Tag: برطانیہ

  • اوورسیزپاکستانی پاکستان کو دنیا کا سب سے طاقتور ملک بنائیں گے: محمدسرور

    اوورسیزپاکستانی پاکستان کو دنیا کا سب سے طاقتور ملک بنائیں گے: محمدسرور

    لندن: گورنر پنجاب محمد سرور کا کہنا ہے کہ اوورسیزپاکستانی پاکستان کو دنیا کا سب سے طاقتور ملک بنائیں گے، ملکی مسائل کی بنیادی وجہ کرپشن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی دارالحکومت لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے حقوق دلائےگی۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہمارا ایمان ہے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اشرافیہ چاہتی ہے قانون 95 فیصد عوام پر لاگو ہو۔

    برطانوی شہر مانچسٹر میں گذشتہ روز اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

    اوورسیزپاکستانیوں کےمسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیےجائیں گے: گورنر پنجاب

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیے جائیں گے، ان سے زیادہ ملک کا کوئی ہمدرد نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا، اوورسیز پاکستانی ہماری ضرورت ہیں‌۔

  • برطانیہ میں مہاجر پرندے کی آمد

    برطانیہ میں مہاجر پرندے کی آمد

    ہر سال کی طرح اس سال بھی ویکس ونگ نامی مہاجر پرندے نے ہجرت کر کے برطانیہ میں اپنا ڈیرہ جمایا تو فوٹو گرافر اور عام افراد انہیں دیکھنے کے لیے جوق در جوق پہنچ گئے۔

    چڑیا کی جسامت رکھنے والا یہ زرد و سنہری پرندہ اپنی ہجرت کے موسم میں برطانیہ کے علاقے جنوبی نور فوک میں آیا ہے۔

    یہ پرندہ وسطی، شمالی امریکا اور کینیڈا کا مقامی پرندہ ہے تاہم سال میں ایک سے دو بار یہ ہجرت کر کے دوسرے ممالک میں بھی جاتا ہے۔

    ویکس ونگ کی عمومی خوراک پھل ہیں تاہم جب پھل دستیاب نہیں ہوتے تو یہ کیڑے مکوڑے اور پھول کھا کر اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔

    ان کی برطانیہ کی طرف ہجرت کا مقصد بھی خوراک کی تلاش ہی ہوتا ہے۔

  • لندن: سابق محبوبہ کے قتل کا الزام، برطانوی شہری کے خلاف مقدمہ درج

    لندن: سابق محبوبہ کے قتل کا الزام، برطانوی شہری کے خلاف مقدمہ درج

    لندن : برطانوی پولیس نے سابق محبوبہ کے قتل کے الزام میں گرفتار  32 سالہ شخص کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کی پولیس نے 33 سالہ جون جونز نامی خاتون کے قتل کے الزام میں گرفتار مائیکل فورن نامی شخص کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے قتل کا مقدمہ خاتون کی لاش برآمد ہونے کے بعد درج کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ جون جونز 31 دسمبر کو 2018 ختم ہونے کے کچھ گھنٹے بعد مغربی بروموچ میں واقع گھر سے مردہ حالت میں برآمد ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ’ہمارے پاس مسز جون کو تیز دھار آلے سے تشدد کے بعد قتل کرنے کے شواہد موجود ہیں‘۔

    پولیس نے 32 سالہ مائیکل فورن کو برطانیہ کے علاقے لیورپول سے ہفتے کے روز چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزم کو ویسٹ مڈلینڈ کی مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا تھا جہاں اس کے خلاف قتل کا مقدمہ کیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قتل کے ملزم کو گرفتار کرنے والے پولیس افسر نے تحقیقات میں معاونت کرنے پر شہریوں کا شکریہ کیا۔

    خیال رہے کہ جون جونز گذشتہ کچھ روز سے لاپتہ تھی جس کی شکایت مقتولہ ک بہن نے پولیس اسٹیشن میں درج کرائی ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : مانچسٹر میں چاقو بردار شخص کا حملہ، تین افراد زخمی

    مزید پڑھیں : لندن: فائرنگ اور چاقو زنی کی واردات، دو افراد قتل 4 زخمی

    خیال رہے کہ نئے سال کا آغاز ہوتے ہی برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں پر چاقو سے حملہ کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں تین افراد زخمی ہوئے تھے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ چاقو بردار شخص کے حملے میں پولیس افسر سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • لندن : چاقو زنی کی واردات، ایک شخص ہلاک، ملزم گرفتار

    لندن : چاقو زنی کی واردات، ایک شخص ہلاک، ملزم گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے ٹرین کے اندر چاقو کے وار سے شہری کو قتل کرنے والے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں چلنے والی ٹرین میں ایک چاقو بردار شخص نے 51 سالہ شہری پر چاقو کے متعدد وار کے تھے جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگیا تھا، ریسکیو عملے نے متاثرہ شخص کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلح شخص نے متاثرہ شہری کو اس کے 14 سالہ بیٹے کے سامنے قتل کیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور اور مقتول دونوں لندن کی روڈ ٹرین میں سوار تھے اور پولیس کا خیال ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو نہیں جانتے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم کو لندن کے علاقے فرنہم سے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ایک 27 سالہ خاتون کو قاتل کی معاونت کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’میں تصدیق کرتا ہوں کہ آج صبح پولیس نے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے‘۔

    مزید پڑھیں : مانچسٹر میں چاقو بردار شخص کا حملہ، تین افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا تھا کہ چاقو بردار شخص کے حملے میں ایک خاتون اور مرد سمیت پولیس افسر زخمی ہوا ہے، پولیس افسر کو کندھے پر زخم آئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاقو زنی کی واردات میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

  • تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی منظوری کا کوئی راستہ نکالیں، جیریمی ہنٹ

    تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی منظوری کا کوئی راستہ نکالیں، جیریمی ہنٹ

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے بریگزٹ ڈیل کو پارلیمنٹ سئے منظور کروانے کے لیے کوئی راستہ نکال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے بدھ کے روز دورہ سنگاپور کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے شہری اپنے ملک کی یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

    وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ اب اگر برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ نہ ہوا تو یہ جمہوریت کےلیے نقصان دہ ہوگا، بریگزٹ ڈیل کو ترک کرنے سے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔

    جیریمی ہنٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم تھریسا مے یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والے بریگزٹ معاہدے کی اراکین پارلیمنٹ سے منظوری کےلیے جلد کوئی راستہ نکالیں۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے 2018 دسمبر میں بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے پارلیمنٹ میں رائے شماری کروانی تھی جسے اچانک ملتوی کردیا تھا جو رواں ماہ کے وسط میں کرائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    واضح رہے کہ سابق برطانوی وزرائے اعظم جان میجر اور ٹونی بلیئر کی جانب زور دیا جا رہا ہے کہ اگر ایم پیز معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے راضی نہیں ہوتے تو دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے مطابق دوبارہ ریفرنڈم ’ہماری سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا‘ اور ’آگے بڑھنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا‘۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

    برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی ملکی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

  • کیا آپ چائے کی تاریخ جانتے ہیں؟

    کیا آپ چائے کی تاریخ جانتے ہیں؟

    چائے دنیا میں پانی کے بعد سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے جو دنیا کے ہر خطے میں علیحدہ طریقے سے تیار اور استعمال کیا جاتا ہے۔

    یہ مشروب دنیا بھر میں کافی سے بھی زیادہ مقبول ہے۔ چائے کا اصل خطہ چین کا جنوب مغربی علاقہ ہے جہاں ہر سالانہ 1.6 ارب پاؤنڈز چائے پی جاتی ہے۔

    تاہم فی فرد چائے پیئے جانے کے حساب سے ترکی، آئرلینڈ اور برطانیہ سب سے آگے ہیں جہاں دنیا کے سب سے زیادہ چائے کے شوقین پائے جاتے ہیں۔

    چائے کی دریافت

    چینی کسان شننونگ

    چائے کی دریافت کا سہرا ایک چینی کسان شننونگ کے سر ہے جو چینی عقائد کے مطابق زراعت کا بانی ہے۔ اپنے ایک مذہبی سفر کے دوران اس نے غلطی سے زہر سے بھری ایک جڑی بوٹی 72 بار کھا لی جس کے بعد وہ مرنے کے قریب پہنچ گیا۔

    اسی وقت ایک پتہ ہوا میں اڑتا ہوا شننونگ کے منہ میں چلا گیا۔ شننونگ نے اس پتے کو چبا لیا اور اسی پتے نے اسے مرنے سے بچا لیا۔

    یہی پتی چائے کا پتہ تھا جو آگے چل کر دنیا کے مقبول ترین مشروب کی حیثیت اختیار کرگیا۔

    گوکہ چائے کسی بھی زہر کا تریاق نہیں ہے، تاہم شننونگ کی اس کہانی کے باعث، جسے مؤرخین ایک داستان بھی قرار دیتے ہیں، چائے چینی مذہبی عقائد و روایات میں ایک اہم درجہ رکھتی ہے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق چائے کی پہلی کاشت اسی خطے میں تقریباً 6 ہزار سال قبل کی گئی تھی۔ اس وقت مصر کے فراعین کو اہرام مصر تعمیر کرنے میں بھی ابھی 15 سو سال کا عرصہ باقی تھا۔

    چائے کا ابتدائی نام

    چائے کو ابتدا میں کھانے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ کہیں اس پودے کو بطور سبزی استعمال کیا جاتا تھا اور کہیں اسے گندم کے دانوں کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔

    کھانے سے مشروب کی حیثیت چائے نے صرف 15 سو سال قبل اختیار کی جب کسی نے حادثاتی طور پر دریافت کیا کہ حرارت اور نمی کے ذریعے ان پتوں سے نہایت ذائقہ دار مشروب تیار کیا جاسکتا ہے۔

    چائے کے مختلف استعمالات کے طویل ارتقا کے بعد بالآخر گرم چائے نے مشروب کی اسٹینڈرڈ حیثیت اختیار کرلی۔

    اس وقت چائے کے بہت سارے پتے لے کر، انہیں پیس کر پاؤڈر کی شکل دینے کے بعد گرم پانی میں ملایا جاتا جس کا ابتدائی نام ’مؤ چا‘ یا ’میٹ چا‘ تھا۔

    یہ مشروب چین میں نہایت تیزی سے مقبول ہوگیا۔ بہت جلد اس کا تذکرہ چینی ادب و شاعری میں بھی کیا جانے لگا جبکہ یہ بادشاہوں کی پسندیدہ شے بن گیا۔

    اس وقت چینی فنکاروں نے چائے کی سطح پر نقش و نگاری بھی انجام دی۔ اسے آپ آج کے زمانے کے جدید کافی آرٹ کی ابتدائی شکل کہہ سکتے ہیں۔

    یہ وہ دور تھا جب ریشم اور چینی مٹی کے برتنوں کی تجارت نے چین کو اہم تجارتی طاقت بنا رکھا تھا۔ بہت جلد ان دو اشیا کے ساتھ چائے بھی چین کی اہم تجارتی شے بن گئی اور بڑے پیمانے پر چین سے اس کو خریدا جانے لگا۔

    چائے کا غیر ملکی سفر

    نویں صدی میں ایک جاپانی راہب اس پودے کو بطور تحفہ چین سے جاپان لے کر آیا

    ابھی تک چائے صرف چین میں اگائی جاتی تھی اور چند ایک ممالک اسے چین سے خریدا کرتے تھے۔

    نویں صدی میں جب چین پر تنگ خانوادے کی حکومت تھی، ایک جاپانی راہب اس پودے کو بطور تحفہ چین سے جاپان لے کر آیا۔ اس کے بعد جاپان میں چائے کی مقبولیت کا دور شروع ہوگیا۔

    سولہویں صدی میں ڈچ تاجر چائے کی بڑی مقدار  یورپ لے کر آئے اور یہاں سے چائے کی مقبولیت کا نیا دور شروع ہوا۔

    برطانیہ میں چائے کی مقبولیت کا سہرا ملکہ کیتھرائن آف برگنزا کے سر ہے۔ کیتھرائن پرتگال کے ایک اہم خاندان سے تعلق رکھتی تھی جس نے 1661 میں شہنشاہ چارلس دوئم سے شادی کی۔

    ملکہ کیتھرائن آف برگنزا

    سنہ 1662 سے 1685 تک برطانیہ کی ملکہ رہنے والی اس غیر ملکی خاتون نے چائے کو برطانوی اشرافیہ کا ایک پسندیدہ مشروب بنا دیا۔

    برطانیہ اس وقت دنیا کے دیگر ممالک پر اپنا نوآبادیاتی تسلط قائم کر رہا تھا۔ اسی تسلط کے زیر اثر برطانیہ کے ماتحت علاقوں میں دیگر اشیا کے ساتھ چائے کا رواج بھی فروغ پانے لگا۔

    سنہ 1700 تک چائے یورپ میں کافی سے 10 گنا زائد فروخت کی جارہی تھی جبکہ ابھی تک اس کی کاشت صرف چین میں کی جارہی تھی۔

    اس دور میں چائے کی تجارت ایک منافع بخش کاروبار بن چکی تھی اور بڑے بڑے سمندری جہاز صرف چائے کی کھیپوں کو ایک سے دوسرے ملک پہنچایا کرتے تھے۔

    چائے وجہ تنازعہ کب بنی؟

    ابتدا میں برطانیہ چائے کو چاندی کے سکوں کے عوض خریدا کرتا تھا، تاہم یہ سودا اسے مہنگا پڑنے لگا۔

    اسی دوران اس نے چین کو چائے کے بدلے افیم دینے کی پیشکش کی جسے چین نے قبول کرلیا اور یوں دونوں ممالک میں چائے اور افیم کا تبادلہ ہونے لگا۔

    انیسویں صدی میں چین اور برطانیہ کے درمیان چائے اور افیم کا تبادلہ ہونے لگا

    تاہم بہت جلد اس تجارتی تبادلے نے چینی شہریوں کی صحت پر بدترین منفی اثرات مرتب کرنا شروع کردیے۔ چینی افیم کے نشے میں مستقل دھت رہنے لگے۔

    سنہ 1839 میں ایک چینی حکومتی عہدیدار نے افیم کی ایک بڑی برطانوی کھیپ کو تباہ کرنے کا حکم دیا۔ یہ اقدام ان دونوں اقوام کے درمیان ایک جنگ کے آغاز کا باعث بن گیا۔

    سنہ 1842 میں قنگ خانوادے نے برطانیہ سے شکست کے بعد ہانگ کانگ کی بندرگاہ انگریزوں کے حوالے کردی۔ چائے کی تجارت دوبارہ بحال ہوگئی لیکن اب اس میں چین کی مرضی کی شرائط شامل نہیں تھیں۔

    اس جنگ نے چین کی معاشی حیثیت کو خاصا متاثر کیا۔

    چائے کی اسمگلنگ

    برطانوی ماہر حیاتیات رابرٹ فورچون

    برصغیر پاک و ہند کو اپنا محکوم بنانے والی برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی چائے کی فصل پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے خود اسے اگانا چاہتی تھی۔

    اس مقصد کے لیے ایک برطانوی ماہر حیاتیات رابرٹ فورچون کو مقرر کیا گیا کہ وہ کسی طرح ایک خفیہ آپریشن کے ذریعے چین سے چائے کے پتے چرا کر لے آئیں۔

    رابرٹ اپنا بہروپ بدل کر چین میں چائے کی کاشت کرنے والے پہاڑوں میں ایک خطرناک مشن پر نکل گیا۔ یہاں سے اس نے چائے کے پودوں کو بھارت کے علاقے دارجلنگ میں اسمگل کیا۔

    بعد ازاں دارجلنگ میں بھی مقامی طور پر چائے کی کاشت کا آغاز کردیا گیا۔

    ترکی کی میٹھی رائز چائے سے لے کر نمکین تبتن مکھن والی چائے تک یہ مشروب دنیا بھر میں بے پناہ مقبول ہے اور روزانہ اس کا استعمال زندگی کا اہم حصہ ہے۔

    دنیا کا ہر علاقہ اسے اپنی روایات کے مطابق تیار اور استعمال کرتا ہے۔ مختلف زبانوں میں اس کا نام بھی مختلف ہے، تاہم چائے کی جسم اور دماغ کو تازہ دم کرنے اور فرحت بخش احساس دلانے کی خاصیت یکساں ہے۔

  • مانچسٹر: شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے والا شخص ذہنی مریض قرار

    مانچسٹر: شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے والا شخص ذہنی مریض قرار

    لندن : برطانوی پولیس نے وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر شہریوں چاقو کے وار سے شہریوں کو زخمی کرنے والے چاقو بردار شخص کو ذہنی مریض قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں پر چاقو سے حملہ کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں پولیس افسر سمیت تین افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر چاقو زنی کی واردات کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاقو کے وار لوگوں کو زخمی کرنے والے 25 سالہ نوجوان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔

    مانچسٹر پولیس نے حملہ آور کی میڈیکل رپورٹ جاری کرتے ہوئے چاقو بردار شخص کو ذہنی مریض قرار دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والی 50 سالہ خاتون کو چہرے اور معدے میں زخم آئے ہیں جبکہ 50 سالہ شخص کے معدے میں زخم آئے تھے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والی خاتون کی حالت نازک ہے لیکن 30 سالہ پولیس افسر کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ مانچسٹر ریلوے اسٹیشن پر اس وقت حملہ ہوا تھا جب دنیا بھر میں نئے سال کا استقبال کیا جارہا تھا۔

    مزید پڑھیں : لندن میں چاقو زنی کی ایک اور واردات، 2 افراد زخمی

    یاد رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں برطانوی دارالحکومت لندن میں چاقو زنی کی ایک اور واردات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے، نارتھ لندن میں چوروں سے مزاحمت پر 98 سالہ شخص زخمی ہوگیا۔

  • تارکین وطن کا انگلش چینل عبور کرنا بڑھ گیا، برطانیہ کی تشویش

    تارکین وطن کا انگلش چینل عبور کرنا بڑھ گیا، برطانیہ کی تشویش

    لندن: تارکین وطن کی جانب سے غیرقانونی طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے کے واقعات میں اضافے پر برطانوی حکومت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر کیرولین نوکس نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں انگلش چینل کو غیرقانونی طریقے سے عبور کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس پر برطانیہ کو تشویش ہے۔

    برطانوی وزیر کے مطابق تارکین وطن میں سے کچھ تو واضح طور پر منظم جرائم پیشہ گروہوں کے ذریعے پلان کیے جاتے ہیں جبکہ کچھ انفرادی طور پر موقع دیکھتے ہوئے سمندر پار کرکے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کیرولین نوکس نے کہا کہ اس تناظر میں سب سے پہلے جمعرات کے روز کینٹ قصبے میں ایک ساحل سے ملنے والے گیارہ ایرانی تارکین وطن تھے جو شمالی فرانس سے کشتی پر یہاں تک پہنچے تھے۔

    برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق تارکین وطن کو طبی امداد دی جاچکی ہے جبکہ تمام بالغ تارکین وطن کو امیگریشن حکام کے حوالے کردیا گیا ہے، ان کے ہمراہ آنے والے بچوں کو سوشل سروس مہیا کرنے والے اداروں کو منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق ڈوور کی بندرگاہ کے قریب دو اور کشتیاں ملی ہیں جن میں 14 تارکین وطن سوار تھے۔

    مزید پڑھیں: غیر قانونی طور پر کشتی میں برطانیہ اور فرانس جانے والے چالیس تارکین وطن گرفتار

    واضح رہے کہ انگلش چینل میں برطانوی اور فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کئی کشتیوں پر سوار چالیس غیرملکی تارکین کو بچا کر اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    برطانیہ اور فرانس کے کوسٹ گارڈز نے یہ کارروائی کرسمس کے دن کی تھی، برطانوی حکام کے مطابق مختلف کشتیوں پر سوار تارکین وطن کا تعلق عراق، ایران اور افغانستان سے ہے۔

  • برطانیہ : کار سوار نے شہریوں کو روند دیا، دو افراد زخمی

    برطانیہ : کار سوار نے شہریوں کو روند دیا، دو افراد زخمی

    لندن : برطانیہ میں تیز رفتار گاڑی نے سڑک کنارے کھڑے شخص کو روند دیا، گاڑی کی زد میں دو افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے بریڈ فوڈ میں تیز رفتار گاڑی نے سڑک کنارے کھڑے شخص پر جان بوجھ کر گاڑی چڑھا دی، اس ہولناک حادثے کے نتیجے میں دو افراد گاڑی کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ تیز رفتار گاڑی کی زد میں آکر زخمی ہونے والے شہریوں کی ٹانگ کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں جبکہ جسم کے دیگر حصّوں میں بھی شدید زخم آئے ہیں، چوٹیں اتنی شدید ہیں جو باقی کی زندگی پر بھی اثر انداز ہوسکتی ہیں۔

    واقعے کے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ کار سوا شہری کو کچلنے کے بعد تیز رفتاری سے فرار ہوگئی، تاہم جائے حادثہ پر موجود ایک شخص نے گاڑی میں ملزم کا پیچھا کیا لیکن ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    برطانوی پولیس حادثے کے کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی خطرناک ڈرائیونگ کرنے والے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فٹ پاتھ پر موجود شخص کو کچلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی، جس میں سرخ رنگ کی تیز رفتار گاڑی کو مجمے پر چڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے کار سوار نامعلوم وجوہات کی بنا پر فٹ پاتھ پر کھڑے شخص کو جان بوجھ کر کچلنے کی کوشش کرتا ہے اور ناکامی کی صورت میں دوسری مرتبہ پھر مذکورہ شخص پر گاڑی چڑھاتا ہے جس کی زد میں آکر ایک اور راہ گیر بھی زخمی ہوا۔

    ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پر موجود دیگر افراد نے متاثرین کو زخمی افراد کو اٹھا کر فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ: کار سوار نے عوام پر گاڑی چڑھادی، چار افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس برطانیہ میں تیز رفتار گاڑی نے نیو پورٹ کلب کے باہر کھڑے سیکڑوں لوگوں روند دیا تھا، گاڑی کی زد میں آکر چار افراد شدید زخمی ہوئے تھے، کار سوار کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

  • ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    لندن : برطانوی حکومت نے گیٹ وک ایئرپورٹ حادثے کے بعد ہوائی اڈوں کو محفوظ بنانے کےلیے ڈرونز کا سراغ لگانے والی جدید ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات ک مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے گیٹ وک انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب دو ڈرونز کی پرواز کے باعث 36 گھنٹے مسلسل پروازوں کی آمد و رفت منسوخ رہی تھی، جس کی وجہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسافروں کو پریشانی کا سامان کرنا پڑا۔

    برطانیہ کے وزیر برائے سیکیورٹی بین ویلز خبردار کیا ہے کہ آئندہ جو بھی شخص ’غیر ذمہ دارایہ‘ طریقے سے ڈرون اڑائے گا یا اس کا ’جرائم پیشہ مقاصد‘ کے لیےاستعمال کرے گا اسے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بین ویلز کا کہنا تھا کہ رن وے کے قریب پرواز کرتے ڈرونز کو عوامی مقام پر مار گرانا فوج کے لیے مشکل ہوگیا تھا، اس لیے ہم نے ایسی ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو باآسانی ڈرونز کو پکڑ سکے۔

    برطانوی وزیر برائے سیکیورٹی کا اعلان کیا کہ ہوائی اڈوں کی حفاظت کےلیے ڈرونز اڑانے والے افراد کو سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹرڈ ہونا پڑے جس کے لیے آن لائن ٹیسٹ بھی ہوگا۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز کی اطلاع، فلائٹ آپریشن معطل

    یاد رہے کہ بدھ کی رات سے گیٹ وک ایئرپورٹ پر پرواز کرنے والے ڈرونز کی وجہ سے 36 گھنٹوں میں 1 ہزار فلائٹ کینسل ہوئی تھیں اور ایک لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    یاد رہے کہ سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر جمعے کی شب 10 بجے گرفتار کیا تھا جنہیں ثبوت کی عدم موجودگی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔