Tag: برطانیہ

  • شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 21 برس ہوگئے۔ دنیا بھر کے افراد کے دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئی تھی۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    شادی سے قبل ڈیانا ایک اسکول میں پڑھاتی بھی تھی۔

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    مزید پڑھیں: ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    ڈیانا ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر حسنات خان کے تیر نظر کا شکار بھی ہوئی لیکن یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔

    سنہ 1996 میں ڈیانا موجودہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی دعوت پر پاکستان آئی جہاں اس نے شوکت خانم کے لیے فنڈ جمع کرنے والی فلاحی تقریب میں شرکت کی۔

    1

    ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    6

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    اس کے جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    آئیے لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    ڈیانا کے شوہر شہزادہ چارلس کے تعلقات سابقہ محبوبہ کمیلا پارکر سے بھی رہے۔ یہ تعلق ڈیانا کی زندگی میں بھی برقرار رہا۔ اپنی شادی کے بارے میں ڈیانا کہتی تھی، ’اس شادی میں 2 نہیں 3 افراد آپس میں جڑے تھے، سو یہ تھوڑی سی پرہجوم شادی تھی‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔

  • برطانیہ کے اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

    برطانیہ کے اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

    لندن : برطانوی تھنک ٹینک ایجوکیشن پالیسی انسٹیٹیوٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانیہ کے اسکولوں کو اساتذہ کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھنک ٹینک ایجوکیشن پالیسی انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد برطانیہ کے اسکولوں میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہونے جا رہا ہے، تاہم اب تک اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکا۔

    برطانوی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے سے ٹیچرز کی کمی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو سکتا ہے۔

    برطانیہ کے سیکریٹری ایجوکیشن ڈیمن ہنڈز کا کہنا ہے کہ تعلیمی عملے کی بھرتی ہماری پہلی ترجیج ہے۔

    تھنک ٹینک نے متنبہ کیا ہے کہ تعلیمی عملے کی کمی کے باعث استادوں کا تناسب کم ہوگیا ہے جس کے بعد 15 اعشاریہ 5 فیصد طالب علموں کے لیے صرف 1 ٹیچر رہ گیا ہے۔

    تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت لندن کے ارد گرد آؓباد علاقوں میں 17 فیصد فزکس ٹیچرز ایسے ہیں جو اپنے شعبے میں ڈگری رکھتے ہیں جبکہ ملکی کے دیگر علاقوں میں کل 52 فیصد فزکس ٹیچرز ہیں جو مذکورہ شعبے میں ڈگری کے حامل ہیں۔

    تھنک ٹینک نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ جغفرائی طور پر ملک کے کچھ سرد علاقے ایسے ہیں جہاں اسکولوں میں ایسے ٹیچرز کی کمی ہے جو اپنے شعبے میں ڈگری کا حامل ہو۔


    مزید پڑھیں : برطانوی والدین بچوں پر ایک گھنٹہ بھی صرف نہیں کرتے:سروے رپورٹ


    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں دنیا میں سالانہ عالمی ٹیچر ایوارڈ کا انعقاد کرنے والی تنظیم ’ورکی فاونڈیشن ‘ نے دنیا کے 29 ممالک کے 27،830 والدین کا سروے کیا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان کی تعلیمی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کتنا وقت نکالتے ہیں۔

    سروے رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے صرف گیارہ فیصد والدین ہی اپنے بچوں کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارتے ہیں‘ جو کہ انڈیا سے بھی 62 فیصد پیچھے ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم وقت صرف کرنے کے باوجود برطانیہ کے 87 فیصد ماں باپ اپنے بچوں کے لیے اچھے استاد کو اہمیت دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی والدین ٹیکنالوجی اور سہولیات کے بجائے اساتذہ کو نوکری اور تنخواہ دینے میں زیادہ رقم لگاتے ہیں

  • پاکستانی نژاد روبینہ شاہ کے لیے ایک اور خصوصی اعزاز

    پاکستانی نژاد روبینہ شاہ کے لیے ایک اور خصوصی اعزاز

    لندن : پاکستان یونین ناروے نے پاکستانی نژاد خاتون ڈاکٹر روبینہ شاہ کی رضاکارانہ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے خصوصی اعزاز سے نوازا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹر روبینہ شاہ کو یونین ناروے کی جانب سے گذشتہ روز خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، اس سے قبل ملکہ برطانیہ روبینہ شاہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ہائی شیرف کے عہدے پر فائز کرچکی ہیں۔

    پاکستانی نژاد خاتون برطانوی شہر گریٹر مانچسٹر کی مانچسٹر یونیورسٹی میں سینئر لیکچرار کی حیثیثت سے فرائض انجام دیں رہی ہیں۔

    پاکستان یونین ناروے کی جانب سے اوسلو میں منعقدہ تقریب میں ہائی شیرف روبینہ شاہ کو رضا کارانہ طور پر متحدہ ریاست کے لیے احسن کارکردگی دکھانے پر خصوصی اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

    پاکستان یونین ناروے کے زیر اہتمام منعقدہ ایوارڈ تقریب میں ناروے کے وزیر ثقافت ٹرائن اسکائی گرینڈے نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

    ڈاکٹر روبینہ شاہ نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونین ناروے کی جانب سے ایوارڈ وصول کرنا میرے لیے فخر کی بات ہے، مانچسٹر کے شہریوں کی دیانتداری اور انسانیت کے ساتھ خدمت کرنا میرے لیے اعزاز ہے۔

    ہائی شیرف کا کہنا تھا کہ خلوص کے ساتھ خدمت کرنے کے دوران کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، انسان اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیئے۔

  • لندن میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑی گئی، 3 افراد گرفتار

    لندن میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑی گئی، 3 افراد گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے سسیکس کاؤنٹی میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑلی، فیکٹری سے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے سسیکس کاؤنٹی میں غیرقانونی اسلحہ فیکٹری پکڑلی، جنوبی لندن ہیلشم میں فیکٹری سے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، فیکٹری سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئی ہیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم ایجنسی کرس فاریمنڈ کا کہنا ہے کہ برآمد اسلحے کا معائنہ کیا جارہا ہے، آپریشن مقامی پولیس، نیشل کرائم ایجنسی کی کاشوں کے باعث عمل میں آیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم ایجنسی کرس فاریمنڈ کے مطابق ہم نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ بنانے والے گروہ کو روکا ہے ہوسکتا ہے کہ ملزمان اسلحہ دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال کرتے جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق غیرقانونی اسلحہ فیکٹری سے گرفتار ہونے والے مقامی ملزمان کو برائٹن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لندن میں ایک اور فائرنگ کا واقعہ، 2 افراد زخمی

    واضح رہے کہ لندن میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے گزشتہ روز بھی شمالی لندن کے علاقے رینزرلین میں ٹیوب اسٹیشن کے قریب فائرنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کے فوری بعد دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن میں سے ایک کی عمر اٹھارہ جبکہ دوسرے کی پچیس سال ہے۔

  • برطانیہ: مسجد میں بزرگ نمازی چاقو زنی کی واردات میں‌ زخمی

    برطانیہ: مسجد میں بزرگ نمازی چاقو زنی کی واردات میں‌ زخمی

    لندن : برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع مسجد میں بزرگ نمازی کو نامعلوم چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا تھا، جسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع مسجد میں ایک 80 سالہ شخص پر گذشتہ روز چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا تھا جس کے بعد متاثرہ شخص کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس کا خیال ہے کہ بزرگ شہری کے ساتھ مدرسہ و مسجد میں پیش آنے والی چاقو زنی کی واردات میں دو نمازی ملوث ہیں۔

    برطانوی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے 80 سالہ نمازی پر تیز دھار چاقو سے حملہ کرنے کے شبے میں 20 سالہ نوجوان کو گرفتار کرکے واقعے کی تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ہے۔

    مانچسٹر پولیس کے سربراہ فاض زمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ میں حملے کا واقعہ پیش آنا مناسب نہیں ہے اور مسجد کے اندر بزرگ شہری پر چھری سے حملہ کرکے قتل کرنے کی کوشش کرنا انتہائی تشویش ناک اور مانچسٹر میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

    پولیس چیف کا کہنا ہے کہ متاثرہ شہری کو اسپتال منتقل کرنے کے کئی گھنٹے بعد تک سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے علاقے میں مقامی افراد اور عینی شاہدین سے واقعے کے معلومات جمع کرتے رہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کے چیف انسپکٹر کا کہنا تھا کہ بزرگ شہری پر چاقو زنی کی واردات کے حوالے تفتیش ابتدائی مراحل میں ہیں، تاہم وہیلکے رینج میں پیش آنے والے مذکورہ واقعے کی تحقیقات نفرت انگیز جرم کے طور پر کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل


    خیال رہے کہ دو روز قبل دارالحکومت لندن کے علاقے بیٹرسی میں برطانیہ گوٹ چیلنج کی اسٹار 31 سالہ سیمونی کیرر پر نامعلوم افراد کی جانب سے چاقو کے حملے میں زخمی ہوئی تھی جو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ہلاک ہوگئی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • لندن میں گینگ جرائم میں کمی، پرتشدد واقعات میں اضافہ

    لندن میں گینگ جرائم میں کمی، پرتشدد واقعات میں اضافہ

    لندن: 2011 میں لندن میں ہونے والے فسادات کے بعد سے شہر میں گینگ جرائم کی شرح میں کمی ہوئی ہے جبکہ پرتشدد واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    نئے اعدادوشمار کے مطابق لندن میں جنوری سے پرتشدد واقعات میں 89 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، میٹروپولیٹن پولیس سے حاصل کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2010 کے بعد سے پرتشدد جرائم میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس مدت کے دوران گینگ جرائم میں کم و بیش 50 فیصد کمی ہوگئی ہے۔

    بعض ماہرین اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ جرائم پیشہ گروپوں کا خاتمہ ہوگیا ہے، میٹروپولیٹن پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق 2011 میں لندن میں ہونے والے فسادات کے بعد جو ڈیٹا بیس تیار کیا گیا تھا اس میں متعلقہ شعبوں کے انتہائی باخبر 3 ہزار 800 افراد کو ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔

    تمام اسران انتہائی اعلیٰ تربیت یافتہ اور تجربہ کار ہیں گینگ سے تعلق رکھنے والوں اور گینگ کا رکن ہونے کی علامات کو بخوبی سمجھتے اور پہچانتے ہیں جس کی بنیاد پر بہت زیادہ نقصان پہنچانے کی صلاحیت کرنے والے گینگ ممبران کی نشاندہی کرلی جاتی ہے اور انٹیلی جنس کے ذریعے تفصیلات جمع کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہیں۔

    پولیس آپریشن کے بعد گینگ کے ارکان کی جانب سے کی جانے والی پرتشدد وارداتوں میں کمی آگئی ہے، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے قائم کردہ میٹرکس میں گینگ کے ارکان کی نشاندہی اور ان کا پتہ چلانے کے لیے انٹیلی جنس کی مختلف طرح کی معلومات پر تشدد معلومات کے ریکارڈ سوشل میڈیا پر انٹریز اور مختلف اداروں بشمول لوکل کونسلوں سے حاصل ہونے والی معلومات سے استفادہ کیا جاتا ہے۔

    بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ میٹرکس کے نظام میں خامیاں موجود ہیں ان کا دعویٰ ہے کہ اس نے بڑی تعداد میں نسلی اقلیت کے لوگوں کو نشانہ بنایا، میٹروپولیٹن پولیس کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ لیرو نے لوگان نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹرکس نقاص نظام کی وجہ سے نوجوانوں کو جرائم پیشہ بنا رہا ہے۔

  • کامیابیوں‌ کے ناقابل یقین سفر پر برطانوی جامعہ کی وزیر اعظم عمران خان کو مبارک باد

    کامیابیوں‌ کے ناقابل یقین سفر پر برطانوی جامعہ کی وزیر اعظم عمران خان کو مبارک باد

    لندن: برطانیہ کی مشہور جامعہ کی جانب سے عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد کا پیغام دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، انھیں دنیا بھر سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں.

    ایسے میں‌ انھیں‌ یونیورسٹی آف بریڈفورڈ  کی جانب سے بھی مبارک باد کا پیغام موصول ہوا، جس کے وہ 2005 سے 2014 تک چانسلر رہے تھے۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے ٹویٹ میں خان کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کے کرکٹ سے بریڈفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بننے اور بعد ازاں وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے سفر کو ناقابل یقین قرار دیا.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے 20رکنی وفاقی کابینہ کی منظوری دے دی

    یاد رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں‌ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری اور وفاق اور پنجاب میں‌ حکومت بنانے میں‌ کامیاب رہی.

    عمران خان 17 اگست کو ہونے والے وزیر اعظم کے انتخاب میں 176 ووٹ لے کر پاکستان کی تاریخ کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے۔

  • لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں برطانیہ کے معروف برطانوی شو  ’بریٹین گوٹ چیلنج ‘ کی اسٹار سیمونی کیرر کو چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے بیٹرسی میں برطانیہ گوٹ چیلنج کی اسٹار 31 سالہ سیمونی کیرر پر نامعلوم افراد کی جانب سے چاقو کے حملے میں زخمی ہوئی تھی جو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو روز قبل مقتول نرس سیمونی کیرر کے چھ سالہ بیٹے نے اپنی والدہ کو گھر میں چاقو کے حملوں کے بعد زخمی حالت میں پایا تھا جس کے بعد بیٹے نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیمونی کیرر  رواں برس بریٹین گوٹ چیلنج کے فائنل تک اپنی ’بی پازٹیو‘ کے ہمراہ پہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ سیمونی نے اپنے جوان بیٹے کی سنہ 2015 میں موت کے بعد ’بی پازیٹیو‘ گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مذکورہ خاتون کے قتل کے شبے میں 40 سالہ شخص کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں اور طبی امداد فراہم کرنے کے والے عملے نے سیمونی کی جان بچانے کی بہت کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سیمونی کیرر کے قتل کیس سمیت برطانوی پولیس کے پاس رواں برس تحقیقات کے لیے 90 قتل کیس آئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے قتل میں کوئی بھی گینگ ملوث نہیں ہے، تاہم واقعے میں ملوث کسی فرد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم افراد کی جانب سے کم عمر نوجوانوں پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں 4 نوجوان زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں موسکو 17 میوزیکل گروپ کے ایک اور گلوکار کو تشدد کے بعد اسی مقام پر چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، جہاں اس کے دوست کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • برطانیہ: چاقو زنی کی ایک اور واردات، 4 نوجوان زخمی

    برطانیہ: چاقو زنی کی ایک اور واردات، 4 نوجوان زخمی

    لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم افراد کا کم عمر نوجوانوں پر چاقو سے حملہ، چاقو زنی کی واردات میں 4 نوجوان زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں لڑکوں کے ایک نتعصب پسند گروہ نے دن دہاڑے سڑک پر پیدل جانے والے 4 نوجوانوں کو تعصب کی بنیاد پر بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تصب کی بیناد پر زخمی ہونے والے نوجوانوں کی عمریں 15 سے 16 برس کے درمیان ہے جن میں سے ایک نوجوان کی حالت تشویش ناک ہے تاہم دیگر نوجوانوں کو معمولی زخم آئے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میٹرو پولیٹین پولیس نے 15 سال سے 16 برس عمر کے چھ نوجوانوں پر حملہ کرکے چاقو کے وار سے زخمی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو تاحال پولیس کی تحویل میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چاروں زخمی جنوبی لندن کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بچوں پر چاقو بردار گروپ کا حملہ اچانک ہوا تھا جس کے متعلق کچھ بھی کہنا تھا قبل از وقت ہوگا۔

    واقعے کے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں نے گھر کے باہر ’ایک کم عمر لڑکے کو مدد کے لیے پکارتے اور چند نوجوانوں کو باگتے ہوئے دیکھا تھا‘۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں موسکو 17 میوزیکل گروپ کے ایک اور گلوکار کو تشدد کے بعد اسی مقام پر چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، جہاں اس کے دوست کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن: برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم حملہ آور نے نوجوان پر تیزاب پھینک دیا، تیزاب گردی کے واقعے نوجوان بری طرح جھلس گیا، واقعے میں ملوث افراد تاحال گرفتار  نہیں ہوسکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے روم فورڈ کے کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر واقع اسٹور کے باہر نامعلوم افراد نے ایک 17 سالہ نوجوان پر بوتل سے تیزاب انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان بری طرح سے جھلس گیا تھا۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز 7 بج کر 43 منٹ پر ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے پولیس کو کال موصول ہوئی تھی کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر تیزاب گردی کی واردات ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امدادی خدمات انجام دینے والے عملے نے تیزاب سے جھلسے ہوئے 17 سالہ نوجوان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق تیزاب گردی سے متاثرہ ہونے والے نوجوان کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے دو ایمبولینس جائے حادثہ پر پہنچی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس نے اسپتال میں نوجوان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، تاہم تیزاب گردی میں ملوث افراد کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی ہے۔


    لندن میں تیزاب گردی، نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ جھلس گیا


    خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر لندن میں تیزاب گردی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان بوتل اٹھائے گھوم رہا ہے، اسٹور سے جیسے ہی ایک شخص باہر نکلا اس نے بوتل سے تیراب اس پر انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ بری طرح متاثر ہوا تھا۔

    نوجوان کے پیچھے سے آتا ہوا دوسرا نوجوان بھی تیزاب کی چھینٹوں کی زد میں آگیا تھا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے کراؤن کورٹ میں پیش کیا تھا جہاں ملزم کو چھ سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا۔