Tag: برف

  • جھیل پر برف کے پین کیک بن گئے

    جھیل پر برف کے پین کیک بن گئے

    انگلینڈ کی ایک کاؤنٹی یارک شائر میں ایک جھیل پر سخت سردی سے برف کے ’پین کیک‘ بن گئے جس نے لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    سخت سردی کے موسم میں جھیلوں اور دریاؤں پر برفانی پین کیکس بن جانا ایسا عمل ہے جو اکثر انٹارکٹیکا کے پانیوں میں دکھائی دیتا ہے۔

    تاہم اب جبکہ یورپ اور امریکا میں ریکارڈ منفی درجہ حرارت نے نظام زندگی معطل کردیا ہے، تو وہاں بھی اکثر جھیلوں پر یہ منظر دکھائی دے رہے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پین کیک بننا ایک قدرتی عمل ہے، یہ اس وقت ہوتے ہیں جب پانی کی سطح پر جھاگ پیدا ہو اور سخت سردی کی وجہ سے جم جائے۔

    ماہرین کے مطابق یہ منظر کم ہی نظر آتا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس امریکا اور یورپ میں شدید سردی ریکارڈ کی جارہی ہے، مختلف علاقوں میں درجہ حرارت منفی میں جاچکا ہے جبکہ برفباری کے باعث پہاڑوں اور جنگلات نے سفید چادر اوڑھ لی ہے۔

  • قطب جنوبی میں اربوں ٹن برف پگھلنے کا عمل جاری

    قطب جنوبی میں اربوں ٹن برف پگھلنے کا عمل جاری

    دنیا بھر میں رونما ہوتے موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج نے جہاں بے شمار مسائل کھڑے کردیے ہیں وہیں قطب جنوبی یعنی انٹارکٹیکا میں بھی برف پگھلنے کی رفتار 6 گنا زیادہ ہوگئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے حال ہی میں جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق انٹارکٹیکا کی برف سنہ 1979 سے 2017 تک نہایت تیزی سے پگھلی ہے، اس عرصے میں پگھل جانے والی برف اس سے قبل پگھلنے والی برف سے 6 گنا زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سنہ 1979 سے 1990 تک انٹارکٹیکا کی برف پگھلنے کی مقدار سالانہ 40 ارب ٹن رہی۔

    سنہ 1990 کے بعد سے اس میں مزید اضافہ ہوگیا اور اب انٹارکٹیکا میں سالانہ 250 ارب ٹن برف پگھل رہی ہے۔ ان اعداد و شمار کے لیے سائنسدانوں نے سیٹلائٹ تصاویر کا جائزہ لیا۔

    مزید پڑھیں: آئس برگ کا مستطیل ٹکڑا

    اس سے قبل ایک اور تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ انٹارکٹیکا میں برف کے نیچے جھیلیں بن رہی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جھیلیں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ وہاں موجود برف پگھلنے کے باعث اس کی تہہ کمزور ہو کر چٹخ رہی ہے۔ ماہرین نے اس کی وجہ کلائمٹ چینج کو قرار دیا۔

    ماہرین کے مطابق سنہ 2000 سے اس خطے کی برف نہایت تیزی سے پگھل رہی ہے اور اس عرصہ میں 8 ہزار کے قریب مختلف چھوٹی بڑی جھیلیں تشکیل پا چکی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک نہایت خطرناک صورتحال ہے کیونکہ اس طرح عالمی سمندروں میں پانی کے مقدار کا توازن بگڑ سکتا ہے اور مختلف سمندروں کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہوجائے گی جس سے کئی ساحلی شہروں کو ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

  • رنگوں اور روشنیوں سے سجا دنیا کا سب سے بڑا آئس فیسٹیول

    رنگوں اور روشنیوں سے سجا دنیا کا سب سے بڑا آئس فیسٹیول

    چین کے شہر ہربن میں دنیا کا سب سے بڑا آئس فیسٹیول منعقد کیا جارہا ہے جسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لوگ کھنچے چلے آرہے ہیں۔

    رنگا رنگ آتش بازی سے شروع کیے جانے والے اس فیسٹیول میں برف سے بے شمار مجسمے اور عمارتوں کی نقول تیار کی جاتی ہیں جس کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار کیوبک میٹر ٹھوس برف اور 1 لاکھ 11 ہزار کیوبک میٹر نرم برف استعمال کی جاتی ہے۔

    اس فیسٹیول کے لیے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں فنکاروں نے دن رات کام کیا ہے۔

    فیسٹیول میں رات کے وقت مجسموں کو روشنیوں میں نہلا دیا جاتا ہے جس کے بعد یہ حصہ رنگ و روشنی سے منور ہوجاتا ہے۔

    اس فیسٹیول میں تیراکی کا مقابلہ بھی منعقد کیا جاتا ہے جس میں شرکا کو ٹھنڈے پانی میں تیراکی کرنی ہوتی ہے۔

    ہربن مشرقی ایشیا کا سرد ترین شہر ہے جہاں جنوری میں درجہ حرارت منفی 12 سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے، اس سردی کے باوجود دنیا بھر سے ہزاروں لوگ اس فیسٹیول کو دیکھنے آتے ہیں۔

  • نایاب سفید بارہ سنگھے نے لوگوں کو حیران کردیا

    نایاب سفید بارہ سنگھے نے لوگوں کو حیران کردیا

    یورپی ملک ناروے میں ایک نہایت نایاب سفید بارہ سنگھے کا بچہ دیکھا گیا جس نے لوگوں کو حیران کردیا۔

    مذکورہ بارہ سنگھا ایک فوٹو گرافر نے دیکھا جو ہائیکنگ کے لیے پہاڑوں پر موجود تھا۔ 24 سالہ فوٹو گرافر کا کہنا تھا کہ برف جیسا سفید ننھا بارہ سنگھا برف میں چھپ گیا تھا اور دکھائی ہی نہیں دیتا تھا۔

    عام بارہ سنگھے کی نسل سے ہی تعلق رکھنے والا یہ انوکھا بارہ سنگھا دراصل جینیاتی بیماری کا شکار تھا جس میں جسم کے رنگ پھیکے پڑجاتے ہیں۔

    اس بیماری میں جسم کو رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں، جس کے بعد جسم کا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے۔

    مذکورہ بارہ سنگھے کے جسم کے بال سفید جبکہ آنکھوں اور سینگوں کا رنگ قدرتی بھورا ہی تھا۔

    سفید بارہ سنگھے کا ذکر اسکینڈے نیوین ممالک کی لوک کہانیوں میں ملتا ہے۔ اس بارہ سنگھے کو دیکھنا خوش قسمتی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔

  • بیلجیئم کا خون جما دینے والا آئس فیسٹیول

    بیلجیئم کا خون جما دینے والا آئس فیسٹیول

    یورپی ملک بیلجیئم میں ٹھٹھرا دینے والی سردی میں شاندار آئس فیسٹیول منعقد کیا جارہا ہے۔ فیسٹیول میں برف سے تراشے گئے خوبصورت مجسمے پیش کیے گئے ہیں۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی بیلجیئم میں ہونے والا آئس فیسٹیول ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔

    فیسٹیول میں برف سے بنے 80 مجسمے رکھے گئے ہیں جنہیں 500 ٹن برف سے تیار کیا گیا ہے۔

    فیسٹیول میں شریک ایک مجسمہ ساز الیگزینڈرا کہتی ہیں کہ برف سے مجسمے تراشنا پتھر سے مجسمے تراشنے کی نسبت آسان ہوتے ہیں۔

    گو کہ یہ فیسٹیول کئی سال سے منعقد کیا جارہا ہے، تاہم اس سال اس کی خاص بات یہ ہے کہ پہلی بار مجسموں کو ایل ای ڈی لائٹوں سے روشن کیا گیا ہے جس سے فیسٹیول کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    یہ فیسٹیول اگلے برس 6 جنوری تک جاری رہے گا۔

  • برفانی الو کا برفیلا جھولا

    برفانی الو کا برفیلا جھولا

    شمالی امریکا میں واقع اونٹاریو جھیل پر برفانی الو دیکھا گیا جو جھیل کی برف پر بیٹھا تھا، اس نایاب منظر نے دیکھنے والوں کو دنگ کردیا۔

    امریکی شہر نیویارک اور کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے سنگم پر واقع اس جھیل میں نہایت حسین منظر دیکھنے میں آیا جب ایک برفانی الو یہاں بیٹھا ہوا دیکھا گیا۔

    برفانی الو جھیل کی جھولتی ہوئی برف پر بیٹھا رہا جس نے دیکھنے والوں کی حیران کردیا۔

    برفانی الو عام الو کی نسل سے ہی تعلق رکھتا ہے اور یہ نایاب پرندہ آرکٹک اور امریکا کے برفانی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

    یہ الو سارا سال آرکٹک کے کناروں پر گزارتے ہیں تاہم سردیوں کے موسم میں یہ غذا کی تلاش میں کینیڈا اور امریکا کی سرحد پر آجاتے ہیں۔

  • برف کے حیرت انگیز استعمالات

    برف کے حیرت انگیز استعمالات

    برف ہر گھر میں موجود ہوتی ہے جسے مختلف چیزوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن برف آپ کے کئی مسائل کا حل بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    آئیے دیکھیں یہ کتنے حیران کن طریقوں سے آپ کے لیے فائدہ مند ہے۔


    جلد کی خوبصورتی

    ہر رات سونے سے قبل برف کی ڈلی کو پلاسٹک کی کی تھیلی میں لپیٹ کر 2 سے 3 منٹ تک چہرے کا مساج کریں۔ یہ نہ صرف جلد کی صفائی کرے گی بلکہ نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔


    جھریوں سے نجات

    میک اپ استعمال کرنے سے قبل ایک منٹ تک برف سے چہرے پر مساج کریں۔ یہ دوران خون کو بہتر بنائے گی اور میک اپ کے مضر اثرات سے حفاظت دے گی۔ اس کا باقاعدہ استعمال جھریوں سے تحفظ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔


    آنکھوں کی سوجن سے چھٹکارہ

    رات دیر تک جاگنے یا نیند پوری نہ ہونے کے باعث آنکھیں سوج جاتی ہیں جو چہرے کا برا تاثر دیتی ہیں۔ ان سے نجات کا سب سے آسان طریقہ برف کی ٹکور کرنا ہے۔ ایک منٹ تک برف کی ٹکور جادوئی نتائج دے گی۔


    بڑھا ہوا پیٹ گھٹائے

    برف کی ٹکور بڑھے ہوئے پیٹ کو بھی کم کرسکتی ہے۔ یہ موٹاپا پیدا کرنے والے سفید خلیات کو بھورے خلیات میں تبدیل کر دیتی ہے جو کام کاج کے دوران بآسانی ٹوٹ کر ختم ہوجاتے ہیں۔ تاہم یہ اسی صورت میں نتائج دے گی جب ورزش اور متوازن غذا کا استعمال کیا جائے۔


    احتیاطی تدابیر

    برف کا استعمال کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر بھی اپنانی ضروری ہیں۔

    برف ہمیشہ صاف (دھلے ہوئے / بغیر میک اپ) چہرے پر استعمال کریں۔

    آئس کیوب کو پکڑنے کے لیے دستانوں کا استعمال کریں۔ یہ آپ کے ہاتھوں کو تکلیف سے بچائیں گے۔

    کبھی بھی برف کو براہ راست چہرے پر استعمال مت کریں۔ استعمال سے قبل ہمیشہ کسی کپڑے یا پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ لیں۔

    آنکھوں کے گرد سوجن پر ٹکور کرنے کے لیے برف کو براہ راست استعمال کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشرقی یورپ کے پہاڑ نارنجی رنگ کی برف سے ڈھک گئے

    مشرقی یورپ کے پہاڑ نارنجی رنگ کی برف سے ڈھک گئے

    صحارا کے صحرا سے چلنے والی گرد آلود ہواؤں نے مشرقی یورپی ممالک یوکرین، روس، بلغاریہ اور رومانیہ میں برف کو نارنجی رنگ میں تبدیل کردیا۔

    مشرقی یورپ کے ممالک میں اس وقت حیرت انگیز منظر دیکھنے میں آیا جب پہاڑ اور میدان نارنجی رنگ کی برف سے ڈھک گئے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق برف کے رنگ میں تبدیلی افریقہ سے چلنے والی ہواؤں کے سبب ہوئی جس میں ریت، مٹی اور پولن شامل تھے۔

    Марсианские пейзажи, апокалипсис на горе сегодня! Я думала, что такое бывает только вблизи Африки, на Лансароте-Тенерифе или ещё где-то там, этот ветер горячий, который несёт песок из пустыни. Но в Поляне тоже произошло что-то невероятное, хотя пустыни довольно далеко. Если честно, жёлтый песок сверху мокрого снега, – зрелище необычное, но очень грустное. Сезон, и без того короткий, с каждым днём оставляет все меньше надежд на продолжение. #розахутор #песчанаябуря #желтыйснег #бурявкраснойполяне #rosakhutor #yellowsnow #sandstorm

    A post shared by Маргарита Альшина (@margarita_alshina) on

    ماہرین کےمطابق یہ منظر تقریباً ہر 5 سال بعد دیکھنے میں آتا ہے۔

    موسم کی پیشن گوئی کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کسی مقام پر گرد آلود طوفانی ہوائیں چلتی ہیں تو اس میں موجود مٹی اور ریت اوپر تک چلی جاتی ہیں جس کے بعد وہ دور دور تک پھیل جاتی ہے۔

    برف کے نارنجی رنگ میں تبدیل ہونے کے بعد یہ علاقے مریخ کی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر کی طرح معلوم ہو رہے ہیں۔

    اس انوکھے منظر نے کوہ پیماؤں، سیاحوں اور مقامی افراد کو بے حد محظوظ کیا اور لوگوں نے مختلف زاویں سے تصاویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیں۔

    Марс атакует 🌔 #smurygins_family_trip

    A post shared by Alina Smurygina (@sinyaya_ptiza) on

    لوگوں نے اس منظر کو مریخ کے منظر سے مشابہہ قرار دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کی گہری ترین جھیل پر جمی شفاف برف

    دنیا کی گہری ترین جھیل پر جمی شفاف برف

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی سب سے گہری جھیل کون سی ہے؟

    روس کی جھیل بیکال دنیا کی گہری ترین جھیل ہے اور اس کی گہرائی 5000 فٹ سے زائد ہے۔

    سردیوں میں یہ جھیل مکمل طور پر جم جاتی ہے اور اس کی برف اس قدر شفاف ہوتی ہے کہ 40 میٹر کی گہرائی تک جھیل میں موجود ایک ایک شے مچھلیاں، کائی زدہ پتھر، اور پودے صاف نظر آتے ہیں۔

    آئیے اس جھیل کی کچھ خوبصورت تصاویر دیکھیں۔

    lake-2

    lake-4

    lake-9

    lake-3

    lake-5

    lake-6

    lake-7

    lake-8

    تصاویر بشکریہ: بورڈ پانڈا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولتا ہوا پانی برفانی بادل میں تبدیل

    منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولتا ہوا پانی برفانی بادل میں تبدیل

    اگر آپ منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ میں کھولتا ہوا پانی فضا میں اچھالیں گے تو کیا ہوگا؟

    سائنس کی رو سے گرم کھولتا ہوا پانی ٹھنڈے پانی کی نسبت زیادہ جلدی جم جاتا ہے لہٰذا فضا میں جاتے ہی یہ جم جائے گا۔ حال ہی میں اسی سے متعلق کیے جانے والے ایک تجربے میں اس کا نہایت دلچسپ ثبوت سامنے آیا۔

    کینیڈا میں، جہاں اس وقت درجہ حرارت منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص گرم کھولتا ہوا پانی فضا میں اچھال رہا ہے۔

    جیسے ہی گرم پانی فضا میں گیا، اس کے بخارات فوری طور پر برفانی بادل میں تبدیل ہوگئے جو ہوا کے ساتھ اڑتا چلا گیا۔

    یوٹیوب پر شیئر کی جانے والی اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔