Tag: برطانیہ

  • دنیا دو نیوکلیئرپاور ملکوں کی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی: برطانوی رکن پارلیمنٹ

    دنیا دو نیوکلیئرپاور ملکوں کی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی: برطانوی رکن پارلیمنٹ

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا ہے کہ دنیا دو نیوکلیئرپاور ملکوں کی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے افضل خان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی نمائندہ حریت قیادت کو گرفتار کرلیا ہے، پاک بھارت کشیدگی میں خاتمے کے لیے برطانوی کردار قابل ستائش ہے۔

    رکن پارلیمنٹ افضل خان کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی وزیر مملکت برائے ایشیا وپیسیفک مارک فیلڈ کی جانب سے معاملے پر خاموشی باعث افسوس ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر مارک فیلڈ نے موقف اختیار کیا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر مقبوضہ کشمیر کا معاملہ دیکھا جارہا ہے۔

    واضح رہے 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

    بالا کوٹ اسکرپٹ: بھارتی وزیر نے لڑکیوں کے اسکول کو مدرسہ بنا دیا، کامیابی کے لیے پرانی تصاویر دکھا دیں

    بعد ازاں 26 اور 25 فروری کی درمیانی شب بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور وہ جہاز کا ایمونیشن گرا کر فرار ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ بھارت کی حکمراں جماعت، فوجی ترجمان اور چیلنز نے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے 350 سے افراد مارے گئے۔جبکہ حقیقت میں فیول ٹینک کے دھماکے سے درخت تباہ ہوئے تھے۔

  • برطانیہ:‌ نوجوان کی گردن پر قینچی مارنے والی دوشیزہ گرفتار

    برطانیہ:‌ نوجوان کی گردن پر قینچی مارنے والی دوشیزہ گرفتار

    لندن : برطانیہ کے علاقے کونٹری میں میں 14 سالہ لڑکی کو قینچی سے زخمی کرنے والی دوشیزہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے کونٹری میں گزشتہ رات 16 سالہ لڑکی نے کم عمر اسکول گرل کے گلے میں قینچی گھونپ دی تھی جس کے باعث متاثرہ لڑکی شدید زخمی ہوگئی تھی۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ’حادثے کے دوران پندرہ لڑکیوں سے میرا سامنا ہوا، جو مجھ پر حملہ کرنا چاہتی تھی‘۔

    واقعے کے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ 14 سالہ لڑکی سڑک پر بھاگ رہی تھی اور اس پندرہ لڑکیاں اس کا تعاقب کررہی تھیں اور اس کے گردن اور ایک ہاتھ پر شدید نوعیت کے زخم تھے جن سے بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق علاقہ مکینوں نے ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے کو اطلاع دی جس کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے متاثرہ لڑکی کو اسپتال منتقل کیا، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کی گردن کی پشت پر دو انچ گہرا زخم تھا تاہم زخم جان لیوا نہیں ہے۔

    برطانوی پولیس نے حملہ آور کی گرفتاری سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’اہلکاروں نے واقعے میں ملوث ہونے کے شعبے میں 16 سالہ لڑکی کو گرفتار کرلیا ہے‘۔

    مزید پڑھیں : لندن میں چاقو زنی کی واردات، دوشیزہ قتل

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جس مقام پر مذکورہ لڑکی کو چاقو زنی کا نشانہ بنایا گیا ہے اسی مقام پر گزشتہ پر 27 سالہ ڈینئل کینّل کو چاقو کے متعدد وار کرکے قتل کیا گیا تھا، عدالت نے ڈینئل کے قتل میں ملوث شخص کو رواں برس جنوری میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ برطانوی دارالحکومت لندن میں 17 سالہ دوشیزہ چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگئی تھی۔

  • ہزاروں افراد کینسر میں مبتلا بچے کی جان بچانے کے لیے بارش میں بھیگتے رہے

    ہزاروں افراد کینسر میں مبتلا بچے کی جان بچانے کے لیے بارش میں بھیگتے رہے

    لندن : کینسر میں مبتلا 5 سالہ بچے کی امداد کیلئے ہزاروں افراد شدید بارش کے باوجود صفیں بنائے کھڑے رہے تاکہ خون کی مماثلت کے بعد بچے کو بون میرو دیا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق خطرناک مرض کینسر سے زندگی و موت کی جنگ لڑنے والے 5 سالہ بچے کی آسکر سیکزلبے کی زندگی بچانے کےلیے شدید بارش کے دوران 4 ہزار 855 افراد صف بنائے کھڑے رہے تاکہ بون میرو عطیہ کرنے کےلیے خون کی مماثلت کی جاسکے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آسکر کے پاس ڈونر تلاش کرنے کےلیے محض تین ماہ ہیں جو اپنا بون میررو عطیہ کرکے اسے لیمفوبلاسٹک لیوکیمیا کا شکار بننے سے بچا سکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے گزشتہ برس دسمبر میں کیمو تھراپی بھی ہوچکی ہیں تاہم اسے موذی مرض سے بچانے کےلیے مزید علاج کی ضرورت ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بچے کے اہلخانہ کےلیے تین ماہ میں ڈونر کو تلاش کرنا بہت ضروری ہے، والدین کی جانب سے بچے کی امداد کےلیے کی گئی اپیل کے بعد ہزاروں افراد پیٹماسٹن اسکول پہنچ گئے تاکہ مماثلت کی جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لیمفوبلاسٹک لیوکیمیا نایاب مرض ہے جو ہر سال 655 برطانوی شہریوں کو اپنا شکار بناتا ہے جس میں آدھی تعداد کم عمر بچوں کی ہوتی ہے۔

    یہ ایک انتہائی تیزی سے بڑھنے والا کینسر ہے جس میں ہڈیوں کے گودے سے بننے والے خون کے سفید خلیے، اپنی غیر پختہ حالت میں ہی خون میں شامل ہونے لگتے ہیں جس کےسبب جسم کادفاعی نظام شکست و ریخت کا شکا رہوجاتا ہے۔

    خون کے خلیے جیسے جیسے پھیلتے جاتے ہیں مذکورہ کینسر کی نشانیاں واضح ہوتی جاتی ہیں جیسے ٹھکاوٹ محسوس ہونا، سانس لینے دشواری، رنگت کا پیلا پڑنا، بخا اور ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہونا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بیس مرتبہ آسکر کا خون تبدیل کیا جاچکا ہے جبکہ چار ہفتوں تک کیمو تھراپی کی گئی ہے۔

    ڈاکٹرز کی جانب کی کوشش کی جارہی ہے کہ کوئی ایسا ڈونر میسر آجائے جس کے خون کے خلیوں کا آسکر جسم قبول کرلے وہ فوری طور پر بون میرو کی منتقل کا عمل شروع کردیں۔

  • لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن : برطانیہ کی انسداد پولیس نے دارالحکومت میں ریلوے اسٹیشن اور ہوائی اڈوں سے بم برآمدگی کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے ریلوے اسٹیشن، ہیتھرو اور لندن سٹی ایئرپورٹ سے دھماکا خیز مواد کے چھوٹے سائز کے تین پیکٹ بم برآمد ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے تینوں مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

    برطانوی پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں کہنا تھا کہ مختلف مقامات سے برآمد ہونے والے دھماکا خیز مواد سے صرف مختصر پیمانے آتشزدگی کا واقعہ پیش آتا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پارسل کو تفتیشتی مرکز بھجوایا گیا تھا جہاں اسے کھولتے ہی معمولی آگ بھڑکی اور پیکٹ کا کچھ حصّہ خاکستر ہوگیا تاہم آتشزدگی کے واقعی نہ کوئی زخمی ہوا نہ ہی کوئی مالی نقصان ہوا۔

    تفتیشی افسران کے مطابق مذکورہ پارسل میں سے ملنے والے دھماکا خیز مواد کے معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مواد میں فوری طور پر جلانے کی صلاحیت ہے لیکن وہ بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دارالحکومت کے مختلف مقامات سے ایک گھنٹے کے دوران اے فور سائز لفافوں سے برآمد ہونے والے بموں سے متعلق تفتیش کر رہی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم کی اطلاع کے باوجود ایئرپورٹ انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری رکھا تاہم بم ملنے والے تمام مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن : گیٹ وک کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر بھی مشکوک ڈرونز کی پرواز، فوج طلب

    خیال رہے کہ اس سے قبل لندن کے ہیھترو سمیت دو انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے بعد فلائٹ آپریشن معطل کرکے تحقیقات کےلیے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل لندن کے انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر دو مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے باعث مسلسل 36 گھنٹے تک پروازیں منسوخ رہی تھیں، جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ مسافر متاثر ہوئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ساجد جاوید

    برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ساجد جاوید

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ چاقوزنی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’مذکورہ واقعات کو روکنے کےلیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے برطانیہ میں باالخصوص دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے چاقو زنی اور پُر تشدد واقعات میں نوجوانوں کی موت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بہت سے محازوں پر چاقو زنی کے خلاف کارروائی کررہے ہیں‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے لندن پولیس چیف سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’پورے ملک میں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، اسے جاری نہیں رہنا چاہیے‘۔

    ساجد جاوید نے لندن پولیس چیف سے ہفتے کے روز دو نوجوانوں کی چاقو زنی کے واقعات میں بہیمانہ ہلاکت کے بعد ملاقات کی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد ایک روز قبل دارالحکومت لندن کے مشرقی حصّے میں 17 سالہ دوشیزہ جوڈی چیزنی کو پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا جبکہ گریٹ مانچسٹر میں 17 سالہ نوجوان یوسف غالب مکّی کو چاقو کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس نے یوسف مکی کے قتل میں ملوث کے ہونے کے شبے میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو تاحال پولیس کی گرفت میں ہے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ جوڈی کو سیاہ فام شخص نے قتل کیا تھا تاہم قتل کی مزید تحقیق ابھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جوڈی کے اہلخانہ اپنے بیٹی کے قتل کی خبر سن پر صدمے میں مبتلا ہوگئے جبکہ والد کا کہنا تھا کہ ’چاقو زنی کی یہ واردات انتہائی اشتعال انگیز ہے۔

    مزید پڑھیں : مانچسٹر میں چاقو بردار شخص کا حملہ، تین افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا تھا کہ چاقو بردار شخص کے حملے میں ایک خاتون اور مرد سمیت پولیس افسر زخمی ہوا ہے، پولیس افسر کو کندھے پر زخم آئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاقو زنی کی واردات میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

    مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

  • برطانوی اسکولوں میں‌ ہم جنس پرستی کی تعلیم دینے پر مسلم والدین کا احتجاج

    برطانوی اسکولوں میں‌ ہم جنس پرستی کی تعلیم دینے پر مسلم والدین کا احتجاج

    لندن : برطانوی والدین نے پرائمری اسکول میں ہم جنسی پرستی سے متعلق تعلیم دینے پر ہفتہ وار مظاہروں کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم کے ایک اسکول میں مسلمان بچوں کو مذہبی قوانین کی خلاف ورزی کے باوجود ہم جنس پرستی کی تعلیم دی جارہی ہے جس کے خلاف والدین نے اسکول انتظامیہ کے خلاف ہفتہ وار احتجاج شروع کا آغاز کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برمنگھم میں پارک فلیڈ کمیونٹی اسکول میں ایک فیصد غیر مسلم بچے زیر تعلیم ہیں اس کے باوجود اسکول میں ’نو آؤٹ سائڈر‘ نامی پروگرام کے تحت بچوں اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو کہانیوں پر مبنی کتابوں کے ذریعے ہم جنس پرستی کی تعلیم دی جارہی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اسکول انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ وار احتجاج کرنے والے والدین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ سلسلہ وار مظاہرے منعقد کرنے سے گریز کریں۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ پروگرام کے سربراہ اینڈریو موفت ہیں جنہیں ورکی گلوبل ٹیچر پرائز کی جانب سے بہترین ٹیچر ایوارڈز کےلیے منتخب کیے گئے پہلے دس اساتذہ میں شامل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ اینڈریو موفت جو خود ایک ہم جنس پرست ہیں، جس کے باعث انہیں والدین کے شدید غم و غصے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، والدین کا کہنا ہےکہ مذکورہ نظریات اینڈریو ذاتی نظریات ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والدین نے احتجاج کے دوران اینڈریو موفت کے خلاف شدید نعرے بازی کیا اور اسکول انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اینڈریو موفت کو اسکول سے بے دخل کیا جائے۔

  • بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، برطانوی وزیراعظم

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ 12 مارچ کو ہوگی، ڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں 13 مارچ کو نوڈیل بریگزٹ کے لیے ووٹنگ ہوگی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ 13 مارچ کو ہونے والی نوڈیل ووٹنگ میں ناکامی کی صورت میں بریگزٹ روکنے پر بھی ووٹنگ ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب لیبر پارٹی نے نئے ریفرنڈم کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جس کے سبب برطانوی حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے گذشتہ دنوں برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ جین کلاؤ ڈ جنکر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ معاہدے میں ایسی تبدیلی لانے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے جس پر ممبرانِ پارلیمنٹ راضی ہوجائیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں 52 فیصد برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے نکل جانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

  • شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو جوانوں کے خطرہ بن جائیں گی، مولانا عبدالمالک

    شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو جوانوں کے خطرہ بن جائیں گی، مولانا عبدالمالک

    لندن : داعش کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہشمند داعشی لڑکی کی سابقہ پڑوسی نے کہا ہے کہ ’اسے دہشت گرد گروپ میں شامل ہونے پر ضرور سزا ملنی چاہیے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے دولت اسلامیہ کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

    داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کی سابقہ پڑوسی کا کہنا ہے کہ ’مجھے ابھی بھی شک ہے کہ شمیمہ نے شدت پسندی ترک نہیں ہے، اسے دہشت گرد گروپ میں شمولیت اختیار کرنے پر سزا ضرور ہونی چاہیے‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لندن کے علاقے بین تھل گرین کی مسلم کمیونٹی نے وزیر داخلہ کے بیان کی حمایت کی ہے جبکہ پیش امام نے کہا ہے کہ ’جو بھی شدت پسندی کی طرف گیا وہ تبدیل نہیں ہوسکتا‘۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بین تھل میں واقع بیت العمل مسجد کے 51 سالہ پیش امام مولانا عبدالمالک کا کہنا ہے کہ ہم وزیر داخلہ ساجد جاوید کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’جن لوگوں کا برین واش ہوجائے وہ اپنی عادات تبدیل نہیں کرسکتے، جو بھی دہشت گردی و شدت پسندی کی طرف گیا وہ تبدیل نہیں ہوا‘۔

    ہمارے خیال میں وزارت داخلہ نے بلکل صحیح فیصلہ کیا ہے کیوں ہمیں ڈر ہے کہ اگر شمیمہ واپس برطانیہ آئی تو وہ دیگر افراد میں شدت پسندانہ نظریات کو پروان چڑھائے گی، شمیمہ بیگم دیگر جوان افراد کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    مزیدپڑھیں : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، اہل خانہ کا قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمیمہ کے اہل خانہ نے ساجد جاوید کو خط ارسال کیا ہے کہ جس میں اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ’نومولود بچہ معصوم ہے اور وہ برطانیہ میں محفوظ رہ سکتا ہے‘۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    خیال رہے کہ برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے والی باہمت خواتین

    انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے والی باہمت خواتین

    برطانوی فوج سے تعلق رکھنے والی 6 خواتین دنیا کی وہ پہلی خواتین کی ٹیم بن گئی ہیں جنہوں نے برفانی خطے انٹارکٹیکا کو پیدل سفر کر کے عبور کیا۔

    یہ ٹیم برطانوی فوج کی 2 ڈاکٹرز نے کچھ عرصہ قبل سامنے آنے والی ایک تحقیق  کو غلط ثابت کرنے لیے تشکیل دی تھی، تحقیق میں کہا گیا تھا کہ خواتین کا جسم مردوں کے مقابلے میں سخت محنت اور حالات برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

     برطانوی ڈاکٹرز نے اسی تحقیق کو غلط ثابت کرنے کے لیے یہ اسیکنگ ٹیم تشکیل دی جس کے ذمہ انٹارکٹیکا کو پیدل عبور کرنے کا ٹاسک لگایا گیا تھا۔

    ٹیسٹ کے لیے آنے والی برطانوی فوج کی 250 خواتین سپاہیوں میں سے 6 کا انتخاب کیا گیا۔ تمام تیاریوں کے بعد اس ٹیم نے اپنے سامان کے ساتھ انٹارکٹیکا کا سفر شروع کیا۔

    ٹیم ممبران کا کہنا تھا کہ سفر کے آغاز میں ہلکی سی ہوا تھی، تاہم صرف ایک گھنٹے بعد ہی ان کا سامنا انٹارکٹیکا کی 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی برفانی کاٹ دار ہوا سے تھا، جس کا مقابلہ کرنا بہت سے جاندار مردوں کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔

    ان خواتین نے 62 دن میں پیدل سفر اوراسکینگ کرتے ہوئےانٹارکٹیکا کے  ایک ہزار 56 میل کے رقبے کو عبور کیا۔ اس دوران یہ تیز سرد ہواؤں اور منفی درجہ حرارت سے لڑتی رہیں۔

    ٹیم کی ایک رکن کا کہنا ہے کہ وہاں ہوا اس قدر طوفانی تھی کہ کیمپ لگاتے ہوئے 4 اراکین ٹینٹ کو پکڑے رکھتیں، بقیہ 2 زمین پر اسے نصب کرتیں تب کہیں جا کر کیمپ لگتا۔

    اس دوران ٹیم کو محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم سے متعلق ای میلز بھی موصول ہوتی رہیں۔

    ان باحوصلہ خواتین نے مقرر کیے گئے وقت سے قبل ہی فنشنگ لائن عبور کرلی اور یوں یہ انٹارکٹیکا کو عبور کرنے والی خواتین پر مشتمل پہلی ٹیم بن گئیں۔

  • بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    لندن: برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ یورپین یونین کے ساتھ بریگزٹ معاہدے میں تبدیلی کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے لیکن وقت بہت کم ہے ۔

    تفصیلات کے مطاب برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ جین کلاؤ ڈ جنکر سے ملاقات کی تھی ، جس کے بعد ا ن کا کہنا تھا کہ معاہدے میں ایسی تبدیلی لانے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے جس پر ممبرانِ پارلیمنٹ راضی ہوجائیں۔

    برسلز میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے آئرش بارڈر کے معاملے میں قانونی گارنٹی سے متعلق امور پر گفتگو کی۔ یاد رہے کہ بریگزٹ معاہدے کے تحت برطانیہ اور یورپی یونین نے 2020 تک معاملات کو افہام و تفہیم سے طے کرنا ہے ، دونوں فریق ہی شمالی آئرلینڈ اور جمہوری آئرلینڈ کے درمیان ایک سخت روایتی سرحد کے قیام کے قائل نہیں ہیں۔

    بریگزٹ کے منفی اثرات سے برطانیہ کی فلائی بی ایم آئی ایئرلائن بندش کا شکار

    اس سے قبل برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ معمولی لیکن کچھ اہم تبدیلیاں ایم پیز کو اس بات پر قائل کرسکتی ہیں کہ آئرش بیک اسٹاپ کے معاملے پر برطانیہ کسٹم یونین کا شکار نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں میں بغیر کسی معاہدے کے یورپین یونین سے انخلا کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

    دوسری جانب تھریسا مے کا کہنا ہے کہ انہوں نے یورپین یونین پر واضح کردیا ہے کہ برطانیہ کے ممبرانِ پارلیمنٹ اسی صورت بریگزٹ معاہدے کی توثیق کریں گے جب معاہدے میں قانونی معاہدے کے مساوی گارنٹی شامل کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے نکلنے کےلیے بریگزٹ معاہدے کو منظور نہیں کیا تو 29 مارچ کو برطانیہ، یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل کے ہی نکلنے پر مجبور ہوگا۔