Tag: برفانی علاقے

  • طاقتور بننے کے لیے لومڑی کے ننھے بچوں کی لڑائی

    طاقتور بننے کے لیے لومڑی کے ننھے بچوں کی لڑائی

    سرد علاقوں میں پائی جانے والی برفانی لومڑی کے ننھے منے بچے اپنے والدین کے زیر نگرانی اپنے بھٹ سے نکل آئے، ان بچوں کو اگر زندہ رہنا ہے تو آپس میں لڑ کر اپنی طاقت میں اضاف کرنا ہوگا۔

    برفانی لومڑی آرکٹک، الاسکا، کینیڈا، گرین لینڈ، روس، اور اسکینڈے نیوین ممالک کے برفانی حصوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ سفید، بھورے اور سیاہ رنگ کی ہوتی ہیں۔

    یہ لومڑی اپنے نرم و ملائم فر کی وجہ سے بے حد مشہور ہے اور اکثر اوقات ان لومڑیوں کو فر کے حصول کے لیے شکار کیا جاتا ہے جس کی داستان نہایت لرزہ خیز ہے۔

    لومڑی کے ننھے بچوں کی جسامت بلی کے جتنی ہوتی ہے، یہ بچے آپس میں لڑنے کا کھیل کھیلتے ہیں جس سے ایک تو ان کی طاقت اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، دوسرا یہ تعین کرتا ہے کہ کون زیادہ طاقتور ہے جو بڑا ہو کر غول کی سربراہی کرے گا۔

    اس دوران نر لومڑی ان کی نگرانی کرتا ہے جبکہ مادہ لومڑی خوراک کی تلاش میں نکلتی ہے، یہ زیادہ تر پہاڑوں کے آس پاس اڑنے والے پرندوں کا شکار کرتی ہے۔

    سردیوں کے موسم میں ان لومڑیوں کو شکار کے لیے خاصے مشکل مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے، چونکہ ان لومڑیوں کی زندگی کا انحصار لڑائی بھڑائی اور شکار پر ہے لہٰذا ننھے بچے بچپن سے ہی اس کی تربیت پانا شروع کردیتے ہیں۔

  • انسانوں کے پیچھے دوڑتا قطبی ہرنوں کا غول

    انسانوں کے پیچھے دوڑتا قطبی ہرنوں کا غول

    سرد برفیلے موسم میں آپ کے پیچھے جانوروں کا ایک غول دوڑا چلا آرہا ہو تو آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟

    ہمارے لیے شاید یہ ایک غیر معمولی اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی بات ہو تاہم یورپی ممالک میں ایسا عام ہے جہاں برفانی موسم میں اکثر جانور انسانوں کے ساتھ موجود نظر آتے ہیں۔

    یورپ اور شمالی امریکا کے سرد ترین علاقوں میں پایا جانے والا قطبی ہرن بھی ایسا ہی ایک جانور ہے جو نہایت انسان دوست ہے۔ یہ جانور سرد خطوں میں زندگی کا حصہ ہے۔

    یورپ میں جب میدان برف سے ڈھک جاتے ہیں ایسے میں ان قطبی ہرنوں کی گاڑی جسے رین ڈیئر کارٹ کہا جاتا ہے تفریح کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔

    مشرقی ایشیائی ملک منگولیا میں نواحی علاقوں میں رہنے والے افراد قطبی ہرنوں کو آمد و رفت کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں جہاں اکثر ننھے بچے قطبی ہرن پر بیٹھ کر اسکول جاتے دکھائی دیتے ہیں۔