Tag: برطانیہ

  • عید الفطر پر دنیا بھر کی مختلف روایات

    عید الفطر پر دنیا بھر کی مختلف روایات

    عید الفطر مسلمانوں کا ایک اہم مذہبی تہوار ہے جسے پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان رمضان المبارک کا مہینہ ختم ہونے پر مناتے ہیں۔ عید الفطر اللہ کی طرف سے روزہ داروں کے لیے ایک انعام ہے۔ پورا مہینہ روزہ رکھنے کے بعد یکم شوال کو عید خوشیوں کا دن ہے۔

    عید الفطر کو میٹھی عید بھی کہا جاتا ہے جو دنیا بھر کے مسلمان بڑے جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔

    قرآن میں حکم دیا گیا ہے کہ، ’رمضان کے آخری دن تک روزے رکھو اور زکواۃ ادا کرو اور عید کی نماز سے پہلے صدقہ فطر ادا کرو‘۔

    دنیا بھر کے مسلمان عید الفطر سمیت مختلف مذہبی تہواروں کو اپنی ثقافتی روایات کے ساتھ مناتے ہیں جس سے ان تہواروں کی رنگینیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ آئیے دنیا بھر میں عید کے موقع پر مختلف روایات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    :تاریخی پس منظر

    عید کے تہوار کو ترقی دینے میں مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر نے اہم کردار ادا کیا۔ اورنگ زیب عالمگیر انتہائی مذہبی اور شریعت کا پابند تھا۔ اس نے تخت سنبھالتے ہی غیر اسلامی رسوم کا خاتمہ کیا جو برصغیر میں رائج ہوگئی تھیں۔

    تیمور کے دور میں جشن نوروز اتنی شان و شوکت سے منایا جاتا تھا کہ اس کے آگے عید پھیکی پڑ جاتی تھی۔ عالمگیر نے تخت نشین ہوتے ہی سب سے پہلے جو فرمان جاری کیا تھا وہ یہی تھا کہ نوروز منانے کا سلسلہ ختم کردیا جائے اور اس کی جگہ عید الفطر بھرپور طریقے سے منائی جائے۔

    عالمگیر کا جشن جلوس بھی عموماً انہی ایام میں پڑتا تھا۔ لہٰذا اس کے سبب عید کی رونقیں دوبالا ہوجایا کرتی تھیں۔ یوں برصغیر میں جشن نوروز کے بجائے عید کا تہوار ذوق و شوق اور جوش و خروش سے منایا جانے لگا۔ آنے والے دیگر بادشاہوں نے بھی اس روایت کو برقرار رکھا اور آگے بڑھایا۔

    تمام ممالک میں جہاں مسلمان بستے ہیں یہ تہوار بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔ شمالی افریقہ، ایران اور مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں یہ دن زیادہ تر ’فیملی ڈے‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    :پاکستان

    1

    پاکستان میں عید کے موقع پر لوگ صبح ہی نئے کپڑے پہن کر نماز عید کے لیے تیار ہوتے ہیں اور غریب افراد کی مدد کے لیے نماز سے قبل صدقہ فطر کی ادائیگی کرتے ہیں۔ عید کے موقع پر کئی روز تک تعطیلات ہوتی ہیں۔ پاکستان میں ابھی تک عید کارڈز دینے کی خوبصورت روایت نے مکمل طور پر دم نہیں توڑا ہے۔

    پاکستان میں عید پر بچوں کو بڑوں کی جانب سے پیسوں کی شکل میں عیدی کا تحفہ دیا جاتا ہے اور انہیں اپنی یہ رقم مرضی سے خرچ کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

    :ترکی

    2
    ترک صدر احمد داؤد اوغلو نماز عید کے بعد ۔ فائل فوٹو

    ترکی میں عید کے موقع پر بزرگوں کے دائیں ہاتھ کو بوسہ دے کر ان کی تکریم کی جاتی ہے۔ بچے اپنے رشتہ داروں کے ہاں جاتے ہیں اور عید کی مبارکباد دیتے ہیں جہاں انہیں تحائف ملتے ہیں۔ عید کے موقع پر ترک ’بکلاوا‘ نامی مٹھائی تقسیم کرتے ہیں۔

    :سعودی عرب

    3
    نماز عید کے بعد سعودی نوجوان جشن مناتے ہوئے

    عرب قدیم دور میں عید کے پکوانوں میں کھجوریں، شوربے میں بھیگی ہوئی روٹی، شہد، اونٹنی، بکری کا دودھ اور روغن زیتون میں بھنا ہوا گوشت استعمال کرتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کھانوں میں تبدیلی آتی گئی۔ اب عرب ممالک میں قدیم روایات کے ساتھ جدید کھانے بھی رواج پاگئے ہیں۔ عید کے روز عربوں کی سب سے پختہ روایت اعلیٰ اور قیمتی لباس زیب تن کر کے رشتے داروں اور دوستوں کے گھر جا کر ملنا ہے۔

    عید پر بچوں کو تحفوں سے بھرے بیگ دیے جاتے ہیں۔ یہ بھی ایک روایت ہے کہ لوگ عید کے روز بڑی مقدار میں چاول اور دوسری اجناس خریدتے ہیں جو وہ غریب خاندانوں کے گھروں کے باہر چھوڑ آتے ہیں۔ شام کے وقت عید کے میلے اس تہوار کی رونق کچھ اور بڑھا دیتے ہیں۔

    سعودی عرب میں دیہاتوں میں اونٹوں کی ریس کا بھی رواج ہے۔

    :ایران

    5
    خواتین کی نماز عید کا اجتماع

    ایران میں عید الفطر کو ’عید فطر‘ کہا جاتا ہے۔

    :مصر

    Untitled-4

    مصر میں عید الفطر کا تہوار 4 روز تک منایا جاتا ہے۔ عید کے دن کے آغاز پر بڑے بچوں کو لے کر مساجد کا رخ کرتے ہیں جبکہ خواتین گھر میں اہتمام کرتی ہیں۔ عید کی نماز کے بعد ہر کوئی ایک دوسرے کو عید کی مبارک باد دیتا ہے۔

    پہلے دن کو خاندان دعوتوں میں مناتے ہیں جبکہ دوسرے اور تیسرے دن سینما گھروں، تھیٹروں اور پبلک پارکس کے علاوہ ساحلی علاقوں میں ہلا گلا کیا جاتا ہے۔ بچوں کو عام طور پر نئے کپڑوں کا تحفہ دیا جاتا ہے جبکہ خواتین اور عورتوں کے لیے بھی خصوصی تحائف کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    :ملائیشیا

    8

    ملائیشیا میں عید کی تقریبات رسم و رواج کی وجہ سے بڑی رنگین ہوجاتی ہیں۔

    ملائیشیا میں عید کا مقامی نام ’ہاری ریا عید الفطری‘ ہے جس کا مطلب ہے منانے والا دن۔ ملائیشیا میں عید کے دن لوگ خصوصی رنگ برنگے لباس زیب تن کرتے ہیں اور گھروں کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے جاتے ہیں تاکہ خاندان، ہمسائے اور دوسرے ملنے والے لوگ آجا سکیں۔

    عید پر روایتی آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے۔ اس آتش بازی کو دیکھنے کے لیے چھوٹے بڑے بچے، عورتیں بازاروں کا رخ کرتے ہیں۔ ملائیشیا میں عید کے موقع پر بچوں کو عیدی دی جاتی ہے جیسے ’دوت رایا‘ کہا جاتا ہے۔

    یہاں عید پر خصوصی ڈش کے طور پر ناریل کے پتوں میں چاول پکائے جاتے ہیں جسے مقامی زبان میں ’کٹو پٹ‘ کہا جاتا ہے۔

    :انڈونیشیا

    انڈونیشیا میں عید کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، مثلاً ’ہری رایا‘، ’ہری اوتک‘، ’ہری رایا آئیڈیل‘ اور ’ہری رایا پوسا‘۔ ہری رایا کے معنی خوشی کا دن کے ہیں۔ عید پر انڈونیشیا اور ملائیشیا میں سب سے زیادہ چھٹیاں ملتی ہیں۔ آخری عشرے میں بینک، سرکاری اور نجی ادارے بند ہوتے ہیں۔

    انڈونیشیا میں عید سے قبل رات کو ’تیکرائن‘ کہا جاتا ہے۔ اس رات لوگوں کے ماشا اللہ کہنے سے ماحول گونج اٹھتا ہے جبکہ گلیوں اور بازاروں میں نعرہ تکبیر بھی لگائے جاتے ہیں۔

    اس موقع پر گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں میں موم بتیاں، لالٹینیں اور دیے جلا کر رکھے جاتے ہیں جو بہت خوبصورت نظارہ پیش کرتے ہیں۔

    :فلسطین

    7

    فلسطین میں عید کے موقع پر ’کک التماز‘ نامی گوشت کی میٹھی ڈش تیار کی جاتی ہے جو گرما گرم کافی کے ساتھ مہمانوں کو پیش کی جاتی ہے۔

    :بنگلہ دیش

    9

    دیگر مسلمان ممالک کی طرح یہاں بھی دن کا آغاز نماز سے ہوتا ہے اور اس کے بعد رشتہ داروں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ عید کے موقع پر زکوٰة اور فطرانہ بھی دیا جاتا ہے۔

    بنگلہ دیش میں عید کے روز شیر خورمہ بنتا ہے جسے ’شی مائی‘ کہا جاتا ہے۔ عید پر نئے لباس پہنے جاتے ہیں جبکہ گھروں میں خصوصی دعوتوں کا اہتمام ہوتا ہے اور خواتین اپنا ایک ہاتھ مہندی سے سجاتی ہیں۔

    :عراق

    10
    عراق میں عید کے موقع پر ہونے والا فیسٹیول

    عراق میں لوگ صبح نماز عید ادا کرنے سے پہلے ناشتے میں بھینس کے دودھ کی کریم اور شہد سے روٹی کھاتے ہیں۔

    :افغانستان

    11
    عید الفطر افغانستان کے مسلمانوں کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل دن ہے جسے تین دن تک پورے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ پشتو بولنے والی برادری عید کو ’کوچنائی اختر‘ پکارتے ہیں۔

    عید کے موقع پر مہمانوں کی تواضع کرنے کے لیے جلیبیاں اور کیک بانٹا جاتا ہے جسے ’واکلچہ‘ کہا جاتا ہے۔ افغانی عید کے پہلے دن اپنے گھروں پر پورے خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔

    :امریکہ

    12

    امریکہ میں مسلمان عید کی نماز کی ادائیگی کے لیے اسلامک سینٹرز میں اکٹھے ہوتے ہیں اور اس موقع پر پارک میں بھی نماز کی ادائیگی ہوتی ہے۔ مخیر حضرات اس موقع پر بڑی بڑی پارٹیوں کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔

    اسلامک سینٹرز میں عید ملن پارٹیوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ عید کی تقریبات 3 دن تک جاری رہتی ہے۔ بڑے بچوں کو عیدی دیتے ہیں جبکہ خاندان آپس میں تحائف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

    :برطانیہ

    13
    برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اسلامک سینٹر میں مسلمانوں سے عید ملتے ہوئے ۔ فائل فوٹو

    برطانیہ میں عید الفطر قومی تعطیل کا دن نہیں مگر یہاں بیشتر مسلمان صبح نماز ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر مقامی دفاتر اور اسکولوں میں مسلم برادری کو حاضری سے استثنیٰ دیا جاتا ہے۔ جنوبی ایشیائی مرد جبہ اور شیروانی میں ملبوس نظر آتے ہیں جبکہ خواتین شلوار قمیض سے عید کا آغاز کرتی ہیں اور مقامی مساجد میں نماز ادا کر کے دوسروں سے ملا جاتا ہے۔

    عید کے موقع پر مسلمان اپنے رشتے داروں اور دوستوں سے میل ملاقات کر کے عید کی مبارکباد دیتے ہیں جبکہ اپنے پیاروں میں روایتی پکوان اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔

    :چین

    14

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق عوامی جمہوریہ چین میں مسلمانوں کی آبادی 1 کروڑ 80 لاکھ ہے۔ عید کے روز مسلم اکثریتی علاقوں میں سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔ ان علاقوں کے رہائشی مذہب سے بالاتر ہو کر ایک سے تین روز تک کی سرکاری چھٹی کر سکتے ہیں۔

  • برطانیہ سے 20 فیصد کاروبار بیرون ملک منتقل ہونے کا امکان

    برطانیہ سے 20 فیصد کاروبار بیرون ملک منتقل ہونے کا امکان

    لندن : برطانوی عوام کی ریفرنڈم میں یورپی یونین چھوڑنے کے حق میں فیصلے کے بعد مختلف کمپنیوں نے اپنا کاروبار بیرون ملک منتقل کرنے پر غور شروع کردیا.

    تفصیلات کے مطابق بزنس لابی گروپ دی انسٹیٹیوٹ آف ڈائریکٹرز کے سروے کے مطابق بیس فیصد بزنس لیڈرز اپنا کاروبار برطانیہ سے باہر لے جانے پر غور کر رہے ہیں.

    ریفرنڈم نتائج کے باعث ہر چار میں سے ایک فرم بھرتیاں بند کرنے پرسوچ بچار کر رہی ہے،دوتہائی یا 64 فیصد نے ریفرنڈم کے نتائج کو کاروبار کے لیے منفی اور تیئس فیصد نے مثبت قرار دیا جبکہ نوفیصد نے کہاکہ اس سے کاروبار پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    گروپ کے ڈائریکٹر جنرل سائمن واکر کا کہنا ہےکہ ریفرنڈم نتیجے کے بعد کاروبار اس سے مطابقت پیدا کر کے کامیابی حاصل کرنے کی پلاننگ میں مصروف ہوں گے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کچھ چھپا نہیں سکتے، ہمارے کئی ممبرز پریشان ہیں اور اکثریت ریفرنڈم کے نتیجے کو اپنے کاروبار کےلیے خراب سمجھتی ہے اور اسی وجہ سے سرمایہ کاری و بھرتیاں روکنے یا کم کرنے پر غور کر رہی ہے.

  • برطانیہ کی کریڈیٹ ریٹنگ کم ہوسکتی ہے، موڈیز کا انتباہ

    برطانیہ کی کریڈیٹ ریٹنگ کم ہوسکتی ہے، موڈیز کا انتباہ

    نیویارک: موڈیز نے برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی اس کی ٹرپل اے ون کریڈٹ ریٹنگ پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق برطانیہ کا بجٹ خسارہ یورپ میں سب سے زیادہ ہے، یورپی یونین سے باہر نکلنے کے بعد برطانیہ کو تمام ممالک کے ساتھ انفرادی بنیادوں پر تجارتی معاہدے کرنے پڑیں گے۔

    برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے فوراً بعد ہی برطانوی پاونڈ 31 سال کی کم ترین سطح پر آگیا تھا۔ موڈٰیز نے فی الحال برطانیہ کا آؤٹ لک منفی کردیا ہے اور اب برطانیہ کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا انتباہ جاری کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا اس سے الگ ہونے کے فیصلے پر ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا، تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

    برطانوی عوام کی جانب سے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں فیصلہ سامنے آنے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    برطانیہ میں ریفرنڈم اور کیمرون کے استعفیٰ کے بعد ایشیا، یورپ اور لندن اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی، انڈیکس تاریخ کی بدترین مندی کا شکار ہوکر نو فیصد گرگیا جبکہ یورو اسٹاک انڈیکس گیارہ فیصد گرگیا۔

  • برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ

    برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ

    لندن : برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانے کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق برطانیہ کی عوام نے یورپی یونین سے نکل جانے کے حق میں 52 فیصد ووٹ دیا جبکہ یورپی یونین میں رہنے کے حق میں 48 فیصد نے ووٹ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمال مشرقی انگلینڈ، ویلز اور مڈلینڈز میں زیادہ تر ووٹروں نے یورپی یونین سے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیا ہے جبکہ لندن، اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے زیادہ تر ووٹروں نے یورپی یونین کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ دیا.

    referendum-1

    برطانوی عوام کے فیصلے سے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت سو ڈالر اضافے سے 1360 ڈالر فی اونس تک جاپہنچی،جبکہ بین الاقومی مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے اور وہ 31 سال کی کم ترین سطح پر آگیا.

    برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا نہ رہنے کے حوالے سے پولنگ گذشتہ روز 23 جون کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک ہوئی،ریفرنڈم میں تقریباً 4 کروڑ 64 لاکھ سے زائد افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا.

    referendum-2

    یو کے آئی پی کے رہنما نائجل برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے لیے گذشتہ 20 سالوں سے مہم چلا رہے تھے.

    یاد رہے کہ برطانیہ نے 1973 میں یورپین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی ملکی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے.

    واضح رہے کہ بریگزٹ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے ابتداء میں مشکلات ضرور پیدا ہوں گی تاہم مستقبل میں اس کا فائدہ ہوگا.

  • برطانیہ یورپین یونین کا حصہ رہے گا یا نہیں، فیصلہ 23 جون کو ہو گا

    برطانیہ یورپین یونین کا حصہ رہے گا یا نہیں، فیصلہ 23 جون کو ہو گا

    لندن: یورپین یونین میں رہنے یا علیحدگی اختیار کرنے سے متعلق برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کئی بار تعطل کا شکار رہنے کے بعد اب 23 جون بروز جمعرات کو ہونے جا رہے ہیں،برطانوی کابینہ سمیت برطانوی عوام اس معاملے پر منقسم نظر آتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے یورپی یونین کا حصہ رہنے یا اس سے علیحدگی اختیار کرنے سے متعلق ریفرنڈم رواں سال 23 جون کو کروانے کا اعلان کیا ہے ڈیوڈ کیمرون کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس ریفرنڈم میں ’ہم اپنی زندگی کا سب سے اہم فیصلہ کریں گے۔

    یہ پہلا موقع نہیں بلکہ یورپین یونین کے قیام سے ہی باہمی اتحاد واتفاق کے فقدان سے نبرد آازما رہی ہے،یہ اتحاد اس اور مزید خطرے میں پڑ گیا جب ممبر ممالک کی معاشی صورتحال اور یونین ممالک کے لیے ایک دوسرے ملک میں جانا بہت سہل ہو گیا جس کے باعث بعد دس لاکھ سے زائد مہاجرین کی یورپ آپہنچے جن کی آبادکاری، ملازمت اور رہائش جیسے مسائل کے سدباب کے لیے کوئی قابل عمل فارمولا موجود نہ تھا،ان مسائل کے باعث یوپین یونین کا اتحاد خطرے میں ہے۔

    برطانیہ تاریخی طور پر بھی یورپین یونین سے اتحاد کے لیے رائے عامہ ہموار نہیں کرسکا ہے،تاحال برطانیوی عوام یورپین یونین میں شمولیت برقرار رکھنے کے فیصلے میں منقسم نظر آتی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ بھی اس ریفرنڈم میں یکجا نظر نہیں آتے،کچھ وزراءکی خواہش ہے کہ برطانیہ یورپی یونین کا حصہ رہے جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو خیر آباد ہی کہہ دینا ملک کے مفاد میں ہے۔

    ڈیوڈ کیمرون کا خیال ہے کہ یورپین یونین میں ہی رہنے میں ہی ملکی ترقی اور باقی ماندہ دنیا سے جڑے رہنے کا راز پنہاں ہے،ان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو چھوڑنا اندھیرے میں چھلانگ لگانے کے مترادف ہے،ڈیوڈ کیمرون نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیںایسا ہی موقف برطانیہ کی وزیرِ داخلہ ٹریسا مئی بھی رکھتی ہیں۔

    جب کہ دوسری طرف وزیرِ قانون مائیکل گوویورپی یونین کو چھوڑنے کے حق میں ووٹ ڈالنے کی مہم چلارہے ہیں،اس کے علاوہ یو کے انڈپینڈنس پارٹی کے نائجل فراج بھی برطانیہ کی یورپین یونین سے علیحدگی کے حق میں ہیں،وہ برطانیہ کے آزاد، خود مختار اور اپنی تہزیب و تمدن کو برقرا رکھنے کے لیے یورپین یونین سے الگ ہونے میں سمجھتے ہیں۔

    برطانوی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے اس تمام صورتَ حال پر معتدل رائے رکھتے ہیں،وہ اس تمام صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریفرنڈم کو انتحائی سنجیدہ مسئلہ قرار دے رہے ہیں،وہ کہتے ہیں کہ یورپین یونین کا حسہ رہنے یا علیحدگی اختیار کرنے کے فیصلے سے ہمارے معاشی،سیاسی اور تہذیبی معاماملات جڑے ہوئے ہیں،جس کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔

    دوسر جانب یورپی یونین کے اجلاس میں یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ڈسک نے برطانیہ کو یورپین یونین میں شامل رکھنے کے لیے خصوصی درجہ دینے کا اعلان کیا ہے ،ڈونلڈ ڈسک کا کہنا تھا مجھے یقین ہے کہ برطانیہ کو یورپ کی اور یورپ کو برطانیہ کی ضرورت ہے تاہم آخری فیصلہ برطانوی عوام کے ہاتھ میں ہے۔

    اسی طرح معاشی اعتبار سے مستحکم ممالک کے وزرائے خزانہ نے برطانیہ کو بآور کروایا ہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی عالمی معیشت کے لیے ایک بڑا ’دھچکا‘ ثابت ہوگی۔

    برطانوی کابینہ کا یورپین یونین میں رہنے یا علیحدہ ہونے پر ایک فیصلہ نہ کر پانا،اپوزیشن جماعتوں کا دباؤ اور یورپین کونسال کی حالیہ نوازشات ایک طرف مگر دیکھنا یہ ہے کہ برطانوی عوام اس معاملے پر 23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم کو کیا فیصلہ دیتی ہے کیوں کہ بہرحال حتمی رائے عوام کی ہی ہو گی۔

  • نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی شمولیت پر  برطانیہ کی تعاون کی یقین دہانی

    نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی شمولیت پر برطانیہ کی تعاون کی یقین دہانی

    نئی دلی: برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو ٹیلیفون کرکے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ کیمرون نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ٹیلیفون کیا جس میں انہوں نے بھارت کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں رکن ممالک کی حیثیت سے شمولیت کی درخواست پر برطانیہ کے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت حاصل کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ بھارت ایٹمی عدم پھیلاؤ کی شرائط پر سختی سے عمل پیرا ہو.

    یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے لیے بھارت کو تعاون کی یقین دہانی کراچکا ہے.

    چین کااس سے قبل بھارت کی جانب سے نیو سپلائر گروپ کی ممبرشپ پر کہناتھا کہ اگر بھارت ممبر بنے گا تو پاکستان کو بھی بنانا چاہیے ورنا دونوں ممالک سے کسی کو بھی ممبر شپ نہ دی جائے.

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آخر میں جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں بھارت اور پاکستان کی رکنیت کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا.

  • لندن میں اون کی بوری سر پر رکھ کر بھاگنے کی عالمی ریس

    لندن میں اون کی بوری سر پر رکھ کر بھاگنے کی عالمی ریس

    لندن: برطانیہ میں اون کی بوری سر پر رکھ کر بھاگنے کی عالمی ریس میں میزبان ملک کے ایتھلیٹ نے میدان مار لیا۔

    ٹیٹ بری شہر کی مرکزی شہراہ پر منعقد اس ریس میں دنیا بھر سے تیس اتھلیٹس نے حصہ لیا لیکن برطانوی رائل ائیر فورس کے پائلٹ ناتھن نے میدان مار لیا، ستائیس کلو وزنی اوون کا تھیلا اٹھائے ناتھن نے دو سو پچیس میٹر کا فاصلہ پچاس سیکنڈ میں طے کیا ۔

    DSCF9938.JPG.gallery

    ناتھن خواتین کیٹیگری میں پہلی مرتبہ ریس میں شریک ہونے والی لوسی کولنز نے مقررہ فاصلہ ایک منٹ چار سیکنڈ میں طے کیا ۔ خواتین کے لیے اوون سے بھری بوری کا وزن کم کر کے گیارہ کلو کر دیا تھا۔

    DSCF9843.JPG.gallery

    لوسی کولنز ٹیٹ بری میں گزشتہ چالیس سال سے باقاعدہ گرمیوں کے آغاز پر یہ ریس منعقد کی جاتی ہے اور اب اسے روایتی فیسٹیول کا درجہ حاصل ہو گیا ہے ۔

  • یورپی اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے جی 7 ممالک متحرک

    یورپی اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے جی 7 ممالک متحرک

    ٹوکیو: یورپی اتحادکو ٹوٹنے سےبچانے کیلئےجی سیون ممالک متحرک ہوگئے،برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کو خطرہ قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیو میں جاری دو روزہ جی سیون ممالک کا اجلاس گذشتہ روز ااختتام پذیرہوگیا،اجلاس میں شامل دنیا کے امیر ترین ممالک نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کو عالمی ترقی کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے.

    جے سیون اجلاس کے اعلامیے میں عالمی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیے جانے والے ممالک کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا سے بڑھتی ہوئی عالمی تجارت،سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے رحجان کا رخ تبدیل ہو سکتا ہے.

    یاد رہے جی سیون ممالک کےسربراہان کی جانب سےمعاشی حالات سےمتعلق بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ میں 30جون کو یورپ میں رہنےیانہ سےمتعلق ریفرینڈم کاانعقادہورہاہے.

    واضح رہے کہ جی سیون کے دو روزہ اجلاس میں جاپان سمیت امریکہ، برطانیہ، اٹلی، جرمنی، کینیڈا اور فرانس کے سربراہا ن شریک تھے،جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے سربراہ اور یورپی یونین کے کمشنر نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی تھی.

  • برطانیہ میں19اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا

    برطانیہ میں19اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا

    لندن: برطانیہ میں انیس اسکولوں کو بم کی اطلاع کے بعد خالی کروا لیا گیا۔

    لندن سے میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھر میں انیس اسکولوں میں بم نصب ہونے کی اطلاعات کے بعد ان تمام اسکولوں سے طلبہ کو نکال لیاگیا۔

    حکام کے مطابق ان اسکولوں کو تلاشی کیلئے بند کردیاگیا،پولیس نے کسی ممکنہ ٹھریٹ کے لئے اسکولوں کی مکمل تلاشی لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسکولوں کو نا معلوم فون کے زریعے بم ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔


    Bomb threats close 19 schools across UK on GCSE… by arynews

  • اسکاٹ لینڈیارڈ کی چھ رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    اسکاٹ لینڈیارڈ کی چھ رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد : ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈیارڈ کی چھ رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی،کل ایف آئی اے حکام سے ملاقات کرےگی.

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کی چھ رکنی ٹیم ایف آئی اے حکام سےکل ملاقات کرے گی، ملاقات میں منی لانڈرنگ پر بھی بات ہوگی.

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے پاکستان کا دورے کیے تھے ٹیم نےزیرِحراست ملزم معظم علی خالد شمیم اور محسن علی کے بیان ریکارڈ کیے تھے.

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے پاکستانی تفتیشی اداروں سے بھی ملاقات کی تھی.

    واضح رہے کہ ایک بچہ جو عمران فاروق کے قتل کے موقع پر موجود تھا پولیس کو اہم گواہی دے چکاہے،بچے نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ ملزم محسن اور اسکےساتھی بچوں کواس جگہ سےچلےجانے کو کہ رہے تھے جہاں عمران فاروق کو قتل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر شہزاد چوہدری نے رواں ماہ 4 مئی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج سید کوثر عباس کے روبرو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس عبوری چلالان جمع کرایا تھا،چالان میں مفرور کاشف کامران اورگرفتار ملزم محسن علی سید کو براہ راست قاتل قرار دیا گیا ہے،جبکہ قاتلوں کی معاونت گرفتارملزمان خالد شمیم اور معظم علی کی۔

    چالان میں مزید بتایا گیا تھا کہ قتل کی سازش قائد ایم کیو ایم اور رہنماؤں محمد انور و افتخار حسین نےلندن میں تیار کی تھی.

    ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ملزم معظم علی نےرواں ماہ 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائرکی تھی،جسے مسترد کردیا گیا تھا.

    ڈاکٹرعمران فاروق متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر کے عہدے پر فائز تھے اور انہوں 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے گرین لینڈ ایج وئیر کے علاقے میں قتل کیا گیا تھا.