Tag: برطانیہ

  • برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    لندن: برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام ہو گیا ہے، لیکن صورت حال جس رخ پر جا رہی ہے، اس میں یہ پریشان کن سوال بھی اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں ریل کا پہیہ جام ہو چکا ہے، 40 ہزار ریلوے ملازمین کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، ریلوے اسٹیشنز سنسان ہو گئے ہیں۔

    لندن میں انڈر گراؤنڈ ریل سروس بھی جزوی طور پر تعطل کا شکار ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہڑتالی ملازمین کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ اور برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے۔

    دوسری طرف ریلوے کے بعد فضائی کمپنیوں نے بھی ہڑتال کا اشارہ دے دیا ہے، عالمی مہنگائی کے سبب برطانیہ میں بھی افراطِ زر کی شرح 9 فی صد تک جا پہنچی۔

    ادھر بیلجیم میں پائلٹس اور کریو ممبران کی ہڑتال کے باعث تین سو سے زائد فلائٹس منسوخ ہو چکی ہیں، اور اس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر ایئر پورٹس پر پھنس گئے۔

    ریلوے، میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ (RMT) یونین نے اپنی ہڑتال کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 40 ہزار سے زائد اراکین ایک بار پھر واک آؤٹ کر گئے۔

    یونین کے جنرل سیکریٹری مک لنچ نے کہا ہمارے ارکان تمام ورکرز کی تنخواہوں میں اضافے اور ملازمتوں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، جدید معیشت میں ورکرز کو ان کی محنت کے لیے مناسب معاوضہ ملنے، اچھے حالات سے لطف اندوز ہونے اور اس ذہنی سکون کی ضرورت ہے کہ ان کی ملازمت ان سے نہیں چھینی جائے گی۔

  • کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے

    کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے

    برمنگھم: برطانیہ میں ایک گھر کے آرام کمرے سے سانپ برآمد ہونے پر گھر والوں پر دہشت طاری ہو گئی۔

    برطانیہ اور آسٹریلیا کے خاندانوں کے لیے ٹوائلٹس اور گارڈنز میں سانپوں کو دیکھنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، تاہم معاملہ اس وقت واقعی خوف ناک ہو سکتا ہے جب سانپ بیڈ روم یا آرام کمرے میں ظاہر ہو جائے۔

    ایسا ہی واقعہ برطانوی شہر برمنگھم کے ہوج ہل علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے ساتھ پیش آیا، آرام کمرے کے فرش پر 5 فٹ لمبے سانپ کو دیکھ کر گھر والوں کے ہوش اڑ گئے۔

    گھر کے مالک شخص نے سانپ دیکھ کر اپنے بچوں کو گھر کے دوسرے کمرے میں لے جا کر محفوظ کر دیا اور پھر ایمرجنسی سروسز کو کال کی، لیکن بدقسمتی سے جانوروں کے تحفظ کے محکمے کی جانب سے کہا گیا کہ وہ صبح تک ان کی کوئی مدد نہیں کر سکیں گے۔

    محکمے سے جواب ملنے کے بعد گھر کے مالک نے پولیس سے مدد طلب کر لی، جس پر کچھ ہی دیر میں پولیس اہل کار پہنچ گئے، اور انھوں نے گھر کے لیوِنگ روم سے 5 فٹ لمبا سانپ پکڑ کر نکال لیا، ریسکیو کی جانب سے اس کی تصاویر بھی آن لائن شیئر کی گئیں۔

    ریسکیو اہل کاروں نے جب کمرے کی تلاشی لی تو سانپ صوفے کے نیچے چھپا ہوا ملا، یہ سیاہ اور سفید رنگ کا بڑا سانپ تھا۔

    اہل کاروں نے سانپ کو پہلے گریبر سے پکڑا، اور پھر اسے تکیے کے غلاف میں ڈال دیا، بعد ازاں اسے پنجرے میں منتقل کیا گیا، اہل کاروں کا خیال تھا کہ یہ سانپ گھر میں پائپ سسٹم کے ذریعے ہی داخل ہوا ہوگا۔

    مڈلینڈز پولیس نے ایک بیان میں کہا ہمارے کال سینٹر کے عملے میں سے ایک اہل کار سانپوں سے متعلق مہارت رکھتے ہیں، جو یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں جانوروں کی تحقیق میں کام کر چکے ہیں، انھوں نے ہمیں سانپ کی ممکنہ قسم اور اس سے نمٹنے کے بارے میں کارآمد مشورہ دیا تھا۔

  • دنیا کا انوکھا ترین پراسرار مقام جہاں آج کے دن کچھ خاص ہونے والا ہے

    دنیا کا انوکھا ترین پراسرار مقام جہاں آج کے دن کچھ خاص ہونے والا ہے

    آج زمین کے نصف کرے پر سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہے، جبکہ دوسرے نصف کرے پر سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہے۔

    سورج کے اس سفر کو سمر سولسٹس کہا جاتا ہے، اگر آپ گوگل پر سمر سولسٹس لکھ کر سرچ کریں تو سب سے پہلی نظر آنے والی تصویر برطانیہ کے آثار قدیمہ اسٹون ہینج کی ہوگی، تاہم سوال یہ ہے کہ اس مقام کا سورج کے سفر کے اس خاص مرحلے سے کیا تعلق ہے؟

    انگلینڈ کی کاؤنٹی ولسشائر میں واقع اسٹون ہینج اب ایک تاریخی مقام کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں۔ یہ چند وزنی اور بڑے پتھر یا پلر ہیں جو دائرہ در دائرہ زمین میں نصب ہیں۔ ہر پلر 25 ٹن وزنی ہے۔

    اہرام مصر کی طرح اسٹون ہینج کی تعمیر بھی آج تک پراسرار ہے کہ جدید مشینوں کے بغیر کس طرح اتنے وزنی پتھر یہاں نصب کیے گئے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ان کی تعمیر 3 ہزار قبل مسیح میں شروع ہوئی اور 2 ہزار قبل مسیح میں ختم ہوئی۔

    ان پلرز کی خاص بات سورج کی سیدھ میں ہونا ہے۔ ہر سال جب سال کا طویل ترین دن شروع ہوتا ہے تو سورج ٹھیک اس کے مرکزی پلر کے پیچھے سے طلوع ہوتا ہے اور اس کی رو پہلی کرنیں تمام پلروں کو منور کردیتی ہیں۔

    اسی طرح موسم سرما کے وسط میں جب سال کا مختصر ترین دن ہوتا ہے، تو سورج ٹھیک اسی مقام پر بالکل سیدھ میں غروب ہوتا ہے۔

    ہر سال 21 جون کو یہاں صبح صادق لوگوں کا جم غفیر جمع ہوجاتا ہے جو سورج کے بالکل سیدھ میں طلوع ہونے کے لمحے کو دیکھنا چاہتا ہے۔

    اس مقام کو برطانیہ کی ثقافتی علامت قرار دیا جاتا ہے جبکہ یہ سیاحوں کے لیے بھی پرکشش مقام ہے۔

  • مغرب ہمارے بارے میں کیا سوچتا ہے، ہمیں کوئی پرواہ نہیں: روس

    مغرب ہمارے بارے میں کیا سوچتا ہے، ہمیں کوئی پرواہ نہیں: روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرائے کے فوجی کے طور پر کام کرنے والے برطانوی شہریوں کا فیصلہ عدالت کرے گی، اور روس کو اس بات کی قطعی پرواہ نہیں کی مغرب اس حوالے سے کیا سوچ رہا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے برطانوی سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یوکرین میں پکڑے گئے اور کرائے کے فوجیوں کے طور پر سزائے موت پانے والے برطانوی جنگجوؤں کی قسمت کا فیصلہ بین الاقوامی قانون کے تحت دونیسک عوامی جمہوریہ کو کرنا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ یہ مغرب کو کیسا لگتا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 برطانوی شہری شان پنر اور ایڈن اسلن ان تینوں غیر ملکی جنگجوؤں میں شامل تھے جنہیں دونیسک میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے کرائے کے فوجی ہونے کا مجرم قرار دیا تھا۔

    انہیں مراکشی شہری سعدون ابراہیم کے ساتھ موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغرب کی نظر میں روس ان لوگوں کی قسمت کا ذمہ دار ہے لیکن یہ ایک آزاد ریاست کا فیصلہ ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روزن برگ نے اس پر احتجاج کیا ہے کہ یہ دونوں افراد کرائے کے فوجی نہیں تھے بلکہ یوکرین کی فوج میں خدمات انجام دے چکے تھے۔

    اس کے رد عمل میں سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ جیسے برطانوی عدالتوں کی طرح آزاد فیصلے صادر ہوتے ہیں ویسے ہی یہ بھی ایک آزاد ملک کی عدالت کا فیصلہ ہے۔

  • شادی میں کھانے کی جگہ مکی اور منی ماؤس مدعو، مہمان ناراض

    شادی میں کھانے کی جگہ مکی اور منی ماؤس مدعو، مہمان ناراض

    لندن: برطانیہ میں ایک دلہن نے شادی کے کھانے کی رقم سے ڈزنی کریکٹرز مکی اور منی ماؤس کو مدعو کرلیا، مہمان کھانا نہ ملنے پر بے حد ناراض ہوئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں ایک دلہن نے شادی میں مہمانوں کو کھانا کھلانے کے بجائے مکی اور منی ماؤس پر 4 ہزار پاؤنڈز خرچ کردیے۔

    2 ماہ قبل ہونے والی اس شادی میں دلہن کی خواہش تھی کہ وہ اپنی شادی میں ڈزنی کے مشہور زمانہ کرداروں کو مدعو کریں۔

    28 سالہ دلہن نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے شادی کے کھانے کے لیے مختص 4 ہزار پاؤنڈز کی رقم سے مکی اور منی ماؤس کو مدعو کیا تھا۔

    ڈزنی کریکٹرز نے شادی کے دوران ڈانس کے وقت انٹری دی اور بعد ازاں تصاویر بھی کھنچوائیں۔

    خاتون نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ دو ماہ قبل میری اپنے منگیتر سے شادی اسی انداز میں ہوئی جیسی ہماری خواہش تھی، میرے والدین اور شوہر کے والدین نے شادی کے اخراجات کے لیے بہت اچھی رقم دی تاکہ ہم کسی کے مقروض نہ ہوجائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میرے منگیتر ڈزنی کے مداح ہیں اور ہمیں سال میں جتنی بار موقع ملتا ہے ڈزنی لینڈ ضرور جاتے ہیں، میری رشتے دار خاتون کو یہ شکایت ہے کہ ہم نے اپنی شادی میں کھانے اور مشروبات کیوں نہیں پیش کیے۔

    دلہن کا کہنا تھا کہ ہم نے شادی کے کھانے کے پیسوں سے مکی اور منی ماؤس کو آدھے گھنٹے کے لیے تقریب میں مدعو کیا تھا۔

  • پاکستان سے برطانیہ جانے والوں کیلئے اہم خبر

    پاکستان سے برطانیہ جانے والوں کیلئے اہم خبر

    کراچی : ملکہ برطانیہ کی تخت نشینی کی 75سالہ تقریبات کے موقع پر مانچسٹر اور برمنگھم ائیرپورٹس پر فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہوا اور پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکہ برطانیہ کی تخت نشینی کی پچھہتر سالہ تقریبات کے موقع پر ہوائی اڈوں پر مسافروں کا رش ہے، رش کے باعث برمنگھم اور مانچسٹر ائر پورٹ پر کئی سو میٹر لمبی مسافروں کی قطاریں لگ گئیں۔

    جس کے باعث مانچسٹر اور برمنگھم ائیرپورٹس پر فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہوا اور مختلف ایئر لائنز بشمول پی آئی اے کی برمنگھم کی پرواز منسوخ ہوگئیں۔

    پی آئی اے کی ہفتہ کو اسلام آباد سے برمنگھم جانے والی پرواز ائیرپورٹ کے حالات کے باعث منسوخ کر دی گئی، پی کے 795 اب پیر کے روز اسلام اباد سے برمنگھم روانہ ہوگی۔

    پی آئی اے نے مسافروں کی بکنگ پیر کیلئے منتقل کرنا شروع کردیا ہے ، ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کال سینٹرسے مسافروں کے نمبرز پر اطلاع دی جا رہی ہے۔

    یاد رہے برطانیہ میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے اقتدارکے 70 سال مکمل ہونے پرپلاٹینم جوبلی کا حشن منایا جارہا ہے ، پلاٹینم جوبلی تقریبات 4 روز تک جاری رہیں گی۔

    خیال رہے کہ ملکہ الزبیتھ دوئم کا 70 سالہ دورِ تاج برطانیہ کی تاریخ کا سب سے طویل ترین اقتدار کا دور ہے جس کا آغاز 6 فروری 1952ء کو ملکہ کے والد برطانوی بادشاہ جارج ششم کی وفات کے بعد ہوا تھا۔

  • برطانوی تہذیب کا حال

    برطانوی تہذیب کا حال

    آنسہ عنبرہ سلام کی پیشِ نظر تحریر نیاز فتح پوری کے معروف رسالے "نگار” میں‌ 1928 میں‌ شایع ہوئی تھی۔ اس کا عنوان تھا، "بلادِ مغرب، ایک مشرقی خاتون کی نگاہ سے۔”

    یہاں‌ ہم نے اس تحریر سے جو پارہ نقل کیا ہے، اس سے یہ جاننے کا موقع ملتا ہے کہ برطانوی راج میں جب ہر ہندوستانی آزادی کا نعرہ بلند کر رہا تھا، ایک طبقہ بالخصوص مشرقی خواتین نے انگلستان کی تہذیب اور معاشرت کو کس طرح دیکھا اور اس کی خوبیوں اور اپنے مشاہدات کو کیسے بیان کیا۔ جب کہ اس دور میں‌ انگریزوں کی مخالفت عروج پر تھی۔ ہندو، مسلمان اور دیگر مذاہب کے ماننے والے ہندوستانی برطانوی تہذیب و ثقافت سے سخت نفرت کرتے تھے اور ان کی تعریف کرنے والوں کو بھی مطعون کیا جاتا تھا۔ آنسہ لکھتی ہیں:

    "انگلستان جانے کے بعد سب سے پہلے جو لفظ میں نے سنا وہ [decent] تھا۔ اس کا استعمال یہاں کے لوگ بار بار کرتے ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر چیز کا جمالی پہلو ہی ان کے سامنے رہتا ہے۔ اور مشکل سے کبھی لفظ [nasty] ان کے منہ سے سننے میں آئے گا جو اوّل الذّکر لفظ کا بالکل ضد ہے۔”

    "اس میں شک نہیں کہ اس قوم میں نقائص بھی ہیں اور برائیاں بھی ہیں لیکن کریم النّفسی کی مثالیں ان میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔ وطن پرستی، مفادِ قومی، تعاونِ باہمی، یہ وہ خصوصیات ہیں جو ایک شخص کی کریم النّفسی پر دلالت کرتی ہیں اور یہاں کی آبادی کا غالب حصہ (مرد و عورت دونوں کا) ان صفات سے متصف نظر آتا ہے۔”

    "یہاں کی تہذیب کا یہ حال ہے کہ زندگی کے ہر شعبہ سے ظاہر ہوتی ہے۔ دکان میں مال بیچنے والا، اسٹیشن پر ٹکٹ دینے والا پہلے شکریہ ادا کرے گا اور پھر مال یا ٹکٹ دے گا۔ بلکہ اس سے زیادہ یہ کہ نوکر کا بھی شکریہ ادا کیا جاتا ہے اور ایک افسر اپنے ماتحت کی خدمت کا بھی اعتراف شکریہ سے کرتا ہے۔”

    "دوسروں کی خدمت و امداد کے لیے یہاں کے لوگ ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ میں ایک مرتبہ رشمونڈ پارک میں ٹہل رہی تھی اور میری چھوٹی بہن جو بیمار تھی میرے بھائی کی گود میں تھی جس کو وہ بہت دیر سے لیے ہوئے تھا۔”

    "ہمارے ساتھ ہی ساتھ ایک اور مرد بزرگ بھی جس کی عمر 60 سال کی ہوگی مع اپنی بیوی ٹہل رہا تھا، صورت و لباس سے یہ لوگ بہت معزّز معلوم ہوتے تھے۔ میرے بھائی نے تھک کر چاہا کہ بچّی کو گود سے اتار دے لیکن وہ اسے زمین تک نہ لایا ہوگا کہ اسی مردِ ضعیف نے اپنی چھڑی اپنی بیوی کو دی اور بڑھ کر آگے آیا اور بولا کہ "اب اس بچّی کو گود میں لے کر چلنے کی باری میری ہے۔”

    "جانوروں کے ساتھ بھی یہاں لطف و رحم کا سلوک کیا جاتا ہے۔ میں دو سال انگلستان میں رہی لیکن اس دوران میں نے کسی کے منہ سے ایک کلمہ بھی ایسا نہیں سنا جو دل کو برا لگتا۔ میں روزانہ صبح کو ریل میں بیٹھ کر ایک گھنٹہ کے لیے سفر کو نکل جاتی تاکہ میں یہاں کے لوگوں کا زیادہ قریب سے مطالعہ کروں۔ ریل میں ہجوم کا یہ عالم ہوتا کہ تل رکھنے کو جگہ نہ ملتی لیکن میں نے بھی نہیں دیکھا کہ یہاں کے مرد عورت ریل میں بھی اپنا وقت ضائع کریں۔ جس کو دیکھیے یا تو وہ کسی اخبار کا مطالعہ کرتا ہوا ملے گا یا کوئی کتاب پڑھ رہا ہو گا۔ یہی حال عورتوں کا ہے۔”

    "ایک دود ھ بیچنے والا نکلتا ہے اور ہر دروازہ پر دودھ کی بوتلیں رکھتا ہوا چلا جاتا ہے، نہ وہ دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور نہ چوری کا اندیشہ اس کو ہوتا ہے۔ راستہ میں میز کے اوپر اخبار رکھے ہوئے ہیں، لوگ گزرتے ہیں، قیمت وہیں رکھ دیتے ہیں اور اخبار لے کر چلے جاتے ہیں۔”

    "پھر یہ دیانت و امانت پولیس یا قانون کے خوف سے نہیں بلکہ حقیقتاً ان کے ذہن ہی میں یہ بات نہیں آتی کہ کوئی انسان ایسی نحیف و ذلیل حرکت بھی کرسکتا ہے اور یہ نتیجہ ہے صرف ان کی اعلیٰ تربیتِ ذہنی کا۔

    برنارڈ شا کہتا ہے کہ "مدنیت نام ہی اس کا ہے کہ تم میرا اور میری خصوصیات کا احترام کرو، میں تمہارا اور تمہاری خصوصیات کا احترام کروں گا۔”

    "حقیقت یہ ہے کہ اہلِ انگلستان نے اس کو پوری طرح سمجھا اور نہایت تکمیل کے ساتھ اپنے ملک کے اندر اس پر عمل کر رہے ہیں۔”

  • برطانیہ میں منکی پاس کے کیسز میں اضافہ

    برطانیہ میں منکی پاس کے کیسز میں اضافہ

    لندن: برطانیہ میں منکی پاکس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے، 36 نئے کیس سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 57 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں منکی پاکس کے مزید چھتیس کیسز کی تشخیص ہوئی ہے، جس سے کل تعداد ستاون ہوگئی ہے، تمام نئے انفیکشن برطانیہ میں سامنے آئے ہیں، جب کہ اسکاٹ لینڈ نے آج اپنے پہلے کیس کا اعلان کیا۔

    صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اگرچہ یہ وبا قابل ذکر اور تشویش ناک ہے، لیکن برطانیہ کی آبادی کے لیے خطرہ کم ہے، برطانوی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ یہ نایاب وائرس انسانوں سے پالتو جانوروں اور پھر جنگلی حیات میں منتقل ہو، اور یہ یورپ میں مقامی بھی بن سکتا ہے۔

    پاکستان میں ‘منکی پاکس’ کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ منکی پاکس اب تک مہلک ثابت نہیں ہوا، ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی منکی پاکس کو دیکھ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ 15 سے 23 مئی کے درمیان یورپی یونین کے 8 ممالک بیلجیئم، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، پرتگال، اسپین اور سویڈن میں کم از کم 85 تصدیق شدہ کیسز کی نشان دہی ہو چکی ہے، دوسری طرف عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کو کنٹرول کرنا ممکن ہے۔

  • کھدائی کے دوران قدیم تاریخی مقام دریافت

    کھدائی کے دوران قدیم تاریخی مقام دریافت

    برطانیہ میں تعمیراتی کام کے دوران آثار قدیمہ ظاہر ہوگئے جس نے لوگوں کو حیران کردیا۔

    برطانوی جزائر آؤٹر ہیبرائڈز میں آبی انجینیئرز کی جانب سے نئے پائپوں کی تنصیب کے لیے کی گئی کھدائی میں قرون وسطیٰ کی ایک نایاب جگہ دریافت ہوئی ہے۔

    یہ جگہ، جس کے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ 500 سال قبل بھیڑوں کو پالنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی، لوئس کے جزیرے میں گریس کے قریب اسکاٹش ملازمین نے دریافت کی۔

    جگہ سے گڑھے، پتھر کی چیزیں اور کچھ 100 ٹکڑے برتنوں کے ساتھ کوڈ اور ہیڈوک نامی مچھلیوں اور دیگر غیر شناخت شدہ جانوروں کی بڑی ہڈیاں دریافت ہوئیں۔

    اس جگہ کی تاریخ کا تعین چودہویں اور سولہویں صدی کے درمیان کیا جارہا ہے۔

    یہ عرصہ اس دور پر محیط ہے جب ان جزائر پر حکمرانی کرنے والے لارڈز کی سلطنت اختتام کو پہنچی اور جان مکڈونلڈ دوم کی آبائی زمینیں اور خطابات اسکاٹ لینڈ کے جیمز چہارم کی جانب سے 1493 میں ضبط کر لیے گئے۔

    ماہر آثار قدیمہ الیسٹیئر ریس کا کہنا تھا کہ دریافتوں نے جزیرے پر گزارے گئے دور کے متعلق سمجھنے میں مدد دی۔

    ریس نے کہا کہ ہمارے پاس مغربی جزائر کے متعلق قرون وسطی کے بہت قلیل شواہد تھے، ایک وجہ عمارتوں کی ساخت ہوسکتی ہے اور ممکنہ طور پر ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ بعد کے بلیک ہاؤس بستیوں نے ابتدائی شواہد کو مبہم کردیا ہو۔

  • روس نے 287 برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    روس نے 287 برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    ماسکو: روس نے برطانیہ کے 287 ارکان پارلیمنٹ کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے، روس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے عائد پابندیوں کا جواب اسی زبان میں دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کو اسی زبان میں پابندیوں کا جواب دیں گے۔

    روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق برطانوی حکومت کی طرف سے 11 مارچ کو روسی پارلیمان کے 386 ارکان پر پابندی عائد کیے جانے کے ردعمل میں 287 برطانوی ارکان پارلیمان پر جوابی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    روس نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ پر غیر ضروری روس مخالف جذبات کو بھڑکانے کا الزام بھی لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل یوکرین میں تنازعے پر سوئیڈن کی جانب سے 3 روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے بعد روسی حکام نے سوئیڈن کے 3 سفارت کاروں کو بھی ملک سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ماسکو میں سوئیڈن کے سفیر کو طلب کیا گیا اورسوئیڈن کے ذریعے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے اقدام کے خلاف سخت احتجاج درج کروایا گیا۔

    خیال رہے کہ یوکرین کے خلاف روس کے فوجی آپریشن میں امریکا اور یورپی ممالک کی مداخلت کے بعد حالات سنگین ہوگئے ہیں اور روس نے واضح کیا کہ اگر مداخلتوں کا سلسلہ جاری رہا تو آگ کے شعلے بہت دور تک جا سکتے ہیں۔