Tag: برطرف

  • خاشقجی قتل کیس میں برطرف سعودی مشیر کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کا انکشاف

    خاشقجی قتل کیس میں برطرف سعودی مشیر کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کا انکشاف

    ریاض/استنبول : ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کیس میں جن 11 افراد کے خلاف ٹرائل چل رہا ہے ان میں سعودی ولی عہد کے شاہی مشیر سعود القحطانی شامل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق استنبول میں سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ذرائع نے 2 شاہی مشیروں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے جن میں سے ایک کو رِنگ لیڈر قرار دیا گیا ہے جبکہ 11 مشتبہ ملزمان کے بند کمرہ ٹرائل میں دوسرے کی غیر موجودگی پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔

    سعودی پراسیکیوٹرز نے کہا کہ ڈپٹی انٹیلی جنس چیف احمد العصیری نے استنبول کے قونصل خانے میں سعودی صحافی کے قتل کی نگرانی کی جس کی ہدایات سعود القحطانی نے دی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چار مغربی حکام کے مطابق دونوں افراد سعودی ولی عہد کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں اور انہیں باقاعدہ طور پر برطرف کیا جاچکا ہے، احمد العصیری ہی جنوری سے لے کر اب تک ہونے والی 5 سماعتوں میں پیش ہوئے۔

    ایک عہدیدار نے بتایا کہ جن 11 افراد کا ٹرائل ہورہا ہے، ان میں سعود القحطانی شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر موجودگی کا کیا مطلب ہے؟ کیا سعودی ان کی حفاظت کرنا چاہتے یا ان کے خلاف علیحدہ کاررروائی کریں گے؟ کوئی نہیں جانتا۔

    سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر نے گزشتہ برس نومبر میں 11 نامعلوم مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں 5 کو سزائے موت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس، چین، روس سمیت ترکی کے سفارت کاروں کو جمال خاشقجی کے قتل کے خلاف جاری سماعتوں میں آنے کی اجازت ہے جو کہ صرف عربی زبان میں منعقد ہوتی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ انہیں مترجم ساتھ لانے کی اجازت نہیں اور انہیں شارٹ نوٹس پر مدعو کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمال خاشقجی کے خاندان کے ایک فرد نے، جنہوں نے سعودی حکومت سے تصفیہ کی تردید کی تھی،صرف ایک عدالتی سیشن میں شرکت کی ہے۔

    عہدیداران نے کہا کہ انٹیلی جنس رکن ماہر مطرب جو غیرملکی دوروں پر سعودی ولی عہد کے ہمراہ سفر کرتے تھے، فارنسک ایکسپرٹ صلاح الطبیغی اور سعودی شاہی گارڈ کا رکن فہد البلاوی ان 11 افراد میں شامل ہیں جنہیں سزاے موت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    ان تمام 11 افراد کو اپنے دفاع کے لیے لیگل کونسل کی اجازت حاصل ہے۔عہدیداران کا مطابق ان میں سے اکثر نے عدالت میں اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے احمد العصیری کے احکامات پر عمل کیا اور انہیں آپریشن کا رِنگ لیڈر قرار دیا۔

    سعودی عرب کی میڈیا منسٹری نے اے ایف پی کی جانب سے تبصرے کی درخواست پر کوئی رد عمل نہیں دیا، اور ملزمان کے وکلا سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

    مغربی عہدیداران نے کہا کہ احمد العسیری کو سعودی فوج میں جنگی ہیرو کا درج حاصل ہے، انہیں سزائے موت کا سامنا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماضی میں امریکی انٹیلی جنس کے ساتھ کام کرنے کی وجہ سے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودیوں پر پابندی سےمتعلق جاری کی گئی امریکا کی دو فہرستوں میں بھی ان کا نام شامل نہیں۔

    دوسری جانب سعود القحطانی جنہوں نے سعودی عرب پر تنقید کرنے والوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی تھی اور جنہیں سعودی ولی عہد کا اہم ساتھی سمجھا جاتا ہے ان کا نام دونوں فہرستوں میں موجود ہے۔

    جمال خاشقجی قتل، اقوام متحدہ کا سعودی حکومت سے اوپن ٹرائل کا مطالبہ

    سعودی پراسیکیوٹر آفس کے مطابق سعودی اسکواڈ کی ترکی روانگی سےقبل انہوں نے میڈیا اسپیشلائزیشن پر مبنی مشن سے متعلق اہم معلومات بتانے کے لیے ملاقات کی تھی۔ تاہم جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے وہ اب تک سامنے نہیں آئے اور اس وقت وہ کہاں ہیں کیسے ہیں یہ ایک معمہ بن گیا ہے۔

    بعض سعودی افراد کا دعوی ہے کہ وہ پسِ منظر میں ان تمام حالات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں لیکن دیگر افراد کا کہنا ہے کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی برادری کے ردعمل ختم ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔

  • سوڈان میں سیکرٹری اطلاعات تقرری کے ایک دن بعد برطرف

    سوڈان میں سیکرٹری اطلاعات تقرری کے ایک دن بعد برطرف

    خرطوم : لیبیا کی فوجی عبوری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان عبدالرحمان نے عبدالماجد ھارون کو وزارت اطلاعات و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ عبدالماجد ھارون کی تقرری ایک دن پہلے کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالماجد ہارون کی تقرری سے قبل ان کی سیاسی وابستگی کے بارے میں معلومات عام نہیں تھی، جنرل البرھان کا کہنا تھا کہ فوج نے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا ہے اور وہ فوجی ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاجی دھرنا دینے والے مظاہرین کے اصولی مطالبات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

    خیال رہے کہ عبد الماجد ھارون کا نام سیکرٹری اطلاعات کے عہدے کے لیے پارلیمنٹ کے برطرف اسپیکر ابراہیم احمد عمر نے تجویز کیا تھا۔ اس کے علاوہ ان کا نام کونسل کے ترجمان کے طور پر بھی پیش کیا گیا اور سپریم نیشنل کونسل سے بھی ان کا نام سامنے آیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قبل ازیں عسکری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان نے سابق سیکرٹری اطلاعات العبید احمد مروح سیکرٹری بجلی آبی وسائل انجینیر حسب النبی موسیٰ محمد اور فارما سیٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر زین العابدین عباس محمد الفحل کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    سوٖڈانی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنرل البرھان نے بدرالدین عبداللہ محمد احمد کو سیکرٹری خارجہ کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • فرانسیسی حکومت نے پیرس کے پولیس چیف کو برطرف کردیا

    فرانسیسی حکومت نے پیرس کے پولیس چیف کو برطرف کردیا

    پیرس: فرانس کی حکومت نے یلو ویسٹ احتجاج روکنے میں ناکامی پر پیرس کے پولیس چیف مائیکل دیل پیوش کو برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی وزیراعظم ایڈور فلپ نے یلو ویسٹ تنظیم کے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس کی حکمت عملی کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے پیرس کے پولیس چیف مائیکل دیل پیوش کو برطرف کردیا۔

    وزیراعظم ایڈور فلپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک سے دو روز میں پیرس کے نئے پولیس چیف کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چیمپ الیسز اور دیگر علاقوں میں مظاہروں پر پابندی عائد کرے گی اور وہاں مظاہرین کو جمع کیا گیا تو اس پر 38 سے 135 یورو فی کس جرمانہ ہوگا۔

    فرانس کے دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل پرتشدد مظاہروں میں دکانوں اور کاروباری مراکز میں لوٹ مار کے بعد آگ لگا دی گئی تھی۔

    فرانس: پولیس کا مظاہرین کےخلاف کریک ڈاؤن

    فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے 80 افراد کو حراست میں لیا تھا، مظاہرین نے ایک بینک کو آگ لگائی اور سڑکوں پرچلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں فرانس میں یلو ویسٹ تحری کا آغاز ہوا تھا اور پٹرولیم مصنوعات کو مہنگا کرنے پر ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے مظاہروں میں شرکت کی تھی۔

  • ترک حکومت نے 4ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا

    ترک حکومت نے 4ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا

    انقرہ: ترک حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کےبعد مزید 4ہزار اہلکاروں کو فارغ کردیاْ

    تفصیلات کےمطابق ترک حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیاہےکہ ان چار ہزاراہلکاروں کو دہشت گرد تنظیموں سے روابط کےشبے میں ملازمت سے فارغ کیاگیاہے۔

    ترک حکام کےمطابق برطرف کیے جانے 4ہزار اہلکاروں میں سے 1ہزار اہلکاروزارت انصاف کے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہےکہ برطرف کیے جانے والے اہلکاروں میں آرمی سٹاف کے ایک ہزار کارکنوں کے علاوہ 100 سے زیادہ ایئر فورس کے پائلٹس شامل ہیں۔

    خیال رہےکہ ترک صدررجب طیب اردگان امریکہ میں مقیم فتح اللہ گولن پر گذشتہ برس ناکام فوجی بغاوت کروانے کا الزام عائد کرتے ہیں جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔


    ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف


    یاد رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر میں ترک حکام نےناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں دس ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کردیاتھا۔


    ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک


    واضح رہےکہ ترکی میں گزشتہ سال 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔بغاوت میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کے پاس 35 جہاز،37 ہیلی کاپٹر، 74 ٹینک اور تین بحری جہاز تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ہائی پروفائل پراسیکیوٹر کو برطرف کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہائی پروفائل پراسیکیوٹر کو برطرف کردیا

    نیویارک :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے وفاقی پراسیکیوٹر کو مستعفیٰ نہ ہونے پرعہدےسےفارغ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہپ نے سابق صدر براک اوباماکی جانب سے نامزد نیویارک کے وفاقی پراسیکیوٹر پریت بھرارا کوان کے عہدے سے برخاست کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پریت بھرارا نے اپنے پیغام میں لکھاکہ’میں نے مستعفی ہونے سے انکار کیا تو کچھ دیر قبل مجھے عہدے سے برخاست کر دیا گیا ہے۔‘

    انہوں نےمزید کہاکہ جنوبی ضلعے نیویارک کے اٹارنی ہونا میری پیشہ وارانہ زندگی کے لیے ہمیشہ قابلِ عزت رہے گا۔

    خیال رہےکہ عموماً نئے صدور سابق صدر کے مقرر کیے گئے عہدے داران کو تبدیل کرتے رہتے ہیں لیکن ایک ساتھ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو تبدیل کرنا بعض لوگوں کے لیے باعثِ تشویش ہے۔

    پریت بھرارا کا ٹرمپ کی جانب سے برخاست کیاجاناحیران کن ہےکیونکہ اس سے قبل نومبر میں ڈونڈ ٹرمپ نے ان کو عہدے پر برقرار رہنے کوکہاتھا۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    یاد رہےکہ اس سےقبل رواں سال جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےامریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کومسلم ممالک پرپابندی کےحکم نامے کےدفاع سےانکارکرنے پر عہدے سے برطرف کردیاگیاتھا۔

    واضح رہےکہ پریت بھرارانے بدعنوانی سے متعلق انتہائی اہم مقدمات اور وال سٹریٹ بینکرز کے خلاف مقدمات کی پیروی کی۔اس کےعلاوہ انہوں نے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمات چلائے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    واشنگٹن : امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کومسلم ممالک پرپابندی کےحکم نامے کےدفاع سےانکارکرنے پر عہدے سے برطرف کردیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل کوامیگریشن آرڈر کی حمایت نہ کرنے پر عہدے سے فارغ کردیاگیا۔

    امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس نے ملک کے محکمہ انصاف کو کہا تھا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن آرڈر کی حمایت نہ کرے۔

    اٹارنی جنرل سیلی یٹس نےکہاتھاکہ وہ اس پر قائل نہیں کہ ایگزیکٹو آرڈر قانونی ہے،لیکن محکمہ انصاف صدارتی حکم نامے کے دفاع میں دلائل پیش نہیں کرے گا۔

    سیلی یٹس نے محکمہ انصاف کو مراسلہ لکھاتھاجس میں انہوں نےکہاتھاکہ میری یہ ذمہ داری ہے کہ میں اس بات کو واضح کروں کہ محکمہ انصاف کی پوزیشن قابلِ دفاع نہیں ہے بلکہ اس سے بھی آگاہ کروں کہ اس قانون کے بارے میں ہمارا کیا نقطہ نظر ہے۔

    قائم مقام اٹارنی جنرل کو سابق صدر براک اوباما نے اس عہدے پر تعینات کیا تھا۔اب ان کی جگہ صدر ٹرمپ کے نامزد کردہ اٹارنی جنرل مسٹر جیف سیشنز لیں گے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    یاد رہےکہ تین روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن اور 7مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا

    واضح رہےکہ دوروز قبل نیوریاک کی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلمان ممالک اور تارکین وطن کےحوالے سے پابندی کے حکم نامے پر عمل درآمد روک دیاتھا۔

  • بھارتی کرکٹ بورڈ کےصدرانوراگ ٹھاکربرطرف

    بھارتی کرکٹ بورڈ کےصدرانوراگ ٹھاکربرطرف

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے انڈین کرکٹ بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر اورسیکریٹری اجے شرکے کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی سپریم کورٹ نے آج چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں کیس کی سماعت کے دوران لودھا پینل کی سفارشات پر عمل نہ کرنے پر بی سی سی آئی کے صدر اور سیکریٹری کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ سنایا۔

    عدالت ان دو عہدوں پر تقرری کے حوالے سے دو ہفتے بعد سماعت میں فیصلہ سنائے گی جب تک نائب صدور بورڈ کے معاملات چلائیں گے۔

    بھارتی کرکٹ بورڈ کےسابق صدرانوراگ ٹھاکرکوعہدے سے ہٹاتےہوئے ان کو 19 جنوری کےلیے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے اور اسی سماعت کے دوران بورڈ کے نئے حکام کا بھی فیصلہ ہو گا۔

    خیال رہےکہ اس سےقبل عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرنے والی ریاستوں کوفنڈز جاری کرنے سے قبل بورڈ کو اس کے انتظامی معاملات کی تفتیش کرنے والےخصوصی پینل سے منظوری لینی ہوگی۔

    یاد رہےکہ سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کی جانب سے چلائے جانے والے دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ کے نظام میں شفافیت کی کمی کی وجہ سےبھارتی کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سےقبل ہندوستان کے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکرنے جسٹس آر ایم لودھا کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کرتے ہوئے بی سی سی آئی میں اصلاحات کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    انقرہ : ترک حکام نے رواں سال جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں دس ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں سرکاری ملازمین اساتذہ،ڈاکٹرزاور نرسیں شامل ہیں جن کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے اس کے علاوہ 15ذرائع ابلاغ کے دفاتربندکرنے کاحکم دیا گیاہے۔

    ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ بغاوت میں ملوث افراد کو سزائے موت کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری کی سفارش کریں گے۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت یہ تجویز پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی۔یقین ہے کہ پارلیمنٹ سے اس کی منظوری مل جائےگی،اور یہ فیصلہ مجھ تک آئے گا تومیں اس کی توثیق کر دوں گا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    خیال رہے کہ ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا جاتا ہے۔

    ترکی میں ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد 18000 ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے 66000 افراد کو نوکریوں سے نکالا جا چکا ہے اور 50 ہزار کے پاسپورٹ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ترکی میں حکام کے مطابق 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ بغاوت میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کے پاس 35 جہاز، 37 ہیلی کاپٹر، 74 ٹینک اور تین بحری جہاز تھے۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں ماہ ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔