Tag: برقع

  • منشیات سپلائی کرنے والا ’’برقع پوش مرد‘‘ گرفتار

    منشیات سپلائی کرنے والا ’’برقع پوش مرد‘‘ گرفتار

    پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور لاہور میں ایک برقع پوش مرد منشیات ڈیلر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ملک بھر میں منشیات کی روک تھام کے لیے اس کی خرید وفروخت کرنے والے سماج دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ لاہور میں پولیس نے ایک منشیات ڈیلر کو گرفتار کیا ہے جو برقعہ پہن کر منشیات سپلائی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزم عطا الرحمان بچنے کے لیے برقعہ پہن کر منشیات سپلائی کرنے جا رہا تھا جس کو پٹرولنگ کے دوران صوفیا آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس نے ملزم کے قبضے سے 10 کلو منشیات برآمد کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جب کہ اس کے زیر استعمال کار بھی تحویل میں لے لی گئی ہے۔

    ملزم عطا الرحمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پشاور سے لاہور منشیات سپلائی کرنے آیا تھا۔

  • سوئٹزرلینڈ نے بھی نقاب پر پابندی لگادی

    سوئٹزرلینڈ نے بھی نقاب پر پابندی لگادی

    برن: سوئٹزرلینڈ میں حکام کی جانب سے برقع پہننے اور نقاب پر پابندی لگادی گئی، سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ نے برقع پر پابندی کے لیے بل کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں دو سال قبل برقع پر پابندی کے لیے کرائے گئے ریفرنڈم میں 51 فیصد آبادی نے پابندی کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد آج آئین سازی کا آخری مرحلہ بھی پورا کرلیا گیا۔

    آج سوئٹزرلینڈ کے ایوان زیریں میں برقع پر پابندی کا بل پیش کیا گیا۔ 151 ارکان نے حمایت جب کہ صرف 29 نے بل کی مخالفت کی۔ریفرنڈم کے نتائج کی بنیاد پر پہلے ہی ایوان بالا سے بل منظور ہوچکا ہے۔

    واضح رہے کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا جوکہ 1 ہزار فرانک یعنی ایک ہزار 116 ڈالر تک ہوسکتا ہے۔

    مذکورہ قانون منظور ہونے کے بعد اب عوامی مقامات اور نجی عمارتوں میں ناک، منہ اور آنکھوں کو ڈھانپنا جرم ہوگا تاہم کچھ صورتوں میں استثنیٰ بھی دیا جائے گا۔

    اس سے قبل مصری حکومت نے بھی 30 ستمبر سے اسکولوں میں چہرہ ڈھانپنے والے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    مصر کے وزیر تعلیم ریڈا ہیگزی نے اعلان کیا ہے کہ طالب علموں کو اب بھی یہ انتخاب کرنے کا حق حاصل ہوگا کہ وہ سر پر اسکارف پہنیں یا نہیں لیکن وہ چہرے کو نہیں ڈھانپیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ والدین کو بھی چاہیے اسکارف پہننے سے انکاری طالبات کے ساتھ زبردستی نہ کریں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ والدین اور سرپرستوں کو اپنے بچوں کی پسند سے آگاہ ہونا چاہیے اور ان پر اپنی مرضی مسلط نہ کریں۔

  • سوئس شہریوں کا مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ایک اور ریفرنڈم

    سوئس شہریوں کا مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ایک اور ریفرنڈم

    زیورخ: سوئٹزر لینڈ میں ایک ریفرنڈم میں چہرہ ڈھانپنے پر پابندی کی تجویز منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئس شہریوں نے مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ایک اور ریفرنڈم منظور کر لیا ہے، جس میں 51.21 فی صد رائے دہندگان نے نقاب پر پابندی کی حمایت کی۔

    اتوار کو ہونے والے بائیڈنگ ریفرینڈم میں چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگانے کی تجویز انتہائی دائیں بازو کے گروپ کی جانب سے دی گئی تھی، جسے معمولی اکثریت سے منظور کیا گیا۔

    اس ریفرنڈم کے نتیجے کو نقاب پر پابندی کے حامیوں کی جانب سے اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جب کہ مخالفین اسے نسلی پرستانہ اور جنسی تعصب پر مبنی قرار دے رہے ہیں۔

    اگرچہ سوئس نظام جمہوریت کے تحت دی گئی اس تجویز میں مذہب کا براہ راست ذکر نہیں کیا گیا ہے، اور اس کا مقصد سڑکوں پر پُر تشدد مظاہرین کو ماسک پہننے سے روکنا بتایا گیا ہے، تاہم مقامی سیاست دانوں، میڈیا اور مہم چلانے والوں نے اسے برقعے پر پابندی قرار دیا ہے۔

    ریفرنڈم کمیٹی کے چیئرمین اور سوئس پیپلز پارٹی کے رکن پارلیمان والٹر ووبمن نے چہرہ ڈھانپنے کو سیاسی اسلام کی علامت قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ اس کا سوئٹزرلینڈ میں کوئی مقام نہیں، ہماری روایت ہے کہ آپ اپنا چہرہ دکھائیں۔

    یاد رہے کہ 2009 میں سوئٹزرلینڈ میں شہریوں نے کسی بھی مینار کی تعمیر پر پابندی کی بھی حمایت کی تھی۔

  • ہزارہ یونی ورسٹی: برقع لازمی، غیر شائستہ داڑھی رکھنے پر پابندی

    ہزارہ یونی ورسٹی: برقع لازمی، غیر شائستہ داڑھی رکھنے پر پابندی

    مانسہرہ: ہزارہ یونی ورسٹی میں طلبہ و طالبات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا، طلبہ پر یونیفارم پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہزارہ یونی ورسٹی کی طالبات اب میک اپ کر کے یا جینز شرٹ پہن کر یونی ورسٹی نہیں جا سکیں گی، جب کہ مرد اسٹوڈنٹس لمبے بال یا داڑھی کے ساتھ اسٹائل بنا کر کلاس میں نہیں جا سکیں گے۔

    یونی ورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برقع، اسکارف اور دوپٹہ طالبات کے یونیفارم کا لازمی حصہ قرار دیا گیا ہے، طالبات برقع پہن کر یونی ورسٹی آئیں گی۔

    اعلامیے کے مطابق طالبات پر ہیوی میک اپ، جیولری اور کھلے بال رکھنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، دوسری طرف مرد طلبہ یونی ورسٹی میں غیر شائستہ داڑھی نہیں رکھ سکیں گے۔

    طالبات پر جینز، کلائی زنجیر پہننے، اور بھاری بیگ لانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    ہزارہ یونی ورسٹی ڈریس کوڈ سے متعلق ترجمان خیبر پختون خوا حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جامعات کو نفیس ڈریس کوڈ سے متعلق پالیسی اپنانے کا اختیار دیاگیا ہے، جس کا مقصد غریب و امیر میں تفریق ختم کرنا ہے، کامران بنگش نے کہا کہ کوئی جامعہ ڈریس کوڈ پالیسی کے اہداف سے انحراف نہ کرے۔

  • اے آر رحمان کی بیٹی کا برقع پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب

    اے آر رحمان کی بیٹی کا برقع پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب

    ممبئی: شہرہ آفاق بھارتی موسیقار اے آر رحمان کی بیٹی کے برقع پہننے پر تنقید کرنے والی متنازع مصنفہ کو منہ کی کھانا پڑگئی، خدیجہ نے بھرپور جواب دے کر منہ بند کروا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خدیجہ نے مصنفہ تسلیمہ نسرین کی تنقید کا کرارا جواب دیا۔ اے آر رحمان کی بیٹی کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو میرے پہناوے سے گھٹن ہوتی ہے تو باہر جاکر ٹھنڈی ہوا لیجیئے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے میرے فیصلوں پر فخر ہے، میرے اہل خانہ کو اس معاملے پر گھسیٹنا درست نہیں اور نہ میں نے اپنی تصویر آپ کو تبصرے کے لیے بھیجی تھی۔ خدیجہ نے تنقید کرنے والوں کر خبردار بھی کردیا۔

    خیال رہے کہ اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ عوامی مقامات پر ہر وقت باحجاب رہتی ہیں، اس سے قبل بھی انہیں کئی بار تنقید کا نشانہ بنایا جاچکا ہے جس پر وہ پیچھے نہیں ہٹیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی خدیجہ رحمان کے پردہ کرنے پر اعتراضات اُٹھانے والوں کو موسیقار اے آر رحمان نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنے بچوں کے فیصلوں کا احترام کرتا ہوں کسی کو اعتراض کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔

  • لاہور میں پولیس کو مطلوب برقع پوش ڈاکو گرفتار

    لاہور میں پولیس کو مطلوب برقع پوش ڈاکو گرفتار

    لاہور: پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے ایل ڈی اے نواب ٹاؤن سے ایک برقع پوش ڈاکو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈولفن اسکواڈ نے برقع پوش ڈاکو کو گرفتار کر لیا، ملزم مختلف روپ دھار کر اور برقع پہن کر دیگر ساتھیوں کے ہم راہ وارداتیں کرتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم برقع میں ایک اور واردات کرنے والا تھا کہ اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا، ملزم کے دیگر ساتھی فرار ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ڈاکو کا کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے، ملزم سے مختلف وارداتوں سے متعلق تفتیش جاری ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ میں کراچی میں بھی برقع پہن کر واردات کرنے والے دو ڈاکو پولیس نے دھر لیے تھے، نعمان اور فیاض نامی ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیس نے برقع پوش ڈاکوؤں کو دھر لیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار اسٹریٹ کرمنلز خواتین کا روپ دھار کر ڈکیتیاں کرتے تھے، برقع پوش ملزم موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھا کرتا تھا۔

    کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ایسے واقعات نئے نہیں، اس سے قبل بھی برقع پوش ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں بھی کراچی میں پولیس نے 2 ملزمان انیس اور بابر حسین کو گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کی تھی، ملزمان موٹر سائیکل پر برقع پہن کر مختلف علاقوں میں شہریوں کو ایڈریس پوچھنے کے بہانے روکتے اور اسلحہ دکھا کر لوٹ لیتے تھے۔

  • اقوامِ متحدہ نے فرانس میں حجاب پر پابندی کو غیر قانونی قرار دے دیا

    اقوامِ متحدہ نے فرانس میں حجاب پر پابندی کو غیر قانونی قرار دے دیا

    نیویارک: اقوامِ متحدہ نے فرانس میں حجاب پر پابندی کو غیر قانونی قرار دے دیا، اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے کہا کہ فرانس میں حجاب پر پابندی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے فرانس میں حجاب پر پابندی کے معاملے پر کہا ہے کہ فرانس کا حجاب پر پابندی کا عمل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    [bs-quote quote=”اقوامِ متحدہ نے فرانسیسی حکومت کو 2 مسلمان خواتین کو ہرجانہ دینے کا بھی حکم جاری کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اقوامِ متحدہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ فرانس پابندی کا قانونی جواز پیش کرنے میں نا کام رہا ہے، انسانی حقوق کمیٹی نے کہا کہ فرانس قوانین پر نظرِ ثانی کرے۔

    اقوامِ متحدہ نے فرانسیسی حکومت کو 2 مسلمان خواتین کو ہرجانہ دینے کا بھی حکم جاری کیا۔

    انسانی حقوق کمیٹی کا کہنا تھا کہ فرانس کی مسلمان خواتین کے حجاب پر پابندی بلا جواز ہے، فرانس چھ مہینوں میں رپورٹ پیش کرے کہ اس نے حجاب کے معاملے پر کیا اقدام کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں مسلمانوں پر حلال ٹیکس نافذ کرنے پر غور


    فرانس اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کو قائل نہیں کر سکا کہ چہرہ ڈھانپنے پر پابندی ضروری اور سیکورٹی کے تناظر سے درست اقدام ہے۔

    [bs-quote quote=”فرانس نے 2010 میں قانون کے ذریعے عوامی مقامات پر بھی چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگائی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    واضح رہے کہ 2004 میں فرانسیسی پارلیمنٹ نے ریاست کے تمام اسکولوں میں چہرے کے نقاب سمیت تمام مذہبی شعائر پر پابندی لگا دی تھی، اور 2010 میں قانون کے ذریعے عوامی مقامات پر بھی چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگائی۔