Tag: برطاینہ

  • برطانیہ میں‌ پولیس افسر بھی چاقو زنی کا شکار

    برطانیہ میں‌ پولیس افسر بھی چاقو زنی کا شکار

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں پولیس افسر خنجر کے متعدد وار کے باعث شدید زخمی ہوگیا، متاثرہ شخص جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے لیٹن میں چاقو کے حملے کے نتیجے میں 30 سالہ پولیس افسر شدید زخمی ہوگیا، جس کے باعث شہریوں میں ایک مرتبہ پھر خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس افسر پر حملہ اچانک اور بہت سفاکانہ طریقے سے ہوا لیکن افسر نے الیکٹرک گن کا استعمال کرکے ملزم سے جان بچائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ پولیس افسر گاڑیاں روک کر معمول کی چیکنگ کررہا تھا کہ اس دوران متاثرہ افسر نے ملزم کی گاڑی کو روکنےکی جس کے نتیجے میں وین سوار نے غصے میں آکر پولیس افسر پر حملہ کردیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس ن ے مبینہ حملہ آور کو واقعے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتارکرلیا تھا جبکہ زخمی افسر کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا کہ جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے تاہم جان خطرے سے باہر ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہےکہ پولیس افسر چیکنگ کے دوران یونیفارم نہیں پہنا ہوا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 سالہ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کےلیے مشرقی لندن کے پولیس اسٹیشن میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کے اوائل میں لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی تھی۔

  • برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم

    برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم

    بلفاسٹ : شمالی آئرلینڈ کے مسلم اکثریتی علاقے میں برطانوی شدت پسند تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کی جانب سے اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں اسلام اور مسلمانوں کی مخالفت پر مبنی پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں، جس میں اسلام دشمن عناصر نے پیغام دیا ہے کہ برطانیہ میں اسلام کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو روکا جائے۔

    اسلام مخالف پمفلٹ برطانیہ کی نسل پرست تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کے کارندوں نے ریون ہل نامی مسلم اکثریتی علاقے میں پیر کے روز تقسیم کیے تھے، جس کے ذریعے تنظیم نے اسلام کے بڑھتے اثر کی جانب نشان دہی کی۔

    ریون ہل کے کونسلر کرس مک گمپسی کا کہنا تھا کہ علاقے میں ‘بسنے والے مکینوں میں ایک بڑی تعداد تارکین وطن کی ہے، یہ انتہائی غیرمناسب رویہ ہے، جو علاقے کی روایات سے مطابقت نہیں رکھتا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نفرت انگیز پمفلٹ کی تقسیم کے باعث علاقہ مکینوں میں شدید خوف پایا جاتا ہے، پمفلٹ وصول کرنے والی ایک خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پمفلٹ نفرت انگیز مواد پر مبنی ہے اور اس میں درج تحریر کو پڑھ کر وہ سہم گئی تھیں۔

    برطانیہ میں تقسیم کیے گئے اسلام مخالف پمفلٹ کا عکس

    واضح رہے کہ تقسیم کیے جانے والے پمفلٹ کے ذریعے مذکورہ شدت پسند تنظیم شہر میں بسنے والے غیر مسلموں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں۔

    پولیس کے ترجمان ڈیوڈ موُر کا کہنا تھا کہ ‘پولیس و شہری حکومت اس عمل کو نفرت انگیزی پر مبنی جرم تصور کر رہی ہے اور پمفلٹ تقسیم کیے جانے کی تفتیش جاری ہے، شہر میں نفرت کی بنیاد پر کیا گیا ہر جرم ناقابل معافی ہوگا۔’

    شمالی آئر لینڈ کے دارالحکومت بیلفاسٹ میں واقع اسلامی مرکز کے ترجمان واصف نعیم کا کہنا تھا کہ مذکورہ پمفلٹ بھیجنے والے افراد اقلیت میں ہیں اور ان کا مقصد فقط کمیونٹی میں ڈر  خوف پھیلانا ہے‘۔


    مسلمانوں سے نفرت نہیں، محبت کریں: باشعور برطانوی شہریوں کی انوکھی مہم



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔