Tag: برطانیہ

  • برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    برطانیہ میں شدید برفباری، نظام زندگی منجمد

    لندن : برطانیہ میں برفباری نے سردی کی شددت میں اضافہ کردیا جس کے ملک کے مختلف حصّوں میں نظام زندگی منجمد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی ملک برطانیہ کی ریاستیں اسکاٹ لینڈ اور شمالی انگلینڈ میں موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی مختلف علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، جس نے عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم کے آغاز پر برفباری شروع ہوئی نظام زندگی مفلوج ہوگیا اور اسکاٹ لینڈ میں درجہ حرارت منفی چار تک گر گیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سردی میں شدت کے باعث شمالی انگلینڈ میں بھی درجہ حرارت منفی ایک تک گرگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں موسم سرما کے آغاز پر گھڑیاں بھی آج سے ایک گھنٹہ پیچھے کردی جائیں گی جنہیں مارچ 2019 کے آخری اتوار کو موسم گرما کے آغاز پر واپس ایک گھنٹہ آگے کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں آئندہ ہفتے شدید برفباری کی پیش گوئی


    یاد رہے کہ برطانوی محکمہ موسمیات چند روز قبل واضح کر دیا تھا کہ آئندہ ہفتے پورے ملک میں شدید برفباری ہوگی جس کے باعث ٹھنڈ کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : برفباری برطانیہ کی جانب گامزن، درجہ حرارت منفی 3.4 ریکارڈ


    گذشتہ ہفتے برطانیہ میں سینی برج اور ساؤتھ ویلز میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ سفولک کے علاقے سائنٹن ڈاؤن ہیم میں درجہ حرارت 1.8 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں برطانیہ میں شدید برفباری کے بعد نظام زندگی درہم برہم ہوگئی تھی۔

    محکمہ موسمیات کو جنوب مغربی حصّے میں دو روز تک 30سنیٹی میٹر برفباری ہونے کے پیش نظر وارننگ جاری کرنی پڑگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی میٹ آفس نے مارچ کے اوائل میں ’ایما‘ نامی طوفان کے پیش نظر عوام کی حفاظت کے لیے ریڈ وارننگ جاری کی تھی۔ اس کے باوجود سڑکوں پر متعدد حادثات دیکھنے میں آئے تھے اور لندن کے ایک پارک میں ایک ساٹھ سالہ شخص برف میں پھنس کر جاں بحق بھی ہوگیا تھا۔ ہیتھرو اور سٹی ائرپورٹ سمیت برطانیہ بھر کے ائرپورٹس پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں تھیں اور گلاسگو ائرپورٹ پر آپریشن بند ہونے کے بعد ریڈ کراس کی طرف سے مسافروں کو بستر مہیا کئے گئے۔

  • برطانیہ میں مسلح چوروں نے فلیٹ مالک کی جان لے لی

    برطانیہ میں مسلح چوروں نے فلیٹ مالک کی جان لے لی

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں واقع مسلح نقب چوروں نے عمارت میں چوری کے دوران فلیٹ کے مالک کو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا، حادثے کا شکار فرد موقع پر ہلاک ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے شمالی علاقے کیمڈین کے ہائی گیٹ روڈ پر واقع رہائشی عمارت میں مسلح نقب زنوں نے فلیٹ میں چوری کے دوران فلیٹ مالک کو قتل کردیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلح ملزمان نے 49 سالہ شیخو آدم کو جمعرات کے روز عمارت کی تیسری منزل سے دھکا دے دیا تھا، تیسرے منزل نیچے گرنے کے باعث متاثرہ شخص موقع ہر ہلاک ہوگیا تھا۔

    برطانوی پولیس کا خیال ہے کہ دو مسلح نقب زنوں نے آدم کو زبردستی فلیٹ کی کھڑی سے نیچے دکھا دیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس تاحال قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکیں ہیں۔

    میٹرپولیٹن پولیس کے ترجمان نیوئل مکہگ کا کہنا تھا کہ جس حادثے کے نتیجے میں متاثرہ شخص کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا وہ ایک چوری سے شروع اور تیسری منزل سے گر کر موت پر ختم ہوا۔

    تحقیقات افسر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے لیکن میرا یقین ہے کہ دونوں مسلح چوروں نے اسلحے کے زور پر جس میں ایک خنجر بھی شامل تھا آدم کو کھڑی سے نیچے پھینکا تھا۔

    برطانوی پولیس کے تحقیقات افسر کا کہنا ہے کہ مجھے یہ حملہ حادثہ یا چوری نہیں بلکہ نشانہ وار حملہ لگتا ہے۔

  • اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    اسحاق ڈار کو واپس لانے کے معاملے پر کام کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    لندن: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے معاملے پر کام ہو رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ اسحاق ڈار کو واپس لایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طریقے سے بنائی گئی جائیدادوں کی تحقیقات ہوگی، پاکستانیوں کی لوٹی ہوئی دولت واپس لے جانے کے لیے برطانیہ مکمل تعاون کرے گا.

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ بھی جلد ممکن ہوگا، اس ضمن میں کام کر رہے ہیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد معاہدے کی حتمی منظوری ہوگی، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں کی تفصیلات مل رہی ہیں. ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے گی.

    مزید پڑھیں: ملزم اسحاق ڈارہیں، میری ملکیت والا گھر ضبط نہیں کیا جاسکتا ،اہلیہ اسحاق ڈار

    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار برطانیہ میں پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے، شہزاد اکبر

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ  گذشتہ دونوں شہزاد اکبر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کیلئے سیاسی آڑ نہیں لے سکتے ۔

  • برطانیہ: مسلمانوں کو کار تلے روندنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

    برطانیہ: مسلمانوں کو کار تلے روندنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں مسجد کے باہر کھڑے افراد پر تیز رفتار کار چڑھانے کے الزام میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تین نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت میں کی عدالت نے مشرقی لندن کے علاقے کریکل ووڈ میں واقع المجلس الحیسنی اسلامک سینٹر کے باہر کھڑے افراد پر گاڑی چڑھانے کے الزام میں تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کے نتیجے میں 20 سال کے جوانوں کو معمولی زخم آئے تھے جنہیں موقع پر ہی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی جبکہ 50 سالہ شخص کو شدید زخمی ہوا تھا اور ٹانگ میں بھی بہت زیادہ چوٹیں آئیں تھی جسے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی شہری کو کچھ روز بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعہ گذشتہ ماہ 19 تاریخ کو پیش آیا تھا، جب ایک تیز رفتار کار ہجوم کو روندتی ہوئی نکل گئی تھی۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بتایا کہ حادثے میں ملوث ہونے کے شبے میں چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جس میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہے جبکہ بدھ کے روز تین ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے 24 سالہ مارٹن اسٹروک کو بغیر لائسنس گاڑی چلانے اور نسل پرستانہ حملہ کرنے کے الزام میں سیکشن 18 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ باقی دو 20 سالہ نوجوانوں پر بھی غیر قانونی طور پر گاڑی چلانے اور نسل پرستانہ حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم مجسٹریٹ کی عدالت نے انہیں آئندہ سماعت تک ضمانت پر رہا کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے 17 سالہ لڑکی پر کوئی مقدمہ نہیں بنایا جبکہ اسے مزید تفتیش کے لیے ضمانت پر رہا کردیا۔

  • برطانیہ داعش کی رکنیت حاصل کرنے والے شہریوں کو واپس لے، امریکا

    برطانیہ داعش کی رکنیت حاصل کرنے والے شہریوں کو واپس لے، امریکا

    لندن : امریکا کے اعلیٰ فوجی کمانڈر نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت شام میں دوران جنگ گرفتار ہونے والے برطانوی شہریوں کو واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے ایک اعلیٰ عسکری شخصیت نے برطانیہ سے کہا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے برطانوی شہریوں کو واپس لیا جائے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی اسپیشل او پی ایس کے کمانڈر میجر جنرل پیٹرک رابرسن نے برطانوی حکومت کو داعش کے عسکری ونگ کی رکینت حاصل کرنے والے لندن کے شہریوں کو واپس لینے کا کہا ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے شام جاکر خانہ جنگی میں شرکت کرنے والے الشفیع اور الیگزنڈا کوٹے کی برطانوی شہریت منسوخ کردی ہے۔

    برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانیہ امریکا میں دونوں دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے بات کررہا ہے۔

    داعش سے تعلق رکھنے والے دونوں دہشت گردوں الشفیع اور الیگزنڈا نے رواں برس اگست میں شام کی جیل سے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے متنازعہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کی برطانوی شہریت چھینی جاچکی ہے۔

    امریکی کمانڈر میجر جنرل پیٹرک کا کہنا تھا کہ امریکا اور سیرین ڈیموکریٹک فورس مشترکا طور پر غیر ملکی جنگجوؤں کو واپس ان کی حکومتوں کے حوالے کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میجر جنرل پیٹرک رابرسن پہلے کمانڈر ہیں جنہوں نے عوامی سطح اپنے شہریوں کو واپس لینے کے لیے برطانیہ کو کہا ہے۔

    امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹ فورس (ایس ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ انہوں نے شام سے 700 غیر ملکی جنگجوؤں کو گرفتار کیا تھا جن کا تعلق برطانیہ سمیت 40 الگ الگ ممالک سے ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایس ڈی ایف کے ترجمان نے گرفتار ہونے والے برطانوی شہریوں کی تعداد سے آگاہ نہیں کیا البتہ اتنا بتایا کہ ایک درجن سے زائد برطانوی شہری حراست میں ہیں۔

    خیال رہے کہ داعش کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے الشیخ الشفیع اور الیگزنڈا کوٹے کو رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ ہی برطانوی حکومت نے خطرناک جہادی گروپ جون کے دو جنگجوؤں الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنے کا عندیہ دیا تھا تاکہ وہاں جرم ثابت ہونے کے بعد سزا دی جاسکے۔

  • برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    لندن : برطانیہ میں اسکارف پہن کر اسکول جانے والی نوجوان طالبہ کو اسلام فوبیا کا شکار متعصب لڑکیوں نے سرعام تشدد کا نشانہ بنایا اور اسکارف بھی کھینچا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ اور نفرت میں اضافہ ہورہا ہے، جس کی تازہ مثال برطانیہ میں اسکارف پہننے پر تشدد کا نشانہ بننے والی اسکول کی طالبہ ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو مختلف ثقافتوں کی سوسائٹی کے حوالے جانا جاتا ہے، جہاں کئی مذاہب کے پیروکار زندگی بسر کررہے ہیں۔

    برطانیہ میں سر پر اسکارف اوڑھنے پر اسکول کی نسل پرست دوشیزہ نے مسلمان طالبہ کو اسکارف اتارنے کا کہا اور بات نہ ماننے پر متعصب لڑکی نے مسلم طالبہ کو مصروف سڑک پر تشدد کرنا شروع کردیا اور اسکارف کھینچ کر اتار دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند لڑکیاں ایک مسلم طالبہ کو گھیرے کھڑی ہیں اور اسکارف اتارنے کا بول رہی ہیں۔

    عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ لڑکی نے مشتعل لڑکیوں کو سمجھانے کی کوشش کررہی تھی کہ اسکارف دہشت گردی کی علامت نہیں بلکہ مسلمانوں کی ثقافت کا حصّہ ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے حادثہ پر موجود اسکول کا ایک طالب علم مسلم لڑکی کو بچانے کی کوشش کرتا ہے لیکن مشتعل لڑکیاں اسے بھی تشدد کا نشانہ بناتی ہیں جس کے بعد وہ موقع سے چلا جاتا ہے۔

    سماجی وابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اسکول کے طلباء اور دیگر افراد کو بھی دکھا جاسکتا ہے جو متاثرہ طالبہ کو نسل پرست لڑکیوں سے بچانے کے بجائے تشدد کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ


    یاد رہے کہ رواں برس 15 جون کو برطانیہ میں مسلمانوں نے نفرت کی بنیاد پر ایک سفید فارم برطانوی شہری نے سپر مارکیٹ میں موجود اسکارف پہنی ہوئی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملہ کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں برس مارچ میں برطانیہ کے شہر ناٹنگھم میں خواتین کے ایک نسل پرست متعصب گینگ نے دن دیہاڑے مسلم طالبہ مریم مصطفیٰ جان کو سرعام بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے وہ شدید زخمی ہوگئی اور اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں : لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش


    خیال رہے کہ ایک برس قبل برطانوی دارالحکومت لندن میں اسلام مخالف دو سفید فام نوجوانوں پر مشتمل گروہ نے ایک باحجاب خاتون کو ان کے حجاب سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

  • برطانیہ میں نابالغ لڑکیوں سے جنسی زیادتی میں ملوث 20 رکنی گروہ کو سزا

    برطانیہ میں نابالغ لڑکیوں سے جنسی زیادتی میں ملوث 20 رکنی گروہ کو سزا

    لندن : برطانوی عدالت نے کم عمر لڑکیوں کو نشے کا عادی کا بناکر جنسی عمل کر اکسانے اور جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے جرم میں 20 رکنی گروہ کو 220 برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے کم عمر بچیوں کو نشے کا عادی بنانے اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے گروہ کو تاریخی سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہڈرزفیلڈ گرومنگ نامی گروہ سنہ 2004 سے 2011 تک 120 مرتبہ 15 دوشیزاؤں کو نشے کا عادی بناکر انہیں اپنی حوس کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہڈرز فیلڈ گرومنگ نامی گروہ کا سربراہ ایک امیر سنگ ڈھالی ہے جو کئی برسوں سے لاتعداد نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرچکا ہے جبکہ دیگر 54 جرائم کا ارتکاب الگ کیا ہے۔

    برطانیہ کی لیڈز کراؤن کورٹ نے بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی، منشیات کا عادی بنانا اور بلیک میل کرنے کے جرم میں گروہ کے 35 سالہ سربراہ کو عمر قید کی سزا سنائی جو کم از کم 18 برس بنتی ہے جبکہ گروہ کو مجموعی طور پر 220 برس قید کی سزا سنائی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی تاریخ کم عمر بچیوں کو جنسی عمل پر اکسانے کا اس سے قبل کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، کیس کی سماعت کرنے والے جج جیفری مارسن نے کہا کہ شدید نوعیت اور سنگ دلی کا یہ واقعہ میرے سامنے آیا ہے جس میں مجرم مسلسل مکروہ فعل انجام دیتے رہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گروہ کا ایک شخص ضمانت پر رہا ہوا اور موقع پاکر پاکستان فرار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متاثرہ لڑکیوں میں کچھ بچیوں کا کہنا تھا کہ انہیں ایک وقت کئی افراد نے اپنی حوس اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ نابالغ لڑکیوں کو جنسی فعل پر اکسانے، شراب نوشی اور منشیات کا عادی بنانے والے 20 رکنی گروہ میں عبدالرحمان کو 16 برس، محمد عظیم 18، نیہمان محمد 15 برس، زاہد حسن کو عمر قید، منظور حسن کو 5، محمد قمر 16 برس، عرفان احمد کو 8 برس کو 16 سال کی قید ہوئی ہے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق فیصل ندیم کو 12، راجہ سنگھ بسران کو 17 برس، وقاص احمد کو 15 برس، نصرت حسین کو 17 برس، ساجد حسین کو 17، محمد افراز کو 6، محمد رضوان اسلم کو 15، منصور اختر کو 8 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ مجرمان محمد عمران ابرار، محمد اکرم، نیاز احمد، آصف بشیر کا ٹرائل جاری ہے جنہیں مستقبل قریب میں سزائیں سنائی جائیں گی۔،

    ان تمام مجرمان کو مجموعی طور پر 220 سال سے زائد کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ ایک مجرم پاکستان فرار ہونے میں کامیاب ہوچکا ہے۔

    گروہ کے اراکین ایک دوسرے کو ڈریکولا، کڈ، بیسٹی، نرس اور فِش وغیرہ کے خفیہ ناموں سے بلاتے تھے، سماعت کے دوران تمام گواہوں اور متاثرہ بچیوں نے ملزمان کو شناخت کیا اور اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں۔

  • اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی

    اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی

    لندن : اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی، سابق وزیر خزانہ کے اہل خانہ کی جانب سے اس کی تردید سے گریز کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دنوں لندن میں ہوم آفس کے دفتر انٹرویو کیلئے بھی گئے تھے، دوسری جانب اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا جارہا ہے, ان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔

    اس حوالے سے اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار  نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد اسحاق ڈار اپنے پاسپورٹ کی منسوخی کے باعث وزارت داخلہ کے آفس گئے تھے، ان کو برطانیہ میں قیام کی اپنی پوزیشن واضح کرنی تھی۔

    اسحاق ڈار نے ہوم آفس میں اپنی میڈیکل رپورٹس پیش کیں، علی ڈار نے بتایا کہ ہوم آفس اہلکار نے والد کے ساتھ تصویر بنائی، ہوم آفس اہلکار کی والد کے ساتھ تصویر سیاسی پناہ کی درخواست کا ثبوت نہیں۔

    دوسری جانب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ہمیں اسحاق ڈار کی اس قسم کی خبر سے حیرت نہیں ہورہی، تاہم ان کی سیاسی پناہ سے متعلق درخواست کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے، اسحاق ڈار کی سیاسی پناہ سے متعلق خبرمیڈیا کےذریعے پہنچی ہے۔

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔

  • برطانیہ، پاک فوج کی ٹیم نے کیمبرین پیٹرول مقابلے میں گولڈ میڈل جیت لیا

    برطانیہ، پاک فوج کی ٹیم نے کیمبرین پیٹرول مقابلے میں گولڈ میڈل جیت لیا

    راولپنڈی: پاک فوج کی ٹیم نے برطانیہ میں منعقدہ کیمبرین پیٹرول مقابلے میں گولڈ میٹ جیت لیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی ٹیم نے کیمبرین پیٹرول مقابلے میں گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا ہے، پاک فوج کی ٹیم نے ایونٹ میں مسلسل چوتھی بار گولڈ میڈل جیتا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کیمبرین پیٹرول مقابلے برطانیہ کے شہر ویلز میں منعقد ہوئے، پاک فوج کی ٹیم این ایل آئی بٹالین کے جوانوں پر مشتمل تھی، این ایل آئی بٹالین میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے جوان شامل تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مقابلوں میں 31 ممالک کی 134 ٹیموں نے حصہ لیا، دو ہفتوں پر مشتمل کیمبرین پیٹرول مقابلے 8 اکتوبر کو منعقد ہوئے تھے۔

    کیمبرین پیٹرول مقابلوں میں ٹیم کو 48 گھنٹے میں 25 کلو وزن کے ساتھ 60 کلو میٹر فاصلہ طے کرنا تھا جو پاک فوج کی ٹیم نے کامیابی سے طے کیا۔

  • برطانیہ: نفرت پر مبنی جرائم کا دائرہ وسیع

    برطانیہ: نفرت پر مبنی جرائم کا دائرہ وسیع

    لندن: برطانوی حکومت نے نفرت پر مبنی جرائم کا دائرہ کار وسیع کردیا جس کے تحت کسی مذہب بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت کے اظہار کو جرم تصور کیا جائے گا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق حکومت نے نفرت پر مبنی جرائم کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت اب خواتین اور مردوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت یا اس طرز کا عمل جرم تصور کیا جائے گا۔

    حکومت نے نئے قانون کی عملداری کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا جو برطانیہ میں ہونے والے واقعات اور پہلے سے موجود جرائم کی درجہ بندی میں نقائص کی نشاندہی کرے گا جنہیں دور کر کے بہتری کے اقدامات کیے جائیں گے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق حکومت کی جانب سے ماضی میں منظور کیے جانے والی قوانین کی ترمیم کی جائے گی اور نئے جرائم جو بالخصوص نفرت پر مبنی ہیں اُن کی تعریف واضح کی جائے گی۔

    کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’نفرت کا اظہار مرد، خاتون یا کسی کے بھی خلاف کیا جائے گا تو اسے جرم ہی تصور کیا جائے گا اور کسی کو جنس کی وجہ سے ترجیح نہیں دی جائے گی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’نفرت پر مبنی جرائم کے حوالے سے عوام میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں، اس قانون کے اطلاق سے مذہب مخالف واقعات کی روک تھام بھی ممکن ہوگی‘۔

    وزیرداخلہ ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ ’نفرت پر مبنی جرائم برطانوی روایات سے براہ راست متصادم ہیں کیونکہ ریاست ہمیشہ باہمی احترام اور رواداری کا درس دیتی ہے، ہم اس بیماری کو پوری طرح سے ختم کرکے ہی دم لیں گے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس قانون پر عملدرآمد کے لیے نیا ایکشن پلان ترتیب دیا تاکہ تعصب اور نسل پرستی کو ختم کر کے نفرت کے دروازے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کردیا جائے اور برطانیہ کو جرائم سے پاک کیا جائے‘۔