Tag: برطانیہ

  • کرونا وائرس: ویکسی نیشن پروگرام کے لیے برطانیہ کا کروڑوں انجکشنز کا آرڈر

    کرونا وائرس: ویکسی نیشن پروگرام کے لیے برطانیہ کا کروڑوں انجکشنز کا آرڈر

    واشنگٹن: امریکا کی میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی بیکٹن ڈکنسن اینڈ کو کا کہنا ہے کہ انہیں برطانوی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کی ویکسی نیشن پروگرام کے لیے 6 کروڑ 50 لاکھ انجیکشنز کا آرڈر موصول ہوا ہے۔

    کمپنی کے مطابق برطانوی حکومت نے ویکسی نیشن پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے 65 ملین سوئیوں اور سرنجوں کا آرڈر دیا ہے جو ماہ ستمبر تک ڈیلیور کیا جانا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے ساتھ تشخیصی ٹیسٹ کو وسعت دینے کے لیے بھی اشتراک کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل کمپنی نے کہا تھا کہ وہ کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر اپنی مینو فیکچرنگ میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل کمپنی ایسی کٹ تیار کر چکی ہے جو 2 سے 3 گھنٹوں میں کرونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ بتا سکتی ہے۔

    کمپنی کی ایک اور کٹ اینٹی باڈیز ٹیسٹ کے نتائج بھی 15 منٹ میں دے سکتی ہے جو کرونا وائرس کے خلاف ان اینٹی باڈیز کی اثر انگیزی جاننے کے لیے کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار 276 ہوچکی ہے جبکہ اموات کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • قرنطینہ کی شرط ، برطانوی حکومت کا مسافروں کیلئے اہم اعلان

    قرنطینہ کی شرط ، برطانوی حکومت کا مسافروں کیلئے اہم اعلان

    مانچسٹر:برطانیہ نے ملک میں آنے والوں مسافروں کیلئے قرنطینہ سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان کردیا ، جس میں کم رسک والے 50 ممالک کے مسافروں کیلئے قرنطینہ شرط سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے کم رسک والے ممالک کے مسافروں کیلئے قرنطینہ شرط ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کہا نئی پالیسی میں 50 ممالک کے مسافروں کو قرنطینہ شرط سے مستثنیٰ کیا جائے گا، نئی پالیسی 10جولائی سے نافذ العمل ہو گی۔

    سیکریٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ کل سے اٹلی، جرمنی، سپین اور فرانس کے مسافر قرنطینہ کی شرط سے مستثنیٰ ہوں گے ، امریکاریڈ لسٹ پر ہی رہے گا
    اور مسافروں کو14 روز قرنطینہ کرنا ہو گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت فہرست میں وقتاً فوقتاًتبدیلیاں کرتی رہے گی، اس اقدام کا مقصد برطانیہ کے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ہوائی رابطے کو بحال کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا کا خطرہ، برطانوی حکومت نے بھی سخت اقدام اٹھا لیا

    یاد رہے برطانیہ میں بیرون ملک سے آنے والوں پر 14 دن کے قرنطینہ کی شرط عائد کردی تھی ، جس کے بعد برٹش ایئرویز کی جانب سے پاکستان سمیت تمام ممالک کو ٹریول ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔

    برٹش ایئرویز نے کہا ہے کہ مسافر برطانیہ پہنچنے پر اپنی رہائش گاہوں پر 14 دن کے لیے آئسولیٹ ہوں گے، نوٹیفکیشن کے مطابق یہ سیلف آئسولیشن ہوگی۔

    برٹش ایئرویز نے اپنے ٹریول پارٹنرز کو مطلع کیا تھا کہ اپنے اپنے کسٹمرز کو برطانیہ روانہ ہونے سے قبل اس سلسلے میں آگاہ کیا جائے کہ برطانیہ نے ملک میں آنے والوں کے لیے نیا ضابطہ متعارف کرا دیا ہے۔

  • وطن واپسی ، برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری

    وطن واپسی ، برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری

    لندن : برطانیہ میں پاکستانی قونصلیٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی وطن واپسی کیلئے براہ راست یا ایجنٹ کے ذریعے بکنگ کروا سکتے ہیں، اس سے قبل مسافروں کو پاکستان واپسی کے لیے ہائی کمیشن لندن کی مدد درکار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری آگئی، برطانیہ سے پی آئی اے کی سروس بحال ہوگئی، جس کے بعد برطانیہ میں پاکستانی قونصلیٹ کا کہنا ہے کہ مسافربراہ راست یا ایجنٹ کے ذریعے بکنگ کروا سکتے ہیں، کورونا کی وجہ سے برطانیہ سے فضائی آپریش معطل تھا۔

    اس سے قبل برطانیہ میں پھنسے مسافروں کو پاکستان واپسی کے لیے ہائی کمیشن لندن کی مدد درکار تھی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں کیلئے اچھی خبر

    یاد رہے پی آئی اے نے بر طانیہ جانے والی پروازوں کے کرایوں میں20فیصد کمی کردی ہے ،ترجمان کا کہنا ہےکہ رعایتی ٹکٹوں کی وجہ سے مسافروں کی بڑی تعداد کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی واپسی کے سلسلے میں پی آئی اے کے دفاتر پر مسافروں کے رش کے پیش نظر آئندہ ہفتے میں قومی ایئرلائن نے بڑا فضائی آپریشن ترتیب دے دیا ہے۔

  • لندن: نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ، نامعلوم شخص کا چاقو سے حملہ، 3 افراد ہلاک

    لندن: نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ، نامعلوم شخص کا چاقو سے حملہ، 3 افراد ہلاک

    لندن: برطانیہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے بعد نامعلوم شخص نے شہریوں پر تیزدھار آلے سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دارلحکومت لندن کے نواحی علاقے ریڈنگ میں چاقوزنی کی واردات میں 3افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، واقعہ فوربری گارڈنز میں ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے مظاہرے کے بعد پیش آیا۔

    بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرکے اسٹیشن منتقل کردیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق 25 سالہ ملزم سے تفتیش کی جارہی ہے جلد حقائق سامنے آئیں گے، مذکورہ حملے کو دہشت گردی کہنا قبل از وقت ہوگا، تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے، یہ واقعہ شام سات بجے پیش آیا کہ جب تمام مظاہرین منتشر ہوچکے تھے، زخمی شخص کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

    لندن: چاقو زنی کی 2 وارداتیں، 2 بچے اور ایک نوجوان ہلاک

    ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حملے کا واقعہ مظاہرہ ختم ہونے کے تقریباً 3 گھنٹے بعد پیش آیا۔ دوسرے شہری نے بتایا کہ نامعلوم فرد نے اچانک چیخنے چلانے کے بعد شہریوں پر حملہ شروع کردیا جس سے افراتفری پھیل گئی۔

  • جہانگیر ترین برطانیہ میں کہاں مقیم ہیں؟ انکشاف

    جہانگیر ترین برطانیہ میں کہاں مقیم ہیں؟ انکشاف

    لاہور: پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ ان دنوں برطانیہ میں اپنے فارم ہاؤس میں مقیم ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی اسکینڈل میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین بیرون ملک چلے گئے تھے، معلوم ہوا ہے کہ وہ لندن سے کچھ فاصلے پر نیوبری میں اپنے ہائیڈ ہاؤس نامی فارم ہاؤس رہائش پذیر ہیں۔

    جہانگیر ترین کے ساتھ ان کے صاحب زادے علی ترین بھی اسی فارم پر موجود ہیں، انھوں نے رواں ہفتے بیٹے کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ کا بھی دورہ کیا۔

    پی ٹی آئی رہنما کا ہائیڈ ہاؤس 9.93 ایکڑ پر محیط ہے، اس فارم ہاؤس میں ایک درجن ملازم اور گھوڑے بھی موجود ہیں، یہ ہائیڈ ہاؤس لندن سے ڈیڑھ گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے۔

    چینی انکوائری کمیشن کیس: شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے لندن میں ن لیگ سے رابطوں کی سختی سے تردید کی ہے، مقامی برطانوی میڈیا نے جہانگیر ترین سے ملنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ نہیں ملے۔

    یہ افواہیں بھی پھیلی ہوئی تھیں کہ شاید وہ پی ٹی آئی سے ناراضی کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، تاہم جمعے کے روز پاکستان میں اپنے قریبی دوست سے فون پر بات کرتے ہوئے انھوں نے اس افواہ کی سختی سے تردید کی۔

    انھوں نے کہا کہ نہ تو وہ کسی ن لیگی رہنما سے ملنا چاہتے ہیں نہ ہی ایسی کوئی کوشش کی گئی ہے، پی ٹی آئی کی میں نے اپنے ہاتھوں سے تعمیر کی ہے، کچھ معاملات ضرور ہیں جو جلد حل ہو جائیں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اپنی بیرون ملک زیادہ تر جائیدادیں اپنے بیٹے علی ترین کے نام منتقل کر رہے ہیں۔

  • برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    بریڈ فورڈ: برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کے واقعے کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے کمنٹس کرنے والی عہدے دار کو معطل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف کنزرویٹو پارٹی کی خاتون عہدے دار تھیوڈورا ڈکنسن نے سوشل میڈیا پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کر دیے تھے، جس پر پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کر دی۔

    ناز شاہ نے سوشل میڈیا پر بچوں کی غربت پر اپنی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کی ویڈیو شیئر کی تھی، اس تقریر میں ناز شاہ نے اپنے بچپن کے حوالے سے بھی باتیں کیں، کنزرویٹو پارٹی کی پولیٹکل کمیونیکیشنز اینڈ سوشل میڈیا کنسلٹنٹ تھیوڈورا ڈکنسن نے اس پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کیے۔

    تھیوڈورا نے لکھا کہ اگر یہ ملک پسند نہیں تو پاکستان واپس منتقل ہو جاؤ۔ اپنے کمنٹس میں خاتون عہدے دار نے ناز شاہ کو نسل پرست بھی کہا۔

    کنزرویٹو پارٹی نے عہدے دار کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، مذکورہ عہدے دار نے معطلی کے بعد اپنے کمنٹس پر ناز شاہ سے معافی بھی مانگ لی، تھیوڈرا نے کہا کہ میرے کمنٹس غیر مناسب تھے جن پر ناز شاہ سے معافی مانگی ہے۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ 2020 میں ایسے کمنٹس یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نسلی تعصب کس قدر بڑھ چکا ہے۔ دریں اثنا، ناز شاہ سے نامناسب برتاؤ پر لیبر پارٹی کی مرکزی قیادت اور مسلم کونسل آف بریٹن نے بھی مذمت کر دی ہے۔

  • کروناوائرس: برطانوی حکومت کا ایک اور بڑا اقدام

    کروناوائرس: برطانوی حکومت کا ایک اور بڑا اقدام

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں وبا کے پھیلاؤ میں کمی دیکھ کر کرونا وائرس الرٹ لیول 4 سے 3 کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وائرس الرٹ کا بھی ایک لیول کم کردیا گیا ہے۔ ترجمان حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں انفیکشن میں مسلسل کمی نوٹ کی گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق مختلف علاقوں میں وائرس پھیلنے کا خطرہ ابھی موجود ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا کیسز میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن کا خاتمہ کیا جاچکا ہے، حکومت نے سماجی فاصلوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جس کے تحت مصروف شاہراہوں کی فٹ پاتھوں کو یک طرفہ قرار دے دیا گیا یعنی اب عوام کو ایک طرف سے ہی جانے کی اجازت ہوگی۔

    برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ چلتے وقت بائیں جانب ہوکر چلیں، ایس او پیز کے تحت بس اسٹاپس، عوامی مقامات پر نصب بینچز، کوڑے دانوں کو وقفے وقفے سے صاف کیا جائے گا۔

    حکومت نے برطانیہ میں حفاظتی تدابیر کے حوالے سے 2 ہزار 500 سے زائد پوسٹرز بھی آویزاں کیے ہیں، جس میں شہریوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ کسی بھی مقام پر زیادہ دیر تک نہ رکیں۔

  • برطانیہ میں لاک ڈاؤن سے کتنے لاکھ افراد بے روزگار ہوئے؟

    برطانیہ میں لاک ڈاؤن سے کتنے لاکھ افراد بے روزگار ہوئے؟

    لندن: برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے روزگار پر اثرات سامنے آنے شروع ہوگئے، ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان لاکھوں افراد اپنے روزگار سے محروم ہوئے۔

    برطانوی ادارہ شمارات کے مطابق ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان 6 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے، جبکہ لاک ڈاؤن سے نو ملین افراد کی آمدن متاثر ہوئی، بے روزگاری کے حقیقی اثرات اکتوبر تک سامنے آئیں گے۔

    معاشی سست روی سے مزدور طبقہ زیادہ متاثر ہوا ہے۔

    گزشتہ دونوں برطانوی قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانوی معیشت 20.4فیصد تک گرگئی، ملکی معیشت پہلی بار ایسی بدترین صورت حال کا شکار ہوئی ہے۔

    کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    معاشی ترقی کی شرح میں ماضی کی نسبت تین گنا معاشی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ برطانیہ میں تعلیم، صحت، گاڑیوں کی پیداوار اور شراب خانے معاشی زوال کے بڑے حصہ دار ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس کے کیسز ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکے ہیں، اب تک 40 ہزار کے قریب افراد کی اموات ہوئی ہیں، وزارت صحت کو ملک میں مزید کیسز اور اموات کا خدشہ ہے۔

  • کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر برائے یورپ ’ڈاکٹر کلوج‘ نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ صورت حال میں برطانیہ کو لاک ڈاؤن میں نرمی یا خاتمے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر کلوج کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو اس وقت تک لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کرنی چاہیے جب تک قومی ادارہ صحت کرونا سے لڑنے کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کو کرونا صورت حال کے پیش نظر سماجی فاصلوں سے متعلق جامع جائزہ پلان تشکیل دینا چاہیے، ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہونی چاہیے لیکن حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے۔

    برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر برائے یورپ نے مزید کہا کہ برطانیہ میں سخت لاک ڈاؤن رہا جس سے معمولات زندگی اور معشیت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے، لاک ڈاؤن میں نرمی کا اقدام آہستہ اور احتیاط کے ساتھ اٹھانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر کلوج کا بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب برطانوی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے تمام کاروباری مراکز آج سے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد آج سے برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کردی گئی ہے، جس کے تحت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تمام تعلیمی ادارے حجام کی دکانیں، بیوٹی پارلر، ریسٹورنٹ مکمل طور پر کھل چکے ہیں۔

  • کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    لندن: کروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے برطانوی معیشت تاریخی زبوں حالی کا شکار ہوگئی جس نے ملکی وزیراعظم بورس جانسن کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

    برطانوی قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانوی معیشت 20.4فیصد تک گرگئی، ملکی معیشت پہلی بار ایسی بدترین صورت حال کا شکار ہوئی ہے۔

    معاشی ترقی کی شرح میں ماضی کی نسبت تین گنا معاشی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ برطانیہ میں تعلیم، صحت، گاڑیوں کی پیداوار اور شراب خانے معاشی زوال کے بڑے حصہ دار ہیں۔

    برطانوی حکومت ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کرچکی ہے۔

    ملک بھر میں سرکاری ونجی کاروباری مراکز کھل گئے ہیں، ملازمین کی بڑی تعداد احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے دفاتر پہنچ رہے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ معمولات زندگی کی بحالی سے معیشت دوبارہ اپنی پرانی شکل اختیار کرسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس کے کیسز ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکے ہیں، اب تک 40 ہزار کے قریب افراد کی اموات ہوئی ہیں، وزارت صحت کو ملک میں مزید کیسز اور اموات کا خدشہ ہے۔