Tag: برفباری

  • سیکڑوں دیہات برف سے ڈھک  گئے

    سیکڑوں دیہات برف سے ڈھک گئے

    اسکردو: بلتستان میں شدید برف باری سے نظام زندگی بدستور مفلوج ہے، سیکڑوں دیہات برف سے پوری طرح ڈھک چکے ہیں، زمینی رابطے معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے گلگت بلتستان ریجن میں سیکڑوں دیہات کو برف کی دبیز چادر نے ڈھک دیا ہے، شدید ترین برف باری کے باعث شہری علاقوں میں بھی ٹرانسپورٹ معطل ہے، خوب صورت ترین سیاحتی شہر اسکردو میں رن وے کلیئر نہ ہونے کے باعث فضائی سروس بھی بحال نہ ہو سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد اور اسکردو کے درمیان 11 جنوری سے پروازیں معطل ہیں، گلگت اسکردو روڈ سے برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ ہٹا دی گئی ہے اور شاہراہ بحال ہو گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسکردو کا درجہ حرارت منفی 10 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 20 رہا، خون جما دینے والی سردی لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں، دوسری طرف جی بی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دھوپ نکلنے سے برفانی تودے گرنے کا عمل تیز ہوگا، اس لیے بالائی علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

    ادھر این ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برف باری اور بارش کے باعث نقصانات بڑھتے جا رہے ہیں، مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 104 ہو گئی ہے، جب کہ 96 زخمی ہیں، بلوچستان میں برف باری سے 20 افراد جاں بحق ہوئے، کے پی میں 5 جب کہ آزاد کشمیر میں جاں بحق افراد کی تعداد 77 ہو گئی ہے، گلگت بلتستان میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق 236 مکانات کو بھی برف باری سے نقصان پہنچا، کے پی، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں رابطہ سڑکیں متاثر ہو چکی ہیں، متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹیمیں فیلڈ میں مصروف عمل ہیں، 2000 ٹینٹ، 1250 کمبل اور 2250 دیگر اشیا متاثرین تک پہنچائی جا چکی ہیں۔

  • برفباری کی تباہ کاریاں، پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری

    برفباری کی تباہ کاریاں، پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ وادی نیلم، گلگت اور بلوچستان میں شدید بارش وبرفباری سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی آیس پی آر نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے۔ آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان متاثرین تک پہنچ رہے ہیں۔

    متاثرین کو خیمے کمبل، راشن، ادویات اور تیار کھانا فراہم کیا گیا، فوجی جوانوں ایف ڈبلیو او اور سول انتظامیہ مشترکہ اقدامات کر رہی ہے۔ قراقرم ہائی وے، جگلوٹ اور اسکردو شاہراہ مختلف مقامات سے کھول دی گئی۔

    شدیدی برفباری اور برفانی تودہ گرنے سے ہلاکتیں، آرمی چیف کا جانی نقصان پر گہرے رنج وغم کا اظہار

    خیال رہے آزادکشمیر اور بلوچستان میں برفباری نے تباہی مچادی ہے، دو روز کے دوران آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 100 ہوگئی ہے ، برف باری سے متاثرہ علاقوں میں آپریشن جاری ہے اور پاک فوج کی ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے62 ہلاکتیں ہوئی جبکہ 56مکان تباہ ہوگئے، ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ متاثرین کو کمبل، خوراک پہنچادی گئی، اسپتالوں اور اسکولوں میں عارضی شیلٹر فراہم کردیا گیا ہے۔

  • بارشوں اور برفباری سے 100 افراد جاں بحق، متاثرین کو خیمے اور کمبل فراہم

    بارشوں اور برفباری سے 100 افراد جاں بحق، متاثرین کو خیمے اور کمبل فراہم

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی، متاثرین تک خیمے اور کمبل پہنچا دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں برفباری اور بارش سے نقصانات میں اضافہ ہوگیا، جاں بحق افراد کی تعداد 100 ہوگئی۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں برفباری سے 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ آزاد کشمیر میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 76 ہوگئی۔ آزاد کشمیر کے سورنگن گاؤں میں برفانی تودہ گرنے سے 19 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں 2، 2 افراد جاں بحق ہوئے، مجموعی طور پر برفباری سے 90 افراد زخمی ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ برفباری سے 213 گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین تک 2 ہزار خیمے، ساڑھے 12 سو کمبل اور ساڑھے 22 سو کی تعداد میں دیگر اشیا پہنچا دی گئی ہیں۔

  • دنیا کے بلند ترین ایئر پورٹ پر برف باری، سیاح محصور ہو کر بیٹھ گئے

    دنیا کے بلند ترین ایئر پورٹ پر برف باری، سیاح محصور ہو کر بیٹھ گئے

    کراچی: دنیا کے بلند ترین ایئرپورٹس میں سے ایک اسکردو ایئر پورٹ پر برف باری کی وجہ سے فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کے باعث سیاح اسکردو میں محصور ہو کر بیٹھ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسکردو میں شدید برف باری کے باعث زمینی اور فضائی راستے مکمل طور پر بند ہو گئے ہیں، اسکردو ائیر پورٹ پر 2 فٹ برف جمنے سے رن وے بھی مکمل طور پر بند ہو گیا ہے، جس کے باعث فضائی آپریشن گزشتہ کئی روز سے مکمل طور پر معطل ہے۔

    ڈی جی سی اے اے کی جانب سے اسکردو ائیر پورٹ اور اطراف میں برف ہٹانے کے احکامات جاری ہونے کے بعد رن وے سے برف ہٹانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا عملہ ٹریکٹر اور باب کیٹ کے ذریعے رن وے کو کلئیر کر رہا ہے، مقامی انتظامیہ بھی اس سلسلے میں فعال ہو گئی ہے۔

    اسکردو ایئر پورٹ کے رن وے سے برف ہٹائی جا رہی ہے

    خیال رہے کہ اسکردو ائیر پورٹ 7500 فٹ بلندی پر واقع ہے جس کا شمار دنیا کے چند بلند ترین ائیر پورٹس میں ہوتا ہے، ائیر پورٹ بند ہونے کی وجہ سے سیر و تفریح کے لیے آنے والے سیاح بھی پھنسے ہوئے ہیں، اسکردو ائیر پورٹ کو لائف لائن ائیر پورٹ بھی کہا جاتا ہے۔

    ادھر اسلام آباد ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتوار سے لے کر منگل تک شدید برف باری سے اسکردو میں ائیر پورٹ بری طرح متاثر ہوا ہے، ائیر فیلڈ پر 18 انچ سے زائد برف جمع ہو چکی ہے، ائیر پورٹ کی کار پارکنگ ایریا، اکسس روڈ، رن وے اور مینورنگ ایریا سے برف ہٹانے کا کام آج صبح 9 بجے شروع کیا گیا ہے، سی اے اے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق برف ہٹانے کے لیے 1 اسنو پلو مشین (باب کٹ) اور 3 ٹریکٹرز استعمال کیے جا رہے ہیں، 2000 فٹ لمبی رن وے 14 صاف کر دی گئی ہے، رن وے 14/32 ابھی بھی برف کی وجہ سے مسدود ہے۔

  • وزیراعظم کل آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے

    وزیراعظم کل آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کل آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے، وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کے بعد اپنی تمام سیاسی مصروفیات ترک کر دی ہیں، وزیراعظم کل آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر امور کشمیرعلی امین گنڈاپور بھی وزیر اعظم کے ہمراہ دورہ کریں گے وزیراعظم عمران خان متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیوں کاجائزہ لیں گے۔ وزیراعظم متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کریں گے۔

    آزاد کشمیر میں شدید برفباری، 62 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں شدید برفباری کے دوران برفانی تودے گرنے سے 62 افراد جاں بحق جبکہ 47 افراد زخمی ہوگئے، 56 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہو گئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں برفباری وبارشوں سے اب تک 77 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں آزاد کشمیر میں ہوئیں جبکہ بلوچستان میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔

    این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔

  • ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر 35 گھر تباہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بارش اور برفباری سے نقصانات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 35 گھر تباہ ہوئے، 72 گھنٹے میں صرف بلوچستان میں 20 اموات اور 23 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواہ میں 3 افراد زخمی اور 5 گھر تباہ ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے 55 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔ سورنگن گاؤں میں 19 افراد برفانی تودے میں دب کر جاں بحق ہوئے۔ واقعے کے 10 افراد تاحال لا پتہ ہیں جبکہ 4 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق زخمی افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ برف میں پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ آزاد کشمیر میں برفباری سے 30 گھر بھی تباہ ہوئے۔

    اسی طرح گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئٹہ سے خانوزئی جانے والے 300 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، چاغی اور مند میں پھنسے لوگوں کو 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکالا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ چکوٹی کے مقام پر 49.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔

  • برف باری، سیلاب، مکانات اور تودے گرنے سے 28 افراد جاں بحق

    برف باری، سیلاب، مکانات اور تودے گرنے سے 28 افراد جاں بحق

    چمن/مظفر آباد: برف باری، بارش اور سیلابی صورت حال نے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی ہے، تودے گرنے سمیت مختلف واقعات میں 28 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں تودے، چھتیں، دیواریں گرنے، اور کرنٹ لگنے سے کم از کم اٹھائیس افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، وادیٔ نیلم میں تودے گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہو گئی۔

    آزاد کشمیر میں متعدد مکانات، دکانیں اور مسجد بھی تباہ ہو گئی، سرگن بکولی میں برف باری میں پھنسے 10 افراد لا پتا ہو گئے ہیں، بلوچستان کے شہر ژوب میں 2 مکانوں کی چھتیں گرنے سے 8 افراد جان سے گئے، چمن میں منگنی کی تقریب کے دوران مکان کی چھت گرنے سے 6 افراد جاں بحق جب کہ 7 زخمی ہوئے جب کہ راولا کوٹ میں کرنٹ لگنے سے ایک شہری جان سے گیا۔

    آزاد کشمیر میں بارش اور برف باری نے تباہی مچا دی ہے، بھاری جانی و مالی نقصان ہوا، وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بارش اور برف باری سے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ ارسال کر دی گئی، یہ رپورٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تیار کی، رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں بارش اور برف باری سے 12 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہوئے، 16مکانات مکمل، 14 جزوی متاثر ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر میں 4 دکانوں کو نقصان پہنچا، ایک مسجد شہید اور 3 گاڑیاں تباہ ہو گئیں، وادی نیلم میں 14 مکانات مکمل، 6 جزوی تباہ، 4 دکانیں متاثر ہوئیں، راولا کوٹ میں ایک مکان تباہ جب کہ ایک خاتون جاں بحق ہوئی، سدھنوتی میں ایک شخص جاں بحق، ایک مکان مکمل، دو جزوی تباہ ہوئے، مظفر آباد کے علاقے اپر طارق آباد میں لینڈ سلائیڈنگ سے 6 مکانات کو نقصان پہنچا۔

  • بلوچستان کی تاریخ میں اتنی برف باری نہیں ہوئی: جام کمال

    بلوچستان کی تاریخ میں اتنی برف باری نہیں ہوئی: جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں شاید اس سے پہلے اتنی برف باری نہیں ہوئی، 800 کلو میٹر کے ایریا میں برف باری جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں درجہ حرارت منفی 14 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، کان مہتر زئی برف باری سے شدید متاثر ہے، بلوچستان میں سب سے زیادہ برف باری کان مہتر زئی میں ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صوبے میں مشکل صورت حال کا سامنا ہے، تمام متعلقہ ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے، بلوچستان میں غیر متوقع بارشیں اور برف باری ہوئی ہے، گزشتہ 2 دن سے شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، پی ڈی ایم اے کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچایا گیا۔

    بلوچستان میں شدید برف باری، کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافر بچا لیے گئے

    جام کمال کے مطابق شدید برف باری سے متاثرہ کچھ راستوں کو بحال کر دیا گیا ہے، جب کہ بند سڑکیں بحال کرنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وزیر داخلہ کے ہم راہ بارش اور برف باری سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا، انھوں نے ریسکیو ٹیموں کو دور دراز علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ برف باری کے باعث پھنسے ہوئے مسافروں کو ایف سی قلعہ، لیویز لائن سرکٹ ہاؤس اور لیویز اہل کاروں کے مکانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • بلوچستان میں شدید برف باری، کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافر بچا لیے گئے

    بلوچستان میں شدید برف باری، کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافر بچا لیے گئے

    چمن: بلوچستان میں شدید برف باری کے بعد کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کان مہترزئی میں برف باری کے باعث پھنسے ہوئے مسافروں کو ایف سی قلعہ، لیویز لائن سرکٹ ہاؤس اور لیویز اہل کاروں کے مکانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن آج صبح چار بجے مکمل ہو گیا ہے، برف باری میں پھنسی 100 سے زائد گاڑیوں کو بھی نکال لیا گیا ہے، ریسکیو کیے گئے افراد کو مختلف گاڑیوں میں کوئٹہ روانہ کر دیا گیا، ریسکیو آپریشن میں پی ڈی ایم اے، ایف سی، لیویز اور ضلعی انتظامیہ نے حصہ لیا۔

    قلات، زیارت، چمن، دشت کمبیلا اور مستونگ سمیت مختلف علاقوں میں شدید برف باری سے شہری محصور ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف شہری کہتے ہیں کوئٹہ مری سے کم نہیں، اتنی برف پہلے نہیں پڑی، پیرچناسی پر سفید موتی گرے، سیاحوں نے سیلیفیاں بنائیں۔

    چمن سمیت شمالی بلوچستان میں بارش اور برف باری کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا، جس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، کوژک ٹاپ پر 2 فٹ برف پڑی، برف جم جانے کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ قلعہ عبداللہ، گلستان۔ پشین، سرانان، مسلم باغ سمیت مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ایف سی اور لیویز کے آفسران اور اہل کار بھی کوژک ٹاپ سے برف ہٹانے کے امدادی سرگرمیوں اور پھنسی گاڑیوں کو نکالنے میں مصروف عمل رہے۔

    چاغی، ماشکیل میں بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن کیا گیا، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے متاثرین کو کھانا، راشن، گرم کپڑے، کمبل اور دیگر سامان بھی فراہم کیا گیا۔

  • آزاد کشمیر میں بارش وبرفباری نے تباہی مچادی، 12 افراد جاں بحق

    آزاد کشمیر میں بارش وبرفباری نے تباہی مچادی، 12 افراد جاں بحق

    مظفرآباد: آزادکشمیر میں بارش و برفباری نے تباہی مچا دی، مختلف علاقوں میں 12 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کو بارش و برفباری سے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ ارسال کردی گئی، بارش و برفباری سے نقصانات کی رپورٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تیار کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آزادکشمیر میں بارش و برفباری سے 12 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے، جبکہ برفباری سے 16مکانات مکمل اور 14 جزوی متاثر ہوئے۔ دریں اثنا 4 دکانوں کو نقصان پہنچا، ایک مسجد شہید اور 3 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ وادی نیلم میں بارش و برفباری سے 5 مرد اور 5خواتین جاں بحق ہوئیں۔

    وادی نیلم میں بارش و برفباری سے 6 مرد اور 6 خواتین زخمی بھی ہوئیں۔ 14 مکانات مکمل، 6جزوی تباہ اور 4 دکانیں متاثر ہوئیں۔ جبکہ راولا کوٹ میں ایک خاتون جاں بحق اور ایک مکان تباہ ہوا۔

    آزاد کشمیر کے علاقے سدھنوتی میں ایک شخص جاں بحق، ایک مکان مکمل اور دو جزوی تباہ ہوئے۔ مظفر آباد کے علاقے اپرطارق آباد میں لینڈسلائیڈنگ سے 6مکانات کو نقصان پہنچا۔