Tag: برطانیہ

  • برطانیہ: 16 سالہ لڑکے نے 150 پاؤنڈ کو 60 ہزار پاؤنڈ میں کیسے بدلا؟

    برطانیہ: 16 سالہ لڑکے نے 150 پاؤنڈ کو 60 ہزار پاؤنڈ میں کیسے بدلا؟

    لندن: برطانیہ میں ایک 16 سالہ لڑکے نے 150 پاؤنڈ کی رقم کو ایک سال سے بھی کم عرصے میں 60 ہزار پاؤنڈ میں تبدیل کر ڈالا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 16 سالہ لڑکے ایڈورڈ ریکس نے 150 پاؤنڈ کی رقم کو 60 ہزار پاؤنڈ میں تبدیل کردیا اس طرح وہ ملک کا کم عمر فوریکس ٹریڈر بن گیا۔

    ایڈورڈ ریکس کا کہنا ہے کہ اس نے فوریکس ٹریڈنگ میں تجربہ اور مہارت یوٹیوب کے ذریعے حاصل کی جہاں سے اس نے غیرملکی کرنسیوں میں تجارت کا طریقہ سیکھنے کا آغاز کیا۔

    [bs-quote quote=”ایڈورڈ 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم سے مرسڈیز گاڑی خریدنے کا خواہش مند ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    لندن سے تعلق رکھنے والے ایڈورڈ کا خیال ہے کہ وہ برطانیہ میں سب سے کم عمر فوریکس ٹریڈر ہے، اسے اپنی عمر کے کسی ٹریڈر کا نہیں معلوم جو فوریکس کے میدان میں سنجیدگی سے نفع کما رہا ہو۔

    ایڈورڈ کے مطابق اس کے دوست نے اسے مشورہ دیا تھا کہ وہ فوریکس میں صحیح تجربہ حاصل کرنے کے لیے یو ٹیوب کا استعمال کرے، اس نے ویڈیو دیکھنے میں اپنا وقت صرف کرنا شروع کردیا تاکہ کرنسیوں کی تجارت سیکھ سکے۔

    برطانوی لڑکے نے فنانشل مارکیٹس اور سیاسی خبروں پر نظر رکھ کر استفادہ کیا اور اپنی سرمایہ کاری کا ویژن بنانے کے لیے بریگزٹ کے معاملے کو خصوصی طور پر زیر غور لایا۔

    ایڈورڈ 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم سے مرسڈیز گاڑی خریدنے کا خواہش مند ہے اور باقی رقم سے اپنے والد اور بھائیوں سے امریکا میں تعطیلات گزارنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایڈورڈ اب فوریکس ٹریڈنگ کے خواہش مند افراد کو مشورے دیتا ہے اس وقت اس کے پاس 100 سے زیادہ کلائنٹ ہیں جن سے وہ اپنی خدمات کے عوض 120 پاؤنڈ وصول کرتا ہے۔

  • بریگزٹ پرحکومت اوراپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگا

    بریگزٹ پرحکومت اوراپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگا

    لندن : ایسٹر کے تہوار کے بعد حکومت برطانیہ اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان بریگزٹ سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ کے معاملے پر برطانوی حکومت کے اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگا تاکہ اپوزیشن ارکان کی حمایت حاصل کی جاسکے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی جانب سے اپوزیشن سے مذاکرات کرنے کا مقصد ایسا حل تلاش کرنا ہے کہ جس کے ذریعے یورپی یونین سے عدم سمجھوتہ کے بعد ہونے والی بدنظمی سے بچا جا سکے۔

    تھریسامے نے رواں ماہ 12 اپریل کو قانون سازوں سے اپیل کی تھی کہ وہ بریگزٹ ڈیل پر کسی سمجھوتے پر متفق ہونے میں تعاون کریں۔

    بریگزٹ ڈیل: تھریسا مے نے ارکانِ پارلیمنٹ سے تعاون کی اپیل کردی

    برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ کے التویٰ میں کامیابی کے بعد اب فوری طور پر نو ڈیل بریگزٹ کا امکان ختم ہو گیا ہے۔ اب برسلز نے لندن کو بریگزٹ کے لیے اکتیس اکتوبر کی تاریخ دی ہے۔ اس طرح اب برطانیہ مئی میں ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں بھی حصہ لے سکے گا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے بریگزٹ کے لیے معاہدے کے تیار کردہ مسودے کو برطانوی اراکین پارلیمنٹ تین مرتبہ مسترد کرچکے ہیں، مذکورہ معاہدے پر یورپی یونین اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان نومبر 2018 میں اتفاق ہوگیا تھا لیکن اسے پارلیمنٹ سے منظوری نہیں مل سکی جس کے سبب اس معاملے میں تعطل پیدا ہوا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • برطانیہ: مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھنے والا شخص گرفتار

    برطانیہ: مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھنے والا شخص گرفتار

    لندن: برطانیہ میں مساجد کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگریز نعرے لکھنے والا شخص گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے شہر لنکا شائر میں کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں نسل پرست شخص گرفتار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لنکا شائر کی مقامی مسجد کی دیوار پر گذشتہ روز متعصب اور نسل پرستانہ جملے لکھے گئے تھے، جس کے باعث ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کی جانب سے نفرت انگیز نعرے لکھنے کے بعد مسجد کی انتظامیہ نے اسے مٹا دیے تھے، لیکن گرفتار ملزم بعض نہ آیا اور اس نے پھر سے مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔

    سینتالیس سالہ گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کررہے ہیں جلد مکمل حقائق سامنے آئیں گے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس قسم کے مزید واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے باعث پولیس نے علاقے میں گشت بڑھا دی ہے اور مشکوک افراد پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں برطانیہ میں علم کے حصول کے لیے کوشاں شامی بہن بھائیوں کو نسلی تعصب کی بنیاد پر اسکول میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    برطانیہ: پناہ گزین شامی بہن بھائیوں پر اسکول میں نسل پرستوں کا حملہ

    برطانیہ کی کاؤنٹی یارکشائر کے ایک اسکول میں شامی پناہی گزین لڑکے اور لڑکی کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں 15 سالہ لڑکے پر اسکول کے متعصب طالب علم کی جانب سے زمین پر گرا کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

  • بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کے لیے اہم فیصلہ

    بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کے لیے اہم فیصلہ

    لندن : برطانیہ میں انٹرنیٹ پرموجود فحش مواد تک رسائی کو صارفین کی عمر کے ساتھ مشروط کردیا گیا، برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں صارفین کو پورن فلم دیکھنے سے قبل قانونی طور پر اپنی عمر کی تصدیق کروانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے بچوں کی فحش فلموں تک رسائی روکنے کےلیے نیا قانون منظور کیا گیا ہے، ماضی میں برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید بچوں کی جنسی بے راہ روی کے حوالے سخت قوانین بنانے کا عندیہ دے چکے تھے۔

    اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیا قانون 15 جولائی سے نافذ ہوگا جس کے تحت کمرشل بنیادوں پر فحش مواد پیش کرنے والی کمپنیاں اس امر کو یقینی بنائیں گی کہ صارف کی عمر 18 برس سے زائد ہو۔

    چائلڈ پروٹیکشن گروپ نے حکومت کے مذکورہ اقدام کی تعریف کی تاہم ڈیجیٹل رائٹس گروپ نے خبردار کیا کہ قانون کے اطلاق سے صارفین کا ڈیٹا چوری اور اس کی پروائیوسی متاثر ہو سکتی ہے۔

    خبررساں ادارے کے مطابق مختلف سائٹس صارف کی عمر کی تصدیق کے لیے پاسپورٹ، کریڈٹ کارڈ سمیت اسپیشل واچر طلب کرسکیں گے۔

    وزارت ڈیجیٹل کے وزیر مارگوٹ جیمس نے کہا کہ ’کوئی قانونی قدغن نہ ہونے کی وجہ سے تمام عمر کے بچوں کو پورنوگرافی مواد تک آسانی سے رسائی حاصل تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ فحاش مواد فراہم کرنے والی ویب سائٹس نے عمر کی تصدیق کے قانون پر عمل نہیں کیا تو برطانوی صارفین کے لیے ان کی سائٹس غیر فعال کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ طبی ماہرین متفق ہیں کہ پورنوگرافی مواد دیکھنے سے ذہین بری طرح متاثر ہوتا ہے اور اس کے منفی اثرات جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے انسان کو مجرمانہ حد تک فعل کرنے پر مجبور کردیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں 12 جون کو واقعہ پیش آیا تھا جس میں فحاش ویڈیوز کے عادی 14 سالہ لڑکے نے اپنی بڑی بہن کے ساتھ ریپ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی عدالت نے گاؤں کموتھے کے رہائشی 14 سالہ لڑکے کو اپنی 16 سالہ بہن کے ساتھ ریپ اور اسے حاملہ کرنے کے الزام میں بچوں کی جیل منتقل کردیا تھا۔

    ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس آفیسر سب انسپکٹر پارشورام بھاتوسے کا کہنا تھا کہ ’ملزم اپنے موبائل پر فحاش ویڈیوز دیکھنے کا عادی تھا اور اس نے جنسی تسکین حاصل کرنے کے لیے اپنی بڑی بہن کو نشانہ بنایا۔

  • برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں جاری مظاہرے کے دوران سڑک بلاک کر نے والے 300 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں کا دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف تیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، مظاہرین لندن احتجاج کے دوران دارالحکومت کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے 55 سے بس راستوں کو بند کردیا جس کی وجہ سے پانچ لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مظاہرین نے ماربل آرچ، واٹرلوپُل، پارلیمنٹ اسکوائر اور آکسفورڈ کرکس پیر سے بند پڑا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مظاہرین کی گرفتاری ماربل پارک تک اپنے مظاہرے کو محدود کرنے کی خلاف ورزی پر کی گئی، لندن پولس کے چیف سپرنٹنڈنٹ کولن ونگرو نے بتایا کہ مظاہرے کی وجہ سے پبلک گاڑیوں کی آمدورفت، مقامی تاجروں اور لندن کے رہنے والے شہریوں کے لئے سنگین مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے پاس کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پورے وسائل ہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹیوب سروس بند کرنے سے متعلق دوبارہ سوچیں، آپ لندن کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کردہ اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مزید لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر ، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے پر راغب کرنا یقیناً ایک مشکل امر ہے، اور اسی کے ذریعے اس موسمیاتی ایمرجنسی کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ لندن کے لاکھوں باشندے اپنے معمولاتِ زندگی انجام دینے کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں۔

  • یورپی یونین اور برطانیہ بریگزٹ میں اکتوبر تک توسیع پر رضامند

    یورپی یونین اور برطانیہ بریگزٹ میں اکتوبر تک توسیع پر رضامند

    لندن: یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ سے متعلق طویل مدتی توسیع پراتفاق ہوگیا، یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ میں لچک دار توسیع پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء سے کی تاریخ میں توسیع کےلیے برسلز میں مسلسل 5 گھنٹے تک یورپی سربراہوں کا اجلاس جاری رہا، ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ’میرا پیغام برطانوی دوستوں کیلئے ہے کہ برائے مہربانی اس بار وقت ضائع مت کیجیئے گا‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹسک کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرے یا بریگزٹ اور آرٹیکل پچاس کو ایک ساتھ منسوخ کردے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ برطانیہ کا ابھی بھی مقصد جلد از جلد یورپی یونین سے انخلاء ہے۔

    اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ،یورپی یونین سے انخلاء کی تاریخ میں 03 جون تک توسیع چاہتا ہے۔

    اس حوالے سے شمالی آئرلینڈ کے وزیراعظم لیو واراڈکرکا کہنا تھا کہ برطانیہ لازمی طور پر مئی میں یورپی یونین کے انتخابات منعقد کرائے یا یکم جون کو بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے نکل جائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے بریگزٹ کےلیے معاہدے کے تیار کردہ مسودے کو برطانوی اراکین پارلیمنٹ تین مرتبہ مسترد کرچکے ہیں، مذکورہ معاہدے پر یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان نومبر 2018 میں اتفاق ہوگیا تھا۔

    بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم آج اہم ملاقاتیں کریں گی

    یاد رہے کہ ملکی ارکان پارلیمنٹ یورپی یونین سے ڈیل کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں جبکہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا تھا کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • یورپی یونین کا خصوصی اجلاس، بریگزٹ میں توسیع متوقع

    یورپی یونین کا خصوصی اجلاس، بریگزٹ میں توسیع متوقع

    برسلز: یورپی یونین کے آج ہونے والے سربراہی اجلاس میں بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں توسیع پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں مزید توسیع کی خواہش مند ہیں، جس کے لیے آج وہ یورپی یونین کو خصوصی خط لکھیں گی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم یورپی یونین کے آج ہونے والے خصوصی سربراہی اجلاس میں بریگزٹ کو جون کے آخر تک مؤخر کرنے کے لیے کہیں گی۔

    یورپی یونین اس سے قبل بھی بریگزٹ ڈیل کی تاریخ میں توسیع کرچکاہے، عالمی ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یورپ بریگزٹ کی تکمیل کے لیے برطانیہ کو مزید مہلت دے گا۔

    البتہ یورپی یونین بریگزٹ کو مارچ 2020ء تک ملتوی کرنے پر غور کررہا ہے۔ بریگزٹ کے لیے 29 مارچ کی گزشتہ طے شدہ تاریخ میں پہلے 12 اپریل تک کی توسیع کر دی گئی تھی اور اب تھریسامے اس میں 30 جون تک کی توسیع چاہتی ہیں۔

    آج ہونے والے یورپی یونین کے خصوصی سربراہی اجلاس میں بریگزٹ کے حوالے سے کئی دیگر اقدامات پر بھی بحث کی جائے گی، جبکہ برطانوی سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم آج اہم ملاقاتیں کریں گی

    یاد رہے کہ ملکی ارکان پارلیمان یورپ سے ڈیل کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں، جبکہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔

  • برطانیہ کا نامناسب مواد کی روک تھام میں ناکامی پر ویب کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    برطانیہ کا نامناسب مواد کی روک تھام میں ناکامی پر ویب کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    لندن : برطانوی حکومت نے انٹرنیٹ سائیٹس پر آن لائن نقصان پہچانے والے مواد ’دہشت گردانہ سازشیں یا بچوں کی ہراسگی‘ کو کنڑول کرنے میں ناکامی پر ویب سائیٹس پر جرمانہ عائد کرنے اور بند کرنے کا منصوبہ بنالیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ برائے ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور اسپورٹس (ڈی سی ایم ایس) نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ وہ ایک غیر جانبدار مبصر تعینات کرنے جو ٹیک کمپنیوں کے لیے قواعد و ضوابط بنائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے تحت اگر ویب سائیٹس نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی تو کمپنی کے سینئر مینیجر کو ذمہ دار سمجھا جائے گا۔

    ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کے مذکورہ منصوبے سے آزادی اظہار رائے پر اثر پڑے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آن لائن نقصان پہچانے والے مواد میں ’دہشت گردانہ مواد، بچوں کی جنسی ہراسگی کا معاملہ، انتقامی فحش فلمز، جرائم پیشہ سرگرامیاں اور غیر ملکی قانونی اشیاء کی فروخت‘ شامل ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میدیا پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر سنہ 2017 میں ایک 14 سالہ لڑکی نے مولّی رسّل نے خودکشی کرلی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیٹی کی موت کے بعد اہل خانہ کو متاثرہ لڑکی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نامناسب مواد ملا جو لڑکی کے ڈپریشن کا باعث بنا، جس کے بعد مولی کے والد نے سوشل میڈیا کمپنی کو مولی رسل کی موت کا ذمہ دار قرار دیا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ بڑے ٹیکنالوجی انڈسٹریز اور سوشل میڈیا کمپنیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان نوجوانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں جن سے وہ منافہ کماتے ہیں۔

    مزیدپڑھیں : انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    یاد رہے کہ ستمبر 2018 میں  برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا تھا کہ برطانیہ کی سطح پر 80 ہزار ویب سایٹ اور افراد بچوں کی آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ہیں، انٹرنیٹ پر غیر مناسب مواد بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث بن رہا ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ’مذکورہ ادارے ایسی ویب سایٹس پر پابندی لگائیں جو بچوں تک فحش مواد پہنچا رہے ہیں‘۔

  • یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع

    یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع

    لندن: برطانیہ نے یورپی یونین کا لفظ ہٹا کر برطانوی پاسپورٹ کا اجرا شروع کردیا جس کی وزارت داخلہ نے تصدیق کردی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ 30 مارچ کو کچھ پاسپورٹ جاری کیے گئے جن کے سرورق سے یورپی یونین کا لفظ ہٹا ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ وہی تاریخ ہے جب برطانیہ کو 2017 کے ریفرنڈم کے فیصلے کے تحت یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا لیکن اب ان کی یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔

    برطانوی وزارت داخلہ نے کہا کہ جن پاسپورٹوں کے سرورق پر یورپی یونین آویزاں ہے ان کو نئی سفری دستاویزات میں شامل کیا جاسکے گا تاکہ عوام کا پیسہ بچایا جاسکے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بچے ہوئے اسٹاک کو استعمال کرنے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے پیسوں کے صحیح استعمال کے لیے کچھ وقت تک پاسپورٹ پر یورپی یونین کا نام چلتا رہے گا۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کی جائے، تھریسامے کی درخواست

    انہوں نے کہا کہ ایک برطانوی شہری کے لیے کوئی فرق نہیں ہوگا چاہے اس کے پاسپورٹ پر یورپی یونین کا لفظ لکھا ہو یا نہیں۔

    یاد رہے کہ برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا لیکن یورپی یونین سے اخراج کی شرائط پر ہونے والے سیاسی بحران کے سبب یہ عمل تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں 30 جون تک توسیع کی درخواست کی تھی۔

    یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا تھا کہ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز دی ہے۔

  • برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز

    برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز

    برسلز: یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ کو یورپی یونین سے اخراج کے لیے ایک سال کی مہلت دینے کی تجویز دی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمان اس مدت سے قبل یورپی یونین چھوڑنے کی منظوری دے تو برطانیہ ایسا کرسکے گا، تجویز آئندہ ہفتے یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے لیبر پارٹی سے بریگزٹ معاملے پر اتفاق رائے کے لیے کوشاں ہیں، حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے جس میں بریگزٹ معاہدے پر تصدیقی ریفرنڈم بھی زیر بحث آئے گا۔

    برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بدھ کے روز صرف ایک ووٹ کی برتری سے منظور ہونے والی قرارداد کے نتیجے میں وزیراعظم تھریسامے کو مجبور کردیا ہے کہ وہ بریگزٹ کی تاریخ میں توسیع کے لیے یورپی یونین سے رجوع کریں تاکہ ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے علیحدگی سے بچا جاسکے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی پارلیمنٹ میں نوڈیل بریگزٹ کو مسترد کرنے کا بل منظور

    واضح رہے کہ برطانوی چانسلر فلپ ہیمنڈ نے کہا تھا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ برسلز ایک طویل توسیع پر زور دے گا، ان کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدے پر عوامی رائے دہی مکمل طور پر قابل اعتماد راستہ ہوگا۔

    برطانیہ کے پاس یورپی یونین کو بریگزٹ کا لائحہ عمل تجویز کرنے کے لیے 12 اپریل تک کا وقت ہے، منصوبہ قبول نہ ہونے کی صورت میں برطانیہ کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کے باعث ملک میں سیاست کے علاوہ معاشی بحران کی صورت حال پیدا ہورہی ہے، امریکی ڈالر اور یورو کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں صفر عشاریہ تین فیصد کمی نوٹ کی گئی۔