Tag: برطانیہ

  • برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    لندن : انگلینڈ میں سابق ٹیچر کو نو عمر طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز جمع کرنے کے الزام میں 5 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اسکول ٹیچر الارِک بریسٹو نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر خود کو پندرہ سالہ لڑکی ظاہر کیا اور جس اسکول میں تدریس سے وابستہ تھا، وہاں کے تقریبا 200 طلبا سے آن لائن غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا اصرار کرتا رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الارِک بریسٹو نے 12 سے 16 سال کے لڑکوں سے جعلی اکانٹس کے ذریعے رابطہ قائم کیا اور ان کی تقریبا 1 ہزار سے زائد برہنہ تصاویر اور ویڈیوز جمع کیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقامی عدالت نے الارک بریسٹو کو بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، جج پیٹرکوک نے دوران سماعت کہا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر جعلی عمر کے اعتبار سے اپنی ہی عمر کے 200 بچوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

    عدالت نے سابق ٹیچر کا نام جنسی بدفعلی کے مرتکب مجرمان کی فہرست میں ڈالنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تم دوہری زندگی گزار رہے تھے، دن میں تعلیم کے فروغ میں مصروف لیکن رات میں گمراہ کن زندگی گزار رہے تھے۔

    جج کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تم مستقبل میں بھی اسی طرح کے جرائم کرو گے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مجرم کے ذاتی لیپ ٹاپ سے بڑی تعداد میں غیر اخلاقی تصاویر حاصل کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیچر نے تسلیم کیا کہ وہ جعلی اکانٹس بنا کر طلبا کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتا تھا، لیکن ان بچوں سے بدفعلی یا جنسی تعلقات رکھنے کی کبھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

  • میئر لندن صادق خان کو قتل کی دھمکیاں، پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا

    میئر لندن صادق خان کو قتل کی دھمکیاں، پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت کے مسلمان اور پاکستانی نژاد میئر صادق خان کو قتل کی دھمکیاں موصول ہوئیں، پولیس نے حفاظتی اقدامات کے تحت انہیں تحویل میں لے لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین سے انخلا سے متعلق ریفرنڈم کے انعقاد سے میئر صادق خان کو دھمکیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہوا، انہیں زیادہ تر دھمکیاں شدت پسند سفید فام شہریوں کی جانب سے دی جارہی ہیں۔

    میئر لندن صادق خان کا کہنا ہے کہ وہ دھمکیوں سے ڈرتے نہیں اور نہ ہی انہیں نفرت کا اظہار کرنے والوں سے کسی قسم کا خوف ہے البتہ میری فیملی ضرور پریشان ہے جن کی تسلی کے لیے سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: میئر لندن صادق خان نے بریگزٹ معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کردیا

    واضح رہے کہ پولیس سے رجوع کرنے کے بعد میئر لندن کو 24 گھنٹے کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا گیا اور ان کی سرگرمیاں محدود کردی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق میئر لندن صادق خان کو تین ماہ کے دوران ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے ملنے والی دھمکیوں کی 17 شکایتیں پولیس میں درج کرائی جاچکی ہیں۔

    میئر لندن کو 237 دھمکیاں سوشل میڈیا پر دی گئیں، دھمکیوں پر صادق خان کے اہل خانہ بھی پریشان ہیں جبکہ پولیس حکام نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • برطانیہ کا یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    برطانیہ کا یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

    لندن: برطانیہ نے یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا، الیکشن رواں ماہ 23 مئی کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کے نائب ڈیوڈ لیڈنگٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ایک رکن ملک کے طور پر برطانیہ کو تئیس مئی کو ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینا پڑے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیبنٹ آفس کے وزیر لیڈنگٹن نے منگل کے روز کہا کہ چونکہ اب اتنا وقت نہیں بچا کہ بریگزٹ کے کسی معاہدے کو ملکی پارلیمان سے منظور کروا کر لندن یورپی یونین سے نکل جائے۔

    ان کے مطابق اس لیے برطانیہ کو اب اسی مہینے ہونے والے یورپی پارلیمانی الیکشن میں حصہ لینا ہی پڑے گا۔

    لیڈنگٹن کا مزید کہنا تھا کہ توقعات کے برعکس تھریسامے کی حکومت اور اپوزیشن کی لیبر پارٹی کے مابین بریگزٹ سے متعلق مذاکرات جمود کا شکار ہو چکے ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے ملکی پارلیمان کو اب تک بریگزٹ ڈیل پر قائل نہیں کرسکی ہیں، جبکہ حکومتی جماعت سے بھی مے کو اختلافات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے معاملے پر یورپی رہنماوں سے مہلت حاصل کرنے میں رواں ماہ کامیاب ہوئیں، جس کے بعد انہیں امید ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ اس معاملے میں منطقی انجام تک پہنچ سکے گی۔

    بریگزٹ ڈیل، یورپی رہنما نے رواں ہفتہ اہم قرار دے دیا

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • کیا شہزادہ ہیری اور مرکل کے نومولود کا نام ’الیگرا‘ رکھا جائے گا؟

    کیا شہزادہ ہیری اور مرکل کے نومولود کا نام ’الیگرا‘ رکھا جائے گا؟

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے یہاں ننھے مہمان کی آمد متوقع ہے لیکن ان کے نومولود بچے کے نام کو لے کر میڈیا میں نت نئی خبریں منظرعام پر آرہی ہیں۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے یہاں آنے والے نئے مہمان کا اٹالین نام ’الیگرا‘ رکھا جائے گا کیونکہ آنجہانی لیڈی ڈیانا کو اٹالین نام بہت پسند تھا۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ اور میگھن مرکل کے یہاں ننھے مہمان کی آمد آئندہ چند روز میں متوقع ہے تاہم رائل فیملی کی جانب سے صحیح تاریخ نہیں بتائی گئی ہے۔

    ’الیگرا‘ ان چھ ناموں میں سے ایک ہوسکتا ہے جو رائل فیملی کی جانب سے منتخب کیا جائے گا، 2004 میں اگر لیڈی ڈیانا کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوتی تو وہ اس کا نام الیگرا رکھتیں۔

    مزید پڑھیں: برطانوی شاہی جوڑے کا بچے کی پیدائش کو لوگوں سے دور رکھنے کا اعلان

    اس علاوہ دیگر ناموں میں ڈیانا، البرٹ، وکٹوریا، گریس، آرتھر اور الزبتھ شامل ہیں لیکن رپورٹ کے مطابق الیگرا وہ نام ہے جسے رائل فیملی کی جانب سے منتخب کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ڈیانا حسنات خان سے محبت کرتی تھیں اور ان سے شادی کی خواہش تھی اور یہ بھی خواب تھا کہ ان کے یہاں پہلے بیٹی کی پیدائش ہو۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے اعلان کیا تھا کہ وہ بچے کی پیدائش کو لوگوں کی نظروں سے دور رکھنا چاہتے ہیں جس کے تحت میگھن بچے کو اسپتال میں جنم نہیں دیں گی۔

  • برطانیہ میں 7 سال کے دوران 300 نرسوں کی خودکشی

    برطانیہ میں 7 سال کے دوران 300 نرسوں کی خودکشی

    لندن: برطانیہ میں 7 سالوں کے دوران 300 نرسوں کی خود کشی کے واقعات نے کئی سوالات پیدا کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 7 سال کے دوران 300 نرسوں نے خودکشی کی۔ خود کشی کرنے والی نرسوں کے لواحقین خود کشی کے رحجان کو مسلسل کام کی تھکن اور نفسیاتی ڈپریشن قرار دیتے ہیں۔

    برطانوی اخبار کے مطابق ملک میں نرسوں کی خود کشیوں کے بڑھتے واقعات کے تناظر میں شہریوں نے حکومت سے نرسنگ کورس کرنے والی لڑکیوں کی تربیت کے دوران ان کی ذہنی صحت پرخصوصی توجہ دینے کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق 22 سالہ نرس لوسی ڈی اولیویرا نے لیورپول میں 2017ء کے دوران ٹریننگ کے عرصے میں خود کشی کرلی تھی۔

    لوسی کی 61 سالہ والدہ نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ میری بیٹی کو دماغی عارضہ لاحق تھا۔ لوسی نرسنگ کورس کے دوران دیگرملازمتیں بھی کررہی تھی جب اس نے خود کشی کی تو اس وقت اس کی توجہ زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ محنت پر مرکوز تھی۔

    لوسی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں اگرچہ اپنی بیٹی کو واپس نہیں لاسکتی مگر ہمیں اس طرح کے واقعات کی روک تھام اس سے عبرت حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔

  • برطانیہ میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کے قانون میں بڑی تبدیلی

    برطانیہ میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کے قانون میں بڑی تبدیلی

    لندن : برطانیہ میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کے قانون میں بڑی تبدیلی کر دی گئی، اب کسی بھی شخص کی موت کے ساتھ ہی اس کے قابل استعمال اعضا کونکالا جا سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کا قانون تبدیل کر دیا گیا ، نئے برطانوی قانون کے تحت آئندہ برس سے انتقال کر جانے والے شخص کے اعضا بطور عطیہ اس کے جسم سے نکال لئے جائیں گے ، اگر کوئی شخص اپنے اعضا عطیہ نہ کرنا چاہے تو اسے اسپتال انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔

    برطانیہ میں اعضا کی عدم دستیابی سے روزانہ تین افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا برطانوی حکومت انسانی جان کو بچانے کیلئے مختلف اعضاءکی پیوند کاری کے مسئلے کے حل کیلئے ایک منصوبے پر عمل کررہی ہے، جس کے تحت 2020ءتک ہر شخص کیلئے یہ لازمی قرار دے دیا جائے گا کہ وہ اپنے اعضا ءعطیہ کردیں ، اس پابندی کا اطلاق 80سال سے کم عمر افراد اور دہنی اعتبار سے کمزور لوگوں پر نہیں ہوگا۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ میکس لا کے نام سے مشہور اس قانون سے ہزاروں لوگ استفادہ کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ اس قانون کا نام میکس اس لئے رکھا گیا ہے کہ ویلز کے علاقے کے ایک 12سالہ بچے کی جان کسی رضاکار کی طرف سے دیئے گئے دل سے بچالی گئی ہے۔

    خیال رہے اسپین میں انسانی اعضا عطیہ کرنے والوں کی شرح یورپ میں سب سے زیادہ ہے، جہاں دس لاکھ افراد میں 47 افراد اپنے اعضا عطیہ کرتے ہیں، زیادہ تر یورپی ممالک میں اب مر جانے والے افراد سے اعضا کا عطیہ لینے کے لیے ’فرضی رضامندی‘ کا نظام رائج ہے۔

    فرضی رضامندی کا نظام ویلز میں رائج ہے اور سنہ 2020 تک یہ انگلینڈ میں بھی لاگو ہو گا۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، آج مزید ایک شخص چاقو حملے میں ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں چاقو حملے کے دو واقعات سامنے آئے جس میں ایک شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، جسے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہلاک شخص کی عمر 29 سال ہے جبکہ زخمی 20 سال کا نوجوان ہے، واقعے میں ملوث ہونے کے شبے پر ایک شخص گرفتار بھی ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا، گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے، جاعے وقوعہ سے شواہد بھی اکھٹے کیے جاچکے ہیں۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

  • غلط تاریخ پر کچرا دان باہر رکھنے پر 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ

    غلط تاریخ پر کچرا دان باہر رکھنے پر 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ

    لندن: برطانیہ میں چیلتن ہیم کے مکینوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ غلط دن کچرا دان گھر سے باہر رکھنے پر 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چیلتن ہیم کے مکینوں کو کہا گیا ہے کہ مقررہ تاریخوں کے علاوہ گھر کے باہر کچرا دن رکھنے پر 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد ہوگا، اس حوالے سے نوٹس آویزاں کردئیے گئے ہیں۔

    یہ نوٹس اس جگہ پر آویزاں کیے گئے ہیں جہاں کچرے کا ڈھیر لگا رہتا تھا، وارننگ میں کہا گیا ہے کہ کچرے کے تھیلے مکھیوں کی افزائش کے مترادف ہے۔

    مذکورہ نوٹس چیلتن ہیم، گلاس ریڈز اور دیگر ہائی اسٹریٹس پر آویزاں کیے گئے ہیں، چیلتن ہیم میں کچرا منگل اور جمعہ کو اُٹھایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کوؤں کو کچرا چننے کی نوکری مل گئی

    پیر کی رات 9 بجے سے منگل کی صبح 7 بجے اور منگل کو رات 9 بجے سے بدھ کی صبح 7 بجے کے دوران رکھے گئے کچرا دان مکھیوں کی افزائش گاہ تصور کیے جائیں گے اور 50 ہزار پاؤنڈ تک جرمانہ کیا جائے گا۔

    نوٹس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس علاقے کی سی سی ٹی وی سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

    ایک کیفے کے مالک ابراہیم ڈنک نے کونسل کی اس سخت کارروائی کا خیر مقدم کیا ہے۔

  • برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    لندن: برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف گیارہ دن تک جاری رہنے والا احتجاج ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف 11دن سے جاری احتجاج ختم ہوگیا، مظاہرے میں سماجی رہنماؤں سمیت موحالیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنے والی تنظیموں نے شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہزاروں مظاہرین اختتامی تقریب کے لیے ہائیڈ پارک پہنچ گئے، جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق لوگوں کو شعور فراہم کرنے کے لیے خصوصی تقاریر ہوں گی۔

    مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سےپہلے سڑکوں کی صفائی کی، ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج کے باعث لندن کی اہم سڑکیں بند رہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر گزشتہ گیارہ روز سے شدید احتجاج کررہے تھے۔

    اس دوران مظاہرین (ایکسٹنشن باغی) نے لندن شہر کے فنانشنل سینٹر سمیت کئی اداروں کو بند کردیا تھا جبکہ مظاہرین کا ایک گروپ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوگیا اور بینر لیکر ٹرین کی چھت پر چڑھ گیا۔

    ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے لندن اسٹاک ایکسچینج بند کردیا

    اس صورت حال کے پیش نظر حکام کی جانب سے پولیس کی نفری بھی بڑھائی گئی جبکہ برطانوی پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی اداروں کی گشت جاری رہی۔

  • برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، مظاہرین سڑک پر لیٹ گئے

    برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، مظاہرین سڑک پر لیٹ گئے

    لندن: برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے انوکھا انداز اپنایا اور بیچ سڑک پر لیٹ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحومت لندن میں موحولیاتی تبدیلوں کے خلاف احتجاج جاری ہے، ہزاروں مظاہرین نے ہائیڈپارک کے سامنے سڑک پر لیٹ کر احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس انوکھے انداز اور مظاہرین کی جانب سے مزاحمت کے پیش نظر انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی۔

    مظاہرین دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کررہے ہیں۔

    موحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ حیوانات کو بھی خطرات کا سامنا ہے، جبکہ پہاڑوں پر برف بھی آہستہ آہستہ پگھل کر ختم ہورہی ہے۔

    لندن میں احتجاج کے منتظمین کا کہنا ہے کہ نو دن تک جاری رہنے والے اس مظاہرے کا آج آخری دن ہے، جبکہ پارلیمنٹ کے اطراف بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی پولیس نے وسطی لندن نے وہ گلابی کشتی ہٹا دی جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرے کرنے والوں کا مرکز بنی ہوئی تھی۔

    موحولیاتی آلودگی، برطانوی پولیس نے احتجاج کی علامت کشتی کے ساتھ کیا کیا

    واضح رہے کہ میٹروپولیٹن پولیس پیر سے اب تک 6 سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے چکی ہے جبکہ جمعے کے روز بھی پولیس نے 106 افراد کو گرفتار کیا تھا جو موسمیاتی تبدیلی خلاف احتجاج کررہے تھے۔