Tag: برطانیہ

  • برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع

    برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع

    لندن : مشکوک ڈرون کی رن وے پر پرواز کے باعث کئی گھنٹے بند رہنے والا برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے گیٹ وک انٹرنشنل ایئرپورٹ کے رن وے پر گذشتہ شام سے 2 مشکوک ڈرونز پرواز کررہے تھے، جس باعث انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معطل کرکے پروازوں کا رخ دیگر ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشکوک ڈرونز کے باعث کل شام سے اب تک 800 پروازیں منسوخ کی گئی تھی، پروازوں کی منسوخی کے باعث ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    گیٹ وک ایئرپورٹ کے سی ای او چیرس ووڈروف کا کہنا ہے کہ تاحال ڈرونز اڑانے والے افراد لاتپہ ہیں اور ممکن ہے وہ ماحولیات کے لیے کام کرنے والے کارکن ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور فوج کی جانب سے اقدامات کو بہتر کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے ایک لاکھ 20 ہزار مسافر متاثر ہوئے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس ڈرونز اڑانے والے افراد کو ڈھونڈنے میں ناکام رہی جس کے بعد پولیس نے ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    یاد رہے کہ برطانیہ مصروف ترین انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن گذشتہ شام سے رن وے پر مشکوک ڈرونز کی پرواز کے باعث بن ہے، جس کے باعث بدھ کی شب پروازوں کی معطلی کے باعث 10 ہزار مسافر متاثر ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز کی اطلاع، فلائٹ آپریشن معطل

    برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز کی اطلاع، فلائٹ آپریشن معطل

    لندن : برطانیہ کے گیٹ وک عالمی ہوائی اڈے پر ڈرونز دیکھے جانے کے بعد انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معطل کرکے متعدد پروازیں منسوخ کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے گیٹ وک انٹرنشنل ایئرپورٹ کے رن وے پر دو ڈرونز دیکھے گئے تھے جس کے بعد انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معطل کردیا اور فلائٹس کا رخ دیگر ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کی رات دو ڈرونز دیکھے گئے تھے جو رن وے پر پرواز کر رہے تھے۔

    گیٹ وک ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات 10 ہزار مسافر فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے باعث متاثر ہوئے اور جمعرات کے روز 1 لاکھ 10 ہزار مسافروں نے 760 پروازوں سے دیگر شہروں اور ممالک کا سفر کرنا ہے جو متاثر ہوسکتا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس پہلے ڈرون کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی تھی کہ کچھ دیر بعد ایک ڈرون کو پرواز کرتے  دیکھا گیا۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے مسافروں کو آگاہ کیا ہے کہ ایئرپورٹ آنے سے قبل معلومات حاصل کرلیں کیوں کہ اب تک متعدد فلائٹ منسوخ ہوچکی ہیں فلائٹ آپریشن تاحال معطل ہے۔

    سسکیس پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کوئی دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے لیکن فلائٹ آپریشن معطل کرنے کے لیے جان بوجھ کر یہ عمل انجام دیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے رات 3 بجے فلائٹ آپریشن شروع کیا تھا تاہم 45 منٹ بعد دوبارہ بند کردیا گیا تھا۔

    گیٹ وک ایئرپورٹ کے ترجمان نے مسافروں کو تکلیف پہنچنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہوائی اڈے کی حفاظت ان کی ’اولین ترجیح‘ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا جائے گاجن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • برطانیہ: شامی اہلیہ اور ساس کو قتل کرنے والے افغان نوجوان کو 32 سال قید کی سزا

    برطانیہ: شامی اہلیہ اور ساس کو قتل کرنے والے افغان نوجوان کو 32 سال قید کی سزا

    لندن: برطانوی عدالت نے افغان نوجوان جانباز ترین کو شامی اہلیہ اور ساس کو قتل کرنے پر 32 سال قید کی سزا سنادی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال 26 اگست کی رات 21 سالہ افغان نوجوان جانباز ترین نے شام سے تعلق رکھنے والی اپنی 22 سالہ بیوی رنیم عودہ اور اس کی 49 سالہ ماں خولہ سلیم کو موت کی نیند سلادیا۔

    جانباز نے پہلے اپنی اہلیہ رنیم کو چھریوں کے وار سے نشانہ بنایا جب اس کی ساس اپنی بیٹی کو بچانے کے لیے آئی تو سنگ دل داماد نے اسے بھی موت کے گھاٹ اتاردیا۔

    ملزم دونوں کو قتل کرنے کے بعد جائے واردات سے فرار ہوگیا پولیس نے جرم کے ارتکاب کے تین دن بعد اسے گرفتار کرلیا تھا۔

    افسوس ناک واقعہ جانباز کی بیوی کے گھر والوں کی رہائش گاہ کے باہر پیش آیا جو برمنگھم شہر سے 10 کلو میٹر دور قصبے میں واقع ہے۔

    عدالتی کارروائی کے دوران واضح ہوا کہ افغان نوجوان کی بیوی اسے چھوڑ کر اپنی والدہ کے گھر چلی گئی تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ جانباز ترین نے ایک اور شادی کررکھی تھی۔

    رنیم نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ جانباز اسے مارتا پیٹتا اور دھمکیاں دیتا ہے، اس پر جانباز نے اپنی بیوی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

    برطانوی پولیس کے مطابق رنیم اس کی والدہ اور ایک خاندانی دوست کیفے گئے تھے وہاں جانباز کا دونوں ماں بیٹی کے ساتھ جھگڑا ہوا اور اس دوران جانباز کے ہاتھ میں چھرا یا کوئی خطرناک آلہ موجود تھا جس سے اس نے انہیں بے دردی سے قتل کردیا۔

  • برطانیہ کا پاکستان کے لیے برٹش ایئر ویز کی پروازیں بحال کرنے کا اعلان

    برطانیہ کا پاکستان کے لیے برٹش ایئر ویز کی پروازیں بحال کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: برطانیہ نے 10 سال بعد پاکستان سے برٹش ایئر ویز کی پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا۔ برٹش ایئر ویز نے 10 سال قبل 2008 میں پاکستان میں اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی سفارتی حکام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ برٹش ایئر ویز پاکستان سے دوبارہ پروازیں شروع کر رہا ہے۔

    برطانوی سفارتی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن کی بحالی خوش آئند ہے، آئندہ سال جون سے فلائٹ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ برٹش ایئر ویز ہفتے میں 3 فلائٹ آپریٹ کرے گی۔

    سفارتی حکام کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ڈیڑھ ملین لوگوں کی جڑیں پاکستان میں ہیں۔ پاک فوج اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانیوں اور وزارت اطلاعات کو مبارکباد دیتا ہوں، فرانس کی جانب سے بھی پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری مثبت کردی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ جو اقدامات ہو رہے ہیں اس سے پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہوگا۔ برطانوی حکام کی جانب سے پاکستان کے لیے مثبت رویے پر شکر گزار ہیں۔ برٹش ایئر ویز کی واپسی میں زلفی بخاری کا اہم کردار ہے۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے، خوشی ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروازیں بحال کرنے پر برٹش ایئر ویز کے شکر گزار ہیں۔

    دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے بھی سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے برٹش ایئر ویز کی پروازیں بحال ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیکیورٹی فورسز کی دہائیوں پر مبنی جدوجہد رنگ لانے لگی۔ پاکستان میں امن اور استحکام آرہا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان کے لیے فلائٹ آپریشن بحال کرنے پر برٹش ایئر ویز کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • برطانیہ میں تاریخی سرخ ٹیلیفون بوتھ پھر سے سڑکوں کا حصہ بن گئے

    برطانیہ میں تاریخی سرخ ٹیلیفون بوتھ پھر سے سڑکوں کا حصہ بن گئے

    برطانیہ میں سرخ رنگ کے تاریخی ٹیلیفون بوتھ پھر سے سڑکوں پر نصب کیے جارہے ہیں جس سے سڑکوں کی خوبصورتی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    سرخ رنگ کے ٹیلی فون بوتھ 80 سال تک برطانیہ کے منظر نامے کا حصہ رہے اور ایک ثقافتی حیثیت اختیار کر گئے تھے۔

    تاہم موبائل فونز کی آمد کے بعد ان کی اہمیت و افادیت کم ہوتی گئی۔ بالآخر انہیں سڑکوں سے اٹھا کر ایک جگہ ڈھیر کردیا گیا۔

    اب مقامی انتظامیہ دوبارہ انہیں روزمرہ زندگی کا حصہ بنا رہی ہے۔

    بعض مقامات پر بحال کیے جانے والے ان بوتھ میں کہیں چھوٹا سا کتب خانہ بنایا گیا ہے، تو کہیں کافی شاپ۔

    بعض بوتھ کسی ایسے شخص کو ڈسکو کی سہولت بھی فراہم کرتے ہیں جو پارٹیز میں جانا اور لوگوں سے گھلنا ملنا نہیں چاہتا۔

    اب ٹیلیفون بوتھ کی واپسی دیکھ کر برطانیہ کے معمر افراد نے نہایت خوشی کا اظہار کیا ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

    لندن: بریگزٹ ڈیل کے لیے کشمکش میں مبتلا برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم تھریسامے نے عدم اعتماد پر رائے شماری سے قبل پارٹی اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کی پارٹی لیڈر شپ کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے، کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ، وزیراعطم برقرار رہنے کے لیے 159 ووٹ درکار ہیں۔

    پارٹی کے 187 ایم پیز کا کھلے عام تھریسامے کی حمایت کا اعلان کیا ہے، خفیہ رائے شماری کا عمل برطانوی وقت کے مطابق رات 8 بجے تک جاری رہے گا، رات 9 بجے تک برطانوی وزیراعظم کے مستقبل کا فیصلہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں کنزرویٹو پارٹی نئے لیڈر کا انتخاب کرے گی، لیڈر شپ دوڑ میں سابق میئر لندن بورس جناسن، وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی شریک ہیں۔

    اقتدار کی اس دوڑ میں مائیکل گوو، ڈومینک گریو، جریمی ہنٹ بھی فیورٹ قرار دئیے جارہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں ایک سال تک قیادت چیلنج نہیں ہوسکے گی، تھریسامے اعتماد کی صورت میں نئی لیڈر شپ کی دوڑ میں شامل نہیں ہوسکیں گی، کم ووٹوں کی اکثریت پر بھی روایات کے تحت تھریسامے مستعفی ہونا پسند کریں گی۔

    ادھر کنزرویٹو پارٹی کے رہنما گراہم براڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم کے حامی اراکین نے بھی ہماری حمایت کی ہے ہمیں مطلوبہ اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے اور آج پارلیمنٹ اجلاس میں کسی بھی وقت قرارداد پیش کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ 2016 میں برطانوی عوام نے یورپی یونین نے انخلاء پر ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور اس عمل کو 2019 کے ابتدا تک مکمل کرنا تھا۔

  • بریگزٹ: تھریسا مے کی یورپی سربراہوں سے مزید یقین دہانی کے لیے ملاقاتیں

    بریگزٹ: تھریسا مے کی یورپی سربراہوں سے مزید یقین دہانی کے لیے ملاقاتیں

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ ڈیل پر یورپی حکمرانوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے، ملاقاتوں کا مقصد معاہدے کے لیے زیادہ سے زیادہ حمایت اکھٹی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھریسا مے نے بریگزٹ ڈیل پر یورپ سے مزید یقین دہانی حاصل کرنے کے لیے یورپی سربراہوں سے ملاقات کے سلسلے میں پہلی ملاقات ڈچ وزیراعظم مارک روٹ اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے کی ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم نے ملاقاتوں کا یہ سلسلہ بریگزٹ ڈیل پر ہاؤس آف کامنز میں ہونے والی ووٹنگ ملتوی ہونے کے بعد کیا ۔ ان ملاقاتوں کو مقصد شمالی آئرلینڈ کے بارڈر تنازعے کے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان معاہدہ بہت اچھا تھا لیکن وہ معاہدے سے متعلق یورپی یونین سے دوبارہ بات کر کے معاہدے کو مزید مؤثر بنانے کی کوشش کریں گی۔ وہ اس سلسلے میں لیگل گارنٹی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں کہ شمالی آئرلینڈ بارڈر تنازعے پر برطانیہ کو پھنسایا نہیں جائے گا۔

    دوسری جانب بریگزٹ پر ووٹنگ ملتوی ہونے پر یورپی یونین کے صدر جین کلاؤڈ جنکر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل پر اب برطانیہ سے دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے اور معاہدے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، تاہم معاہدے کی شقوں کی مزید وضاحت کی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ کے عوام نے ریفرنڈم کے نتیجے میں یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا ۔ ایک طویل پراسس کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین ایک معاہدے پر پہنچے ہیں تاہم برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو اس معاہدے پر ہاؤس آف کامنز کی حمایت حاصل کرنے میں مشکلات کاشکار ہیں۔یورپی یونین سے برطانیہ کا باقاعدہ اخراج آئندہ برس 19 مارچ کو ہونا طے ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    لندن: برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 11 دسمبر کو پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کی جانے تھی جسے برطانوی وزیراعطم تھریسامے نے ملتوی کردیا ہے، تھریسامے کو ایسے خدشات تھے کہ پارلیمانی اراکین کی اکثریت اس معاہدے کی مخالفت میں ووٹ دے گی۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا ووٹنگ ملتوی کرنے سے قبل اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کو مسترد کیے جانے پر ان کی حکومت ختم اور اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی اقتدار میں آسکتی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈوائزر اور وزراء کی جانب سے تھریسامے کو مشورہ دیا گیا کہ پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ کو منسوخ کردیا جائے ان میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    بریگزٹ سیکریٹری اسٹیفن بارسلے کا دی میل سے گفتتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس معاہدے کی ناکامی قوم کو غیریقینی صورتحال سے دوچار کردے گی جہاں بریگزٹ نہیں ہونے کا حقیقی خطرہ موجود تھا۔

    دوسری جانب آج یورپی عدالت برائے انصاف نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ دیگر یورپی ممالک کے اتفاق کے بغیر بھی بریگزٹ معاہدے سے دستبردار ہوسکتا ہے، دریں اثناء یورپی کمیشن نے بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے 2016 میں اقتدار میں آنے کے ایک ماہ بعد سے برطانیہ میں سب سے بڑے بحران کا سامنا کررہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی قوم نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دئیے تھے۔

  • بریگزٹ کیس، برطانیہ اپنا فیصلہ منسوخ کرسکتا ہے، یورپی عدالت انصاف

    بریگزٹ کیس، برطانیہ اپنا فیصلہ منسوخ کرسکتا ہے، یورپی عدالت انصاف

    لیگزمبرگ : یورپی عدالتِ انصاف نے فیصلہ دیا ہے کہ برطانیہ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کی اجازت کے بغیر بریگزٹ منسوخ کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیگزمبرگ سٹی میں قائم یورپی کورٹ آف جسٹس کے جج نے بریگزٹ کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا ہے کہ برطانیہ بریگزٹ کی منسوخی برطانوی رکنیت کی شرائط میں ترمیم کے بغیر کرسکتا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے مخالف سیاست دانوں کے ایک گروہ نے حکومت اور یورپی یونین کی مخالفت کرنے کے باوجود زور دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو یک طرفہ طور پر بریگزٹ کو روکنے کا متحمل ہونا چاہیے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی عدالت انصاف کا فیصلہ ایم پیز کی جانب سے تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر حق رائے دہی استعمال کرنے سے ایک روز پہلے آیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایم پیز منگل کی شب ہاوس آف کامنز میں معاہدے کی منظوری کے لیے ہونے والے اجلاس میں معاہدے کے مسودے کو مسترد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : برطانوی عوام کا تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف کے احتجاج

    خیال رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن میں برطانوی شہری وزیر اعظم تھریسا مے کے بریگزٹ معاہدے کے خلاف شدید احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ‘ برطانوی آبادی میں خطرناک کمی واقع ہوگی

    یاد رہے کہ برطانوی وزیرِ سیکیورٹی نےخبردار کیا ہےکہ بریگزٹ پر کوئی معاہدہ نہ ہونا برطانیہ اور یورپی یونین کے سیکورٹی تعلقات پر نہ صرف اثر انداز ہوگا بلکہ عوام کی حفاظت کو بھی نقصان پہنچائے گا۔

    واضح رہے کہ لیبر پارٹی بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے لیے پارلیمنٹ میں قرار داد لارہے ہیں، لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ برطانیہ ایک دم سے یورپی یونین سے علیحدہ ہوکر افراتفری کا شکار نہ ہوجائے۔

  • برطانیہ: چوری کرنے پر انعام کا انوکھا اعلان

    برطانیہ: چوری کرنے پر انعام کا انوکھا اعلان

    لندن : روزمرہ استعمال کی اشیاء فروخت کرنے والی ایک خاتون نے ملبوسات چوری کرنے والے افراد کو فی گھنٹہ 64 ڈالرمعاوضہ دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں لباس سمیت ضروریات زندگی کی دیگر اشیاء فروخت کرنے والی ایک دکان کی مالکن نے ماہر چوروں سے کپڑے چرانے کی درخواست کردی۔

    دکان مالکن نے چوروں سے درخواست کی ہے کہ وکان سے کپٹرے چوری کریں اور 64 ڈالر معاوضہ بھی کمائیں۔

    برطانوی خاتون نےچوروں کو معاوضے کے ساتھ ساتھ چوری شدہ مال میں سے تین لباس بھی اپنے پاس رکھنے کی پیشکش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون نے ساتھ میں شرط عائد کی ہے کہ دکان میں چوری کرنے والے افراد کو لباس چرانے کے بعد طریقہ واردات بتانا ہوگا تاکہ وہ اپنی دکان کو مزید محفوظ بناسکیں اور چوریوں میں کمی ہوسکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دکان مالکن نے اس سلسلے میں باقاعدہ اشہتار بھی شائع کیا کہ جس کے بعد کامیاب چوروں کو ہفتے میں کئی مرتبہ دکان میں چوری کرنی ہوگی اور پھر چوری شدہ مال کی مکمل رپورٹ مالکن کو دینا ہوگی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ میں آئے روز اپنی دکان میں قیمتی لباس کی چوری سے تنگ آچکی ہوں۔

    برطانوی شہری نے بتایا کہ انہوں نے اپنی دکان میں ہونے والی چوریاں روکنے کےلیے یہ قدم اٹھایاہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ چور کو واردات کے بعد طریقہ واردات بتانا ہوگاکہ اس نے کس طرح لباس یا دیگر اشیاء چوری کیں تاکہ میں حفاظتی اقدامات کو مزید بہتر کرسکوں۔

    برطانیہ: ڈچز آف پورٹ لینڈ کا تاریخی تاج شاہی عمارت سے چوری

    چوریوں سے متاثرہ خاتون نے بتایا کہ کرسمس کی تیاری کے سلسلےمیں نومبرمیں دکان پر گاہکوں کا رش بہت زیادہ ہوجاتا ہے جس کے باعث سب پر نظر رکھنا ممکن نہیں رہتا۔

    خاتون نے بتایا کہ گذشتہ کئی برس سے کرسمس کے موقع پر ہونے والی چوریوں نے مجھے بہت نقصان پہنچایا ہے، اس لیے میں نے ماہر چوروں مدد کی درخواست کی ہے۔