Tag: برفانی چیتا

  • عمران خان نے برفانی چیتے کی نایاب فوٹیج ٹوئٹ کر دی

    عمران خان نے برفانی چیتے کی نایاب فوٹیج ٹوئٹ کر دی

    وزیر اعظم عمران خان نے جب سے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے، اگرچہ ملک کی مجموعی معیشت پر ان کی بہت زیادہ توجہ ہے، لیکن سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جو ان کی اوّلین ترجیح رہی ہے۔

    جب وہ 2018 کا عام انتخاب جیت کر حکومت بنا رہے تھے، یہ وہ وقت تھا جب پاکستان میں امن و امان کی صورت حال کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر تھا، ایسے میں عمران خان نے اقتدار میں آ کر اس شعبے کو نئے سرے سے استوار کرنا شروع کر دیا۔

    دنیا بھر کے سیاحوں کو پاکستان کے نہایت خوب صورت شمالی علاقوں کی طرف راغب کرنے کے لیے ان کی حکومت نے نہ صرف سیاحتی مقامات کو ڈیولپ کیا بلکہ امن و امان کی صورت حال کو بھی بہتر بنایا، تاکہ ملک کا سیاحتی شعبہ ترقی کر سکے، اور اس سلسلے میں بالخصوص پی ٹی آئی حکومت نے مذہبی سیاحت کو فروغ دیا۔

    آپ کو یاد ہوگا کہ وقتاً فوقتاً وزیر اعظم عمران خان شمالی علاقہ جات سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز ٹوئٹ کرتے رہے ہیں، ان کا مقصد سیاحتی شعبے کو تقویت دینا ہوتا ہے۔

    آج بھی پچیس دسمبر یوم قائد اعظم اور کرسمس کے موقع پر انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے، جس میں انھوں نے پاکستانی علاقوں میں موجود ایک نایاب برفانی چیتے کی ویڈیو شامل کی ہے۔

    وزیر اعظم نے گلگت بلتستان میں خپلو کے مقام پر موجود برفانی چیتے کی ایک نایاب فوٹیج ٹوئٹ کی، جس میں نایاب چیتے کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    برفانی چیتا برف سے ڈھکے پہاڑ کی ڈھلان پر موجود ایک بڑی چٹان کے سائے میں کچھ دیر کھڑا نظر آتا ہے اور پھر نیچے کی طرف چلا جاتا ہے۔

  • پہاڑی سے گرنے والے برفانی چیتے کو بچایا نہ جا سکا

    پہاڑی سے گرنے والے برفانی چیتے کو بچایا نہ جا سکا

    پشاور: چترال میں پہاڑی سے گر کر زخمی ہونے والے برفانی چیتے کو کوششوں کے باوجود بچایا نہ جا سکا، اور وہ ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں چند دن قبل پہاڑی سے گر کر زخمی ہونے والا نایاب نسل کا برفانی جیتا جاں بر نہ ہو سکا، پشاور چڑیا گھر انتظامیہ نے برفانی چیتے کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

    برفانی چیتا چترال شہر سے 50 کلو میٹر دور آرکری گاؤں میں 26 فروری کو زخمی حالت میں ملا تھا، مقامی لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف کو زخمی چیتے کے بارے میں اطلاع دی تو محکمے کے عملے نے زخمی چیتے کو چترال پہنچا کر ابتدائی طبی امداد فراہم کیا۔

    چترال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد محکمہ جنگلی حیات نے زخمی برفانی جیتے کو مزید علاج کے لیے پشاور چڑیا گھر منتقل کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور چڑیا کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ زخمی مادہ برفانی چیتا 27 فروری کی صبح 6 بجے چڑیا گھر لایا گیا تھا، ڈائریکٹر لائیو اسٹاک کے ساتھ ہم نے زخمی چیتے کا طبی معائنہ کیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق چیتا بہت کمزور تھا اور اونچائی سے گرنے کے باعث اس کی ریڑھ کی ہڈی کو کافی نقصان پہنچا تھا اور گہرے زخم آئے تھے۔

    ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ کئی دنوں تک سرد موسم میں بھوکا رہنے کی وجہ سے چیتے کے جسم کا درجہ حرارت کافی گر چکا تھا، اسے کی پچھلی ٹانگیں بھی مفلوج ہو چکی تھی اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔

    پشاور چڑیا گھر کے انچارچ اشتیاق وزیر کے مطابق زخمی چیتے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن گہرے زخم لگنے کی وجہ سے وہ جاں بر نہ ہو سکا۔ واضح رہے کہ برفانی چیتے پاکستان کے شمالی علاقہ جات جہاں زیادہ برف پڑتی ہے، میں پائے جاتے ہیں۔