    برطانیہ کے لوگ اپنی تہذیب اور رکھ رکھاؤ کے باعث مشہور ہیں۔ خصوصاً اگر بات شاہی خاندان کی ہو تو ان کی تہذیب کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں۔

    لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شاہی خاندان روایات اور تہذیب کے دائرے میں اس قدر جکڑا ہوا ہے کہ وہ زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوتا، تو آپ غلط ہیں۔ شاہی خاندان کے افراد دنیا کے جس خطے میں بھی جاتے ہیں وہ وہاں کی تہذیب و روایات کا عکس ضرور اپناتے ہیں۔

    وہ کہیں جا کر وہاں کے روایتی لباس بھی زیب تن کرتے ہیں، وہاں کا ثقافتی رقص بھی کرتے ہیں، اور وہاں کے مقامی کھانے بھی کھاتے ہیں۔

    ہم نے برطانوی شاہی خاندان کی کچھ ایسی ہی تصاویر اکٹھی کی ہیں جن میں وہ ناچتے گاتے اور زندگی سے لطف اٹھاتے نظر آرہے ہیں۔ ان تصاویر میں ہر شخص شاہی آداب کے مطابق اپنے مخصوص لباس میں ہے لیکن یہ لباس بھی انہیں ناچنے سے نہیں روک سکے۔

    1

    ملکہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ ۔ نومبر 1967، مالٹا

    2

    شہزادہ چارلس ۔ نمبر 2012، نیوزی لینڈ

    3

    شہزادہ ہیری ۔ جون 2014، چلی

    4

    شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن ۔ 2012، براعظم اوشنیا کے ملک توالو میں

    5

    ملکہ الزبتھ اور ایئر مارشل سر جان بالدوین ۔ نومبر 1954، لندن

    6

    شہزادی ڈیانا اور امریکی اداکار جان ٹروولٹا ۔ نومبر 1985، وائٹ ہاؤس امریکا

    7

    شہزادہ چارلس ۔ مارچ 2009، برزایل

    8

    ولیم اور ہیری، لیسوتھو کے ولی عہد کے ساتھ ۔ جون 2010

    9

    شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر ۔ نومبر 2012، نیوزی لینڈ

    10

    شہزادہ چارلس ۔ فروری 2000، گھانا

    11

    شہزادہ ولیم ایک تقریب  کے دوران، پس منظر میں ان کی اہلیہ خوشگوار موڈ میں ۔ دسمبر 2011، لندن

    13

    ملکہ الزبتھ اور گھانا کے صدر ۔ 1961

    15

    شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا ۔ مارچ 1983، آسٹریلیا

    16

    شہزادہ چارلس ۔ نومبر 2014، میکسیکو