Tag: برطانیہ

  • برطانیہ کی پاکستان کیلئے سفری سہولت میں نرمی، پی آئی اے کا بڑا فیصلہ

    برطانیہ کی پاکستان کیلئے سفری سہولت میں نرمی، پی آئی اے کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) نے پاکستان کے لئے سفری سہولت میں نرمی کے بعد برطانیہ اور یورپی ممالک کے لیے چار ٹرڈ فلائٹ آپریشن وسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بر طانیہ کی جانب سے پاکستان کےلئےسفری سہولت میں نرمی کے معاملے پر پی آئی اے نے برطانیہ اور یورپی ممالک کے لیے چارٹرڈ فلائٹ آپریشن وسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سلسلے میں فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کے لیے چارٹر طیارہ کمپنیوں سے درخواستیں طلب کرلیں گئیں ہیں۔

    پی آئی اے کا کہنا ہے کہ چارٹرسروس کے لیے 250نشستوں والے جہازدرکار ہوں گے، پروازیں لندن، مانچسٹر ،برمنگھم، پیرس ، میلان کےلیےچلائی جائیں گی۔

    خیال رہے برطانیہ نے پاکستانی شہریوں کو نادرا کا کرونا ویکسین سرٹیفکیٹ دکھا کر برطانیہ کے سفر کی اجازت دی ہے، برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ منظور شدہ ویکسین لگوانے والے افراد بغیر قرنطینہ برطانیہ آسکیں گے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کی منظور شدہ ویکسینز میں برطانیہ کی تیار کردہ ویکسین ایسٹرازینیکا، جونسنز اینڈ جونسنز، امریکی کمپنی کی تیار کردہ ویکسین موڈرنا اور فائزر شامل ہیں۔

  • برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    لندن: برطانیہ نے یورپی شہریوں پر اپنے ملک کا سفر کرنے کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین اور یورپین اکنامک ایریا سوئز شناختی کارڈ برطانیہ کے سفر کے لیے معطل کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ تمام یورپین ممالک کے شہریوں کے لیے پاسپورٹ لازمی ہیں، بریگزٹ کے بعد برطانیہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس لے رہا ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شناختی کارڈ بڑے پیمانے پر فراڈ کا سبب ہیں، پچھلے سال جعلی سفری دستاویز میں 60 فیصد شناختی کارڈز جعلی تھے۔

  • ہنر مند افراد کے لیے خوشخبری، برطانیہ کا ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان

    ہنر مند افراد کے لیے خوشخبری، برطانیہ کا ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان

    لندن: برطانیہ میں ہنر مند افراد کی کمی سے نمٹنے کے لیے ہزاروں ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا گیا، حکومت نے ویزے فراہم کرنے کے حوالے سے پوسٹ بریگزٹ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند کارکنوں کو ویزے فراہم کرنے کے حوالے سے پوسٹ بریگزٹ پالیسی میں نرمی کا اعلان کیا ہے، بریگزٹ سے پہلے برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور غیر ملکی افراد کو روزگار کی منڈی تک رسائی سے روکا جائے گا۔

    تاہم اب برطانوی وزارت ٹریفک نے اعلان کیا ہے کہ کرسمس تک محدود مدت کے لیے تقریباً 5 ہزار ٹرک ڈرائیوروں کو ملک میں لایا جائے گا۔

    حالیہ چند روز میں ایندھن کی ترسیل نہ ہونے کہ وجہ سے متعدد برطانوی پٹرول اسٹیشن عارضی طور پر بند پڑے ہيں، ایندھن کی ڈیلیوری کا نظام متاثر ہونے کی وجہ سے حکومت نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ پریشان نہ ہوں اور زیادہ ایندھن خریدنے کی کوشش نہ کریں۔

    اس حکومتی اعلان کے باوجود لوگوں نے افراتفری میں ایندھن خریدنے کی کوشش کی اور کئی پٹرول اور گیس اسٹیشنوں پر ایندھن ختم ہو گیا۔

    اس بحران کا ذمہ دار برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ٹھہرایا جا رہا ہے، مختلف اداروں کی طرف سے انہیں آگاہ کیا جا رہا تھا کہ وہ امیگریشن پالیسی میں نرمی لائیں۔ اندازوں کے مطابق برطانیہ بھر میں تقریباً ایک لاکھ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پیدا ہو چکی ہے۔

    اسی طرح پولٹری پروسیسنگ جیسی دیگر اہم صنعتوں کے لیے بھی 5 ہزار 5 سو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔ برطانیہ میں اس کمی کی ایک وجہ بریگزٹ کے بعد سے امیگریشن کے سخت قوانین ہیں، جس کی وجہ سے ہنر مند کارکنوں کا برطانیہ جانا مشکل ہو گیا ہے۔

    دوسری جانب برٹش چیمبر آف کامرس کے صدر روبی میک گریگور اسمتھ نے کہا ہے کہ یہ حکومتی اعلان آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا یہ مسئلہ بہت بڑا ہے اور حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔

    دریں اثنا برطانوی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پارٹنر اداروں کو کئی ملین کے فنڈ ادا کرے گی تاکہ ملک میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پوری کرنے کے لیے نئے لوگوں کو تربیت فراہم کی جا سکے۔

  • برطانیہ جانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوش خبری

    برطانیہ جانے کے خواہشمند افراد کے لیے خوش خبری

    لندن: برطانیہ میں ڈرائیورز کا بحران شدت اختیار کر گیا، جس سے نمٹنے کے لیے ویزا ضوابط میں نرمی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کو ٹینکر چلانے والے ڈرائیورز کی شدید کمی کا سامنا ہے، حکومت اس بحران پر قابو پانے کے لیے عارضی طور پر ویزا ضوابط میں نرمی کرنے جا رہی ہے۔

    اس اقدام سے غیر ملکی ڈرائیورز کی برطانیہ میں آمد کا راستہ آسان ہو جائے گا اور وہ برطانیہ میں کام کر سکیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈرائیورز کی اس کمی کے اثرات برطانیہ میں فیول سپلائی پر بھی پڑے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سارے فیول اسٹیشنز عارضی طور پر بند ہو گئے ہیں۔

    ٹینکر ڈرائیورز نہ ہونے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں پیٹرول اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں بھی لگی رہیں، کیوں کہ لوگوں نے حکومت کی اس ہدایت کو نظر انداز کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ افراتفری میں اضافی فیول نہ خریدیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً ایک لاکھ ہیوی گڈز وہیکل ڈرائیورز کی کمی ہے اور اس کے لیے 5 ہزار عارضی ویزے جاری کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ فیصلہ بورس جانسن کی حکومت کے بریگزٹ امیگریشن رولز کے برعکس ہے جس کی تحت کہا گیا تھا کہ برطانیہ کا غیرملکی لیبر پر انحصار ختم ہونا چاہیے، تاہم برطانوی وزیر اعظم پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ وبا اور بریگزٹ کے بعد پیدا ہونے والی ڈرائیورز کی کمی کو پورا کریں۔

    ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے نہ صرف بروقت فیول سپلائی متاثر ہوئی ہے، بلکہ خوراک اور دیگر اشیا کی ڈلیوری پر بھی اثر پڑا ہے۔

  • برطانیہ میں پٹرول کی قلت ہو گئی

    برطانیہ میں پٹرول کی قلت ہو گئی

    لندن: آئل ٹینکر ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے برطانیہ میں پٹرول کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بی پی اور ایسو کے متعدد پٹرول اسٹیشنز پٹرول ختم ہونے پر عارضی طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں ہے، بلکہ پٹرول اسٹیشنز پر پٹرول کی قلت کی وجہ ڈسٹریبیوشن ٹرمنلز سے فیول کی ترسیل کے مسائل ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرول کی قلت ہونے کے بعد ڈرائیورز نےگھبرا کر گاڑیوں کے ٹینک بھرنے شروع کر دیے ہیں، اور پٹرول اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    ٹرانسپورٹ سیکریٹری گرانٹ شیپس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج کو فیول ٹینکرز چلانے کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔

    پٹرول کی قلت کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وبا اور بریگزٹ سے حالات مزید بگڑے ہیں، بعض وزرانے حکومت کو یورپی ممالک سے ڈرائیورز کو عارضی ویزے دے کر بلوانے کی تجویز دے دی ہے۔

    اسٹیشنز پر قلت ہونے کے بعد بی پی اور ایسو نے تنبیہی نوٹس بھی جاری کیے کہ ان کے چند اسٹیشنز پر پٹرول اور ڈیزل کی قلت کی وجہ سے صارفین خبردار رہیں۔

    ٹرانسپورٹ سیکریٹری نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں لاری ڈرائیورز کی کمی کی وجہ بریگزٹ نہیں ہے، یورپی یونین سے علیحدگی نے تو حکومت کی مدد کی ہے مسائل کے حل میں۔

  • کیٹ مڈلٹن اور یو ایس اوپن کی فاتح کے درمیان ٹینس کا میچ

    کیٹ مڈلٹن اور یو ایس اوپن کی فاتح کے درمیان ٹینس کا میچ

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن نے یو ایس اوپن چیمپیئن شپ جیت کر وطن واپس لوٹنے والی اسٹار کھلاڑی ایما روڈا کانو کی استقبالیہ تقریب کے موقع پر ان کے ساتھ ٹینس کھیلی۔

    برطانوی شہزادی کیٹ میڈلٹن نے ٹینس کھلاڑی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ٹینس کٹ پہن کر ان کے ساتھ میچ کھیلا، اس دوران وہ بہت لطف اندوز ہوئیں اور پرجوش دکھائی دیں۔

    یو ایس اوپن چیمپیئن شپ جیتنے والی کھلاڑی ایما نے شہزادی کے ساتھ کھیلنے کے بعد کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے بہترین لمحات کیٹ مڈلٹن کے ساتھ ٹینس کھیل کر گزارے ہیں اور جو تجربہ حاصل کیا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔

    اسٹار کھلاڑی 18 سالہ ایما کی شاندار کامیابی پر ان کے اعزاز میں یہ استقبالیہ تقریب نیشنل ٹینس سینٹر میں منعقد ہوئی تھی جس میں برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے شرکت کی اور یو ایس اوپن چیمپئین شپ جیت کر لوٹنے والی کھلاڑی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

    شہزادی کیٹ مڈلٹن نے برطانوی ٹینس اسٹار ایما روڈاکانو سے ملاقات کے موقع پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک میچ ان کے خلاف کھیلا تو ایک میچ میں وہ ان کی پارٹنر بنیں۔

    39 سالہ برطانوی شہزادی نے 18 سالہ ٹینس اسٹار کی کامیابی پر بے پناہ مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹینس کے میدان میں شاندار کامیابی نہایت متاثر کن ہے۔

    یاد رہے کہ ایما روڈا کانو 44 سال میں گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے والی پہلی برطانوی خاتون کھلاڑی ہیں۔

  • 13 عورتوں کو مارنے والا سفاک قاتل کرونا سے مر گیا

    13 عورتوں کو مارنے والا سفاک قاتل کرونا سے مر گیا

    لندن: 13 عورتوں کو مارنے والا برطانیہ کا سیریل کلر کرونا وائرس انفیکشن سے مرا تھا، یہ انکشاف ایک انکوائری میں سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹر ولیم سٹکلف کرونا وائرس سے مر گیا تھا، اس نے 1975 اور 1980 کے درمیان 13 عورتوں کو قتل کر دیا تھا، اور وہ یارکشائر ریپر کے نام سے مشہور تھا۔

    74 سالہ سفاک قاتل کو 1981 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، اور وہ فرینکلینڈ جیل میں قید تھا جہاں اس نے کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے سیلف آئسولیشن کی ہدایت ماننے سے انکار کر دیا تھا، یہ بے احتیاطی اس کے لیے جان لیوا ثابت ہو گئی۔

    سٹکلف گزشتہ برس نومبر میں مرا تھا، اس کی موت کی وجہ جاننے کے لیے بٹھائی گئی ایک انکوائری میں معلوم ہوا کہ اس کی موت کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے واقع ہوئی تھی۔

    اس نے یارکشائر اور نارتھ ویسٹ میں 13 عورتوں کو سفاکی سے قتل کیا تھا، ان واقعات کی دہشت ناک یاد اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں بیٹھی ہوئی ہے۔

    سٹکلف کو 20 مرتبہ عمر قید کی سزا ہوئی تھی، جو کہ برطانیہ میں 15 برس کا عرصہ بنتا ہے، پھر عدالت نے اسے 30 سال قید کی سزا سنائی، لیکن 2010 میں ہائی کورٹ کے جج نے حکم جاری کیا کہ وہ کبھی بھی رہا نہیں ہوگا۔

    قید کے دوران حفاظتی اقدامات پر عمل سے انکار کی وجہ سے اسے کرونا وائرس لاحق ہو گیا تھا، مرنے کے بعد پوسٹ مارٹم سے پتا چلا کہ اس کے پھیپھڑے خراب ہو گئے تھے جو کرونا وائرس کا ایک عام نتیجہ ہے۔

    انکوائری میں بتایا گیا کہ سٹکلف کی موت مشتبہ نہیں تھی، اسے ذیابیطس اور دل کی بیماریاں بھی تھیں۔

    سٹکلف ایک لاری ڈرائیور تھا، ماہرین کا کہنا تھا کہ شمالی برطانیہ میں قتل کرتے وقت وہ پاگل پن والی سکیزوفرینیا کا شکار تھا، قید کے دوران نفسیاتی یونٹ میں اس کا علاج بھی کیا گیا، نفسیاتی حالت بہتر ہونے پر اسے پھر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

    یارکشائر ریپر کے نام سے مشہور اس سفاک قاتل کی تلاش برطانوی پولیس کی سب سے بڑی ناکامی تھی، تاہم پولیس کی ان ناکامیوں اور کوتاہیوں نے اس بات پر نظر ثانی کی طرف راستہ ہموار کیا کہ کس طرح پیچیدہ مجرمانہ کیسز کی تحقیقات کی جائیں۔

  • برطانیہ کے لیے کام کرنے والے افغان مترجمین کا ڈیٹا لیک

    برطانیہ کے لیے کام کرنے والے افغان مترجمین کا ڈیٹا لیک

    لندن: برطانیہ کے لیے کام کرنے والے افغان مترجمین کا ڈیٹا لیک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے لیے کام کرنے والے سیکڑوں افغان مترجمین کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس سے افغانستان میں موجود ترجمانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 250 سے زائد افغان ترجمانوں کی معلومات چوری ہو چکی ہیں، لیک ہونے والی معلومات میں افغان ترجمانوں کے ای میل ایڈریسز اور تصاویر شامل ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع بین ویلیس کی ہدایت پر ان افغان ترجمانوں کے ڈیٹا لیک ہونے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جنھوں نے طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک چھوڑنے کے خواہاں برطانوی فوجیوں کے لیے کام کیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع کی غلطی سے ڈھائی سو سے زائد ترجمانوں کے نام، ای میل پتے اور پروفائل تصاویر وزارت سے بھیجی جانے والی ایک ای میل میں کاپی ہو گئیں، یہ ای میل ان تمام ترجمانوں کو بھیجی گئی تھی جو افغانستان میں تاحال چھپے ہوئے ہیں۔

    وزارت دفاع کی جانب سے اس غلطی پر معذرت کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق ڈیٹا لیک ہونے سے ان ترجمانوں میں خوف و ہراس پھیلنے کا اندیشہ جنھوں نے برطانوی فوجیوں کے لیے کام کیا۔

  • مرنے والے کے جسم کا ایک حصہ یادگار رکھنے کی عجیب و غریب روایت

    مرنے والے کے جسم کا ایک حصہ یادگار رکھنے کی عجیب و غریب روایت

    دنیا بھر میں موت کے حوالے سے عجیب و غریب روایات و رواج رائج ہیں تاہم حال ہی میں ایک ایسی روایت سامنے آئی ہے جس نے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ایک خاتون نے ریڈ اٹ پر اپنی کہانی شیئر کی ہے اور بتایا ہے کہ اس کے سسرال میں ایک عجیب و غریب روایت ہے جس میں مرنے والے کے لواحقین اس کے دانت توڑ کر اپنے پاس محفوظ کرلیتے ہیں۔

    خاتون نے بتایا کہ یہ ٹوٹے ہوئے دانت میت کے قریبی رشتہ داروں میں تقسیم کیے جاتے ہیں، جو شخص میت کو جتنا زیادہ عزیز تھا اسے اسی کے مطابق دانت دیے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تمام دانت جو کہ میت نے اپنی ساری زندگی میں جمع کیے ہیں وہ اس کے جسم کے ساتھ دفن کر دیے جاتے ہیں۔

    خاتون نے بتایا کہ جب اس کے شوہر کی دادی فوت ہوئیں تو ساس نے اسے دادی کا دانت دیا، جب خاتون نے دانت رکھنے سے انکار کیا تو ان کا شوہر خفا ہوگیا۔

    خاتون نے دلیل دی کہ وہ نہ تو کسی کے دانت اپنے ساتھ رکھیں گی اور نہ ہی وہ چاہیں گی کہ مرنے کے بعد ان کے دانت توڑے جائیں۔ خاتون نے بتایا کہ ان کے شوہر کا خاندان بہت اچھا ہے لیکن انہیں یہ رسم بالکل پسند نہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے اس عجیب و غریب روایت پر مختلف تبصرے کیے۔ ایک صارف نے کہا کہ یہ پاگل پن کی انتہا ہے۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ عجیب تو ہے لیکن یہ کسی کو نقصان تو نہیں پہنچا رہا، آپ کو اس کا پس منظر ضرور جاننا چاہیئے۔

  • برطانیہ: گائیوں میں خطرناک وائرس، حکام نے علاقہ سیل کردیا

    برطانیہ: گائیوں میں خطرناک وائرس، حکام نے علاقہ سیل کردیا

    لندن: برطانیہ میں پاگل پن کا شکار گائے سامنے آنے کے بعد سرکاری حکام نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے علاقے کو سیل کر دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں میڈ کاؤ ڈیزیز سامنے آنے پر علاقے کو سیل کر دیا گیا۔

    برطانیہ کے جنوب مغربی علاقے سمرسٹ کے ایک فارم پر میڈ کاؤ کی نشاندہی ہوئی جس کے بعد سرکاری حکام نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے علاقے کو سیل کر دیا۔

    حکام کے مطابق بیماری کا شکار جانور مر گیا اور اسے تلف بھی کر دیا گیا ہے تاہم علاقے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فوڈ سیفٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں اور بیماری کی تفصیلات بھی جاننے کی کوشش ہو رہی ہے۔

    میڈ کاؤ ڈیزیز کا نام بوائین اسپونگ فورم انسیفالوپیتی (بی ایس ای) ہے اور اس سے قبل اس قسم کا کیس سال 2018 میں سامنے آیا تھا جب اسکاٹ لینڈ کے ایک فارم پر یہ بیماری سامنے آئی تھی۔

    ابر ڈین شائر کے ایک فارم میں پاگل پن کے مرض میں مبتلا گائے مرض کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ سے قبل ہی ہلاک ہو گئی تھی جبکہ احتیاطی تدابیر کے طورپر مزید 3 سے 4 گائے ذبح کی گئی تھیں۔