Tag: برطانیہ

  • برطانیہ کا ایٹمی ہتھیار لے جانے والے لڑاکا طیارے خریدنے کا اعلان

    برطانیہ کا ایٹمی ہتھیار لے جانے والے لڑاکا طیارے خریدنے کا اعلان

    ہیگ: برطانیہ نے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے والے جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق برطانوی حکومت نے منگل کو کہا کہ وہ ایک درجن F-35A لڑاکا طیارے خریدے گی، جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ نے بیان میں کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن جیٹ طیاروں کی خریداری سے برطانیہ کی فضائیہ کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیار لے جانے کا موقع ملے گا۔

    وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بیان میں کہا کہ ’’اس سخت غیر یقینی کے دور میں ہم امن کو مزید معمولی نہیں سمجھ سکتے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔‘‘


    اسرائیل کو اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا، امریکی حکام نے پول کھول دیا


    روئٹرز کے مطابق ایک طرف برطانیہ کو ایک طرف روس کی بڑھتی ہوئی دشمنی کا سامنا ہے اور دوسری طرف یورپی سلامتی کے محافظ کے طور پر امریکا اپنے روایتی کردار سے دست بردار ہو رہا ہے، ایسے میں برطانیہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے لگا ہے، اور آبدوزوں کے بیڑے سمیت اپنی فوجی قوتوں کو اپ گریڈ کر رہا ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان جیٹ طیاروں کی خریداری سے وہ کسی جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے ساتھ نیٹو میں اپنا کردار بھی ادا کر سکیں گے۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ ’’یہ نیٹو کے لیے ایک اور مضبوط برطانوی شراکت ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ F-35A لڑاکا طیارے امریکی B61 ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ امریکہ نے 2008 میں برطانیہ سے اپنے آخری جوہری ہتھیار واپس لے لیے تھے، اس یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد تنازعات کا خطرہ کم ہو رہا ہے۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ نئے جیٹ طیاروں کی خریداری سے برطانیہ میں تقریباً 20,000 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

  • برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر، 600 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

    برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر، 600 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

    لندن: برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر عوام کےلیے تباہ کن ہوسکتی ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سخت موسم کے باعث 600 افرادکی ہلاکت ہوسکتی ہے۔

    ایمپیریل کالج کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شدید گرمی سے سیکڑوں افراد کی جانیں جا سکتی ہیں، گزشتہ جمعرات سے اتوار تک گرمی سے 600 ہلاکتوں کا خدشہ ہے، برطانیہ میں شدید گرمی سے متعلق پہلی تحقیق ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں 34ہزار مقامات کا دہائیوں پرانا ڈیٹا شامل کیا گیا، جس سے یہ امکانات آئے ہیں کہ گرمی کی لہر سے تقریبا 600 افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ آج اور کل درجہ حرارت 37 ڈگری تک جانے کا امکان ہے، گرمی کی شدت سے معمر افراد کو زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

    جمعرات سے اتوار کے درمیان درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ہے اور ملک کے کچھ حصوں میں دجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے لیکن ماہرین نے ہیٹ ویو سے قبل ہی فوری انتباہ جاری کیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/severe-heat-warning-issued-in-britain/

  • برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلالیا

    برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلالیا

    برطانیہ نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران میں موجود سفارت خانے سے اپنے عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت آنے کے بعد برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو عارضی طور پر واپس بلالیا ہے۔

    اس کے علاوہ برطانوی شہریوں کے لیے تل ابیب چھوڑنے کے لیے چارٹر پروازوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ وہ اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کے عملے کے اہل خانہ کو واپس بلا لے گا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق موجودہ سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر، ہم نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایران سے برطانیہ کے عملے کو عارضی طور پر واپس بلا لیا ہے۔ ہمارا سفارت خانہ دور دراز سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

    دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث سوئٹزرلینڈ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اس حوالے سے سوئس وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں اور غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئٹزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے مطابق سفارتخانے کا عملہ واپس آچکا ہے، حالات نارمل ہونے پر عملہ دوبارہ تہران آجائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلیا نے بھی ایران میں بگڑتی صورتحال کے باعث تہران میں اپنا سفارت خانے کا آپریشن معطل کردیا تھا۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے ایران میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیشِ نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے تصدیق کی تھیکہ ایران میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث تہران میں اپنے سفارتخانے کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

  • بل منظور، برطانیہ میں کون سے مریض مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے؟

    بل منظور، برطانیہ میں کون سے مریض مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے؟

    مانچسٹر: برطانیہ میں ایک متنازع مرنے کا بل کثرت رائے سے منظور ہو گیا ہے جس کے تحت لا علاج مریض اپنی زندگی کا خاتمہ مرضی سے کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالعوام نے Assisted Dying Bill بل منظور کر لیا، پارلیمان میں مرنے میں معاونت کا یہ متنازعہ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بل تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا افراد کو اپنی زندگی ختم کرنے کا اختیار دے گا، بل 291 کے مقابلے میں 314 ووٹوں سے منظور کیا گیا، مرنے کا بل ہاؤس آف کامنز میں تیسرے مطالعے میں پاس ہوا ہے، جو اب ہاؤس آف لارڈ میں جائے گا جہاں اس کی مزید جانچ پڑتال کی جائے گی ، برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز سے منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

    اس بل کو لیبر پارٹی کی رُکن کم لیڈ بیٹر نے پیش کیا تھا، جس میں معیوب بیماری میں مبتلا مریض جس کی زندگی 6 ماہ سے کم رہ گئی ہو گی، وہ اپنی زندگی کو ختم کرنے کی درخواست دے سکے گا، جسے ادویات کی مدد سے مرنے میں طبعی معاونت فراہم کی جائے گی۔


    برطانوی رائل ایئر فورس کے اڈے میں گھس کر 2 افراد نے فوجی طیاروں پر اسپرے کر دیا


    رپورٹ کے مطابق ایسے مریض جو ڈاکٹر کی جانب سے لا علاج قرار دیے جا چکے ہوں، اور جن کی زندگی 6 ماہ سے کم رہ گئی ہو، وہ اپنی مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے۔ تاہم زندگی کے خاتمے کا فیصلہ کرتے وقت مریض کا ذہنی طور صحت مند ہونا ضروری ہوگا، اور مریض بغیر کسی دباؤ کے اپنا فیصلہ تحریری شکل میں دے گا۔

    زندگی ختم کرنے کی درخواست کی منظوری کے لیے ایک باقاعدہ پینل فیصلہ کرے گا، اس پینل میں 2 ڈاکٹرز، ایک سماجی ورکر، سینئر قانونی شخصیت اور ماہر نفسیات شامل ہوں گے، بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ لاعلاج اور تکلیف دہ بیماری میں مبتلا شخص سکون کی موت کا انتخاب کر سکے گا۔ جب کہ بل کے مخالفین نے کہا ہے کہ یہ غیر اخلاقی قانون ہوگا جس سے زندگی کی قدر کم ہوگی۔

  • برطانوی رائل ایئر فورس کے اڈے میں گھس کر 2 افراد نے فوجی طیاروں پر اسپرے کر دیا

    برطانوی رائل ایئر فورس کے اڈے میں گھس کر 2 افراد نے فوجی طیاروں پر اسپرے کر دیا

    آکسفورڈ: برطانیہ کی رائل ایئر فورس کے اڈے میں فوجی طیاروں پر اسپرے کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رائل ایئر فورس کے اڈے میں گھس کر فوجی طیاروں پر اسپرے کا حیران کن واقعہ پیش آیا ہے، جو ایک بڑی سیکیورٹی بریچ ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ فلسطین کے حامی کارکن ایئر فورس برائز نورٹن میں داخل ہو گئے تھے، فلسطین ایکشن گروپ نے سیکیورٹی خلاف ورزی کی فوٹیج بھی جاری کر دی ہے، اس واقعے میں کارکنوں نے 2 فوجی جہازوں پر سرخ سپرے کیا۔

    برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اس پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا یہ قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے۔


    برطانیہ میں بھی سورج آگ برسانے کو تیار، وارننگ جاری


    فوٹیج کے مطابق ایئر بیس پر 2 افراد داخل ہوئے تھے، جن میں سے ایک شخص الیکٹرک اسکوٹر پر داخل ہوا، انھوں نے جہاز کے انجن پر اسپرے کر دیا۔

    برطانوی وزارت دفاع نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کے بعد ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا، اور واقعے کی مشترکہ تحقیقات پولیس سے مل کر شروع کر دی گئی ہے۔

  • برطانیہ میں بھی سورج آگ برسانے کو تیار، وارننگ جاری

    برطانیہ میں بھی سورج آگ برسانے کو تیار، وارننگ جاری

    عالمی موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے برطانیہ جیسے سرد ممالک میں بھی شدید گرمی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    عالمی موسمیاتی تبدیلی نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے۔ گرم ممالک میں مئی جیسے گرم موسم میں برفباری ہو رہی ہے تو آئے دن سمندری طوفان، غیر متوقع بارشیں، قیامت خیز گرمی سے کرہ ارض پر زندگی مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔ یورپ اور مغربی ممالک کا شکار دنیا کے ٹھنڈے ممالک میں کیا جاتا ہے مگر اب وہاں بھی سورج آگے برسانے پر آمادہ نظر آتا ہے۔

    برطانیہ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے اس صورتحال میں ملک بھر کے لیے ہیٹ ہیلتھ امبر وارننگ جاری کر دی ہے۔

    گزشتہ روز برطانیہ میں اب تک کا سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا جب کہ آج بھی وہاں درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری تک رہنے کا امکان ہے۔

    برطانیہ میں آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور محکمہ ہیلتھ سیکیورٹی نے شہریوں کو احتیاط برتنے اور زیادہ سے زیادہ پانی پینے اور دھوپ سے بچنے کی ہدایات کی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں بھی برطانیہ میں شدید گرمی پڑی تھی اور اس سال ملک کی تاریخ میں پہلی بار گرم موسم کے لیے امبر وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    اُس قیامت خیز گرمی نے برطانیہ میں ہزاروں افراد کو لقمہ اجل بنا دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/extreme-heat-in-britain-45-thousand-people-died/

  • برطانیہ غزہ کے جرائم میں شرکت ختم کرے، ملالہ یوسف زئی

    برطانیہ غزہ کے جرائم میں شرکت ختم کرے، ملالہ یوسف زئی

    نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اور متعدد اداکاروں، کھلاڑیوں اور ڈاکٹروں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے جرائم میں اپنی شرکت ختم کردے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس خط پر نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے علاوہ برطانیہ کی مشہور اداکارہ جوڈی ڈینچ نے بھی دستخط کیے ہیں جو جیمز بونڈ فلموں میں M کا کردار ادا کرنے کے لیے معروف ہیں۔

    خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ جب تک برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی نہیں روکی جائے گی، غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جا سکتی۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ روز امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے باعث 11فلسطینی شہید ہوگئے۔

    امدادی کارکنوں اور طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فائرنگ اور حملوں میں کم از کم 33 افراد شہید ہوئے، جن میں 11 فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، یہ لوگ مرکزی صلاح الدین روڈ پر امداد کے منتظر تھے۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بھی حملے کیے جس کے نتیجے میں 19 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    فلسطینی وزرات صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 140 افراد شہید ہوگئے۔

  • برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    کیئر اسٹارمر نے کہا خطے میں اضافی تعیناتی سے برطانیہ اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کی بہتر مدد کرسکے گا، برطانوی افواج ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے ایرانی فوج  نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا، ایرانی بحریہ کے ڈرونز کی برطانوی جنگی بحری جہاز کے قریب پروازیں جاری ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے برطانوی بیڑے کو خلیج فارس میں داخلے سے روکنے کیلئے وارننگ بھی دی گئی۔ ایرانی فوج کا کہنا ہے وہ برٹش نیوی کے جہاز کو بحر ہند میں داخلے کے وقت سے ہی مانیٹر کررہی تھی۔ برطانیہ اسرائیلی میزائلوں کی رہنمائی کیلئے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج فارس لانا چاہتا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تمام خبریں

  • ایران پر اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، برطانیہ

    ایران پر اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، برطانیہ

    برطانیہ کی جانب سے وضاحت سامنے آئی ہے کہ ایران پر حالیہ اسرائیلی حملے میں برطانیہ نے فوجی مدد فراہم نہیں کی اور نہ ہی ایرانی جوابی ڈرون حملوں کو روکنے میں کسی قسم کا کوئی کردار ادا کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلیفون پر بات کی تھی، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنی دفاع کا حق حاصل ہے مگر صورتحال کو مزید بگاڑنے کے بجائے سفارتی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ایران کے جوہری پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا مگر ساتھ ہی خطے کے استحکام کیلئے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔

    دوسری جانب امریکا کا سلامتی کونسل میں کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ہے۔

    امریکا نے کہا کہ ایران نے امریکی شہریوں، اڈوں یا دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    امریکا کا سلامتی کونسل میں بیان میں کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے اس کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    امریکا نے کہا کہ ایرانی قیادت کا اس وقت مذاکرات کرنا دانشمندانہ ہوگا، امریکا کو اسرائیلی حملوں کی اطلاع پہلے دے دی گئی تھی، لیکن امریکا حملوں میں ملوث نہیں۔

    وقت آگیا ہے ایران اسرائیل کشیدگی کوروکا جائے، انتونیو گوتریس

    جبکہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین اسرائیلی مجرمانہ حملوں کی مذمت کرے گی۔

  • اسرائیلی وزرا پر پابندی، امریکا برطانیہ سے ناراض ہو گیا

    اسرائیلی وزرا پر پابندی، امریکا برطانیہ سے ناراض ہو گیا

    واشنگٹن: اسرائیلی وزرا پر پابندی کے سلسلے میں برطانیہ اور اتحادیوں کے اقدام پر ناراض امریکا نے اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزرا پر برطانیہ اور دیگر اتحادی ملکوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے برطانوی و دیگر اتحادی ملکوں کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔

    مارکو روبیو نے مذکورہ اتحادی ملکوں کے اس فیصلے پر منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ’’ان پابندیوں سے غزہ میں جاری جنگ کو رکوانے کی کوششیں اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے جاری امریکی کوششیں آگے نہیں بڑھ سکیں گی۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکا ان پابندیوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور یہ بتانا چاہتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔


    برطانیہ اور دیگر ممالک کا اسرائیلی وزرا پر پابندیاں لگانے اور اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے امریکا نے محض چند روز قبل ہی غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کردہ ایک قرارداد کی حمایت میں 14 ووٹ پڑنے کے باوجود اسے ویٹو کیا، امریکا مجموعی طور اب تک 5 قراردادوں کو ویٹو کر کے غزہ میں جنگ بندی کا راستہ روک چکا ہے تاکہ اسرائیل کو کھلی چھٹی ملی رہے، اور وہ ہزاروں فلسطینی بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرتا رہے۔

    انتہا پسند اسرائیلی وزرا ایتمار بن گویر اور بذلیل سموٹریچ پر برطانیہ، کینیڈا، ناروے، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے پابندیاں عائد کی ہیں، یہ ملک اسرائیل کے سخت حامی، اتحادی اور معاون ہیں، تاہم اب غزہ میں جنگ کو 21 ماہ ہو جانے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بھوک کو بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی خاطر بطور ہتھیار استعمال کیے جانے پر ان ملکوں نے اپنے عوام کے جذبات کو بھی اہمیت دینا شروع کر دی ہے۔