Tag: برطانیہ

  • برطانیہ: کرونا سے اموات 1 لاکھ سے تجاوز

    برطانیہ: کرونا سے اموات 1 لاکھ سے تجاوز

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس انفیکشن سے اموات ایک لاکھ سے تجاوز کرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں نہایت مہلک ثابت ہونے والے نئے کرونا وائرس covid 19 سے اموات کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں، جس کے بعد برطانیہ دنیا کا پانچواں ملک بن گیا جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں برطانیہ میں 1631 افراد کرونا سے چل بسے، جب کہ مزید 20089 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی گئی، جس کے بعد کرونا کے شکار افراد کی مجموعی تعداد 36 لاکھ 89 ہزار 700 سے بھی بڑھ گئی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں 68 لاکھ سے زیادہ افراد کو کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز دی جا چکی ہے، میڈیا رپورٹس کہتی ہیں کہ سخت لاک ڈاؤن اور ویکسی نیشن سے نئے مریضوں میں کمی آ رہی ہے، ویکسین کی 2 ڈوز حاصل کرنے والے افراد کی تعداد بھی 5 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کا نیا اسٹرین سامنے آنے کے بعد نہ صرف مثبت مریضوں کی تعداد میں ایک دم اضافہ ہوا بلکہ روزانہ اموات کی تعداد بھی بڑھ گئی، جس کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑا۔

    تاہم گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 20 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں، اور تاحال برطانیہ میں 19 لاکھ فعال کیسز موجود ہیں۔

  • لندن میں 300 افراد کی پارٹی، پولیس کا چھاپا

    لندن میں 300 افراد کی پارٹی، پولیس کا چھاپا

    لندن: برطانیہ جہاں ایک طرف کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے تیز رفتار پھیلاؤ سے نبرد آزما ہے وہاں دوسری طرف غیر ذمہ داری کے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں جو پوری دنیا میں خبروں کی زینت بن رہے ہیں۔

    ایئرپورٹ واقعے کے بعد اب پولیس نے ایک پارٹی پر چھاپا مارا جس میں 300 افراد اکھٹے ہو گئے تھے، پولیس کے چھاپے پر شائقین پارٹی سے بھاگ نکلے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے غیر قانونی پارٹی پر 15 ہزار پاؤنڈز کا جرمانہ کر دیا ہے، پولیس نے رات ڈیڑھ بجے پارٹی پر چھاپا مارا تھا، جس پر منتظمین نے اندر سے تالے لگا دیے تھے۔

    پولیس نے چھاپے کے دوران 78جرمانے کیے، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس چھاپے کے دوران ڈاگ یونٹ اور ہیلی کاپٹر بھی چھاپا ٹیم میں شامل تھے۔

    چیف سپرنٹنڈنٹ رائے سمتھ نے پارٹی پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارٹی صحت عامہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، غیر قانونی پارٹی سے افسران کو اپنی صحت خطرے میں ڈالنا پڑی۔

    واضح رہے کہ ہیتھرو ایئر پورٹ پر بھی مسافروں کا بے پناہ رش دکھائی دے رہا ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ کی خلاف ورزی جاری ہے، افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایئر پورٹ اور ہوم آفس اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہیتھرو ایئر پورٹ پر رش کی تصاویر بھی وائرل ہو چکی ہیں۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ بارڈر فورس کی ذمہ داری ہے کہ سماجی فاصلہ یقینی بنائے، اگر ہم ایک جہاز کے مسافروں کی فاصلے کے ساتھ قطار لگائیں تو یہ ایک کلو میٹر لمبی ہوگی۔

    اس صورت حال پر اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کی ہے کہ حکومت کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نہیں ہے، ایئر پورٹ کے مناظر تشویش ناک ہے، صورت حال کو کنٹرول کیا جائے۔

  • کیا کرونا ویکسین میں حیوانی اجزا شامل ہیں؟ ویکسین چیف انویسٹگیٹر کا اہم بیان

    کیا کرونا ویکسین میں حیوانی اجزا شامل ہیں؟ ویکسین چیف انویسٹگیٹر کا اہم بیان

    لندن: کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین میں حیوانی اجزا کے شامل ہونے سے متعلق برطانوی پروفیسر نے اہم وضاحت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویکسین چیف انویسٹگیٹر پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کو وِڈ ویکسین سے متعلق سوشل میڈیا پر معلومات غیر حقیقی ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کرونا ویکسین سے متعلق پھیلی ہوئی افواہیں بے بنیاد ہیں، کرونا ویکسین میں کوئی حیوانی اجزا شامل نہیں کیے گئے، ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے۔

    اینڈریو پولارڈ نے کہا کہ کرونا ویکسین کے اثرات دو ہفتوں بعد ظاہر ہوں گے، اور یہ ویکسین حاملہ خواتین کے لیے بھی محفوظ ہے۔

    آکسفورڈ ویکسین گروپ کے ڈائریکٹر پروفیسر اینڈریو جان پولارڈ

    واضح رہے کہ پروفیسر اینڈریو جان پولارڈ ایک بائیولوجسٹ ہیں، اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کے ڈائریکٹر ہیں، وہ ماہر ویکسینیات بھی ہیں۔

  • برطانیہ میں داخل ہونے کے لیے بڑی شرط عائد

    برطانیہ میں داخل ہونے کے لیے بڑی شرط عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی منفی ٹیسٹ رپورٹ لے کر داخل ہونا لازم قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں داخل ہونے کے لیے منفی کرونا ٹیسٹ رپورٹ کی بڑی شرط عائد کر دی گئی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے تمام گزرگاہوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا، انھوں نے اعلان کیا کہ پیر کی صبح سے تمام تمام گزرگاہیں بند کر دی جائیں گی۔

    بورس جانسن نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کو پہلے کرونا منفی ٹیسٹ رپورٹ دکھانی ہوگی، یہ شرط 15 فروری تک نافذ رہے گی۔

    واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے یہ فیصلہ کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد کیا ہے، جس کے بعد مثبت کیسز اور اموات میں نئے سرے سے تیزی آئی ہے۔

    یورپ سمیت دیگر ممالک سے برطانیہ آنے والے افراد کے لیے کرونا ٹیسٹ لازم قرار دینے کی پالیسی لانے میں تاخیر پر عوامی و سیاسی حلقوں کی طرف سے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہو چکا ہے جس پر تیسرے قومی لاک ڈاؤن کا نفاذ بھی کیا جا چکا ہے، اور اب برطانیہ کی سرحدوں پر آنے والے افراد کے لیے کرونا کا منفی ٹیسٹ لازم قرار دے دیا گیا ہے۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس کی تیسری لہر شدت اختیار کرتے ہی یورپی ممالک نے برطانیہ کے لیے سرحدی پابندیاں عائد کر دی تھیں، فرانس نے بھی ملک میں داخل ہونے کے لیے برطانوی شہریوں کو کرونا منفی رپورٹ ضروری قرار دیا تھا۔

  • صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چوری….. سی سی ٹی وی فوٹیج جاری!

    صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چوری….. سی سی ٹی وی فوٹیج جاری!

    برطانیہ میں ماسک پہنے ہوئے 4 چوروں نے دیدہ دلیری سے صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چرا لیے، واردات سی سی ٹی وی کیمرہ میں ریکارڈ ہوگئی۔

    10 جنوری کی رات پیش آنے والی اس واردات میں 4 چور ماسک پہنے ہوئے رہائشی علاقے میں گھومتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    اس دوران ایک چور جیک کے ذریعے ایک گاڑی کو اوپر اٹھاتا ہے اور دوسرا گاڑی کے نیچے سے کنورٹر نکالنا شروع کردیتا ہے، اس دوران گاڑی کا الارم بجتا رہتا ہے تاہم چور دیدہ دلیری سے اپنی کارروائی جاری رکھتے ہیں۔

    کارروائی مکمل کرنے کے بعد چور بے خوفی سے وہاں سے روانہ ہوجاتے ہیں، اس دوران ایک پڑوسی اپنے گھر سے باہر جھانکتا ہے تو ایک چور جاتے جاتے اسے دھمکاتا ہوا جاتا ہے۔

    تمام واردات سی سی ٹی وی کیمرہ میں ریکارڈ ہوگئی، پولیس مذکورہ ملزمان کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • چاقو سے 3 قتل، برطانوی عدالت نے خیری سعد اللہ کو سزا سنا دی

    چاقو سے 3 قتل، برطانوی عدالت نے خیری سعد اللہ کو سزا سنا دی

    ریڈنگ: برطانوی شہر ریڈنگ کی اولڈ بیلی عدالت نے ایک اہم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 3 افراد کے قتل میں ملوث 26 سالہ خیری سعداللہ کو اولڈ بیلی عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی۔

    سعداللہ گزشتہ سال 20 جون کو دہشت گردی کی واردات میں ملوث تھا، ریڈنگ کے پبلک پارک میں چاقو کے وار کر کے 3 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔

    اولڈ بیلی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مجرم خیری سعداللہ کا عمل کھلی دہشت گردی تھا، عدالت اسے تین شہریوں کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سناتی ہے۔

    یاد رہے کہ مجرم خیری سعداللہ لیبیا سے 2012 میں برطانیہ آیا تھا۔ بیس جون 2020 کو جنوب مشرقی لندن کی کاؤنٹی برک شائر کے علاقے ریڈنگ کے ایک پارک میں سیاہ فام شہریوں کے حقوق کی تحریک کے حوالے سے احتجاج کیا گیا تھا، جس کے تین گھنٹے بعد پارک میں موجود لوگوں پر اچانک ایک شخص نے چاقو سے حملہ کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق حملے کے وقت تین شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ متعدد شہری شدید زخمی ہو گئے تھے جن میں تین کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی۔ پولیس نے نوجوان خیری سعداللہ کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا تھا۔

    لیبیا کے باشندے نے لوگوں پر چاقو حملے کی وجہ یا مقصد نہیں بتایا، اس واقعے نے لوگوں میں اتنی دہشت پھیلا دی تھی کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ہمدردی حملے میں متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ ہے۔

  • پرنس ہیری، میگھن سوشل میڈیا سے دل برداشتہ، وجہ سامنے آ گئی

    پرنس ہیری، میگھن سوشل میڈیا سے دل برداشتہ، وجہ سامنے آ گئی

    لندن: شاہی خاندان کو خیرباد کہنے والے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے دلبرداشتہ ہو کر سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرنس ہیری اور میگھن مرکل نے سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیا ہے، ایک طویل عرصے سے انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی چیز شیئر نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹویٹر اور فیس بُک پر دکھائی جانے والی نفرت نے پرنس ہیری اور میگھن کو دل برداشتہ کیا ہے، صارفین کی جانب سے پوسٹس میں نفرت آمیز الفاظ اور بیانات کی وجہ سے شاہی جوڑا سوشل میڈیا کا استعمال ترک کرنے پر مجبور ہوا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ ان کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر واپسی کی کوئی امید نہیں ہے، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کے پوتے ڈیوک پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ ڈچز مگھن اپنی این جی او آرچویل کے لیے بھی سوشل میڈیا کے استعمال کا ارادہ نہیں رکھتا۔

    پرنس ہیری فیس بک پر کیا کرتے تھے؟ دلچسپ انکشاف

    یاد رہے کہ 2019 میں صحت کے عالمی دن کے موقع پر پرنس ہیری کی امریکی اہلیہ میگھن نے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر دنیا میں سب سے زیادہ چیخ و پکار کا سامنا کرنے والی شخصیت ہیں اور یہ چیز ناقابل برداشت ہے۔

    پرنس ہیری نے بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا نفرت، صحت اور حقیقت کے بحران کی تخلیق میں مدد کرتا ہے۔

    پرنس ہیری کی زندگی پر شریک حیات نے کیا اثرات مرتب کیے؟

    واضح رہے کہ پرنس ہیری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنا ایک خفیہ اکاؤنٹ ’اسپائک‘ کے نام سے بھی بنایا ہوا تھا، جسے وہ عام صارفین کی طرح استعمال کرتے تھے۔

  • برطانیہ: لاک ڈاؤن میں مزید سختی سے متعلق سائنس دانوں کی اپیل

    برطانیہ: لاک ڈاؤن میں مزید سختی سے متعلق سائنس دانوں کی اپیل

    لندن: کرونا وائرس کے نئے اسٹرین سے مریضوں میں بے تحاشا اضافے اور اموات کے بعد برطانوی سائنس دانوں نے ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن میں مزید سختی لانے کی اپیل کر دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سائنس دانوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے، موجودہ لاک ڈاؤن سے کرونا کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنا مشکل ہے۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے عوم سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ خدارا گھروں سے نہ نکلیں۔

    ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 90 فی صد لوگ قوانین پر سختی سے عمل پیرا ہیں، برطانوی حکومت اب تمام مقامات پر ماسک پہننے کی پابندی پر غور کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے برطانیہ اس وقت دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر ہے، اب تک 29 لاکھ 57 ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد 79,833 ہے۔

    برطانیہ: تیسری کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 68 ہزار نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ 1,325 مریض کرونا انفیکشن کے باعث ہلاک ہو گئے۔

    گزشتہ روز برطانیہ نے کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ایک اور کرونا ویکسین کی منظوری دے دی ہے، برطانوی ریگولیٹری اتھارٹی نے موڈرنا ویکسین کو بھی پاس کر دیا ہے، برطانیہ اس سے قبل فائزر اور آکسفورڈ کی کرونا ویکسینز بھی منظور کر چکا ہے، اور یہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی تیسری ویکسین ہے۔

  • برطانیہ: تیسری کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    برطانیہ: تیسری کرونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    لندن: برطانیہ نے کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ایک اور کرونا ویکسین کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریگولیٹری اتھارٹی نے موڈرنا ویکسین کو پاس کر دیا، برطانیہ اس سے قبل فائزر اور آکسفورڈ کی کرونا ویکسینز بھی منظور کر چکا ہے، اور یہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی تیسری ویکسین ہے۔

    ملک میں شہریوں کو وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے دوسری کھیپ میں ایک کروڑ مزید ویکسین منگوائی جائے گی، برطانیہ نے 17 ملین ویکسین کا پیشگی آرڈر دے دیا۔

    30 ہزار سے زائد افراد پر ٹرائلز میں موڈرنا کی ویکسین نے شدید کو وِڈ 19 سے 95 فی صد تحفظ فراہم کیا، یہ ویکسین بھی فائزر، بائیو این ٹیک کی ویکسین کی طرح کام کرتی ہے، جس کی نیشنل ہیلتھ سروس پہلے ہی آرڈر دے چکی ہے۔

    موڈرنا ویکسین کی شپنگ کے لیے منفی 20 سیلسئس یعنی ایک عام فریزر جتنا درجہ حرارت درکار ہے، اس کے مقابلے میں فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین کے لیے تقریباً منفی 75 سیلسئس کا درجہ حرارت درکار ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اس کی ٹرانسپورٹ لاجسٹکس کہیں زیادہ مشکل ہے۔

    آکسفورڈ، آسٹرا زینیکا کی ویکسین کو اسٹور کرنا اور اس کی ترسیل کہیں زیادہ آسان ہے، کیوں کہ اسے عام فریج ٹمپریچر پر محفوظ رکھا جا سکتا ہے، اب یہ تینوں کرونا ویکسینز برطانیہ میں استعمال کے لیے منظور ہو چکی ہیں، اور ان کی دوسری بوسٹر خوراک بھی درکار ہوتی ہے۔

  • دن 24 گھنٹے کا نہیں رہا، سائنس دانوں کا بڑا انکشاف

    دن 24 گھنٹے کا نہیں رہا، سائنس دانوں کا بڑا انکشاف

    لندن: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ آج تک ہم جس دن کو 24 گھنٹوں کے دورانیے سے ناپتے آ رہے ہیں، وہ چوبیس گھنٹے کا نہیں رہا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سائنس دان اب کہہ رہے ہیں کہ کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش 24 گھنٹے سے کم ہے، کیوں کہ گزشتہ 50 برسوں میں کرۂ ارض کی اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار میں اضافہ ہو چکا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ نصف صدی سے کرۂ ارض کے اپنے محور کے گرد معمول کی رفتار سے بڑہ کر چکر کاٹنے سے دن چھوٹے ہو گئے ہیں۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے اس حقیقت کا انکشاف ہوتا ہے کہ حالیہ پچاس برسوں میں کرۂ ارض کی اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں دن چوبیس گھنٹے سے کم ہوا ہے۔

    ماہرین اس فرق کو ختم کرنے اور وقت کو دوبارہ سے کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش سے ہم آہنگ بنانے کے لیے سیکنڈز میں ترمیم کرنے پر بحث کر رہے ہیں۔

    انتہائی حساس برطانوی سرکاری ریکارڈز کے مطابق سال 1960 سے اب تک کرۂ ارض کی اپنے محور میں گردش 24 گھنٹے سے کم عرصے میں مکمل ہوتی ہے۔

    اس سلسلے میں ایک مثال پیش کی گئی ہے، 19 جولائی 2020 کا دن 24 گھنٹے سے 4 منٹ کم تھا، جو کہ ریکارڈ درج کرنے کے آغاز سے آج تک کا کم ترین عرصہ ہے۔