Tag: برطانیہ

  • برطانیہ  کے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم

    برطانیہ کے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے برطانیہ کے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا فیصلے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بے پناہ ریلیف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے برطانیہ کے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا برطانیہ کےپاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سےپاکستانیوں کیلئے سفری پابندیوں کاخاتمہ خوش آئند ہے، فیصلے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بے پناہ ریلیف ملے گا، برطانیہ پاکستان کا ایک اہم دوست ملک اور تجارتی شراکت دار ہے۔

    یاد رہے گورنرپنجاب نے برطانوی حکومت کاپاکستان کوریڈلسٹ سے نکالنے پر اظہارمسرت کرتے ہوئے اس حوالے سے برٹش پاکستانی پارلیمنٹرین کے کردار کو سراہا۔

    گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ برطانوی سفیر،این سی او سی،وزارت صحت کی کوششیں قابل تعریف ہیں، ریڈلسٹ سےنکلناپاکستانی برطانوی شہریوں کیلئےخوش آئندہے، ناز شاہ،یاسمین قریشی،افضل خان کاکردارقابل ستائش ہے۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے دوشنبے سے پیغام میں کہا کہ پاکستان کوریڈلسٹ سےنکالنےکی اطلاع ملی ہے، ابھی جواطلاع ملی وہ انتہائی باعث مسرت ہے، پاکستان نے سائنسی بنیادوں پر اعدادو شمار پیش کیے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ خوشی ہےآج ہماری کاوشیں رنگ لےآئیں، برطانوی وزیرخارجہ کیساتھ ریڈ لسٹ کا معاملہ اٹھایا تھا۔

  • شہزادہ فلپ نے کیا وصیت کی؟ 90 برس تک کوئی نہیں جان سکے گا

    شہزادہ فلپ نے کیا وصیت کی؟ 90 برس تک کوئی نہیں جان سکے گا

    لندن: ڈیوک آف ایڈنبرا شہزادہ فلپ کی وصیت 90 برس تک راز رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ شہزاہ فلپ کی وصیت کم از کم 90 سال تک خفیہ رہے گی تاکہ ملکہ کے ‘وقار اور مؤقف’ کی حفاظت کی جا سکے۔

    یہ رواج ایک صدی سے زیادہ عرصے سے جاری ہے جس میں شاہی خاندان کے سینئر رکن کی موت پر عدالتوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ وصیت کو سیل کر کے محفوظ کر لیں۔

    وصیتوں کو اس لیے سر بمہر کیا جاتا ہے کہ شاہی خاندان کی وصیتوں کو عام عوام کے سامنے پیش نہ کیا جا سکے، نہ ہی انھیں اس بارے میں کوئی معلومات دی جا سکیں۔

    شہزادہ ہیری کی حمایت کیوں کی؟ برطانوی شہزادی مشکل میں پڑ گئیں

    وصیت کو سیل کرنے کی درخواست کی سماعت جولائی میں فیملی کورٹ کے سب سے سینئر جج سر اینڈریو میکفرلین نے نجی طور پر کی تھی، سر اینڈریو کے مطابق ہائی کورٹ کے فیملی ڈویژن کے صدر کی حیثیت سے ان کے پاس شاہی خاندان کے گزر جانے والے افراد سے منسلک 30 سے ​​زائد سیل ہوئے لفافے موجود ہیں، جن کے وہ نگران ہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ انھوں نے 100 سے زائد برسوں میں پہلی بار ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے ان وصیتوں کو اب عام کیا جا سکے گا، اس سے قبل شاہی خاندان کے افراد کی وصیتوں کو بالکل بھی عام نہیں کیا جاتا تھا، اب انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ شہزادہ فلپ کی وصیت کو 90 سال بعد عام کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ 9 اپریل کو 99 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے، وہ 10 جون 1921 کو پیدا ہوئے تھے، شہزادہ فلپ کے 4 بچوں میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔

  • برطانیہ: خاتون مقابلۂ حسن میں بغیر میک اپ شریک ہوں گی

    برطانیہ: خاتون مقابلۂ حسن میں بغیر میک اپ شریک ہوں گی

    لندن: مس گریٹ بریٹین کے مقابلے میں میک اپ کے بغیر شرکت کا فیصلہ کر کے خاتون نے سب کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ ہفتے برطانیہ کی خوب صورت اور پُر کشش ترین خاتون کا انتخاب کیا جائے گا، جس کے لیے متعدد لڑکیوں نے رجسٹریشن کروا رکھی ہے۔

    ایلی سیلائن نامی 31 سالہ خاتون نے اس مقابلۂ حسن میں میک اپ کے بغیر شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ گزشتہ برس بھی بغیر میک اپ مقابلۂ حسن میں شریک ہوئی تھیں لیکن یہ اعزاز اپنے نام نہیں کر سکی تھیں۔

    انھیں اسکول میں اپنی شکل و صورت کی وجہ سے ہراساں بھی کیا گیا تھا اور اب وہ’خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے‘ بغیر میک مقابلۂ حسن میں شرکت کرنا چاہتی ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ قومی مقابلے میں اس کی شرکت اگلی نسل کو متاثر کرے۔

    ایلی ولٹشائر کے وارمنسٹر اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے یونانی جزیرے سکیاتھوس میں پلی بڑھی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ میں ایک مختلف ثقافت سے آئی تھی، میری جسامت کی وجہ سے میرا مذاق اڑایا جاتا تھا، میرے بال کافی گھنے تھے اور بچے کہتے تھے کہ میرے سر میں جوئیں ہیں اور میں گوریلا ہوں کیوں کہ میرے چہرے کے بال اور بازو کے بال کچھ زیادہ تھے۔

    ایلی کا کہنا ہے کہ اب میں تھوڑی زیادہ ہی میک اپ فری ہو گئی ہوں کیوں کہ ایسا کرنے سے مجھے اچھا محسوس ہوتا ہے۔

  • پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا معاملہ، برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا معاملہ، برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    مانچسٹر : برطانوی اراکین پارلیمنٹ یاسمین قریشی اور رحمان چشتی نے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے کے معاملے پر سیکرٹری ہیلتھ ساجد جاوید  کوخط لکھا ، جس میں کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کوفوری ریڈ لسٹ سے نکالنے کےلئے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے کے معاملے پر برطانوی اراکین پارلیمنٹ یاسمین قریشی اور رحمان چشتی نے سیکرٹری ہیلتھ ساجدجاوید کو خط لکھا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ اعتراضات پر ڈاکٹر فیصل سلطان نے واضح جواب دیاہے، فیصل سلطان نے کوویڈ کنٹرول کرنے کے اقدات سے آگاہ کیا، پاکستان کی جانب سے کورونا کے خلاف بہترین کام کیاگیا ہے۔

    برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ پاکستان کوآئرلینڈسمیت متعددیورپی ممالک نےاپنی ریڈلسٹ سےخارج کردیا ، برطانیہ بھی پاکستان کو فوری ریڈ لسٹ سےنکالنے کے لئےاقدامات کرے ، امید ہے نئے اعداد و شمار کے بعد پاکستان کوریڈ لسٹ سے خارج کردیا جائے گا۔

  • ‘برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے’

    ‘برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے’

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سے ملاقات میں کہا کہ امید ہے  برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فوادچوہدری سے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں فوادچوہدری نےبرطانوی ہائی کمشنرکو مجوزہ پی ایم ڈی اےکے بارے میں آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان برطانیہ سےدوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر یقین رکھتی ہے ، پی ایم ڈی اے کے مسودےپر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں، اتھارٹی کامقصدمیڈیاکی ترقی اورمؤثرانتظام کےلیےمربوط نقطہ نظریقینی بنانا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا چاہتےہیں، آزادی اظہاررائےکی جمہوری اقدارکاتحفظ، فروغ اورتنقیدکاحق ناگزیر ہے، 7ریگولیٹری باڈیز میڈیا کے اداروں کو چلا رہی ہیں ، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت نہیں ، ریگولیشن کےموجودہ طریقہ کارمیں نصف درجن فرسودہ قوانین ہیں ، یہ فرسودہ قوانین میڈیا کے جدید تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔

    انھوں نے کہا کہ مجوزہ فریم ورک عالمی طریقوں کے مطابق چیلنجز کو دور کرے گا ، کوشش ہےپاکستان کوملٹی میڈیاانفارمیشن اینڈکانٹینٹ کاعالمی مرکزبنایاجائے، میڈیاکیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک واحد قانون لانا چاہتے ہیں، چاہتےہیں میڈیاپلیٹ فارمزاور شہریوں کیلئے سہولتوں پرتوجہ مرکوز ہو۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجوزہ پی ایم ڈی اےمیں ڈیجیٹل معیشت، تربیت اور تحقیق پر توجہ دیجائے گی، اتھارٹی میں پریس ڈائریکٹوریٹ، ڈیجیٹل میڈیااینڈفلم ڈائریکٹوریٹ ہوں گے اور وزیرمملکت اطلاعات کی سربراہی میں کمیٹی نےصحافتی تنظیموں اجلاس کیے۔

    برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا پی ایم ڈی اے مسودےکےحتمی شکل سےپہلےاسٹیک ہولڈرزکواعتمادمیں لیا جائے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائے اتھارٹی صحافیوں کی سہولت کےلیےہے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائےکہ تنقید کا حق متاثر نہیں ہوگا۔

    اس موقع پر پر فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کر

  • وفاقی کابینہ کا  اجلاس: وزراء کا برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ پر رکھنے پر شدید اعتراض

    وفاقی کابینہ کا اجلاس: وزراء کا برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ پر رکھنے پر شدید اعتراض

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزرا نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کوریڈ لسٹ پر رکھنے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور 15 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔

    اجلاس میں برطانیہ کیساتھ مجرمان کی حوالگی کیلئےایم او یو کی سمری پر تفصیلی بحث ہوئی ، وزرا نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کوریڈ لسٹ پر رکھنے پر شدید اعتراض کیا اور 9ستمبر کو چارٹر طیارے کی پاکستان لینڈنگ کی منظوری روک دی گئی۔

    تفصیلی بحث کے بعد وفاقی کابینہ نے سمری ملتوی کر دی ، وفاقی وزرا اسد عمر، بابر اعوان اور شیخ رشید نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری دنیاکوچھوڑکرپاکستان کوریڈ لسٹ پربرقراررکھاگیا، برطانیہ کی بتائی گئی ریڈ لسٹ کی وجوہات غیرتسلی بخش ہیں۔

    وفاقی وزرا نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھائے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس حوالے سے بریفنگ میں بتایا کہ برطانیہ سے چارٹرجہاز پاکستان آناچاہتا تھا جس کی منظوری مؤخر کردی گئی، امید ہے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے پر برطانیہ اپنی پالیسی کا جائزہ لے گی۔

  • گیس کی بڑھتی قیمتوں سے برطانیہ پریشان، بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے بڑا فیصلہ

    گیس کی بڑھتی قیمتوں سے برطانیہ پریشان، بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے بڑا فیصلہ

    لندن: بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے برطانیہ کوئلے سے چلنے والا پاور پلانٹ دہکانے پر مجبور ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گیس کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر برطانیہ نے کوئلے کا پاور پلانٹ چلانے کا فیصلہ کر لیا، نیشنل گرڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بجلی کی ضرورت پوری کرنے اور مہنگی گیس کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

    برطانیہ نے 2024 کے بعد کوئلے کا استعمال مستقل ترک کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم اپنے ہدف تک بڑھنے سے قبل ہی اسے کوئلے کا پاور پلانٹ چلانا پڑ گیا۔ گرم، ساکت اور پت جھڑ کے موسم کی وجہ سے وِنڈ فارمز درکار بجلی پیدا نہیں کر سکتے، جب کہ گیس کی قیمتیں بھی اتنی بڑھ گئی ہیں کہ برطانیہ اس پر انحصار نہیں کر سکتا۔

    نیشنل گرڈ نے اس صورت حال میں تصدیق کی ہے کہ کوئلے کا پلانٹ چلایا گیا ہے جس سے قومی بجلی کے 3 فی صد کی فراہمی شروع ہو گئی ہے، اس کے لیے ویسٹ برٹن اے کا پلانٹ چلایا گیا ہے جسے اسٹینڈ بائی کے طور پر رکھا گیا تھا۔

    گزشتہ برس کوئلے کی بجلی کا ملک کی مجموعی بجلی میں حصہ 1.6 فی صد تھا، جو کہ پانچ سال قبل 25 فی صد تھا، برطانوی حکومت اور نیشنل گرڈ دونوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2024 تک کاربن اخراج ختم کرنے کے لیے کوئلے کی بجلی مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔

  • ملکہ برطانیہ کا پوتے پرنس ہیری کے خلاف پیمانۂ صبر لبریز

    ملکہ برطانیہ کا پوتے پرنس ہیری کے خلاف پیمانۂ صبر لبریز

    لندن: اپنے پوتے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے خلاف ملکہ برطانیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے سابق ملازم پال بورل کا کہنا ہے کہ پرنس ہیری کی سوانح عمری کے خلاف ملکہ الزبتھ پھر سے لڑنے کے لیے تیار ہو گئی ہیں، کیوں کہ انھوں نے پرنس ہیری اور ان کی بیوی کے لیے اپنا صبر کھو دیا ہے اور وہ کوئی بھی بڑا قدم اٹھا سکتی ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ملکہ الزبتھ اور ان کے پوتے شہزادہ ہیری کے درمیان کافی پرانے گھریلو تنازعات چل رہے ہیں، اب وہ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں اور ان کے تنازعات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

    ملکہ الزبتھ کا کہنا ہے کہ اب برداشت سے باہر ہو گیا ہے اور وہ چپ نہیں بیٹھیں گی، بے بنیاد الزامات لگا کر ان کے خاندان کو بدنام کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری اگلے سال اپنی یادداشتیں کتابی صورت میں چھاپنے جا رہے ہیں، جس میں انھوں نے اپنے زندگی کے تجربات، مہم جوئیوں، محرومیوں اور زندگی کے وہ اسباق مرتب کیے ہیں جنھوں نے ان کی شخصیت کی صورت گری میں مدد کی ہے۔

    لیکن شہزادی ڈیانا کے سابق بٹلر پال بورل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکہ برطانیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اس کے باوجود کہ وہ ایک گرم جوش، رحم کرنے اور معاف کرنے والی خاتون ہیں، وہ قانونی معاونت حاصل کرنے جا رہی ہیں، انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب سوانح عمری شائع ہوگی تو وہ ہیری اور میگھن کو آڑے ہاتھوں لیں گی۔

    اس سے قبل بھی کچھ گھریلو جھگڑوں پر برطانوی شاہی خاندان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اگر شاہی خاندان کے ذاتی مسائل حل نہ ہوئے تو اس کے خاندان اور بادشاہت دونوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

  • انسان پیچھے رہ گئے، کتے بلیاں افغانستان سے نکال کر برطانیہ پہنچا دی گئیں

    انسان پیچھے رہ گئے، کتے بلیاں افغانستان سے نکال کر برطانیہ پہنچا دی گئیں

    لندن: افغانستان سے 200 کے قریب آوارہ کتے اور بلیاں آخر کار برطانیہ پہنچا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نیوی کے ایک سابق اہل کار پین فارتھنگ ایک نجی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے اپنے جانوروں کو لے کر لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر اتر گئے، تاہم افغانستان میں آوارہ کتوں اور بلیوں کے لیے قائم ادارے نوزاد کے عملے کو پیچھے چھوڑ دیا گیا۔

    پین فارتھنگ نے تقریباً 200 کتوں اور بلّیوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے ایک زبردست مہم چلائی تھی، کابل خود کش دھماکوں کے وقت وہ بھی اپنے جانوروں کے ساتھ ایئرپورٹ پر موجود تھے، اور وہ بال بال بچے تھے، کیوں کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے محض دو گھنٹے قبل سفری دستاویزات کے ضابطوں میں تبدیلی کی وجہ سے انھیں گیٹ پر روک دیا گیا تھا، اور وہ دھماکوں سے کچھ ہی دیر پہلے واپس چلے گئے تھے۔

    اس پورے معاملے نے برطانیہ میں ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، اور انسانوں پر جانوروں کی زندگی کو ترجیح دینے پر بہت تنقید کی جا رہی ہے، ایک ایسے وقت میں جب افغان شہریوں کو نکالنے کا مشکل عمل جاری ہے، جانوروں کے حقوق کے لیے مہم چلانا وقت اور توانائی کا ضیاع قرار دیا جا رہا ہے۔

    دھماکے: کابل ایئر پورٹ پر سابق برطانوی فوجی بھی 200 جانوروں کے ساتھ موجود تھا

    افغانستان میں خدمات انجام دینے والے ایک قانون ساز ٹام ٹوگن ہیٹ نے کہا ہے کہ اگر میں آپ کی والدہ کو بچانے کی بجائے اپنے کتے کو بچانے کے لیے ایمبولنس بھیجوں تو آپ کی رائے کیا ہوگی؟ ہم نے 200 کتوں کو لانے کے لیے اتنے سارے اہل کار اور وسائل استعمال کر ڈالے جب کہ ہو سکتا ہے کہ میرے ترجمان کا سارا خاندان مارا جائے۔

    لیکن فارتھنگ اور ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس دوران کسی شخص کی طے شدہ نشست نہیں چھینی گئی، نہ ہی انخلا کے لیے سرکاری وسائل کا استعمال کیا گیا، لیکن برطانیہ کے سرکاری عہدے دار اس پورے واقعے پر سخت ناراض ہیں، وزیر دفاع بین والس نے کہا فوج کو پالتو جانوروں پر انسانوں کو ترجیح دینی چاہیے تھی۔

    پین فارتھنگ کے ساتھی ڈومینک ڈائیر کا کہنا ہے کہ این جی او نوزاد کے افغان عملے کو طالبان اہل کاروں نے ہوائی اڈے میں داخل نہیں ہونے دیا تھا، حالاں کہ ان کے پاس برطانیہ آنے کے کاغذات تھے۔

    واضح رہے کہ فارتھنگ نے 15 سال افغانستان میں خدمات انجام دیں اور اس کے بعد آوارہ کتوں اور بلیوں کے لیے ادارہ نوزاد بنایا، طالبان کے قبضے کے بعد وہ برطانیہ کے فوجی جہازوں سے وطن واپس جانے کے اہل تھے لیکن انھوں نے جانوروں کے بغیر نکلنے سے انکار کر دیا تھا، اس کے لیے انھوں نے سوشل میڈیا پر اور مختلف ابلاغی اداروں کو انٹرویوز کے ذریعے ایک مہم چلائی، وہ بھی ایسے وقت میں جب کابل ایئر پورٹ پر ہنگامہ برپا تھا، اور اُن کے ساتھی برطانوی حکومت سے مدد کا مطالبہ کر رہے تھے۔

  • برطانیہ: چیونگم بنانے والی کمپنیاں خطیر فنڈز دینے پر راضی ہو گئیں

    برطانیہ: چیونگم بنانے والی کمپنیاں خطیر فنڈز دینے پر راضی ہو گئیں

    لندن: چیونگم بنانے والی کمپنیاں برطانیہ کی سڑکوں سے چیونگم کے داغ صاف کرنے کے لیے 10 ملین پاؤنڈ کی رقم دینے پر راضی ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی سڑکوں سے چیونگم ہٹانے کے لیے 2 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد کے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے، اس منصوبے کے لیے فنڈ چیونگم بنانے والی کمپنیاں فراہم کریں گی۔

    دنیا بھر میں کروڑوں لوگ چیونگم چبانے کے عادی ہیں، تاہم لوگ اسے چبانے کے بعد عموماً ڈسٹ بن میں پھینکنا پسند نہیں کرتے، جو شہریوں سمیت انتظامیہ کے لیے بھی مشکل کھڑی کر دیتا ہے۔

    اب برطانیہ نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تشکیل دیا ہے، تین کمپنیاں جن میں مارس وریگلی، گلیکسو اسمتھ کلائن اور اطالوی کمپنی شامل ہے، اگلے پانچ سالوں میں لوگوں کو چیونگم کو سڑک کی بجائے ڈسٹ بن میں ڈالنے کی ترغیب دے گی، جس کے لیے 10 ملین پاؤنڈز کی رقم مختص کی گئی ہے۔

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس سے یہ مسئلہ 64 فی صد تک کم کیا جا سکے گا، ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ہر سال 7ملین پاؤنڈ کی رقم سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے چیونگم ہٹانے میں لگائی جاتی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ چیونگم کی وجہ سے ہر سال ٹیکس دہندگان کے لاکھوں پاؤنڈز ضائع ہو جاتے ہیں، اور انتظامیہ کے مطابق انگلینڈ کی تقریباً 87 فی صد سڑکیں چیونگم کے داغوں سے بھری ہوئی ہیں۔

    برطانیہ میں کوڑا کرکٹ پھینکنا ایک مجرمانہ عمل ہے، اور مجرموں کو موقع پر 150 پاؤنڈ جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اگر عدالت میں مجرم قرار دیا جاتا ہے تو یہ جرمانہ 2500 پاؤنڈ تک بڑھ بھی سکتا ہے۔

    یہ منصوبہ رواں سال کے اختتام تک شروع ہونے امکان ہے، جس کے ذریعے سڑکوں کو ازسرنو سنوارا جائے گا۔