Tag: برطانیہ

  • ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    لندن : برطانوی حکام نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کے ہیکروں نے برطانیہ کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اور سیاسی رہنماؤں کے اسمارٹ فونز اور دیگر برقی آلات کو گزشتہ برس ایرانی ہیکروں نے سائنر حملوں کا نشانہ بناکر معلومات (ڈیٹا) چوری کرنے کی کوشش کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکروں کی جانب سے رواں برس کے آغاز پر بھی اسپیشل سیکٹر کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا تھا جن میں بینک، لوکل حکومت بھی شامل ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، 23 دسمبر 2018 کو ایرانی ہیکروں نے پوسٹ آفس، لوکل گورنمنٹ کے آن لائن نیٹ ورک اور مختلف کمپنیوں پر سائبر حملہ کیا۔

    اسکائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر کے کو سال 2018 کے آخر میں ایرانی ہیکروں کی جانب سے کئے گئے حملے کا علم ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر متاثرہ کمپنیوں اور افراد کے ساتھ سائبر حملے کے نقصانات کم کرنے کے لیے صلاح مشورہ کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں میں ایرانی ہیکرز کی جانب سے برطانیہ کے آن لائن ڈاک سسٹم، ہزاروں ملازمین کا موبائل ڈیٹا چوری کرنے اور کئی کمپنیوں کو غیر معمولی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ نے  روس پر بھی سائبر حملوں کے الزامات کی بوچھاڑ کی تھی، برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی کے سائبر حملوں کے متاثرین میں روس اور یوکرائن کے بڑے کاروباری مرکز، امریکا کی ڈیموکریٹک پارٹی اور برطانیہ کے ایک چھوٹے ٹیلیویژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔

  • بریگزٹ سے متعلق آج ہونے والا اجلاس برطانیہ کیلئے آخری موقع ہوگا

    بریگزٹ سے متعلق آج ہونے والا اجلاس برطانیہ کیلئے آخری موقع ہوگا

    لندن /برسلز : یورپی یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا یونین سے کسی باقاعدہ معاہدے کے بغیر اخراج یا نو ڈیل بریگزٹ اب تقریباً یقینی ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمان کے بریگزٹ سے متعلقہ امور کے رابطہ کار گائی فیرہوفشٹٹ نے کہا کہ آج (بدھ کو) ہونےو الا پارلیمانی اجلاس برطانیہ کے لیے آخری موقع ہوگا کہ وہ یا تو بریگزٹ کے بارے میں پائے جانے والے جمود کو ختم کرے یا پھر نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔

    گائی فیرہوفشٹٹ کا کہنا تھا کہ لندن میں ایوان زیریں نے ایک بار پھر بریگزٹ سے متعلق تمام تر امکانات کے خلاف اپنی رائے دی ہے اور اب نو ڈیل بریگزٹ یا ہارڈ بریگزٹ بظاہر ناگزیر ہو گیا ہے۔

    یورپی پارلیمان کے جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک اور رکن ڑینس گائیر کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمان ایک مضحکہ خیز انداز میں خود اپنا ہی راستہ روکے ہوئے ہے۔

    بریگزٹ کی موجودہ ڈیڈ لائن جو 12 اپریل کو پوری ہو رہی ہے، اگر لندن نے اس میں دوبارہ توسیع کی درخواست کی، تو یورپی یونین کو ایسی کسی توسیع پر صرف اسی صورت میں رضامندی ظاہر کرنا چاہیے کہ برطانیہ میں بریگزٹ سے متعلق ایک نیا عوامی ریفرنڈم بھی کرایا جائے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے اہم ملاقات کریں گی

    خیال رہے کہ برطانوی اعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل سے متعلق مذاکرات کے لیے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن سے خصوصی اور اہم ملاقات کریں گی تاہم ملاقات کے حوالے سے حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی۔

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کے باعث ملک میں سیاست کے علاوہ معاشی بحران کی صورت حال پیدا ہورہی ہے، امریکی ڈالر اور یورو کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں صفر عشاریہ تین فیصد کمی نوٹ کی گئی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تھریسامے موجودہ صورت حال کے سبب شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، کئی کوششوں کے باوجود پارلیمنٹ رہنماؤں کو بریگزٹ پر قائل کرنے میں ناکام ہیں۔

  • بریگزٹ ڈیل: یورپی کمیشن کے صدر کی برطانیہ کو تنبیہ

    بریگزٹ ڈیل: یورپی کمیشن کے صدر کی برطانیہ کو تنبیہ

    برسلز: یورپی کمیشن کے صدر جون کلاڈ جنکر نے بریگزٹ سے متعلق برطانوی حکام کو تنبیہ کرتے ہوئے جلد لائحہ عمل طے کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلا کے مطابق یورپی کمیشن کے صدر نے برطانوی حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’اب یورپی یونین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک اطالوی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جان کلاڈ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومتی رہنماؤں سے اچھے تعلقات ہیں لیکن بریگزٹ کے حوالے سے اب صبر کا دامن چھوٹ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے برطانوی پارلیمنٹ مستقبل میں کچھ اچھا فیصلہ کریں۔پوچھے گئے ایک سوال پر یورپی کمیشن کے صدر نے بتایا کہ بریگزٹ سے متعلق دوسرا ریفرنڈم کرانا برطانیہ کا معاملہ ہے۔

    برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی نئی تاریخ بارہ اپریل ہے اور لندن حکومت کو اس تاریخ سے قبل بریگزٹ کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

    گزشتہ ہفتے برطانوی پارلیمان نے وزیر اعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کو تیسری مرتبہ بھی مسترد کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کابینہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر چوتھی مرتبہ ووٹنگ کروانے کےلیے پُر عزم ہیں تاکہ ایم پیز کی حمایت لینے میں کامیاب ہوسکیں۔

    تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

  • پیسے دو اور مقالے خریدلو، برطانیہ میں بڑا تعلیمی اسکینڈل سامنے آگیا

    پیسے دو اور مقالے خریدلو، برطانیہ میں بڑا تعلیمی اسکینڈل سامنے آگیا

    لندن: امریکا کے بعد برطانیہ میں بھی بڑا تعلیمی اسکینڈل سامنے آگیا ہے، برطانیہ میں پی ایچ ڈی کے لیے مقالے بکنے لگے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چیٹنگ ویب سائٹ کے ذریعے برطانیہ میں پی ایچ ڈی کے مقالے خریدنے کے اسکینڈل نے تہلکہ مچادیا ہے، برطانوی اخبار کا دعویٰ ہے کہ ملک میں آن لائن ملز ہیں جو پی ایچ اڈی کے مقالے 4 لاکھ روپے سے 11 لاکھ روپے میں بیچ رہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹیوں نے جعلی تھیسز والوں کو ڈگری دینے کا الزام مسترد کردیا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    رپورٹ کے مطابق برطانوی صحافی نے بھیس بدل کر کمپنی سے راز اگلوایا، ایک کمپنی نے اقرار کیا کہ ہر سال بارہ ہزار طلبہ مقالے خریدتے ہیں جن میں پچاس آکسفورڈ اور کیمبرج میں پی ایچ ڈی کے طلبہ ہیں۔

    آن لائن کمپنیاں فی مقالہ چھ ہزار پاؤنڈ میں فروخت کررہی ہیں، یہ مقالے کینیا کے شہریوں سے لکھوائے جاتے ہیں روزانہ ایک سو جعلی تھیسز کی فروخت نے برطانیہ میں تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

    اخبار نے مزید لکھا ہے کہ بیچنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ آدھی رقم دو، آدھا مقالہ خرید لو، بقیہ رقم میں بقیہ مقالہ خرید لو، استاد کو دکھانے پر پسند نہ آئے تو مقالہ تبدیل کرنے کی سہولت بھی دی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق شیکسپیئر کے ناولوں پر مقالہ ہو یا نفسیاتی امور کے تجزیوں کا مقالہ سب کچھ دستیاب ہوتا ہے، ایک مل نے اعتراف کیا کہ اسے روزانہ 100 آرڈر ملتے ہیں جن میں سے 15 سے 20 پی ایچ ڈی کے مقالوں کے ہوتے ہیں۔

    دوسری جانب آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹیوں نے جعلی تھیسز والوں کو ڈگری دینے کا الزام مسترد کردیا ہے۔

  • برطانیہ کی 104 سالہ خاتون کی گرفتار ہونے کی خواہش پوری ہوگئی

    برطانیہ کی 104 سالہ خاتون کی گرفتار ہونے کی خواہش پوری ہوگئی

    لندن : برطانوی پولیس نے ایک قریب المرگ خاتون نے 104 برس کی عمر میں گرفتار ہوکر اپنی انوکھی آخری خواہش پوری کردی۔

    انسان کی خواہشات کبھی ختم نہیں ہوتیں، وہ مرنے سے پہلے اپنی آخری خواہش کی تکمیل بھی چاہتا ہے جسے اس کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    برطانیہ کی ایک قریب المرگ خاتون عینی بروکن برو جنہوں نے پوری زندگی میں کبھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی لیکن جب انہیں پولیس افسر نے ہتکڑیاں لگائی گئیں تو وہ بہت خوش ہوئیں۔

    خاتون کی گرفتار ہونے کی انوکھی خواہش پوری ہونے کے بعد ان کے عزیز و اقارب کو یقین ہے کہ اب وہ سکون سے اپنی آنکھیں بند کرسکیں گی۔

    عینی بروکن کا کہنا ہے کہ ’میری خواہش تھی کہ مجھے بھی گرفتار کیا جائے، میں 104 برس کی ہوچکی ہوں اور آج تک میں نے کبھی قانون نہیں توڑا‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جلد اکتاہٹ کا شکار ہوجانے والی 104 سالہ خاتون کو جب انہیں گرفتار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’آج کا دن بہت اچھا اور دلچسپ تھا‘۔

    عینی بروکن کا کہنا تھا کہ ہتھکڑیاں لگنے کے بعد ایک مجرم کی طرح محسوس کیا، جس کے بعد میں اور بھی محتاط رہوں گی کچھ کہنے اور کرنے میں لیکن پولیس کا رویہ بہت اچھا تھا۔

    خاتون پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں کئیر ہوم کی جانب سے ای میل موصول ہوئی تھی جس میں ایک عجیب درخواست کی گئی تھی، لیکن ہمارے لیے یہ کام بہت دلچسپ تھا۔

    خاتون افسر کے ساتھی راب کولے کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پہلی مرتبہ کیئرہوم سے کسی کو حراست میں لیا ہے‘۔

    پولیس افسر نے بتایا کہ خاتون ہمیں دیکھ کر حیران ہوگئی تھیں لیکن انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی کیوںکہ گرفتار ہونا ان کی خواہش تھی۔

  • برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد

    برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد

    لندن: برطانوی وزیراعظم کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد ہوگیا، مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ ڈالے گئے۔

    پارلیمنٹ سے تھریسامے کی تیسری بار ناکامی پر اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے برطانوی وزیراعظم سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں۔

    دوسری جانب یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ اگر تھریسامے کو پارلیمنٹ سے ایک اور شکست ہوئی تھی تو میں 10 اپریل کو یورپین کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کروں گا۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ووٹنگ پر 149 کے مقابلے میں 230 ووٹ سے شکست ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    یاد رہے کہ بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ناکامی کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کنزرویٹو پالیمنٹری گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ہونے والے آئندہ مذاکرات میں حصہ بھی نہیں لوں گی۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • برطانیہ: مسلح افراد کے گروہ نے ایک رات میں 39 گاڑیوں کو آگ لگادی

    برطانیہ: مسلح افراد کے گروہ نے ایک رات میں 39 گاڑیوں کو آگ لگادی

    لندن: برطانوی ریاست وویسٹر شائر میں مسلح افراد کے گروہ نے 39 گاڑیوں کو آگ لگادی، پولیس ملزمان کو پکڑنے میں تاحال ناکام ہے، عوام سے گرفتاری میں مدد دینے کی اپیل کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی ریاست وویسٹر شائر کے گاؤں میں مسلح افراد کے گروہ نے 30 میل کے حصے میں کھڑی 39 گاڑیوں کو نذر آتش کردیا، پولیس کے مطابق ملزمان کی جانب سے گاڑیوں کے شیشوں کو بھی پستول کے ذریعے توڑا گیا۔

    پولیس کے مطابق نذر آتش کی جانے والی گاڑیوں میں وین، اوڈی اور دیگر سیاہ رنگ کی گاڑیاں شامل تھیں جبکہ گروہ کی گرفتاری کے لیے عوام سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

    گروہ کی جانب سے 30 میل کے اندر جن علاقوں میں گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ہے ان میں فرین ہل ہیلتھ، کلینز، فلائی فورڈ فلے ویل، نونٹن بیوچیمپ، مال ورن، ٹیبرٹن شامل ہیں۔

    انسپکٹر ڈیو نائٹ کے مطابق جن علاقوں میں گاڑیوں کو جلایا گیا ہے وہ وویسٹر شائر کے جنوب میں واقع ہیں جبکہ گروہ نے تمام گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے ایک گاڑی کا استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس اس طرح کے جرائم کا ریکارڈ نکال رہی ہے جس کے ذریعے اس واردات کی کڑیاں ملائی جائیں گی۔

    ایک شہری کا کہنا ہے کہ ان کے دادا کی گاڑی کو اس وقت نذر آتش کیا گیا جب گاڑی گھر کے باہر کھڑی تھی، پوری گاڑی جل کر خاکستر ہوچکی تھی صرف نشستوں کی دھاتی فریمیں باقی تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ مذکورہ علاقے میں پولیس کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

  • برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش

    برطانیہ: نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی کوشش

    لندن: برطانیہ میں نسل پرستی اور مسلمانوں سے نفرت کا کھل کر اظہار کیا جانے لگا، مشتعل نوجوانوں نےنیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر نیوکاسل میں قائم نیوکاسل اسلامک سینٹر پر مذہبی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے مشتعل نوجوانوں نے حملہ کردیا، سینٹر میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوکاسل اسلامک سینٹر پر حملے کے الزام میں چھے مشتبہ نوجوان گرفتار کرلیے گئے، حملہ آوروں نے دیوار پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے۔

    پولیس نے واقعے کو نسلی نفرت پر مبنی حملہ قرار دیا ہے، نیوکاسل اسلامک سینٹر پر دو ماہ میں دوسری بار حملہ کیا گیا ہے، لیکن حملہ آور گرفتار نہ ہوسکے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو عورتیں بھی شامل ہیں، تفتیش جاری ہے جلد حملے کی وجہ سامنے آئے گی۔

    ابتدائی طور پر اس حملے کو مذہبی تعصب قرار دیا گیا ہے، تاہم حتمی نتیجہ حملے کے محرکات اور تحقیقات کے بعد ہی اخذ کیا جاسکے گا۔

    برطانیہ،یورپی ممالک اور امریکا سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کھل کر اظہار سامنے آرہا ہے، یہ واقعہ نیا نہیں اس سے قبل بھی متعدد بار اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

    مسلماںوں کیخلاف زہر افشانی پر نوجوان نے آسٹریلین سینیٹر کو انڈا دے مارا

    خیال رہے کہ مارچ 2017 میں امریکی ریاست کولوراڈو میں مسجد اور اسلامک سینٹر پر حملہ کیا گیا تھا بعد ازاں حملہ آور قانون کی گرفت میں آگیا تھا۔

  • لندن میں لڑکے لڑکیوں پر مشتمل گینگ کا دکاندار پر تشدد

    لندن میں لڑکے لڑکیوں پر مشتمل گینگ کا دکاندار پر تشدد

    لندن: جنوبی لندن میں نوجوان لڑکے لڑکیوں پر مشتمل گینگ نے دکاندار کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنوبی لندن کی فڈوے سپر مارکیٹ میں گزشتہ رات نوجوان لڑکے لڑکیوں پر مشتمل گروہ نے دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے سبب دکان میں موجود کھانے پینے کی اشیاء سڑک پر بکھر گئیں۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گینگ کس طرح دکاندار پر تشدد کررہا ہے جبکہ دکاندار ان سے بچنے کی کوشش کررہا ہے۔

    گینگ کے افراد جب بھاگنے لگے تو دکاندار نے ایک لڑکے کو پکڑ لیا تو وہ اپنے ساتھی کو چھڑانے کے لیے واپس آئے اور اس پر پھر تشدد شروع کردیا تاہم دکاندار کی جانب سے اسٹور کی اشیا ان پر ماری گئیں تو وہ بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔

    قریبی دکانداروں نے بھی 7 سے 8 افراد مشتمل گینگ سے اسے بچانے میں مدد کی اور ملزمان کو بھاگنے پر مجبور کیا۔

    ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی ہے یا نہیں یہ واضح نہیں ہوسکا، جنوبی لندن میں تشدد کے اس واقعے کی وجہ سے شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے اور پولیس سے پیٹرولنگ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ، 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان گرفتار

    قریبی رہائشی خاتون جوناما نے کہا کہ کوئی کسی کی اپنی دکان میں گھس کر اس پر کس طرح تشدد کرسکتا ہے یہ بالکل ایسے ہی کہ کوئی گینگ آپ کے گھر میں گھس کرآپ کو تشدد کا نشانہ بناسکتا ہے۔

    ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ مذکورہ دکاندار نے بڑی محنت سے اپنے کاروبار کو بڑھایا اور اس گینگ نے اس کے سرمائے کو ضائع کردیا۔

  • برطانیہ، 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان گرفتار

    برطانیہ، 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے 30 سالہ شخص کو قتل کرنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سمر سیٹ کی مصروف شاہراہ پر جھگڑے کے دوران 30 سالہ شخص کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے والے 8 ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا، ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق گزشتہ روز ویلز مرلن ڈرائیو کے قریب شام 4 بجکر 25 منٹ پر کال موصول ہوئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر دو افراد کو آلہ قتل سمیت گرفتار کیا جبکہ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر دو خواتین اور 4 ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا۔

    چھریوں کے وار سے ایک اور 30 سالہ شخص بھی زخمی ہوا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، آپریشن میں پولیس کے ہیلی کاپٹر نے بھی حصہ لیا۔

    مزید پڑھیں: لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ پولیس کی جانب سے اس کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق سمر سیٹ کے علاقے میں پولیس کافی متحرک رہتی ہے تاہم اہل علاقہ کی درخواست پر پیٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے۔

    سمرسیٹ پولیس کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ہلاکت کے بارے میں کسی بھی قسم کی اطلاع ہو تو 101 پر کال کریں یا پھر 760 پرشکایات درج کرائیں۔