Tag: برطانیہ

  • والدین کی قاتل بیٹی نے جرم چھپانے کیلئے انکی لاش کو4 سال گھرمیں چھپائے رکھا

    والدین کی قاتل بیٹی نے جرم چھپانے کیلئے انکی لاش کو4 سال گھرمیں چھپائے رکھا

    بیٹی نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے والدین کو زہر دے کر مار ڈالا اور جرم پر پردہ ڈالنے کے لیے 4 سال تک لاشوں کو گھر میں چھپاکر رکھا۔

    آج کے دور میں لوگ اتنے خود غرض ہوچکے ہیں کہ اپنے ماں باپ کو بھی نشانہ بنانے لگے ہیں اور اپنی انا اور فائدے کی خاطر اس مقدس رشتے کے تقدس کو بھی پامال کرنے سے گریز نہیں کرتے، برطانیہ سے تعلق رکھنے والی لڑکی نے دل دہلا دینے والا جرم انجام دیا۔

    برطانوی حکام کی جانب سے انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایک برطانوی لڑکی نے نہ صرف ماں باپ کو زہر دے کر مار ڈالا بلکہ اسی گھر میں لاش کو چھپا دیا اور کسی کو سالوں تک خبر بھی نہ ہونے دی۔

    سفاک قاتلہ ورجینیا میکوکلاں جس کی عمر 36 سال ہے اس نے اپنے 70 سالہ والد جان میکوکلاں اور 71 سالہ والدہ لوئس میکوکلاں کو قتل کرنے کا سنگین جرم کیا۔

    حیرت انگیز طور پر قاتلہ اس مکروہ عمل کے بعد والدین کی لاش کے ساتھ ایک ہی گھر میں کئی برسوں تک رہی، اس نے جون 2019 میں اپنے والدین کو دھیرے دھیرے زہر دے کر مار ڈالا تھا۔

    اس جرم کا عقدہ یوں کھلا کہ 2023 میں ان کے فیملی ڈاکٹر کو شک ہوا کیونکہ وہ ورجینیا کے والدین کا کافی عرصے سے علاج کر رہے تھے، تاہم دونوں کافی طویل عرصے سے ان سے کوئی اپائنمنٹ نہیں لے رہے تھے اور نہ ہی دواؤں کے لیے فون کر رہے تھے۔

    ان کی گمشدگی یا قتل کا شک ہونے پر ڈاکٹر نے سسیکس کاؤنٹی کاؤنسل کی سیف گارڈنگ ٹیم کو اطلاع دی اور تشویش کا اظہار کیا۔

    پولیس کی تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ ورجینیا ہی والدین کی قاتل ہے اور وہ چار سال تک اپنے ماں باپ کے پنشن فنڈ سے کریڈٹ کارڈ کا بل بھرتی رہی اور ان کے نام پر رشتہ داروں سے پیسے قرض لیتی رہی۔

    اس گھناؤنے جرم میں ورجینیا کو برطانوی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے جس میں اسے 36 برس جیل میں گزارنے ہوں گے۔

  • برطانیہ: ٹوری کونسلر کی اہلیہ کو نفرت انگیز پوسٹ کرنے پر بڑی سزا

    برطانیہ: ٹوری کونسلر کی اہلیہ کو نفرت انگیز پوسٹ کرنے پر بڑی سزا

    برطانیہ میں ٹوری کونسلر کی اہلیہ لوسی کونولی کو نسلی نفرت انگیز پوسٹ کرنے پر جیل کی ہوا کھانا پڑے گی، عدالت کی جانب سے لوسی کونولی کو نفرت انگیز پوسٹ کرنے پر 31 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کونولی پر سیاسی پناہ گزینوں کے ہاسٹل کو جلانے کی پوسٹ کرنے کے الزام کا سامنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کونولی نے پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کا مطالبہ کیا تھا۔ اُن کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ اگر یہ کام مجھے نسل پرست بناتا ہے تو میں ایسی ہی ہوں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق کونولی کی جانب سے بچیوں کے قتل کے 3 دن بعد متنازع پوسٹ شیئر کی گئی تھی۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہری ولادیمیر ویرہوسکی نے ایران کے لیے جاسوسی اور رقم وصول کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص ولادیمیر نے ایک لاکھ ڈالر میں اسرائیلی سائنسدان کو قتل کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

    کاملا ہیرس نے ٹرمپ کا اصلی چہرے بے نقاب کردیا

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی اسرائیلیوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے، ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا انفرااسٹرکچر اس گرفتاری کے بعد بے نقاب ہوگیا ہے۔

  • برطانیہ: مسجد جلانے کی پوسٹ کرنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

    برطانیہ: مسجد جلانے کی پوسٹ کرنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

    لندن: ساؤتھ پورٹ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر مسجد جلانے کی پوسٹ شیئر کرنے والے شخص کو سزا سنادی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایک شخص نے ساؤتھ پورٹ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر مسجدوں کو نمازیوں سمیت جلانے کی پوسٹ شیئر کی تھی، جس پر عدالت نے ملزم کو 2 سال قید کی سزا سنادی۔

    برطانوی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 43 سالہ مجرم جیرائنٹ بوائس نے3 بچیوں کے قتل کے بعد کئی پوسٹس کیں اور مجرم نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت والا تحریری مواد شیئر کیا تھا۔

    اس سے قبل بھی برطانوی عدالت کی جانب سے پرتشدد مظاہروں کے دوران مساجد سے متعلق نفرت انگیز سوشل میڈیا پوسٹ پر 53 سالہ خاتون جولی سیوینی کو 15 ماہ قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصے قبل لندن میں ایک جھوٹی خبر پھیلادی گئی تھی کہ ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کو ہلاک کرنے والا شخص ایک مسلمان تارک وطن ہے جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اس واقعے کے 17 سالہ ملزم کا تعلق روانڈا سے تھا۔

    امریکی سافٹ ویئر کمپنی کا سی ای او ہائیکنگ کے دوران گر کر ہلاک

    یہ جھوٹی سامنے آنے کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں اور تارکین وطن کے خلاف سفید فام انتہا پسندوں کے حملے شروع ہوگئے تھے اور برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کودھمکیاں ملنے لگی تھیں۔

  • خاتون موصول ہونے والے لفافے میں 48 برس قبل کی ایک چیز دیکھ کر ششدر رہ گئیں

    خاتون موصول ہونے والے لفافے میں 48 برس قبل کی ایک چیز دیکھ کر ششدر رہ گئیں

    برطانیہ میں ایک 70 سالہ خاتون اُس وقت شدید حیران رہ گئیں جب انھیں ایک لفافہ موصول ہوا، اور اس میں سے 48 برس قبل ان کی بھیجی گئی نوکری کی درخواست نکل آئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں ایک خاتون 70 سالہ ٹِزی ہڈسن کی عمر جب تقریباً 22 سال تھی، تب انھوں نے نوکری کے لیے ایک جگہ درخواست بھیجی، اس کا انتظار کرتے کرتے 48 برس بیت گئے، تب اچانک انھیں یہ درخواست واپس موصول ہو گئی۔

    خاتون کا تعلق برطانوی کاؤنٹی لنکن شائر سے ہے، انھوں نے جنوری 1976 میں موٹر سائیکل اسٹنٹ رائڈر کی نوکری کے لیے درخواست بھیجی تھی، جو کبھی اپنی منزل تک پہنچ ہی نہیں سکی تھی۔

    ڈاک خانے کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ درخواست پوسٹ آفس کی ایک دراز میں رہ جانے کی وجہ سے مطلوبہ پتے تک نہ پہنچ سکی، تاہم دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ جس خطرناک کیریئر کو اپنانا چاہ رہی تھیں، اس میں انھوں نے اپنا نام بنا کر ہی دم لیا، اور انھیں ایک ایسی نوکری ملی جس کی بدولت انھوں نے پوری دنیا گھوم لی۔

    ٹِزی ہڈسن نے درخواست کی واپسی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’مجھے ہمیشہ تشویش ہوتی تھی کہ وہاں سے جواب کیوں نہیں آیا، اب معلوم ہو گیا کہ جواب کیوں نہیں آیا تھا۔‘‘

    اس خط کے اوپر ہاتھ سے ایک عبارت درج تھی ’’اسٹینز پوسٹ آفس کی جانب سے تاخیر کا شکار ڈلیوری، دراز میں پیچھے کی طرف پائی گئی، صرف 50 برس کے قرب تاخیر سے۔‘‘

    لِزی نے کہا ’’مجھے یاد ہے جب میں لندن میں اپنے فلیٹ میں بیٹھی یہ درخواسٹ ٹائپ کر رہی تھی، میں نے جان بوجھ کر اپنی جنس ظاہر نہیں کی تھی کیوں کہ مجھے اُس وقت امتیازی سلوک کا ڈر تھا۔‘‘

    اس معاملے میں حیرت انگیز بات یہ بھی ہے خاتون نے اس دوران تقریباً 50 بار رہائش اور کئی بار ملک بھی تبدیل کیا، لیکن انھیں ڈھونڈ کر خط واپس پہنچایا گیا۔

  • برطانیہ کی اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت

    برطانیہ کی اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت

    اسرائیل فوج کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ایسے میں برطانیہ کی حکومت نے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ لبنان میں زمینی صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں معاملات خراب ہو سکتے ہیں، بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں تشدد بڑھنے کے خدشات ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق لبنان چھوڑنے کے خواہشمند افراد کی مدد کے لیے ریپڈ رسپانس یونٹ قائم کردیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق قبرص میں 700 فوجی تعینات ہیں اور برطانوی شہریوں کے لیے کمرشل پروازوں میں سیٹیں بک کرائی گئی ہیں۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی دو بڑی فضائی کمپنیوں ایمریٹس اور فلائی دبئی نے لبنان میں جنگی صورتحال کے باعث فلائٹ آپریشن کی معطلی میں توسیع کردی۔

    فلائی دبئی کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دبئی ایئرپورٹ سے بیروت کے لیے پروازیں 7 اکتوبر تک منسوخ کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ایمریٹس اور فلائی دبئی نے لبنان کیلیے منگل 24 ستمبر کو فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    فلائی دبئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لبنان کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں،صورتحال کے مطابق اپنی پروازوں کے شیڈول میں تبدیلی کریں گے۔

    ’اسرائیل کے حملے بند نہ ہوئے تو اقوام متحدہ طاقت کے استعمال کی سفارش کرے‘

    ترجمان کے مطابق مسافروں اور کیبن کریو کی سیفٹی ہماری اولین ترجیح ہے۔ مسافر، ری بکنگ یا ٹکٹ کی قیمت کی واپسی کے لیے فلائی دبئی کے کال سینٹر یا ٹریول ایجنٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

  • برطانیہ میں طوفانی بارش کے دوران گھر پر آسمانی بجلی گرنے کا خوفناک لمحہ، ویڈیو وائرل

    برطانیہ میں طوفانی بارش کے دوران گھر پر آسمانی بجلی گرنے کا خوفناک لمحہ، ویڈیو وائرل

    برطانیہ میں ’میگا اسٹارم‘ کے دوران گھر پر آسمانی بجلی گرنے کا خوفناک لمحہ ویڈیو میں قید ہو گیا ہے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    برطانیہ زبردست طوفان کی زد پر ہے، اور ایک ماہ کی بارش محض چوبیس گھنٹوں کے درمیان برس پڑی ہے، جس سے لندن سمیت کئی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

    اسی دوران برطانوی شہر ’اسٹوک آن ٹرینٹ‘ میں ایک گھر پر آسمانی بجلی گر گئی، جس سے گھر میں آگ لگ گئی، یہ خوف ناک منظر ایک گھر میں لگے سیکیورٹی کیمرے میں قید ہو گیا۔

    بجلی گرنے کے ساتھ ایک زبردست دھماکا ہوا، اور ویڈیو میں گھر کی چھت سے شعلے نکلتے دیکھے جا سکتے ہیں، 10 سیکنڈ کے کلپ میں پہلے بجلی سے اچانک آسمان روشن ہوتا ہے، اور پھر علاقے میں ایک زوردار پھٹنے والی آواز گونجتی ہے۔

    یہ واقعہ ہفتے کی شام کو پیش آیا، واقعے کے فوراً بعد فائر فائٹرز اور پولیس جائے وقوعہ پہنچی، احتیاط کے طور پر متاثرہ گھر کے آس پاس گھروں کو خالی کیا گیا۔

  • برطانیہ: غزہ مظالم کے خلاف علامتی لاشیں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ

    برطانیہ: غزہ مظالم کے خلاف علامتی لاشیں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ

    برطانیہ میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کے خلاف علامتی لاشیں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہزاروں افراد کی جانب سے ریلی نکالی گئی جس میں فلسطین کے حامی مظاہرین کی جانب سے غزہ کے شہدا سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین نے ٹریفلگر اسکوائر پر علامتی لاشوں کے تھیلے رکھ کر حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کے سابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ میں بری طرح پھنسا ہوا اور زخمی حالت میں ہے۔

    اسرائیل کے مقامی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے سابق چیف میجر جنرل اسرائیل زیو نے موجودہ صورتحال کو ایک ”خوفناک دلدل”قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد غزہ سے نکل جائے۔

    سابق میجر جنرل اسرائیل زیو جو کہ اسرائیلی فوج میں آپریشنز کے سابق سربراہ ہیں، نے جاری غزہ جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”اسرائیل غزہ میں پھنس گیا ہے اور اس کا خون بہہ رہا ہے۔”

    انہوں نے تجویز دی کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ممکنہ طور پر اپنی سیاسی پوزیشن کو برقرار رکھنے اور اپنے کرپشن کیس کے التوا کے لیے اس جنگ کو طول دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں وہ جیل بھی جاسکتے ہیں۔

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ ایک سال کی طویل اور تھکا دینے والی جنگ کے بعد جسے انہوں نے اسرائیل کی تاریخ کی سب سے طویل جنگ قرار دیا۔

    ہمیں نقصان پہنچانے والے غزہ کو دیکھ لیں، نیتن یاہو کی دھمکی

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ ایک سال کی طویل اور تھکا دینے والی جنگ کے بعد ملک ایک مستقل سیکیورٹی بحران میں پھنس گیا ہے جس کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔

  • برطانیہ: نو عمر لڑکیوں سے زیادتی کے 7 ملزمان کو سزا سنادی گئی

    برطانیہ: نو عمر لڑکیوں سے زیادتی کے 7 ملزمان کو سزا سنادی گئی

    برطانیہ میں شیفلڈ کراؤن کورٹ نے کم عمر لڑکیوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں ملوث گینگ کے 7 ارکان کو قید کی سزا سنا دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے ٹاؤن رودرہم میں ملزمان نے 2 نوعمر لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا، عدالت کی جانب سے جرائم کا ارتکاب کرنے والے 7 افراد کو 106 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق زیادتی کا نشانہ بنائی گئی دونوں لڑکیوں کی عمر 11 سے 15 سال کے درمیان تھی جبکہ ملزمان زیادتی سے قبل انہیں شراب اور منشیات بھی دیتے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزمان کو نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے بعد شیفلڈ کراؤن کورٹ کی جانب سے سزا سنائی گئی تھی۔ زیادتی کے واقعات 2000 کی دہائی میں ہوئے تھے۔

    دوسری جانب بھارت میں خواتین کو مبینہ زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کرنے والے سیریل کِلر کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں پولیس نے ایک ایسے سیریل کِلر کو گرفتار کیا ہے جس نے کم از کم 6 خواتین کو ایک ہی طریقے سے گلا گھونٹ کر قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے 35 سالہ کلدیپ کمار گنگوار نامی شخص کو گرفتار کیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے 9 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انتہائی بے دردی سے قتل کیا۔

    مس سوئٹزرلینڈ فائنلسٹ کو شوہر نے قتل کر کے بلینڈر میں ڈال کر جوس بنادیا

    بتایا جاتا ہے کہ بریلی میں گزشتہ 14 ماہ کے دوران 9 خواتین لاپتہ ہونے کے بعد قتل کی گئیں اور ان کی لاشیں کسی کھیت یا ویران جگہوں سے ملیں اور انہیں ایک ہی طریقے سے گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔

  • برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    لندن: برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

    بی بی سی کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ انگلش چینل میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل ہے، کشتی پر سوار افراد فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے منگل کو کشتی حادثے میں 50 افراد کی جان بچائی۔ 12 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کشتی کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جب کہ لی پورٹل کے میئر اولیور باربرین نے کہا کہ بدقسمتی سے کشتی کے پیندے میں شگاف پڑ گیا تھا، جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    فرانسیسی بحری ایجنسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ رواں سال انگلش چینل میں مہاجرین کی کشتی کا سب سے مہلک حادثہ ہے، انھوں نے کہا کہ جہاز میں سوار بہت سے لوگوں کے پاس لائف جیکٹ نہیں تھی، فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کیسے پھٹی، یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کس قسم کی تھی، کچھ تارکین ربڑ کی ڈونگیوں میں بھی دریا کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشتی کمزور اور چھوٹی تھی، جس کی لمبائی 7 میٹر سے بھی کم تھی، انسانی اسمگلرز ان چھوٹی کشتیوں میں بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سوار کرا دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر افراد کا تعلق اریٹیریا سے تھا اور زیادہ تر خواتین تھیں۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس 21 ہزار افراد فرانس سے براستہ سمندر برطانیہ داخل ہوئے، یہ تعداد گزشتہ برس کی اتنی مدت سے زیادہ ہے، تاہم 2022 کے مقابلے میں کم ہے۔ 2023 میں مجموعی طور پر 29,437 افراد چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آئے تھے، جب کہ 2022 میں 45,755 افراد داخل ہوئے تھے، تارکین وطن کے اعداد و شمار پہلی بار 2018 میں جمع کیے گئے تھے۔ 2018 سے اب تک انگلش چینل سے 1 لاکھ 35,000 سے زیادہ لوگ برطانیہ آئے ہیں۔

  • اسرائیل کو اہم اسلحے کی فروخت روکنے کی وجہ سامنے آ گئی

    اسرائیل کو اہم اسلحے کی فروخت روکنے کی وجہ سامنے آ گئی

    لندن: برطانیہ نے گزشتہ روز اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کی فروخت معطل کر دی ہے، برطانیہ نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا ’’واضح خطرہ‘‘ ہے کہ یہ ہتھیار بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

    بی بی سی کے مطابق سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے 350 لائسنسوں میں سے 30 کو معطل کر رہا ہے، ان ہتھیاروں میں لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز کے پرزے شامل ہیں۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے  خطرے کے پیش نظر اسرائیل کو چند ہتھیاروں کی برآمدات معطل کر رہا ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ’’واضح خطرہ‘‘ ہے کہ کچھ آئٹمز ’’بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے یا سہولت فراہم کرنے کے لیے‘‘ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

    تاہم ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت جاری رکھے گا، حالیہ اقدام کا مطلب یہ نہیں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کو (اسرائیل کی) ’’بے گناہی یا جرم کا تعین‘‘ نہ سمجھا جائے، کہ آیا اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کو توڑا ہے، اور نہ ہی اسے اسلحے کی پابندی سمجھا جائے۔

    دوسری طرف اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے X پر کہا ’’برطانیہ کی حکومت کی طرف سے اسرائیل کے دفاعی ادارے کو ایکسپورٹ لائسنس پر عائد پابندیوں کے بارے میں جان کر بہت مایوسی ہوئی۔‘‘