Tag: برطانیہ

  • شاہی محل میں رہنے کے دوران خودکشی کرنا چاہتی تھی: میگھن مرکل کا تہلکہ خیز انٹرویو

    شاہی محل میں رہنے کے دوران خودکشی کرنا چاہتی تھی: میگھن مرکل کا تہلکہ خیز انٹرویو

    برطانوی شہزادے ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے انکشاف کیا ہے کہ شاہی محل میں رہنے کے دوران ان پر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ وہ خودکشی کے بارے میں سوچنے لگی، ان کے مطابق ان کی رنگت اور نسل کی وجہ سے محل میں ان سے امتیازی سلوک برتا گیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شاہی خاندان کے منحرف جوڑے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کا معروف امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے کے ساتھ خصوصی انٹرویو نشر کردیا گیا جس میں میگھن نے شاہی خاندان کے کئی راز افشا کردیے۔

    میگھن کا کہنا تھا کہ انہیں شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد خاموش کروا دیا گیا تھا، انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا۔ ان کی اور ہیری کی شادی باضابطہ تقریب سے تین دن پہلے ہو چکی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ شاہی خاندان کو یہاں تک تحفظات تھے کہ شادی کے بعد ہمارے بچے کی رنگت کتنی کالی ہوگی، ان کے مطابق ان کے ہونے والے بیٹے کو شاہی لقب نہ دینے کے لیے شاہی خاندان کے اصول بدلے گئے۔ میگھن کا دعویٰ ہے کہ ایسا ان کی رنگت اور نسل کی وجہ سے کیا گیا۔

    میگھن کا کہنا تھا کہ ان کی کردار کشی کی گئی اور ایک وقت ایسا آیا کہ وہ خودکشی کے بارے میں سوچنے لگیں، انہوں نے ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ماہرین نفسیات کی مدد لینی چاہی تو انہیں اس کے لیے منع کردیا گیا۔

    میگھن کا کہنا ہے کہ شاہی محل میں گزارے گئے وقت کے دوران وہ بے حد تنہائی محسوس کرتی تھیں۔ انہوں نے اس بات کی تردید کہ ان کے اور کیٹ مڈلٹن کے تعلقات خراب تھے۔

    شہزادہ ہیری نے بتایا کہ شاہی خاندان سے دستبرداری کے بعد ایک وقت ایسا بھی آیا کہ والد (ولی عہد شہزادہ چارلس) نے ان کا فون اٹھانا چھوڑ دیا۔

    شہزادے نے کہا کہ والد نے مجھے بہت مایوس کیا، تاہم میں ابھی بھی ان سے پیار کرتا ہوں۔ ان کے مطابق شاہی خاندان سے الگ ہوجانے کے بعد ایک دو بار ان کی اپنی دادی ملکہ برطانیہ سے فون پر خوشگوار انداز میں گفتگو بھی ہوچکی ہے۔

    جوڑے نے انکشاف کیا کہ شاہی خاندان سے علیحدہ ہونے کے بعد جب ان کی مالی مدد بند کر دی گئی تو جس وقت وہ کینیڈا سے جنوبی کیلی فورنیا منتقل ہوئے، اس وقت امریکی ارب پتی ٹائلر پیری نے گزشتہ سال ہیری اور میگھن کو ایک گھر اور سکیورٹی فراہم کی۔

    اپنے انٹرویو میں میگھن نے مزید کہا کہ وہ اب بہت خوش اور پرسکون ہیں، انہیں اپنی زندگی سے متعلق چھوٹے چھوٹے فیصلے کرنے کے لیے کسی کی اجازت نہیں لینی پڑتی، تاہم وہ ہیری کی اپنے خاندان سے علیحدگی اور انہیں تکلیف پہنچنے پر افسردہ ہیں۔

  • مفت کھانا مانگنے پر سوشل میڈیا اسٹار کی بے عزتی

    مفت کھانا مانگنے پر سوشل میڈیا اسٹار کی بے عزتی

    ایک برطانوی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو اس وقت سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا جب مفت کھانے کے بدلے ریستوران کی تشہیر کی پیشکش کرنے پر ریستوران انتظامیہ نے انہیں پولیس اسٹیشن کا راستہ دکھا دیا۔

    لندن سے تعلق رکھنے والے انفلوئنسر کرسٹوفر جیسی اپنے انسٹاگرام پر 50 ہزار فالوورز رکھتے ہیں اور اکثر و بیشتر مختلف کمپنیوں کی تشہیر کرتے رہتے ہیں۔

    کچھ دن قبل انہوں نے فور لیگز نامی ایک ریستوران کو اپنے مطلوبہ کھانے کے بارے میں بتاتے ہوئے پیشکش کی کہ وہ ان کی تشہیر اپنے سوشل میڈیا پر کریں گے۔

    ریستوران کی جانب سے ان کی پیشکش پر رضا مندی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ایڈریس بتایا گیا کہ وہ وہاں سے اپنے پارسل پک کرلیں۔

    کرسٹوفر جب مطلوبہ مقام پر پہنچے تو ریستوران کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ سامنے موجود پولیس اسٹیشن میں چلے جائیں اور خود کو ہاسپٹیلٹی انڈسٹری کے خلاف جرم کا مرتکب قرار دے کر رپورٹ کریں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Four Legs (@fourlegs_ldn)

    بعد ازاں اس ریستوران نے کرسٹوفر کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کردیے۔

    انفلوئنسر نے ریستوران انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں یہ پیشکش پسند نہیں آئی تھی تو وہ اس سے انکار کرسکتے تھے۔

  • برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو، دیورانی جیٹھانی کے جھگڑے عروج پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہی خاندان چھوڑنے والے شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے کہا ہے کہ جب وہ شاہی خاندان کا حصہ تھیں، اس دوران شاہی خاندان کے افراد نے ان کی ویڈیوز لیک کی تھیں۔

    ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ان کی ساس کمیلا پارکر، جیٹھانی کیٹ مڈلٹن اور جیٹھ شہزادہ ولیم نے ان کی ویڈیوز لیک کر کے پریس کو جاری کی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ میگھن مارکل کے اس بیان سے دو ہی دن قبل برطانوی اخبار ٹائمز نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ میگھن مارکل نے محل میں قیام کے دوران شاہی دربار کے عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا، اس واقعے کی بکنگھم پیلس تحقیقات بھی کر رہا ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2018 میں کنگسٹن پیلس میں قیام کے دوران میگھن نے شاہی عملے کے 2 افراد کو محل سے بے دخل کر دیا تھا جب کہ تیسرے اسٹاف کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل میگھن معروف امریکی ٹی وی ہوسٹ اوپرا ونفرے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برطانوی شاہی خاندان کو تنبیہ کی تھی کہ وہ ان کے بارے میں جھوٹ بولنا بند کر دے ورنہ وہ اور ان کے شوہر اپنی خاموشی توڑ دیں گے۔

    میگھن کا کہنا تھا بکنگھم پیلس ان کے بارے میں مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہا ہے، لیکن اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔

    انھوں نے انٹرویو میں کہا وہ اور ان کے شوہر پہلے ہی شاہی حیثیت سے دست بردار ہو چکے ہیں اور وہ بہت سے اعزازات سے محروم بھی کر دیے گئے ہیں، نہیں معلوم شاہی خاندان اب ان سے کیا توقع کرتا ہے۔

    میگھن نے کہا ہم ابھی بھی خاموش ہیں، لیکن اگر ان کے خلاف پروپیگنڈا بند نہیں کیا گیا تو یہ خاموشی زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکے گی۔

  • شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    برطانیہ کے منحرف شاہی جوڑے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے معروف امریکی میزبان اوپرا ونفرے کو ایک انٹرویو دیا ہے جس کی جھلکیاں سامنے آنے پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اوپرا ونفرے کو دیے گئے اس انٹرویو کے چند ٹیزرز سامنے آئے ہیں جس کے بعد شاہی خاندان سمیت برطانوی میڈیا اور عوام کافی اضطراب میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے ٹیزر سے متعلق مختلف حلقوں کا کہنا ہے کہ ہیری اور میگھن کے اس تفصیلی انٹرویو میں اس جوڑے کی جانب سے اپنی علیحدگی کی وجہ بتاتے ہوئے شاہی خاندان کو عوام کے سامنے بطور ایک مافیا پیش کیا گیا ہے۔

    انٹرویو کے ٹیزر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میزبان اوپرا میگھن سے پوچھ رہی ہیں کہ آپ خاموش تھیں یا آپ کو خاموش کروایا گیا تھا؟ انٹرویو کے دوران میگھن کو اس سوال پر خاموش دکھایا گیا ہے اور اس دوران ٹیزر میں ایک افسردہ دھن بھی چلائی گئی ہے۔

    اس ٹیزر پر تبصرہ نگار رابرٹ جابسن کی جانب سے رد عمل دیتے ہوئے اس انٹرویو کی ریکارڈنگ کو ڈرامہ قرار دیا گیا اور اس میں استعمال کی گئی افسردہ دھنوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

    رابرٹ جابسن نے کہا کہ اوپرا انٹرویو میں شاہی خاندان کو مافیا کی طرح پیش کیا گیا ہے، یہ تقریباً بیوقوفی ہے۔

    ایک اور ٹیزر میں شہزادہ ہیری اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں بہت خوش ہوں کہ میری اہلیہ میرے ساتھ ہیں لیکن میری والدہ نے اکیلے ایک مشکل وقت گزارا ہے، یہ وقت ہمارے لیے بھی مشکل تھا لیکن کم از کم ہم ایک ساتھ تھے۔

    ایک اور ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ اوپرا میگھن سے پوچھتی ہیں کہ انہیں کیسا محسوس ہورہا ہے کہ شاہی محل انہیں اس وقت سچ بولتے ہوئے سن رہا ہوگا، جس پر میگھن نے کہا کہ ہم اتنے عرصے سے خاموش تھے میں نہیں جانتی اب اس کے بعد مزید ان (شاہی خاندان) کی کیا توقعات ہیں۔

  • برطانیہ: گھر بیٹھے تنخواہ لینے والے افراد کے لیے خوش خبری

    برطانیہ: گھر بیٹھے تنخواہ لینے والے افراد کے لیے خوش خبری

    لندن: برطانوی حکومت نے گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے والوں کے لیے فرلو اسکیم میں ستمبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وبا کے باعث کام نہ کرنے والوں کوگھر بیٹھے 80 فی صد تنخواہ دی جا رہی ہے، اب حکومت نے رخصت کی اسکیم میں ستمبر تک توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    برطانیہ میں لاکھوں ملازمین فرلو اسکیم (Furlough Scheme) میں توسیع سے مستفید ہوں گے، اسکیم میں توسیع کا باقاعدہ اعلان وزیر خزانہ رشی سُناک کریں گے۔

    حکومتی مدد کی اس اسکیم سے 6 لاکھ آزاد پیشہ (سیلف امپلائیڈ) افراد بھی مستفید ہوں گے۔

    کرونا وائرس وبا کے دوران نوکری برقرار رکھنے کی یہ اسکیم گزشتہ مارچ میں شروع کی گئی تھی، اور اس کے ذریعے 1 کروڑ سے زائد ملازمتوں کو محفوظ بنایا جا چکا ہے، یہ اسکیم اگلے ماہ اپریل میں ختم ہونی تھی۔

    جب ہزاروں کاروبار بند پڑے ہوئے تھے، اسکیم کی وجہ سے ملازمتیں کھونے کا عمل سست ہوا، مالکان سے یہ توقع کی جائے گی کہ وہ اپنے اسٹاف کو جولائی میں کام کے ان گھنٹوں کے لیے 10 فی صد ادائیگی کریں گے جن میں انھوں نے کام نہیں کیا، اور اگست میں اسے 20 فی صد تک بڑھا دیں گے، کیوں کہ معیشت پھر سے کھل رہی ہے۔

    بجٹ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا کو وِڈ سپورٹ اسکیم لاکھوں لوگوں کے لیے لائف لائن رہا ہے، جو برطانیہ بھر میں ملازمتوں اور آمدنیوں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔

  • ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    برطانیہ میں ایک مسافر دوران سفر ماسک پہننے کی تاکید پر اس قدر سیخ پا ہوا کہ فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری، طیارہ لینڈ ہونے پر مسافر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    کرونا وائرس کی وبا کے آغاز سے ماسک پہننے کو اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے نہایت ضروری قرار دیا گیا ہے، تاہم کچھ افراد غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے نہ صرف ماسک پہننے سے گریز کرتے ہیں بلکہ اس کی تاکید کیے جانے پر پرتشدد ہوجاتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک واقعہ آئر لینڈ کی ریان ایئر کی فلائٹ میں پیش آیا جو انگلینڈ کے شہر مانچسٹر جارہی تھی۔

    25 سالہ مسافر ڈینیئل ہینڈری کو فلائٹ اٹینڈنٹ کی جانب سے ماسک پہننے کی تاکید کی گئی تو شراب کے نشے میں بدمست شخص ہتھے سے اکھڑ گیا، ڈینیئل نے پہلے اشتعال انگیز نازی سیلیوٹ کیا اس کے بعد فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری۔

    اس دوران ڈینیئل نازیبا زبان کا بھی استعمال کرتا رہا جبکہ ایک ایئر ہوسٹس کا بازو بھی پکڑ کر کھینچا، اس کی حرکتوں سے طیارے میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی۔

    کچھ دیر بعد طیارہ جیسے ہی اپنی منزل مانچسٹر ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مسافر نے طیارے میں بے چینی پیدا کردی جس کی وجہ سے پائلٹ نے طیارے کی رفتار بڑھا دی اور مقرر کردہ وقت سے 25 منٹ پہلے لینڈ کرگیا، یہ کسی حادثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

  • آسمان پر روشنی کے چمکتے گولے نے برطانوی شہریوں کو خوفزدہ کردیا

    آسمان پر روشنی کے چمکتے گولے نے برطانوی شہریوں کو خوفزدہ کردیا

    برطانیہ کے کئی شہروں میں آسمان پر روشنی کا گولہ دیکھا گیا جو دھماکے سے پھٹ گیا، شہریوں نے اپنے خوفزدہ تاثرات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کیے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق روشنی کا یہ گولہ ایک شہاب ثاقب تھا جو زمین کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد دھماکے سے پھٹ گیا۔ اس کا نظارہ کارڈف اور مانچسٹر سمیت کئی برطانوی شہروں میں کیا گیا۔

    ٹویٹر پر اس کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ اسے دیکھ کر پہلے وہ اسے کوئی روشن ستارہ یا طیارہ سمجھے، پھر رفتہ رفتہ وہ بڑا ہوتا گیا اور روشنی کے گولے کی صورت اختیار کرگیا، اس کے بعد روشنی کا زوردار جھماکہ ہوا اور یہ گولہ اپنے پیچھے روشن نارنجی لکیریں چھوڑتا ہوا فضا میں غائب ہوگیا۔

    کچھ افراد نے اس سے ہونے والے دھماکے کی آواز بھی سنی۔

    یو کے میٹی اور نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ اس شہاب ثاقب کے بارے میں 120 سے زائد افراد نے رپورٹ کیا۔

    میٹی اور نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب زمین کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد جل اٹھتے ہیں اور بعض اوقات دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں، یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔

  • برطانوی پولیس نے جنگ عظیم دوئم کے بم کا دھماکہ کیوں کیا؟

    برطانوی پولیس نے جنگ عظیم دوئم کے بم کا دھماکہ کیوں کیا؟

    برطانیہ میں ایک تعمیراتی سائٹ سے جنگ عظیم دوئم کا بم صحیح سالم حالت میں نکل آیا جسے دیکھ کر حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف ایکسٹر کے قریب ایک تعمیراتی سائٹ پر مزدوروں نے ایک بارودی شے دیکھی جس کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور رائل نیوی بم ڈسپوزل اسکواڈ کو وہاں طلب کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بم جنگ عظیم دوئم کا جرمن ساختہ ہرمن بم تھا جو بالکل صحیح حالت میں موجود تھا اور اس کے کسی بھی وقت پھٹنے کا خدشہ تھا۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نے وہاں موجود اسکول اور علاقے کے 26 سو گھر خالی کروالیے اور اس کے بعد نہایت محتاط انداز سے محدود دھماکہ کیا گیا۔

    لوگوں کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی آواز خاصی دور تک سنائی دی، حالات کنٹرول میں آنے کے بعد جب علاقہ مکینوں کو ان کے گھر واپس آنے کی اجازت دی گئی تو انہوں نے دیکھا کہ دھماکے کے باعث گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے بھی جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکلے جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    یہ گرینیڈز اس وقت ملے جب ایک مچھیرا ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس مقام سے اسے 19 ہینڈ گرینیڈز ملے۔

    بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔

  • انٹارکٹیکا میں برطانوی بیس کے قریب لندن جتنا بڑا برف کا ٹکڑا ٹوٹ کر علیحدہ (ویڈیو)

    انٹارکٹیکا میں برطانوی بیس کے قریب لندن جتنا بڑا برف کا ٹکڑا ٹوٹ کر علیحدہ (ویڈیو)

    لندن: انٹارکٹیکا میں برطانوی بیس کے قریب تقریباً لندن کے سائز جتنا بڑا آئس برگ ٹوٹ کر علیحدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹارکٹیکا میں برطانوی ریسرچ سینٹر کے قریب نیویارک شہر کے رقبے سے بھی بڑا برفانی تودہ ٹوٹ کر علیحدہ ہو گیا۔

    اس آئس برگ کی جسامت اکثر یورپی شہروں سے بڑی ہے، آئس برگ کی پیمائش 1270 مربع کلو میٹر (490 اسکوائر میل) ہے، اور یہ 150 میٹر موٹی کالوِنگ نامی ’برنٹ آئس شیلف‘ سے ٹوٹا ہے۔

    سائنس دانوں نے 10 سال قبل اس مقام پر دراڑ پڑنے سے متعلق آگاہ کیا تھا، اور انھیں توقع تھی کہ یہاں سے برف کا ایک بہت بڑا ٹکڑا ٹوٹ کر الگ ہوگا۔

    برطانوی انٹارکٹک سروے کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈَیم جَین فرانسس کا کہنا تھا کہ بَیس میں ہماری ٹیمیں برسوں سے برنٹ آئس شیلف سے برف کے ٹکڑے کے ٹوٹنے کے لیے تیار تھی، اور گزشتہ برس نومبر میں یہاں ایک بڑے حصہ ٹوٹنا شروع ہو گیا تھا۔

    بَیس کے آپریشنز ڈائریکٹر سائمن گیرڈ کا کہنا تھا کہ حفاظتی وجوہ پر تحقیقاتی اسٹیشن 4 سال قبل ہی اندرون ملک منتقل کر دیا گیا تھا، اور یہ ایک دانش مندانہ فیصلہ تھا۔

    واضح رہے کہ انٹارکٹیکا سے آئس برگز قدرتی طور پر ٹوٹ کر سمندر میں گرتے رہتے ہیں، لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ عمل تیز ہو گیا ہے، تاہم سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اس کیس میں وجہ موسمیاتی تبدیلیاں نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹکڑا آئندہ ہفتوں یا مہینوں میں حرکت کر کے اپنے مقام سے دور ہو سکتا ہے، یا آس پاس سرکتا ہوا یہیں پر برنٹ آئس شیلف کے قریب ہی رہے گا۔

  • ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    ویکسین پاسپورٹ: برطانوی وزیر اعظم کا اہم اعلان

    لندن: ویکسین پاسپورٹ کے معاملے میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے نظر ثانی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین پاسپورٹ کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے تاہم اس پر نظر ثانی کریں گے۔

    بورس جانسن نے مغربی لندن کے اسکول کے دورے پر گفتگو کے دوران کہا کہ کیبنٹ آفس منسٹر مائیکل گوو نظر ثانی کے معاملے کی سربراہی کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کسی شخص کے کو وِڈ اسٹیٹس کو ثابت کرنے کے لیے ویکسین پاسپورٹ یا سرٹیفکیٹ کے استعمال میں گہرے اور پیچیدہ مسائل ہیں، پب یا تھیٹر جانے کے لیے ویکسین پاسپورٹ کا استعمال ہمارے ملک میں ایک بالکل انوکھی بات ہوگی۔

    ویکسین پاسپورٹ: یورپی ممالک آپس میں الجھ پڑے

    انھوں نے کہا کہ 21 جون سے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کرنے سے متعلق انتہائی پُر امید ہوں تاہم پابندیاں ختم کرنے کی گارنٹی دینا ممکن نہیں، عوام کو اب بھی محتاط رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسین پاسپورٹ کے استعمال پر تو بات چیت ہوتی ہے تاہم وزرا کئی بار برطانیہ کے اندر اس کے استعمال کو خارج از بحث کر چکے ہیں۔

    برطانیہ میں اب تک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک کروڑ 79 لاکھ افراد کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لے چکے ہیں۔