Tag: برطانیہ

  • میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا (فیس بک) کو برطانوی مسابقتی ادارے نے جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2020 میں فیس بک نے گفی کو خرید کر انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اس موقع پر فیس بک کے پراڈکٹ شعبے کے نائب صدر وشال شاہ نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسٹاگرام اور گفی کو اکٹھا کر کے ہم لوگوں کے لیے اسٹوریز اور ڈائریکٹ میں بہترین گفس اور اسٹیکرز کی تلاش کو آسان بنا رہے ہیں۔

    اب برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے کہا ہے کہ کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور فیس بک کو سوشل میڈیا میں اپنی طاقت میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔

    سی ایم اے کی جانب سے 2020 میں میٹا کی جانب سے 40 کروڑ ڈالرز کے عوض گفی کی ملکیت حاصل کرنے پر تحقیقات کا آغاز مسابقتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

    گفی کو متعدد سوشل نیٹ ورکس جیسے اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور ٹوئٹر کے صارفین بھی استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ میٹا اپنی مخالف ایپس کو اینی میٹڈ تصاویر کی سپلائی روک سکتی ہے یا گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    سی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ فیس بک کی ملکیت میں جانے سے برطانیہ کی ڈسپلے ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے ایک اہم کمپنی باہر ہو رہی ہے جہاں فیس بک کو پہلے ہی 50 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔

    سی ایم اے کے مطابق یہ باعث تشویش ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی کی اشتہاری سروسز کو ختم کیا جارہا ہے جس کو میٹا نے دونوں کمپنیوں کو اکٹھا کرنے پر بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فیس بک کو گفی کو فروخت کرنے پر مجبور کر کے ہم کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کا تحفظ کریں گے اور ڈیجیٹل اشتہارات میں مسابقت کو فروغ دیں گے۔

    دوسری جانب میٹا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خریداری کا معاہدہ گفی، صارفین اور اداروں کے لیے بہترین ہے۔

    میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، ہم اس کا جائزہ اور اپیل سمیت تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

  • تیز رفتار ہواؤں کے باعث خوفناک حادثہ، خاتون بال بال بچ گئیں

    تیز رفتار ہواؤں کے باعث خوفناک حادثہ، خاتون بال بال بچ گئیں

    لندن: برطانیہ میں آرون طوفان نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے جس کی وجہ سے متعدد حادثات ہوچکے ہیں، ایسا ہی ایک حادثہ سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا جس میں ایک خاتون بال بال بچ گئیں۔

    برطانیہ کے مختلف حصوں میں آرون طوفان کے باعث 3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں گھر بجلی سے محروم ہیں۔ طوفان کے باعث 160 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے کئی حادثات ہوچکے ہیں۔

    ایسے ہی ایک حادثے میں 55 سالہ پب مینیجر بال بال بچیں۔

    شیرل نامی یہ خاتون سگریٹ کے لیے پب سے باہر نکلیں اور باہر رکھی میزوں کے ساتھ کھڑی ہوگئیں، عین اس لمحے جب وہ وہاں سے واپس جانے کے لیے نکل رہی تھیں، ان سے صرف چند انچ کے فاصلے پر ایک بھاری بھرکم درخت گر پڑا۔

    شیرل خوفزدہ ہو کر وہیں رک جاتی ہیں، درخت گرنے سے پورا راستہ بند ہوجاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بعد میں بڑی مشکل سے درخت کی شاخوں سے بچ بچا کر واپس پب میں پہنچیں۔

    پولیس نے طوفان اور برفباری کے باعث عوام سے غیر ضروری سفر نہ کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی درخواست کی ہے۔

  • لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس میں بے وفائی پہلے کس نے کی؟

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس میں بے وفائی پہلے کس نے کی؟

    لندن: لاکھوں دلوں کی دھڑکن آنجہانی شہزادی ڈیانا اور ان کے سابق شوہر شہزادہ چارلس کے درمیان اختلافات اور جدائی کے لیے عمومی طور پر پرنس چارلس ہی کو ذمہ دار مانا جاتا ہے، حتیٰ کہ ڈیانا کی دردناک حادثاتی موت کے لیے بھی انھیں ہی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔

    لیکن یہ سوال کہ چارلس یا لیڈی ڈیانا، بے وفا کون تھا؟ آج تک دنیا کے سامنے یہی سچ رکھا گیا ہے کہ پرنس چارلس نے لیڈی ڈیانا سے بے وفائی کی تھی، لیکن کہانی کا دوسرا رخ ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔

    لیڈی ڈیانا کا ایک سابق سیکیورٹی گارڈ تھا، سارجنٹ ایلن پیٹر، انھوں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس چارلس اور ڈیانا کی شادی کے دوران بے وفائی میں پہل کرنے والے پرنس چارلس نہیں تھے بلکہ لیڈی ڈیانا تھیں۔

    ایلن پیٹرز کے دعوے کے مطابق ڈیانا کا ان کے ایک ساتھی افسر بیری ماناکی کے ساتھ افیئر تھا، شہزادہ چارلس کو یہ معلوم ہوا تو وہ اپنی پہلی محبت کیملا کے پاس واپس چلے گئے۔

    ایلن پیٹرز نے بتایا کہ شہزادہ چارلس کو اس افیئر کے بارے میں میں نے ہی بتایا، اس پر شہزادے نے کہا کہ میں نے ڈیانا کو خوش رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر لی ہے۔

    ایلن پیٹرز کے مطابق لیڈی ڈیانا 1987 میں کانز فلم فیسٹیول کے لیے جا رہی تھیں، کہ انھیں راستے ہی میں بیری ماناکی کی موت کی خبر ملی، اس کے بعد انھیں سنبھالنا مشکل ہو گیا۔

    واضح رہے کہ ایلن پیٹرز لیڈی ڈیانا کے ہمراہ 7 سال تک رہے جس کے بعد انھیں کام سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس سے قبل شاہی مصنف جوناتھن ڈمبلبی بھی اپنی سوانح حیات میں اسی قسم کے انکشافات کر چکے ہیں۔

  • رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    برطانوی ایرو انجن کمپنی رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کیا ہے جسے دنیا کا تیز ترین طیارہ قرار دیا جارہا ہے، ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے 3 ریکارڈز بنائے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق رولز رائس نے دنیا کا تیز ترین الیکٹرک طیارہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رولز رائس کی جانب سے جاری بیان میں اس طیارے کو اسپرٹ آف انوویشن کا نام دیا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طیارے نے 387.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر پرواز کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ دنیا کی تیز ترین الیکٹرک سواری ہے۔

    کمپنی کے مطابق 16 نومبر کو ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے مجموعی طور پر 3 ریکارڈز بنائے جس میں 345.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 1.86 میل کا راستہ طے کرنا ہے۔

    اس طیارے نے 300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار پر برطانوی وزارت دفاع کی فوجی ٹیسٹنگ سائٹ پر 9.32 میل کا سفر کیا، جو سابقہ ریکارڈ سے 182 میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔

    ان اعداد و شمار کو عالمی گورننگ باڈی فیڈریشن ایروناٹیکل انٹرنیشنل (ایف آئی اے) کے پاس تصدیق کے لیے جمع کروایا گیا ہے۔

    یہ طیارہ 400 کلوواٹ الیکٹرک پاور ٹرین کی مدد سے پرواز کرتا ہے جبکہ سب سے بہترین پاور بیٹری پیک کو بھی اس کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

    رولز رائس کے فلائٹ آپریشن ڈائریکٹر نے طیارے کو ٹیسٹ پرواز پر اڑایا اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے کیرئیر کا اہم ترین لمحہ تھا۔

    کمپنی کے سی ای او وارن ایسٹ نے کہا کہ دنیا کے تیز ترین الیکٹرک طیارے کا ریکارڈز ایک زبردست کامیابی ہے۔

    برطانیہ کے بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹنگ نے کہا کہ یہ طیارہ برقی پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسی ٹیکنالوجیز کو ان لاک کرنے میں مدد کرے گا جن کو ہم روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنا سکیں گے۔

  • پاکستان سے برطانیہ سفر کرنے والوں کی بڑی مشکل آسان، برطانوی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    پاکستان سے برطانیہ سفر کرنے والوں کی بڑی مشکل آسان، برطانوی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    اسلام آباد: برطانیہ نے پاکستان سے آنے والے مسافروں کیلئے چینی کورونا ویکسیز سائنوفارم ،سائینویک ،کویکسین کو بھی منظورشدہ فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں برطانوی سفیر کرسچن ٹرنر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا پاکستان سے برطانیہ سفر کرنے والوں کیلئے خوشخبری ہے برطانیہ نے سائنوفارم ،سائینویک ،کویکسین کوبھی منظورشدہ فہرست میں شامل کرلیا ، ،22 نومبر سے سائینویک ،سائنو فارم ،کوویکسین کو بھی تسلیم کیا جائے گا۔

    خیال رہے اس سے قبل برطانیہ کی منظور شدہ ویکسینز میں برطانیہ کی تیار کردہ ویکسین ایسٹرازینیکا، جونسنز اینڈ جونسنز، امریکی کمپنی کی تیار کردہ ویکسین موڈرنا اور فائزر شامل تھیں۔

    یاد رہے برطانیہ کی جانب سے چائنیز ویکسین سے انکار پر اسدعمر نے یورپ اور امریکا میں جعلی سرٹیفکیٹ کی خبریں شیئرکیں تھیں۔

    اسد عمر نے طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ کامانناہے گورا سرٹیفکیٹ ، ویکسین ٹھیک اور چائنیز ٹھیک نہیں، امریکا اور یورپ میں فیک سرٹیفکیٹ کی بھر مار کےباوجود فیصلہ سمجھ سے بالا ہے، چینی ویکسین ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ہیں۔

  • 34 قیراط کا خوبصورت ہیرا جسے خاتون کچرے میں پھینکنے جارہی تھیں

    34 قیراط کا خوبصورت ہیرا جسے خاتون کچرے میں پھینکنے جارہی تھیں

    برطانیہ میں ایک خاتون گھر میں بیکار پڑی انگوٹھی کو پھینکنے جارہی تھیں جب اتفاق سے انہیں علم ہوا کہ اس انگوٹھی میں 34 قیراط کا ہیرا جڑا ہے جس کی مالیت 20 لاکھ پاؤنڈز ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاتون جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، گھر سے غیر ضروری سامان نکال رہی تھیں جس میں مصنوعی زیورات بھی شامل تھے۔

    خاتون ان زیورات کو پھینکنے جارہی تھیں جب ایک پڑوسی نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ پھینکنے سے قبل احتیاطاً ان زیورات کی قیمت معلوم کروا لیں۔

    علاقے میں موجود مقامی جیولر کا کہنا ہے کہ بعد ازاں وہ خاتون وہاں سے گزرتی ہوئی ان کے پاس آئیں اور اس بیش قیمت انگوٹھی سمیت مختلف مصنوعی زیورات ان کے حوالے کیے اور ان کی ویلیو جاننی چاہی۔

    جیولر کا کہنا ہے کہ پاؤنڈ کے سکے سے بھی بڑے اس ہیرے کو وہ ایک نظر میں پہچان گئے تھے تاہم مزید تصدیق کے لیے انہوں نے اسے ماہرین کے پاس بھیجا۔

    ماہرین نے تصدیق کی کہ شیشے کا یہ شفاف ٹکڑا 34 قیراط کا ہیرا ہے جس کی مالیت اندازاً 20 لاکھ پاؤنڈز یعنی 47 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے ہے۔

    انگوٹھی کی مالک مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ انہیں قطعی یاد نہیں کہ یہ انگوٹھی انہوں نے کب اور کہاں سے خریدی یا کسی نے انہیں تحفہ دی۔

    مذکورہ انگوٹھی کو 30 نومبر کو نیلام کیا جائے گا جہاں سے اس کی خطیر رقم ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔

  • راتوں کو سڑکوں پر گھومتے خوفناک جوکر نے لوگوں کو گھروں میں قید کردیا

    راتوں کو سڑکوں پر گھومتے خوفناک جوکر نے لوگوں کو گھروں میں قید کردیا

    انگلینڈ کی کاؤنٹی کینٹ میں جوکر کا روپ دھارے ایک شخص نے مقامی افراد کو اس قدر خوفزدہ کر رکھا ہے کہ انہوں نے گھروں سے نکلنے سے انکار کردیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ہالی ووڈ ہارر فلم اٹ کے کردار جیسے اس جوکر نے اپنا فیس بک صفحہ بھی بنا رکھا ہے جس میں وہ لوگوں کو خود کو ڈھونڈنے کی دعوت دے رہا ہے۔

    اس صفحے پر ہالووین کی مناسبت سے جوکر کی کچھ تصاویر اور ویڈیوز بھی موجود ہیں جن میں وہ کھلی کھڑکیوں سے جھانکتا اور راہگیروں کو ڈراتا دکھائی دے رہا ہے۔

    مقامی افراد نے اس کے خوف سے گھروں سے نکلنے سے انکار کردیا ہے، کچھ افراد کا کہنا ہے کہ وہ باہر جا کر اس جوکر کے ہاتھوں خوفزدہ ہونے کا قطعی کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل شمالی امریکی ملک میکسیکو میں بدروح کا روپ دھار کر ڈرانے والی ایک خاتون کو گولی مار دی گئی تھی۔

    مذکورہ خاتون ہالووین کی مناسبت سے بدروح کا روپ دھار کر راہ چلتے لوگوں کو ڈرا رہی تھیں جب ایک نامعلوم شخص نے خوفزدہ ہو کر انہیں گولی مار دی۔

    خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئیں جبکہ نامعلوم شخص فرار ہوگیا، پولیس مذکورہ شخص کی تلاش میں ہے۔

  • برطانیہ میں ایک روز میں کرونا وائرس کے 50 ہزار سے زائد نئے کیسز

    برطانیہ میں ایک روز میں کرونا وائرس کے 50 ہزار سے زائد نئے کیسز

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ملک بھر میں ایک دن میں 52 ہزار کرونا کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 24 گھنٹوں میں 115 افراد ہلاک ہوگئے۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت ساجد جاوید نے وارننگ دی ہے کہ سردیوں اور کرسمس کے دوران کیسز کی تعداد ایک لاکھ روزانہ تک جا سکتی ہے۔

    وزرا کو خدشہ ہے کہ پلان سی کے تحت دوبارہ کووڈ کی پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں، جن میں فیس ماسک کی پابندی، ویکسین پاسپورٹ اور عوامی مقامات پر گھلنے ملنے کی پابندیاں شامل ہیں۔

    وزارت صحت نے برطانوی عوام سے اپیل کی ہے کہ بوسٹر ڈوز لگوائیں، ماسک پہنیں اور پابندیوں پر عملدر آمد کریں۔

    وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی این ایچ ایس پر مریضوں کا دباؤ قابل برداشت ہے اور پلان بی کام کررہا ہے۔ 12 تا 15 سال کے طلبا میں ویکسی نیشن تیز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت زیادہ کیسز ان میں سامنے آرہے ہیں۔

  • برطانوی رکن پارلیمنٹ کے قاتل کی ویڈیو جاری

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کے قاتل کی ویڈیو جاری

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ سر ڈیوڈ ایمس کو چاقو کے پے در پے وار سے قتل کرنے والے صومالی قاتل کی ویڈیو جاری ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے گزشتہ روز سی سی ٹی وی فوٹیج پر مبنی ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں 25 سالہ صومالی نوجوان علی حربی کو جمعے کے روز سڑک کے کنارے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    علی نے جمعے کے روز برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ ایمس کو چاقو کے 17 وار کر کے قتل کر دیا تھا، وہ صومالی وزیر اعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان کا بیٹا ہے، اور اس وقت اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے انسداد دہشت گردی کے ادارے کی حراست میں ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق مقتول رکن پارلیمنٹ اس واقعے کے وقت ووٹرز کے بیچ موجود تھے اور ان کی گزارشات سن رہے تھے، جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد قاتل وہاں پولیس پہنچنے کا انتظار بھی کرتا رہا تھا۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ‌ قاتلانہ حملے میں‌ ہلاک

    صومالیہ کے وزیر اعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے بیٹے علی حربی علی نے دہشت گردی کا ارتکاب کیا، تاہم انھیں جب یہ خبر ملی تو انھیں صدمہ ہوا۔

    چالیس برس سے کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ وابستہ مقتول رکن پارلیمنٹ کی عمر 69 برس تھی، وہ ایک بیٹے اور چار بیٹیوں کے باپ تھے۔ ان کے قتل نے برطانوی معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

  • روس نے جاسوس کی مدد سے آسٹرازینیکا ویکسین فارمولا چرایا: برطانوی ایجنسیاں

    روس نے جاسوس کی مدد سے آسٹرازینیکا ویکسین فارمولا چرایا: برطانوی ایجنسیاں

    لندن: برطانیہ میں روس پر جاسوس کی مدد سے آسٹرازینیکا ویکسین فارمولا چرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس پر الزام لگایا گیا ہے کہ برطانیہ میں موجود اپنے ایک جاسوس کی مدد سے اس نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کرونا ویکسین آسٹرازینیکا کا ڈیزائن چوری کیا۔

    برطانوی ادارے ڈیلی میل آن لائن کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی وزرا کو سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ روسی جاسوس نے آسٹرازینیکا ویکسین کا بلو پرنٹ چرایا تاکہ ولادی میر پیوٹن اسپوتنک ویکسین تیار کر سکیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس چوری کا مقصد یہ تھا کہ روس اپنی کرونا ویکسین سب سے پہلے تیار کر سکے، ذرائع نے بتایا کہ برطانوی سیکیورٹی ایجنسیز کے پاس ثبوت ہیں کہ جس نے فارمولا چرایا اس کو ذاتی طور پر اس تک رسائی حاصل تھی۔

    واضح رہے کہ جب کرونا ویکسین کے لیے برطانیہ میں انسانوں پر ٹرائلز شروع ہوئے تو اس سے محض ایک ماہ بعد ماسکو نے اعلان کیا کہ ان کی ویکسین اسپوتنک V تیار ہو چکی ہے۔

    کرونا کے علاج کے لیے دوا کی تیاری میں آسٹرازینیکا نے بڑی کامیابی حاصل کر لی

    آکسفورڈ نے گزشتہ برس اپریل میں آسٹرازینیکا کے انسانوں پر ٹرائلز شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، مئی میں روس نے کہا کہ انھوں نے اپنی ویکسین تیار کر لی ہے، اور اگست میں ولادی میر پیوٹن نے ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا کہ روس نے کرونا ویکسین بنانے کی دوڑ جیت لی ہے۔

    خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 نے پہلے ہی کہا تھا کہ روسی ہیکرز نے مارچ 2020 میں آکسفورڈ یونیورسٹی پر سائبر حملے کرنے کی کئی بار کوشش کی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ روسی ویکسین سپوتنک V بالکل برطانوی ویکسین کی طرح کام کرتی ہے، کرونا کے خلاف دونوں کا ایکشن بھی ایک طرح کا ہے۔

    یہ واضح نہیں ہے کہ تیار شدہ ویکسین چرائی گئی تھی یا اس کے فارمولے کی دستاویزات، برطانیہ کے وزیر برائے سلامتی اور سرحدی امور ڈیمین ہنڈز نے اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا اور نہ اس کی تردید کی۔

    برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کے ایک سیاست دان اینڈریو برجین نے ڈیلی میل کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہم جانتے ہیں کہ برطانیہ کے پاس بہترین سائنس دان اور تحقیقی سہولیات ہیں، لیکن روس کے پاس شاید بہترین جاسوس ہیں۔