Tag: برطانیہ

  • شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    نیروبی : شہزادہ ولیم نے کینیا میں تعینات آئرش فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر مقامی اسکول کا دورہ کرکے بچوں کے ساتھ روایتی رقص کیا اور فٹبال بھی کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم دورہ افریقہ کے دوران گذشتہ روز کینیا میں تعینات برطانوی فوجیوں سے ملاقات کرنے پہنچ گئے، شہزادے نے دارالحکومت نیروبی کے شمال میں واقع کیمپ میں جاری فوجی مشقوں میں حصّہ لیا۔

    آئرش فوجیوں کے ہمراہ تریبتی مشقوں میں شریک
    کینین طلباء کے ساتھ فٹبال کھیلنے کے بعد لیا گیا گروپ فوٹو

    غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شہزادہ ولیم جو سنہ 2006 سے 2013 تک برطانوی فوج میں سروس کی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رائل ایئر فورسز کے ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ شہزادے نے فوجی لباس میں آئرش گارڈز کے کرنل جنرل کی حیثیت سے برطانوی فوج کے انفینٹری یونٹ کا دورہ کیا تھا۔

    نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ فوجی تربیتی مشقوں میں 100 سے زائد فوجیوں کے ساتھ شامل ہوا تھا۔

    شہزادہ ولیم کینیا کے صدر صدر اہورو کینیاٹا کے ہمراہ

    شہزادہ ولیم نے دورہ کینیا کے موقع پر کینین فوج کے اعلیٰ افسران، مقامی سیاست دان اور صدر اہورو کینیاٹا سے ملاقات کی بعد ازاں شہزادے نے پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے طلباء کے ساتھ روایتی ڈانس کیا اور بچوں کے ساتھ فٹبال بھی کھیلی اور بچوں میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا دورہ کینیا سے قبل شہزادہ ولیم نے تنزانیہ اور نمبیا کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • برطانیہ: 100 سالہ خاتون کا 74 سالہ شخص سے شادی کا فیصلہ

    برطانیہ: 100 سالہ خاتون کا 74 سالہ شخص سے شادی کا فیصلہ

    لندن : برطانیہ کی رہائشی 100 سالہ بزرگ خاتون نے 74 برس کے شخص کی شادی کی پیش کش قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس فیصلے پر بے حد خوشی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دو بزرگ شہریوں نے 100 برس کی عمر میں شادی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، بزرگ شہری کی جانب سے عمر کے اس عرصے میں شادی کے اعلان نے سب کو حیرت زدہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ 30 برس سے ساتھ زندگی گزارنے والی 100 سالہ نورا وٹکس اپنے مستقبل کے شریک حیات 74 سالہ یٹس میلکم کے ساتھ شادی کے فیصلے پر بے حد خوش ہیں۔

    مقامی میڈیا کی جانب سے نورا وٹکس سے تاخیر سے شادی کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ’میلکم نے کبھی شادی کے حوالے کوئی بات نہیں کی اور میں نے بھی اس بارے میں کوئی سوال نہیں پوچھا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق عمر رسیدہ جوڑا آئندہ کی 16 تاریخ کو قریبی ہوٹل میں شادی کے بندھن میں بندھ جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ 100 سالہ دلہن کی اس سے قبل دو مرتبہ شادی ہوچکی ہے اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے، لیکن ان کے دونوں سابقہ شوہروں کی موت ہوگئی تھی اور 74 سالہ دولہا میلکم بھی طلاق یافتہ ہیں۔

    نورا وٹکس نے بتایا کہ ’وٹکس سے ان کی ملاقات سنہ 1980 میں ہوئی تھی، جس کے بعد ہم دونوں ایک ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

    مقامی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ یٹس میلکم ماضی میں ایک بس ڈرائیور تھے، جنہوں نے چند ہفتوں قبل ہی مستقبل میں شریک حیات بننے والی بزرگ خاتون کو شادی کی پیش کش کی تھی۔

    وٹکس میلکم کا کہنا تھا کہ ’ہم کئی برسوں سے ایک ساتھ رہ رہے تھے اور لوگ ہم سے سوال پوچھتے تھے کہ کیا ہماری شادی ہوئی ہے؟ اس لیے ہم نے شادی کا فیصلہ کیا۔

    میلکم نے بتایا کہ عروسی کی تقریب قریبی ہوٹل میں 16 اکتوبر کو منعقد ہوگی،جس میں ہمارے اہل خانہ اور قریبی دوست سمیت کل 30 افراد شرکت کریں گے۔

  • فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے، برطانوی اپوزیشن لیڈر کوربن

    فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے، برطانوی اپوزیشن لیڈر کوربن

    لندن: برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد ریاست فلسطین کو تسلیم کرلیں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی لیبر پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے الیکشن میں کامیابی کے بعد ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا وعدہ کرلیا، جیرمی کوربن نے کہا کہ وہ وزیراعظم بن کر فلسطین کو ازاد ریاست کے طور پر تسلیم کریں گے۔

    جیرمی کوربن کے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے بڑے اعلان کے بعد لیبر کانفرنس میں فلسطین کے ذکر پر حاضرین نے فلسطین کے جھنڈے لہرائے، لیبر پارٹی کے رکن نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی مذمت بھی کی۔

    برطانوی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ زمین پر مسلسل قبضے کا جاری رہنا، بڑھتی ہوئی غیرقانونی آبادکاریاں اور فلسطینیی بچوں کو جیل میں بند کرنا انتہائی افسوسناک امر ہے، نہتے فلسطینیوں پر تشدد بند کیا جائے۔

    جیرمی کوربن نے مزید کہا کہ فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج کا طاقت کا استعمال ظلم ہے، برطانیہ کی جانب سے یو این ایجنسی میں فنڈنگ کو روکنا ہوگا اور برطانوی ہتھیاروں کی فروخت بھی اسرائیل کو بند کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور یکطرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا خواب پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ غاصب اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الاحمر کو منہدم کرنے کے لیے علاقہ مکینوں کو آٹھ روز میں گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس بھی جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ گاؤں خالی نہ کیا تو زبردستی گاؤں بدر کردیا جائے گا۔

  • برطانیہ، اسکول طلباء میں تصادم، دو افراد زخمی، متعدد گرفتار

    برطانیہ، اسکول طلباء میں تصادم، دو افراد زخمی، متعدد گرفتار

    لندن : برطانوی شہر رودھرم میں اسکول طلباء کے دو گروپوں اور والدین میں تصادم کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس نے جھگڑے میں ملوث درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر رودھرم میں اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے درمیان نا معلوم وجوہات کی بنا پر ہونے والے جھگڑے میں والدین بھی شامل ہوگئے جس کے بعد علاقے میں صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طلباء اور والدین کے درمیان ہونے والے تصادم کے باعث 2 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جنہں قریبی اسپتال منتقل کرکے طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں۔

    مقامی نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ اسکول طلباء کے درمیان ہونے والے جھگڑے میں شدت کے بعد 15 پولیس موبائلیں سراغ رساں کتے درجنوں اہلکاروں کے ہمراہ موقع واردات پر پہنچ گئے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے لڑائی میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا، جبکہ فرویل نامی متاثرہ اسکول کو بند کردیا گیا ہے۔

    جنوبی یارکشائر پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی ہیلپ لائن پر فون کال موصول ہوئی جس میں اسکول طلباء کے دو گروپوں میں شدید لڑائی کی اطلاع دی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکول طلباء کے درمیان لڑائی کے بعد پاکستانی چیک کمیونٹی کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی ہے۔

    غیر میڈیا کے مطابق جھگڑے کے باعث علاقے کی متعدد سڑکیں بند ہیں جبکہ برطانوی پولیس کا ہیلی کاپٹر متاثرہ علاقے کی نگرانی کر رہا ہے، دو گروپوں میں تصادم کی وجہ سے نظام زندگی بھی درہم برہم ہوچکا ہے۔

  • فوم والے سینڈلز مقبول، قیمتیں آسمان پر جا پہنچیں

    فوم والے سینڈلز مقبول، قیمتیں آسمان پر جا پہنچیں

    لندن : باورچی خانوں میں استعمال ہونے والے اسفنج سے برطانوی خواتین کے لیے تیار گیے گئے سینڈلز کی فروخت میں اضافہ ہوتے ہی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور فیشن ڈیزائنر کرسٹوفر کین کی جانب سے یورپی بالخصوص برطانوی خواتین کے لیے ایسے سینڈلز تیار کیے گئے ہیں جسے دیکھ کر باورچی خانے میں رکھے برتن صاف کرنے والے اسفنج کا گمان ہوتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ فورم سے بنائی گئی سینڈلز کو لوگوں نے جھوٹ سمجھا تاہم کرسٹوفر کین کی جانب سے سینڈلز کی فروخت شروع ہونے کے بعد عوام اسے تیزی سے خریدنا شروع کیا اور مذکورہ سینڈلز کی فروخت میں اس قدر اضافہ ہوگیا کہ بسا اوقات کرسٹوفر کی ویب سائٹ پر بھی ’اسٹاک ختم‘ کے الفاظ تحریر ہوتے ہیں۔

    یاد رہے کہ مذکورہ فیشن ڈیزائنر اس سے قبل بھی مختلف قسم کی عجیب و غریب سینڈلز فروخت کرچکی ہیں جس سے انہیں کافی منافع ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈیزانر نے مذکورہ سینڈلز پر کو چمڑے سے تیار کیا ہے جس کی سجاوٹ کے لیے زرد اور آسمانی رنگ کے فوم استعمال کیے استعمال کیے ہیں جبکہ بعض سینڈلز میں آگے کی جانب ہیرے کی پٹی بھی لگائی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : اپنے شہر کی خوشحالی کا اندازہ خواتین کی اونچی ہیل سے لگائیں


    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فوم والی سینڈلز کی قیمت 800 برطانوی پاؤنڈ کے قریب ہیں جو تقریباً 1 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد کی رقم بنتی ہے۔

    خیال رہے کہ فوم والی سینڈلز کی فروخت سنہ 2017 میں شروع کی گئی تھی جس کے بعد اسے آن لائن فروخت کیا جانے لگا تاہم اب ویب سائٹس کی جانب سے بھی اسٹاک ختم ہونے کا نوٹس لگا دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فوم والی سینڈلز تیار کرنے والی فیشن ڈیزائنر کرسٹوفر کین کی بہن 2017 میں مذکورہ سینڈلز پہن کر 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچی تھی جس کے بعد فوم والی سینڈلز کی فروخت میں تحاشا اضافہ ہوا تھا۔

  • پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ ہوگیا۔ معاہدے کے مطابق ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید سے ملاقات کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، قومی مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر اور برطانوی وزیر داخلہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور دیگر وزرا سے ملاقاتیں ہوئیں، برطانیہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے۔ 2 فیصد برطانوی شہریوں کی جڑیں پاکستان میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی اور دفاعی منصوبوں میں پاکستان کی بھرپور مدد کریں گے، وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کی بہتری کے لیے بات چیت ہوئی۔ دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے دونوں ممالک کو خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آرمڈ فورسز اور پولیس نے دہشت گردی کے خلاف کارکردگی دکھائی۔ منی لانڈرنگ کے باعث ٹیکس کی وصولی میں کمی ہوئی ہے، منی لانڈرنگ نے براہ راست پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات کے باب کے لیے آیا ہوں، قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کر رہے ہیں، پاکستان برطانیہ کا انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    ساجد جاوید کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کی برطانوی مارکیٹ تک رسائی آسان بنائیں گے، وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ منی لانڈرنگ کے خلاف گفتگو ہوئی۔ منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے پاکستان برطانیہ مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ انصاف اور احتساب کا جوائنٹ ڈیکلیئریشن دستخط کر لیا گیا ہے، پاکستانی اثاثہ جات کی ریکوری کے لیے بھی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ ’ملزمان کی حوالگی سے متعلق کابینہ کی منظوری کے بعد کام شروع ہوجائے گا‘۔

    وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ ایون فیلڈ اور اسحٰق ڈار الگ الگ کیسز ہیں، دونوں کیسز کے لیگل پوائنٹ پر الگ الگ بات چیت ہوئی۔ اسحٰق ڈار اور نواز شریف کے بچوں کی حوالگی سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں معاملات احتساب عدالت میں ہیں وہی اس پر بات کا حق رکھتے ہیں، ’معاہدہ مجموعی طور پر ہوگا کسی انفرادی شخص یا معاملے پر نہیں‘۔

    ساجد جاوید نے مزید کہا کہ معاہدہ نیا ہے دونوں ممالک میں تعاون کو فروغ ملے گا، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے ہٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کریں گے۔ ’پاکستان کی لوٹی گئی دولت کے برطانیہ میں حجم پر ابھی بات نہیں ہوئی‘۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    اسلام آباد: برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی پاکستان آمد کے موقع پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اہم معاہدہ متوقع ہے جس کے تحت پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت اور مطلوب ملزمان کو وطن واپس لانے سے متعلق اہم اقدامات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات جاری ہے۔

    قومی مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید ملاقات کریں گے۔

    ان کے مطابق ملاقات میں منی لانڈرنگ اور اثاثوں کی واپسی پر تعاون سے متعلق بریک تھرو کا امکان ہے جبکہ اثاثہ جات کی ریکوری کے لیے قائم یونٹ کی کامیابی کے لیے بھی بڑا فیصلہ متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، شہزاد اکبر، برطانوی ہوم سیکریٹری اور برطانوی ہائی کمشنر مشترکہ طور پر ڈیڑھ بجے پریس کانفرنس کریں گے جس میں اہم اعلان متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ ابھی تک پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ملزمان کے تبادلے جیسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔

    ساجد جاوید نے اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • وزیر خارجہ سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید پاکستان پہنچے ہیں جہاں انہوں نے دفتر خارجہ کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی وہاں موجود تھے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی بالمشافہ ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تبادلہ خیال گیا جبکہ منی لانڈرنگ، اثاثوں کی واپسی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

    ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تمام امور پر بات چیت کا خواہاں ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات، کثیر جہتی اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں نئی حکومت بننے کے بعد یہ پہلے وزیر داخلہ ہیں جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا۔

    اس سے قبل ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد چوتھے وزیر خارجہ تھے جو پاکستان کے دورے پر تشریف لائے ہیں۔

    مملکت خداداد میں نئی حکومت بننے کے بعد اب تک چین اور ایران کے وزرائے خارجہ جبکہ امریکا کے سیکریٹری خارجہ پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں جن سے وزیر اعظم نے بھی اہم ملاقاتیں کیں۔

  • برطانیہ میں ٹرالرمکان سے جا ٹکرایا، خاتون ہلاک تین زخمی

    برطانیہ میں ٹرالرمکان سے جا ٹکرایا، خاتون ہلاک تین زخمی

    لندن : برطانیہ میں ٹرالر بے قابو ہوکر مکان سے جا ٹکرایا ، ایک خاتون ہلاک جبکہ تین افراد حادثے میں زخمی ہوئے ہیں، ٹرالر میں سوار افراد اسے چوری کرکے لے جانے کی کوشش کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطاب برطانیہ کے علاقے بریرلے میں پولیس کو اطلاع دی گئی کہ ایک تیز رفتار ٹرالر مکان سےجا ٹکرایا ہے ، دریں اثناءٹرالر کا تعاقب کرتی ہوئی پولیس پٹرولنگ پارٹی فوراً ہی موقع واردات پر پہنچ گئی۔

    پولیس کے مطابق دو افراد اس ٹرالر کو چرا کر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے اور پولیس ان کا تعاقب کررہی تھی ، ملزمان گھبراہٹ میں رفتار پر قابو نہ رکھ سکے اور ٹرالر مکان کی دیوار تو ڑ کر اندر جا گھسا۔

    پولیس کےمطابق سانحے میں ہلاک ہونے والی پچاس سالہ خاتون کا متاثرہ مکان سے کوئی تعلق نہیں تھا ، وہ ایک بد قسمت راہ گیر تھیں جو کہ غلط وقت پر غلط جگہ آگئی تھیں۔ حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر تین افراد کے بارے میں پولیس نے کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔

    پولیس کاکہنا ہے کہ خاتون اور مکان سے ٹکرانے سے قبل ٹرالر دو گاڑیوں سے بھی ٹکرا چکا تھا ۔ پولیس نے واقعے میں ملوث کل چار ادفراد کو حراست میں لیا ہے ۔

    واقعے کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے ہے کہ ٹرالر کے ٹکرانےکے بعد دو جواں عمر افراد ٹرالر کے کیبن سے اتر کر فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹرالر اور اس کےسوار حادثے سے پہلے بھی ایک جرم میں ملوث تھے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • بریگزٹ: آئندہ برس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کارآمد نہیں ہوگا

    بریگزٹ: آئندہ برس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کارآمد نہیں ہوگا

    لندن : بریگزٹ ڈیل نہ ہونے کی صورت میں مارچ 2019 کے بعد سے برطانوی ڈرائیوروں کو یورپی یونین میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کی ضرورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ معاہدہ طے نہ ہونے کی صورت میں مارچ 2019 کے بعد برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس یورپی یونین میں کار آمد نہیں ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کا سفر اختیار کرنے والے برطانوی شہری اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے میں 6 ماہ باقی ہوں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدہ طے نہیں ہوپایا تو برطانوی ڈرائیوروں کو یورپی یونین میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔

    نیشنل آڈٹ آفس کی سابقہ رپورٹ میں مشورہ دیا گیا تھا کہ 1 لاکھ سے 70 لاکھ کے قریب افراد کو بریگزٹ کے بعد پہلے ہی برس انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ جاری کرنے کی ضرورت ہوگی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ایڈمونڈ کنگ کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ مسئلے کے بعد چھٹیاں منانے کے لیے ملک سے باہر جانے والے برطانوی ڈرائیوروں پر مزید بوجھ پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ برس 5.50 پاؤنڈ قیمت میں انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے ڈرائیوروں کی پوسٹ آفس پر بہت زیادہ بھیڑ ہوگی اور امید ہے کہ ڈرائیوروں کے دستاویزات جب انٹرنیشنل پرمٹ کے لیے جائیں گی تو اس میں وقت لگے گا۔

    برطانیہ کے وزیر برائے بریگزٹ امور ڈومنیک راب نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نومبر تک برسلز کے ساتھ بریگزٹ ڈیل کرلیں لیکن اگر ایسا نہیں ہو سکا تو ہمیں ہنگامی منصوبہ بندی ہوگی۔

    خیال رہ کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے برطانوی خبر رساں ادارے میں شائع ہونے والے کالم میں تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔